• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیعہ روافض کے شرکیہ اور کفریہ عقائد :

ڈاکٹر محمد

مبتدی
شمولیت
ستمبر 19، 2015
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
جو چیز غیر فطری ہے وہ انسانوں کو کافر کہہ کر انسانیت کا قتل عام کرنا، ان کے مالوں کو غارت کرنا، اور اسی تکفیریت کے پس پردہ زنا بالجبر انجام دینا ہے اور یہ تجھ جیسے مسلمانوں کا عقیدہ ہے، واقعی مسلمان کا عقیدہ نہیں ہے۔
 

ڈاکٹر محمد

مبتدی
شمولیت
ستمبر 19، 2015
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
جاہل جب کٹ حجتی پر اترتا ہے تو ایک شاخ سے دوسری شاخ اور دوسری سے تیسری شاخ پر چھلانک لگاتا ہے، کبھی ایک موضوع پر رہ کر بات نہیں کرتا۔ جیسا کہ تم نے کیا ہے، بات رب کے معنی، علم غیب رکھنا، ائمہ کو مشکل کشا کہنا وغیرہ میں چل رہی تھی اور تجھ جیسا جاہل بندر تھا جو اس شاخ سے ماتم اور عزادی کی شاخ پر پہنچ گیا۔ جب تجھے رب اور ربوبیت کا معنا معلوم نہیں تھا تو من گھڑت باتوں سے نیا نیا عقیدہ بنا کر مسلمانوں کو کیوں پیش کرتا ہے اور اصلی راہ سے بھٹکاتا ہے، یہاں تک کہ اپنے ہی باپ دادا کو کافر کہنے پر اتر آتا ہے۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیک من اتبع الهدی!
اے جاہل لفظ « ربّ » قرآن و لغت میں حسب ذیل معنوں میں استعمال ہوا ہے۔
اے رافضی! سیاق دیکھ لیا کرو، کہ یہ کس معنی مین استعمال ہو اہے!
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جاہل کے پاس جب کوئی دلیل نہیں ہوتی تو وہ ایک عامیانہ تصویر کو اپنی دلیل بناتا ہے جو عوام کے رفتار و عمل کی عکاسی کرتی ہے، اور تصویر جعلی اور مصنوعی ہے اس کا بھی پتہ نہیں۔ کیا یہ تصویر حق و باطل کے درمیان تمیز کرے گی؟
جی یہ اس جہالت کی عکاسی کرتی ہے جو روافض کا جاہلانہ مذہب ہے! اور ان جاہل روافض کے پاس دلیل نام کی چیز ہوتی نہیں، وہ تو غار سے آنے والی آوازوں کو بھی دلیل سمجھ بیٹھتے ہیں!
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جاہل کے پاس اس کے علاوہ کوئی دلیل نہیں تھی۔
بالکل روافض جہلا کے پاس کوئی دلیل نہیں ہوتی!
دوسری بات یہ کہ بہت سے مسلمان شراب پیتے ہیں، زنا کرتے ہیں، محرمات کے مرتکب ہوتے ہیں، کیا مسلمانوں کے عمل کو اسلام سے منسوب کروگے؟ کیا تم یہ کہہ سکتے ہو کہ اسلام میں معاذ اللہ شراب جائز ہے، زنا بالجر ممدوح ہے وغیرہ؟ پھر یہ عامیانہ تصویر جو کہ مصنوعی اور جعلی بھی ہے یہ مذہب تشیع کے باطل ہونے پر دلیل کیوں بنائی گئی؟
نہیں، مسلمان شراب کو حلال نہیں کہتے، مگر روافض خبیث اس کو اس مردود ماتم کو حلال بلکہ عبادت قرار دیتے ہیں!
رہی بات ماتم کے غیر فطری، غیر شرعی اور غیر انسانی ہونے کی تو یہ تمھارا عقیدہ ہے۔ اور صرف تمھارے کہنے یا ماننے سے کوئی چیز غیر فطری، غیر شرعی اور غیر انسانی نہیں ہوجائے گی، مثلآ اگر تم آگ کو ٹھنڈی کہو تو ایک جاہل کے کہنے سے آگ کو ٹھنڈی نہیں تسلیم کر لیا جائے گا۔
ہمارا عقیدہ اسلام کا عقیدہ ہے، روافض کے مشرکانہ عقیدہ میں ہندوں کی طرح مورتی کو سجدہ جائز اور عبات ہے، تو اس سے اسلام بری ہے! اسی طرح روافض کے عقیدے سے اسلام بالکل بری ہے!
اگر کوئی عمل مشقت آور یا دردناک ہو تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ غیر فطری ہو جائے گا، ختنہ کراتے ہو تو خون بھی بہتا ہے اور درد بھی ہوتا ہے، پھر اسے غیر فطری کیوں نہیں کہتے؟
مشقت آمیز ہونا اور درد باک ہونا الگ چیز ہے، اور روافض کا یہ ماتم الگ !
ماتم کا فطری ہونا: غم کی حالت میں آنکھوں سے آنسو کا چھل پڑنا عین فطرت ہے۔ غم و اندوہ میں خود پہ قابو نہ رہنا عین فطرت ہے، بلکہ یہ سائنسی مطالعہ اور تحقیق سے ثابت ہے، یہاں تک کہ شدت غم سے انسان کو صدمہ لگتا ہے، ہارٹ فیل ہوجاتا ہے اور مر جاتا ہے۔
انسان کا صدمہ میں آنسو بہنا الگ چیز ہے، اور روافض کا ماتم الگ!
ماتم انسانی عمل ہے: جب ماتم فطری ہے تو وہ انسانی عمل ہے، کیونکہ جانور تو ماتم کرنے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتے، انسان ہی ماتم کرتا ہے نہ کہ جانور۔ کیا آپ نے کسی جانور کو ماتم کرتے دیکھا ہے؟
جی جی! ہندو کو مورتی کو سجدہ کرتے ہیں عمل تو وہ بھی انسان ہی کرتے ہیں! مگر جانوروں سے بد تر ہیں! اسی طرح روافض بھی !
ماتم شرعی بھی ہے: جب تک ماتم کی حرمت پر آپ شرعی دلیل قائم نہیں کر لیتے تب تک ماتم شرعی اور مباح ہی مانا جائے گا، کیونکہ حدیث نبوی ؐہے کہ ہر چیز تمھارے لئے حلال ہے جب تک کہ اس کا حرام ہونا معلوم نہ ہو جائے۔ یعنی جب تک قرآن و حدیث سے اس کا حرام ہونا ثابت نہ ہوجائے۔
روافض پر ناز ل ہونے والی شیطانی شریعت کا شرعی حکم!
عبد اللہ بن مسعود کی روایت مسلم الثبوت نہیں ہے، کیونکہ وہ صرف صحیح بخاری میں آئی ہے، اگر دلیل لانا ہے تو قرآن کی آیت یا ایسی حدیث لاؤ جو مسلم الثبوت ہو یعنی شیعہ اور سنی مصادر میں موجود ہو، جس کو تم دلیل مانتے ہو وہ تمھارے لئے دلیل ہوگی، اس کو غیر پر دلیل نہ بناؤ (اگر رات ہونے پر تمھاری دلیل یہ ہو کہ جب سورج نکلا ہو تو رات ہوتی ہے، تو تمھاری یہ دلیل تمھیں مبارک ہو)۔ شیعہ جب استدلال کرتا ہے تو مد مقابل کی مسلم دلیلوں سے ثبوت پیش کرتا ہے۔ تمھاری طرح جہالت اور احمقانہ پن کا مظاہرہ نہیں کرتا۔
مسلمانو ں کے ہاں تو اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کردہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث حجت ہے! کفار و روافض اسے حجت مانیں یا نہ مانیں اس سے اسلام میں ان احادیث کے مسلم ہونے پر کوئی فرق نہيں پڑتا!
دین اسلام میں اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روایت کردہ احادیث حجت ہیں، گو کفار و مشرکین و یہود و نصاری و روافض کو کتنا ہی برا کیوں نہ لگے!
جو چیز غیر فطری ہے وہ انسانوں کو کافر کہہ کر انسانیت کا قتل عام کرنا، ان کے مالوں کو غارت کرنا، اور اسی تکفیریت کے پس پردہ زنا بالجبر انجام دینا ہے اور یہ تجھ جیسے مسلمانوں کا عقیدہ ہے، واقعی مسلمان کا عقیدہ نہیں ہے۔
ت
جی جی! کفار کا قتل ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی سیدنا علی بن ابی طالب نے بھی کیا ہے!
جاہل جب کٹ حجتی پر اترتا ہے تو ایک شاخ سے دوسری شاخ اور دوسری سے تیسری شاخ پر چھلانک لگاتا ہے، کبھی ایک موضوع پر رہ کر بات نہیں کرتا۔ جیسا کہ تم نے کیا ہے، بات رب کے معنی، علم غیب رکھنا، ائمہ کو مشکل کشا کہنا وغیرہ میں چل رہی تھی اور تجھ جیسا جاہل بندر تھا جو اس شاخ سے ماتم اور عزادی کی شاخ پر پہنچ گیا۔ جب تجھے رب اور ربوبیت کا معنا معلوم نہیں تھا تو من گھڑت باتوں سے نیا نیا عقیدہ بنا کر مسلمانوں کو کیوں پیش کرتا ہے اور اصلی راہ سے بھٹکاتا ہے، یہاں تک کہ اپنے ہی باپ دادا کو کافر کہنے پر اتر آتا ہے۔
عجیب بات ہے! اب تک تو کوئی جواب بھی نہیں دیا گیا تھا! یہ کس کو موضوع تبدیل کرنے کا کہہ رہے ہیں! لگتا ہے غار سے کوئی میسج آیا تھا!
امید ہے کہ اگر تیرا نطفہ ناپاک نہیں ہے تو مجھے بلاک نہیں کیا جائے گا اور میری پوسٹ کو کاٹا نہیں جائے گا۔ اگر میری پوسٹ حذف کی گئی یا مجھے مزید جواب دینے سے روکا گیا تو یہ تمھارے نطفے کی ناپاکی اور باپ کی اصلی اولاد نہ ہونے کی دلیل ہوگی۔
معلوم ہوتا ہے، کہ صاحب کی پیدائش بھی اسی طرح ہوئی ہے جیسے ان کے بارہوں صاحب کی چودہ ستاروں نامی کتاب میں بیان کی گئی ہے!
ویسے اس نطفہ پر ایک نکتہ بیان کرتا چلوں کہ یہ صاحب متعہ کے نطفہ سے جنم لئے ہوئے معلوم ہوئے لگتے ہیں!
اس انداز میں گفتگو کرنے کا کوئی فائدہ نہیں! اور اگر ایک بار پھر آپ نے اس طرح کی کوئی بکواس لکھی تو آپ یقیناً بلاک کر دئے جاؤ گے!
مید ہے کہ اگر تیرا نطفہ ناپاک نہیں ہے تو مجھے بلاک نہیں کیا جائے گا اور میری پوسٹ کو کاٹا نہیں جائے گا۔ اگر میری پوسٹ حذف کی گئی یا مجھے مزید جواب دینے سے روکا گیا تو یہ تمھارے نطفے کی ناپاکی اور باپ کی اصلی اولاد نہ ہونے کی دلیل ہوگی۔
آپ ایسا کریں کہ اپنے بارہویں کے پاس غار میں تشریف لے جائیں، کیوں کہ اس دنیا میں معقول انداز میں بات کرنا تو آپ کے بس کی بات نہیں لگ رہی! آپ اپنے بارہویں سے ہی اسی انداز میں غار میں گفتگو کیجئے، ان کا دل بھی لگا رہا ہے! ایک زمانے سے بیچارے تنہائی کا شکار ہیں!

اگر آپ کو کسی موضوع پر گفتگو کرنی ہے ، تو ٹھیک ، اگر اسی طرح کی بکواس اور ہفوات کا ارداہ ہے، تو آپ کی پوسٹ ہی حذف نہیں کی جائے گی ، بلکہ آپ کو بلاک بھی کر دیا جائے گا!
اور اگر آپ خود کو بہت بڑا ترم خان سمجھتے ہوم، تو ایسا کیجئے!
پال ٹالک www.paltalk.com پر آئیے، وہاں وائیس چیٹ ہوتی ہے، آپ کو بھی دیکھ لیں گے اور اپ کی ترم خوانی کو بھی!
پاکستان کٹیگری میں، وہاں میری آئی ڈی Ibn-e-Dawood ہے!
 
Last edited:

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علی من اتبع الهدی!
آپ پہلے بات کرنے کا سلیقہ سیکھیں! یہ فیس بک کا کوئی پیج نہیں یہ ایک سنجیدہ فورم ہے!
 
Last edited:

ڈاکٹر محمد

مبتدی
شمولیت
ستمبر 19، 2015
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

جی یہ اس جہالت کی عکاسی کرتی ہے جو روافض کا جاہلانہ مذہب ہے! اور ان جاہل روافض کے پاس دلیل نام کی چیز ہوتی نہیں، وہ تو غار سے آنے والی آوازوں کو بھی دلیل سمجھ بیٹھتے ہیں!
یہی تیری دلیل ہے؟ کسی کو روافض کہنے یا کسی قسم کی تہمت لگانے سے کچھ نہیں ہوتا، دلیل ہے تو پیش کرو! غلط ہونے پر قرآن و حدیث سے ثبوت دو یا کم سے کم عقلی دلیل سے قانع کرو۔
بالکل روافض جہلا کے پاس کوئی دلیل نہیں ہوتی!

نہیں، مسلمان شراب کو حلال نہیں کہتے، مگر روافض خبیث اس کو اس مردود ماتم کو حلال بلکہ عبادت قرار دیتے ہیں!

ہمارا عقیدہ اسلام کا عقیدہ ہے، روافض کے مشرکانہ عقیدہ میں ہندوں کی طرح مورتی کو سجدہ جائز اور عبات ہے، تو اس سے اسلام بری ہے! اسی طرح روافض کے عقیدے سے اسلام بالکل بری ہے!
تم نے خود کو اپنی زبان سے دودھ کا دھلا بلکہ اسلام کا نمائندہ کہا ہے خود سے کہنے سے کچھ نہیں ہوتا، تیری دلیل کیا ہے وہ بتاؤ؟ اگر فرعون نے خود کو خدا کہا تو کیا وہ واقعی خدا بن گیا؟ اسی طرح تو نے بھی کہا: ’’ہمارا عقیدہ اسلام کا عقیدہ ہے‘‘۔ اگر کسی چیز سے انکار کرو تو اس کے ساتھ ساتھ اس کی دلیل بھی لاؤ۔ بلا دلیل ماتم کو مردو کیسے کہتے ہو؟ ماتم حلال ہے تو حلال ہی کہیں گے نا؟ یا تیری طرح حلال محمدؐ کو حرام اور حرام محمدؐ کو حلال کہیں گے؟ ماتم کے حرام ہونے پر دلیل کیا ہے؟ دلیل کے معاملے میں دم دبائے کیوں بیٹھے ہو؟
مشقت آمیز ہونا اور درد باک ہونا الگ چیز ہے، اور روافض کا یہ ماتم الگ !

انسان کا صدمہ میں آنسو بہنا الگ چیز ہے، اور روافض کا ماتم الگ!
تمھارے الگ کہنے سے کیا ہوتا ہے؟ مادۂ افتراق کو قرآن و حدیث سے ثابت کرو۔ حدیث لاؤ تو جعلی نہیں، شیعہ کتب سے حدیث لانے پر کیوں عاجز ہو؟ جب شیعہ استدلال کرتا ہے تو سنی کتابوں سے دلیل دیتا ہے۔ تم لوگ تو معمولی آنسو بہانے اور رونے سے بھی منع کرتے ہو اور کہتے ہو کہ رونے سے مرنے والے پر عذاب ہوگا، مطلب روئے گا کوئی اور عذاب ہوگا کسی اور پر جبکہ قرآن کہتا ہے وَ لَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ اُخْرَی
جی جی! ہندو کو مورتی کو سجدہ کرتے ہیں عمل تو وہ بھی انسان ہی کرتے ہیں! مگر جانوروں سے بد تر ہیں! اسی طرح روافض بھی !

روافض پر ناز ل ہونے والی شیطانی شریعت کا شرعی حکم!
تیری یہ بات تہمت کے علاوہ کچھ اور ہے؟ کیا تیرے جیسوں کی ساری دلیلیں اسی طرح کی ہوتی ہیں؟ تم ایسی ہی دلیلوں سے اپنے عقیدہ اور دین کا استنباط کرتے ہو؟ یہ بار بار کچھ نہیں ملا تو ہندو ہندو کی کیا رٹ لگا رکھی ہے؟ تہمت لگانے کی بجائے ثبوت پیش کرو! کیسے کہتے ہو: ’’روافض پر نازل ہونے والی۔۔۔۔‘‘ یہیں سے بات صاف ہوجاتی ہے کہ تیرے جیسوں کے پاس تہمت لگانے کے علاوہ کوئی دلیل نہیں ہے۔
مسلمانو ں کے ہاں تو اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کردہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث حجت ہے! کفار و روافض اسے حجت مانیں یا نہ مانیں اس سے اسلام میں ان احادیث کے مسلم ہونے پر کوئی فرق نہيں پڑتا!
دین اسلام میں اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روایت کردہ احادیث حجت ہیں، گو کفار و مشرکین و یہود و نصاری و روافض کو کتنا ہی برا کیوں نہ لگے!
حدیث جب اصحاب رسول کی ہو تب تو!، جعلی حدیثیں کب سے حجت ہونے لگیں؟ اگر ہم اپنی کتب سے دلیل دیں تو ان کو مانوگے؟ نہیں نا! پھر جب ہمیں دلیل دیتے ہو تو اپنی کتابوں اور حدیثوں کا حوالہ مت دو، قرآن یا شیعہ کے نزدیک ثابت حدیثوں سے استدلال کرو، اور اگر یہ بھی نہیں کر سکتے تو کم سے کم عقلی جواب دو، عقل سے پیدل ہو کر خالی خالی تہمت نہ لگاؤ۔
جی جی! کفار کا قتل ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی سیدنا علی بن ابی طالب نے بھی کیا ہے!

عجیب بات ہے! اب تک تو کوئی جواب بھی نہیں دیا گیا تھا! یہ کس کو موضوع تبدیل کرنے کا کہہ رہے ہیں! لگتا ہے غار سے کوئی میسج آیا تھا!
حضرت علیؑ نے کبھی کسی غیر حربی کافر کو قتل نہیں کیا اور نہ ہی رسول اللہ ؐ نے کبھی غیر حربی (یعنی جو بر سرپیکار نہ ہو، جو جنگ نہ کر رہا ہو) کو تیری طرح وحشیانہ قتل کا حکم دیا ہے۔ جواب تو دیا مگر وہ جاہلانہ انداز کا تصویری جواب، بات چلی تھی کہا سے اور جواب دیا گیا ماتم کی جعلی تصویر سے
معلوم ہوتا ہے، کہ صاحب کی پیدائش بھی اسی طرح ہوئی ہے جیسے ان کے بارہوں صاحب کی چودہ ستاروں نامی کتاب میں بیان کی گئی ہے!
ویسے اس نطفہ پر ایک نکتہ بیان کرتا چلوں کہ یہ صاحب متعہ کے نطفہ سے جنم لئے ہوئے معلوم ہوئے لگتے ہیں!
اس انداز میں گفتگو کرنے کا کوئی فائدہ نہیں! اور اگر ایک بار پھر آپ نے اس طرح کی کوئی بکواس لکھی تو آپ یقیناً بلاک کر دئے جاؤ گے!
تیرا یہ جواب بھی گالی گلوچ اور تہمت کے علاوہ کچھ اور نہیں ہے۔ تیری اتنی لمبی چوڑی بکواس میں کہیں ایک بھی آیت یا روایت یا عقلی دلیل نظر نہیں آئی، بس یہی دیکھنے کو ملا کہ جو ہیں وہ ہم ہیں، ہم ہی حق ہیں، ہمارا ہی قول حق ہے، ہم ہی اللہ کے محبوب ہیں۔ تیرا دعویٰ تیری دلیل ہے۔ تم جس بات کی مدعی ہو اسی کو اپنی دلیل کہتے ہو۔ مثال: میں خدا کا واقعی بندہ ہوں۔ کیا دلیل ہے؟ اس لئے کہ میں خدا کا واقعی بندہ ہو۔ اس کو کہتے ہیں دعویٰ عین دلیل ہے۔
آپ ایسا کریں کہ اپنے بارہویں کے پاس غار میں تشریف لے جائیں، کیوں کہ اس دنیا میں معقول انداز میں بات کرنا تو آپ کے بس کی بات نہیں لگ رہی! آپ اپنے بارہویں سے ہی اسی انداز میں غار میں گفتگو کیجئے، ان کا دل بھی لگا رہا ہے! ایک زمانے سے بیچارے تنہائی کا شکار ہیں!
زمانہ دیکھ لے! تیری اور تیرے جیسوں کی دلیلیں جھوٹی تہمتیں ہوتی ہیں، اسی سے نکلا ہے سلفی نام کا ایک فرقہ یا مسلک جس کی بنیاد جعلی عقیدہ، غیروں پر تہمت اور تکفیریت کے نام پر انسانوں کا قتل عام اور دہشت گردی۔
اگر آپ کو کسی موضوع پر گفتگو کرنی ہے ، تو ٹھیک ، اگر اسی طرح کی بکواس اور ہفوات کا ارداہ ہے، تو آپ کی پوسٹ ہی حذف نہیں کی جائے گی ، بلکہ آپ کو بلاک بھی کر دیا جائے گا!
اور اگر آپ خود کو بہت بڑا ترم خان سمجھتے ہوم، تو ایسا کیجئے!
پال ٹالک www.paltalk.com پر آئیے، وہاں وائیس چیٹ ہوتی ہے، آپ کو بھی دیکھ لیں گے اور اپ کی ترم خوانی کو بھی!
پاکستان کٹیگری میں، وہاں میری آئی ڈی Ibn-e-Dawood ہے!
تیری ان حرکتوں سے صاف ظاہر ہو گیا کہ تیرے جیسے لوگ گالی گلوچ کے خواہاں ہیں، اگر تیرے عقیدوں میں سچائی اور حقانیت ہے تو میری اور تیرے اور تیرے معاونین کی تحریروں کو باقی رکھ تاکہ دنیا دیکھے اور حق و باطل میں امتیاز کر سکے۔
 
Last edited:

ڈاکٹر محمد

مبتدی
شمولیت
ستمبر 19، 2015
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
جہاں تک متعہ کا سوال ہے تو کتاب صحیح بخاری میں آیا ہے: عمران ؓ کہتے ہیں: قرآن میں آیہ متعہ نازل ہوئی، ہم نے اور پیغمبرؐ نے اس پر عمل کیا اور کوئی دوسری ایسی آیت نازل نہیں ہوئی جو اس کو حرام کرتی اور پیغمبرؐ نے بھی اپنی زندگی میں ہرگز اس سے ممانعت نہیں کی۔ اس شخص نے اپنی رائے سے (متعہ سے ممانعت کے بارے میں) کچھ کہا ہے۔ صحیح بخاری، ج۳، ص۱۰۴، کتاب التفسیر، باب قولہ تعالی ’’ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا لَا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكُمْ ‘‘ (مائدہ، آیت ۸۷)
حنبلی مذہب کے امام، احمد اپنی کتاب مسند میں معتبر سند کے ساتھ جس کے سبھی راوی (ان کی نگاہ میں)ثقہ اور قابل اعتماد ہیں، عمران بن حصین سے نقل کرتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں: آیۂ متعہ قرآن میں نازل ہوئی، میں نے اور پیغمبرؐ نے بھی اس پر عمل کیا اور کوئی بھی ایسی آیت نازل نہیں ہوئی جو اس کو منسوخ کرے اور پیغمبرؐ نے بھی جب تک زندہ رہے ، اس سے منع نہیں کیا۔مسند احمد، ج۴، ص۴۳۶
یہ تیرے ہی بزرگوں کے اقوال یا تحریریں ہیں۔ غور سے دیکھ اور اپنی کتابوں کا مطالعہ کر۔
 
Top