• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیعہ کو حق کی دعوت اور بنیادی باتیں!

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
سلام علیکم میری بہن اوپر کی گی بہت سی باتیں تند اور سخت ہے جبکہ قرآن کا حکم ہے کہ ولو کنت فضا غلیظ القلب لانفضو من حولک نرمی اور دلیل کیساتھ جواب دینی کی ضرورت ہے
آپ محتلف باتوں کو گڈ مڈ کر رہے ہیں دل کا نرم ہونا علیحدہ چیز ہے اور حق کی دعوت دینا علیحدہ چیز ہے اور یہ دونوں چیزیں آپس میں متناقض نہیں کہ اکٹھی ہی نہیں ہو سکتیں اور اسی لئے اوپر جو دعوت کا طریقہ بتایا گیا ہے اس میں نرمی اور حکمت کا استعمال ہی بتایا گیا ہے کہ ادع الی سبیل ربک بالحکمۃ پس حکمت سے دعوت دینا تو لازمی ہے مگر اصل توحید کی دعوت کو ہی بدل دینا یہ بھی حکمت نہیں بلکہ جہالت ہے
آپ اس نبی کا تذکرہ کر رہے ہیں جو یہ کہتا ہے کہ آپ میرے دائیں ہاتھ پر سورج اور بائیں پر چاند رکھ دیں تو میں پھر بھی حو کی دعوت نہیں چھوڑوں گا اور جب اسلام کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو کہتا ہے کہ والذی نفس محمد بیدہ لو فاطمۃ بنت محمد سرقت لقطعت یدھا اور جو یہ کہتا ہے کہ جئت بالذبح
یہ ساری باتیں بھی وہ نرم دل ہونے کے باوجود کرتے تھے پس خالی لا تقربو الصلوۃ کو پڑھ کر آگے آنکھیں ہمیں بند نہیں کر دینی چاہیں بلکہ آگے بھی دیکھنا چاہئے کہ وانتم سکٰری

ایک بھائی نے یہ کہا کہ شیعہ تحریف قرآن کے قابل ہیں جبکہ میری آٹھ سالہ تحقیق یہ کہتی ہے کہ یہ صحیح نہیں ہے ان کے علماء کا اجماع ہے کہ قرآن میں کسی قسم کی کوئی تحریف نہیں ہوئی رہی بات ان روایات کا جو ان کی کتابوں میں ملتی ہے تو پھر ہماری صحاح ستہ میں بھی ایسی کتابیں ہیں جن سے تحریف قرآن لازم آتا ہے جبکہ علماء رجال کا کہنا ہے کہ یہ روایات سند کے اعتبار سے ضعیف ہیں لہزا ہمیں چاہیے کہ ہم شیعوں کی کتابوں کا مطالعہ کریں تاکہ ہمیں حقیقت کا علم ہوجاے پھر بہتر انداز میں جواب دے سکے
بھائی پہلی بات تو یہ کہ اس سے بھی پہلے توحید کا مسئلہ ہے پس ہم تو ہمیشہ پہلے توحید پر بات کرنے کی کوشش کرتے ہیں اب وہ دلائل دیتے ہوئے کچھ اہل تشیع جب قرآن میں تحریف کی بات شروع کر دیں تو ہمارے بھی کچھ بھائی جوابا تحریف قرآن کا غلط ہونا بتائیں گے آپ بتائیں ایسی صورت میں وہ کیا کر سکتے ہیں کیونکہ انکے اکثر لوگ یہ بات کرتے ہیں
اب آپ کی آٹھ سالہ تحقیق پر ہم اپنے تجربے کو تو قربان نہیں کر سکتے ہم نے دیکھا ہے کہ کسی شیعہ عالم نے کبھی اپنے مومنوں کو تقریر کے دوران یہ نہیں سمجھایا کہ ہماری کتاب میں جو فلاں فلاں روایت تحریف قرآن کے بارے لکھی ہے وہ غلط اور من گھڑت ہے پس تم اس پر کبھی اعتبار نہ کرنا لیکن جب مناظرہ کرنا پڑتا ہے اور لاجواب ہونے لگتے ہیں تو پھر یہ باتیں سامنے آ جاتی ہے کیونکہ انکے عقائد کی دیوار کھڑی کرنا ہی مشکل ہے جب تک قرآن میں تحریف کا قائل نہ ہوا جائے
جہاں تک ہماری ضعیف روایات کا حوالہ دیا گیا ہے اور خود ہی وضآحت کی گئی ہے کہ ہم اسکا انکار کرتے ہیں تو اگر جس چیز کا ہم سب کے سامنے انکار کریں اور ہمارا عمل بھی اس پر نہ ہو اور نہ ہم مناظرہ میں اسکا سہارا لیں اور نہ اپنی عوام کو گمراہ کرنے میں اس تحریف قرآن کا سہارا لیں تو خالی کسی کی کتاب میں غلط روایت ہونے پر ہم نے بھی کبھی اعتراض نہیں کیا مسئلہ تو یہ ہوتا ہے کہ وہ ہمیں چپ کرانے کے لئے تو اسکا انکار کرتے ہیں مگر اپنی محفلوں میں کبھی اسکا سختی سے انکار کیا ہو تو بتائیں
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
محمد جان صاحب ذرا انصاف کہ جس کو قرآن کی آیت صحیح نہیں لکھنے آتی وہ بھی یہ کہتا ہے کہ میری تحقیق ؟؟؟؟؟؟
تم کون ہو کیا ہو کہ میری میری کر رہے ہو ؟؟؟؟؟
چھوڑیئے اس پوری کتاب کو جس کا نام ہے فصل الخطاب فی تحریف کتاب رب الارباب
بس ذرا اس لنک کی آخری روایت کی سند پر کچھ فرمایئے اور متن بھی سمجھایئے
http://al-shia.org/html/ara/books/lib-hadis/al-kafi-2/21.htm

علي بن الحكم، عن هشام بن سالم (2)، عن أبي عبدالله (عليه السلام) قال:


إن القرآن الذي جاء به جبرئيل (عليه السلام) إلى محمد (صلى الله عليه وآله) سبعة عشر ألف آية
 

محمدجان

مبتدی
شمولیت
مارچ 11، 2015
پیغامات
26
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
11
سلام علیکم ممکن ہے ٹایپینگ کی غلطی ہوئی ہو میں معذرت چاہتا ہوں کچھ باتیں عبدہ بھائی کی خدمت میں
میں دارالعوم دیوبند کراچی ،جامعہ بنوریہ ، جامعہ حقانیہ ، بریلویوں کے دار العوم نعیمیہ اسلام آباد شیعوں کے جامعہ کوثر اسلام آباد میں مدارس کے اساتیذ سے تفصیلی مل چکا ہوں اور مولانہ سمیع الحق ،مولانہ ساجد میر ،مولانہ سعید احمد ، مولانہ منیب الرحمن ، اور شیعہ علماء میں مولانہ سید جواد ۔مولانہ آفتاب حیدر سے بائی فیس ان موضوعات پر انٹریو لینے کے بعد یہ ساری معلومات اپنے( تیسیئس )میں تفصیل کے ساتھ لکھ چکا ہوں اور ان کے مدرسہ کے لڑکوں کے کمروں۔اور مسجد میں جاکردیکھ چکا ہوں وہی قرآن جو سعودیہ سے چھپا ہے اور خط عثمان کے نام سے معروف ہیں اسی کی تلاوت کرتے ہیں آپ بھی کسی دن جاکے تجربہ کریں جب ہم کراچی یونیورسٹی شعبہ اسلامیات میں زیر تعلیم تھے اس وقت ہماری کلاس میں شیعہ ،سنی دیوبندی ،بریلوی ،اہل حدیث، سارے مسالک کے اسٹوڈنس زیر تعلیم تھے باقاعدایک دوسرے کے گھر جاتے تھے اسی موقع سے فایدہ اٹھاتے ہوے ان کے گھروں میں موجود قرآن کا قریب سے مشاہدہ کیا لیکن وہی قرآن ہیں جو ہمارے پاس ہیں
 

محمدجان

مبتدی
شمولیت
مارچ 11، 2015
پیغامات
26
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
11
محمد جان صاحب ذرا انصاف کہ جس کو قرآن کی آیت صحیح نہیں لکھنے آتی وہ بھی یہ کہتا ہے کہ میری تحقیق ؟؟؟؟؟؟
تم کون ہو کیا ہو کہ میری میری کر رہے ہو ؟؟؟؟؟
چھوڑیئے اس پوری کتاب کو جس کا نام ہے فصل الخطاب فی تحریف کتاب رب الارباب
بس ذرا اس لنک کی آخری روایت کی سند پر کچھ فرمایئے اور متن بھی سمجھایئے
http://al-shia.org/html/ara/books/lib-hadis/al-kafi-2/21.htm

علي بن الحكم، عن هشام بن سالم (2)، عن أبي عبدالله (عليه السلام) قال:


إن القرآن الذي جاء به جبرئيل (عليه السلام) إلى محمد (صلى الله عليه وآله) سبعة عشر ألف آية
ٹایپنگ کی غلطی پر معذرت خواہ ہوں یہ کتاب ان کے ایک عالم بنام فضل اللہ نوری سے منسوب ہے جس میں بغیر تحقیق کے روایات جمع کے ہیں لیکن انکے علوم قرآن ،درایہ اور رجال کے علماء نے اظہار برائت کیا ہے اگر یہ ملاک ہے تو ہماری صحاح ستہ جو قرآن کے بعد معتبر ترین کتابیں ہیں ان میں بھی یہ روایتیں موجود ہیں تو کیا ہمارا عقیدہ ہے اس بات پر نہیں جبکہ کوئی شیعہ عالم اس کتاب کو قرآن کے بعد صحیح ترین کتاب قرار نہیں دیتا پس پھر کیوں ہم انہیں اسلام سے خارج کریں
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
آیت رجم قرآن میں نہیں ہے اس کی وجہ امی عائشہ بیان کرتی ہیں کہ

لقد نزلت آيةُ الرَّجمِ ، ورضاعةُ الْكبيرِ عشرًا ، ولقد كانَ في صحيفةٍ تحتَ سريري ، فلمَّا ماتَ رسولُ اللهِ صلَّى الله عليْهِ وسلَّمَ وتشاغلنا بموتِهِ ، دخلَ داجنٌ فأَكلَها.
الراوي : عائشة أم المؤمنين المحدث :الألباني

المصدر : صحيح ابن ماجه الصفحة أو الرقم: 1593 خلاصة حكم المحدث :حسن

ترجمہ محمد حسین میمن
''سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رجم کی آیت اور بڑی عمر کے لڑکے کو دس بار دودھ پلانے کے مسئلے پر مشتمل آیت نازل ہوئی تھی۔ یہ دونوں آیتیں ایک کاغذ پر لکھی ہوئی میرے بستر پر پڑی تھیں۔ جب رسول اللہ ﷺ کی وفات ہوئی تو ہم آپ کے کفن و دفن وغیرہ میں مشغول ہوگئے، ایک بکری آئی اور وہ کاغذ کھا گئی۔''
(نوٹ:ہائی لائٹ کردہ عربی متن اور ہائی لائٹ کردہ ترجمہ پر غور فرمائیں )
کہیں یہ آیت رجم وہ تو نہیں جو اللہ تعالیٰ نے تورات میں نازل کی تھی اور جس کا ذکر صحیح بخاری میں بھی ہے کہ
امام بخاری کہتے ہیں کہ
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم کو امام مالک بن انس نے خبر دی، انہیں نافع نے اور انہیں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ یہود، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کو بتایا کہ ان کے یہاں ایک مرد اور ایک عورت نے زنا کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ رجم کے بارے میں تورات میں کیا حکم ہے؟ وہ بولے یہ کہ ہم انہیں رسوا کریں اور انہیں کوڑے لگائے جائیں۔ اس پر عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تم لوگ جھوٹے ہو۔ تورات میں رجم کا حکم موجود ہے۔ تورات لاؤ۔ پھر یہودی تورات لائے اور اسے کھولا۔ لیکن رجم سے متعلق جو آیت تھی اسے ایک یہودی نے اپنے ہاتھ سے چھپا لیا اور اس سے پہلے اور اس کے بعد کی عبارت پڑھنے لگا۔ عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ذرا اپنا ہاتھ تو اٹھاؤ جب اس نے ہاتھ اٹھایا تو وہاں آیت رجم موجود تھی۔ اب وہ سب کہنے لگے کہ اے محمد! عبداللہ بن سلام نے سچ کہا۔ بیشک تورات میں رجم کی آیت موجود ہے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے ان دونوں کو رجم کیا گیا۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے رجم کے وقت دیکھا۔ یہودی مرد اس عورت پر جھکا پڑتا تھا۔ اس کو پتھروں کی مار سے بچاتا تھا۔
صحیح بخاری :حدیث نمبر: 3635،اردو ترجمہ داؤد راز

لیکن نہیں یہ تورات والی آیت رجم نہیں تھی کیونکہ حضرت عمر فرماتے ہیں کہ
بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حق کے ساتھ مبعوث کیا اور آپ پر کتاب نازل کی، کتاب اللہ کی صورت میں جو کچھ آپ پر نازل ہوا، ان میں آیت رجم بھی تھی۔ ہم نے اسے پڑھا تھا سمجھا تھا اور یاد رکھا تھا۔
صحیح بخاری :حدیث نمبر: 6830،اردو ترجمہ داؤد راز
حضرت عمر کے اس فرمان کے مطابق اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کتاب یعنی قرآن کی صورت میں جو کچھ نازل کیا اس میں آیت رجم بھی نازل کی تھی جیسے حضرت عمر نے پڑھا تھا سمجھا تھا اور یاد رکھا تھا لیکن اب جو قرآن مسلمانوں کے پاس ہے اس میں یہ آیت رجم نہیں جیسا کہ حضرت عمر نے ارشاد فرمایا کہ میں نے آیت رجم کو پڑھا تھا سمجھا تھا اور یاد رکھا یہ بات بلکل درست ہے کیوں ایک روایت ایسی بھی ملتی ہے جس میں حضرت عمر نے آیت رجم کی تلاوت کی

قال عمرُ قد خشيتُ أن يَطولَ بالناسِ زمانٌ حتى يقولَ القائلُ ما نجدُ الرَّجْمَ في كتابِ اللهِ فيَضلُّوا بتركِ فريضةٍ أَنزلَهَا اللهُ ألا وإنَّ الرَّجْمَ حقٌّ إذا أُحْصِنَ أو قامتْ البَيِّنَةُ أو كان حملٌ أو اعترافٌ وقد قرأتُها الشَّيْخُ وَالشَّيْخَةُ . . . الحديثُ رَجَمَ رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ ورَجَمْنَا بعدَهُ
الراوي : عمر بن الخطاب المحدث : الألباني

المصدر : السلسلة الصحيحة الصفحة أو الرقم: 6/972 خلاصة حكم المحدث : إسناده صحيح على شرط الشيخين

اب یہاں کوئی یہ کہے کہ آیت رجم کی تلاوت منسوخ ہوگئی تو ایسے اس فرمان تبارک تعالیٰ پر غور کرنا چاہئے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
مَا نَنسَخْ مِنْ ءَايَةٍ أَوْ نُنسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍۢ مِّنْهَآ أَوْ مِثْلِهَآ ۗ أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍۢ قَدِيرٌ {2:106}
جو منسوخ کرتے ہیں ہم کوئی آیت یا بھلا دیتے ہیں تو بھیج دیتے ہیں اس سے بہتر یا اسکے برابر کیا تجھکو معلوم نہیں کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے.
اللہ نے ناسخ و منسوخ کاقاعدہ بیان فرمارہا ہے کہ اگر کوئی آیت منسوخ کی جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس آیت کو بھلا دیتا ہے یعنی وہ آیت جو منسوخ ہوئی وہ کسی کو بھی یاد نہیں رہتی اور پھر اللہ تعالیٰ اس سے بہتر یا اس کے برابر کو دوسری آیت نازل فرما دیتا ہے
لیکن حضرت عمر آیت رجم بھولے نہیں تھے بلکہ انہیں آیت رجم یاد تھی اور وہ اس کی تلاوت بھی کیا کرتے تھے یعنی اللہ تعالیٰ نے جو ناسخ و منسوخ کا قاعدہ قرآن میں بتایا آیت رجم اس پر پوری نہیں اترتی کیونکہ آیت رجم نہ بھلائی گئی نہ اس جیسی یا اس بہتر آیت رجم قرآن میں ہے
صحیح بخاری کی حدیث کے مطابق یہ آیت رجم تورات میں نازل ہوئی تھی اور مدینہ منورہ میں رہنے والے یہودیوں کے پاس جو تورات کا نسخہ تھا یہ آیت اس میں تھی اور تورات کی آیت کے مطابق ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رجم کا حکم دیا تھا شاید اسی بناءپر امی عائشہ اور حضرت عمر کو آیت رجم کے بارے غلط فہمی ہوئی کہ یہ قرآن میں نازل ہوئی ۔اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ اصل بات کیا ہے
یہ ایک معمہ ہے جو مجھ سے حل نہیں ہورہا اہل علم سے درخواست ہے کہ میری مدد فرمائیں شکریہ
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
امام شافعی کتاب الرسالہ میںاحکامات ناسخ و منسوخ احکامات کے تحت فرماتے ہیں کہ
اللہ تعالی نے اس بات کی وضاحت کر دی ہے کہ اللہ کی کتاب میں دیے گئے حکم کو یہ کتاب ہی منسوخ کر سکتی ہے۔ کتاب اللہ کے کسی حکم کو حدیث منسوخ نہیں کر سکتی کیونکہ وہ کتاب اللہ کے تابع ہے۔ سنت کا دائرہ تو کتاب اللہ کے احکامات کی وضاحت ہی ہے۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے:

وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ لَا يَرْجُونَ لِقَاءَنَا ائْتِ بِقُرْآنٍ غَيْرِ هَذَا أَوْ بَدِّلْهُ‏.‏ قُلْ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أُبَدِّلَهُ مِنْ تِلْقَاءِ نَفْسِي؛ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَى إِلَيَّ‏.‏ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ۔

جب انہیں ہماری صاف صاف آیات سنائی جاتی ہیں تو وہ لوگ جو ہم سے ملنے کی توقع نہیں رکھتے، کہتے ہیں، "اس کی بجائے کوئی اور قرآن لاؤ یا اسی میں کوئی ترمیم کر لو۔" اے پیغمبر! آپ کہیے، "میرا یہ کام نہیں کہ میں اس میں اپنی طرف سے کوئی تغیر و تبدل کر لوں۔ میں تو بس اسی وحی کا پیروکار ہوں جو میرے پاس بھیجی جاتی ہے۔ اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو مجھے ایک بڑے ہولناک دن کے عذاب کا ڈر ہے۔" (یونس10:15 )

یعنی امام شافعی کے اس قول سے معاملہ اور الجھ گیا کہ کتاب اللہ کے کسی حکم کو حدیث منسوخ نہیں کر سکتی یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان سے بھی آیت رجم منسوخ نہیں ہوسکتی جبکہ امی عائشہ کے بیان کے مطابق آیت رجم کے بکری کے کھانے کا واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد پیش آیا جبکہ وحی کا سلسلہ بند ہوچکا تھا
اس پر اہل علم سے درخواست ہے کہ رہنمائی فرمائیں
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
سلام علیکم میری بہن اوپر کی گی بہت سی باتیں تند اور سخت ہے جبکہ قرآن کا حکم ہے کہ ولو کنت فضا غلیظ القلب لانفضو من حولک نرمی اور دلیل کیساتھ جواب دینی کی ضرورت ہے ایک بھائی نے یہ کہا کہ شیعہ تحریف قرآن کے قایل ہیں جبکہ میری آٹھ سالہ تحقیق یہ کہتی ہے کہ یہ صحیح نہیں ہے ان کے علماء کا اجماع ہے کہ قرآن میں کسی قسم کی کوئی تحریف نہیں ہوئی رہی بات ان روایات کا جو ان کی کتابوں میں ملتی ہے تو پھر ہماری صحاح ستہ میں بھی ایسی کتابیں ہیں جن سے تحریف قرآن لازم آتا ہے جبکہ علماء رجال کا کہنا ہے کہ یہ روایات سند کے اعتبار سے ضعیف ہیں لہزا ہمیں چاہیے کہ ہم شیعوں کی کتابوں کا مطالعہ کریں تاکہ ہمیں حقیقت کا علم ہوجاے پھر بہتر انداز میں جواب دے سکے
شیعہ کتب عام مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہوتیں اور نہ کوئی شیعہ یہ کتب کسی غیر شیعہ کو دینے پر راضی ہوتا ہے۔ میری مراد ”شیعہ عقائد کی خاص خاص کتب “ سے ہے۔جن مسلم اسکالرز نے شیعہ عقائد پر تحقیق کی ہے، ان سے ذرا پوچھئے تو سہی کہ انہوں نے یہ کتب کتنی محنت سے حاصل کیں ہیں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم

لنک


یہ ویڈیو ان عقلمند شیعوں کیلئے ہے جو حق کے متلاشی ہیں اور قرآن اور حدیث پر عمل کرنا چاہئے ہیں۔
اللہ سبحان وتعالی ہم سب کو صحیح دین الاسلام پر چلنے کی توفیق دے۔ امین

اس ویڈیو میں ایک عراقی شیعہ عمار العراقی جس نے توبہ کر کے اسلام قبول کیا

اور وہ اب شیعوں کو نصیحت کر رہا ہے- اللہ اکبر

سورة الأحزاب - 67

اور کہیں گے اے ہمارے رب! ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے بڑوں کی مانی جنہوں نے ہمیں راه راست سے بھٹکا دیا
سورة الأحزاب - 68

پروردگار تو انہیں دگنا عذاب دے اور ان پر بہت بڑی لعنت نازل فرما

ہمارے ساتھ ابھی ہمارے ہدایت یافتہ بھائی عمار العراقی ہیں اللہ تعالی ہمیں اور اسے ثابت قدم رکھے جو پہلے شیعہ تھا

اللہ تعالی نے اس پر اپنا کرم کیا اور اسے ہدایت دی اور اس نے شیعت چھوڑ کر اھل السنہ والجماعۃ کو اپنایا۔

اللہ کا شکر ہے۔

تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں

اور صلاۃ والسلام ہو رحمت للعالمین نبی ﷺ جو صادق و امین تھے ان پر اور ان کی آل جو طیب اور طاھر تھے اور ان کے اصحاب پر

اے شیعہ دیکھو!

اے عقلمند مسلمانوں دیکھو!

اے لوگو جو تم اپنے دل میں اھل البیت کی محبت لئے گھومتے ہو۔

اور میں یہ یقین سے کہ سکتا ہوں کہ تم اھل البیت سے محبت کرتے ہو

لیکن میرے بھائی

ہم اپنے آپ کو اس محبت میں قربان کر رہیں ہیں

اور بعض لوگ"ذاکر" ہماری ان قربانیوں اور اھل البیت کی محبت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں

اور ان "ذاکروں" نے ہمیں اپنے پیچھے لگا رکھا ہے اور جیسا چاہتے ہیں ہمیں ویسا کرنے کا کہتے ہیں

اور یہ ہماری عقلوں سے کھیلتے ہیں

اور ہمارے مال کے ساتھ کھیلتے ہیں خمس کے نام پر

اور ہمارے احساس کے ساتھ کھیلتے ہیں

اور ان لوگوں نے ہمیں ایسا بنا دیا ہے کہ ہم اپنے سر پیٹتے رہتے ہیں

اور اپنی جیبیں پھاڑتے ہیں

اور ہم اپنا خون بہاتے ہیں

اھل البیت کی محبت کے نام پر

اللہ کی قسم میں اور تم ان "ذاکروں" کو جھوٹا پائیں گے

اے میرے شیعہ بھائیوں! اللہ کیلئے سوچو کہ

کیا آپ نے کبھی دیکھا کہ ان ذاکر/علماء نے جن کے پیچھے ہم چلتے ہیں تقلید کرکے کہ کبھی ان لوگوں کو قرآن کی تلاوت کرتے دیکھا؟

قرآن کے احکام بتاتے سنا؟

کیا انہیں ایسی تلاوت کرتے دیکھا ہے جیسے مسجد کے امام کرتے ہیں؟

سورة الإنشقاق

جب آسمان پھٹ جائے گا
اور اپنے رب کے حکم پر کان لگائے گا اور اسی کے ﻻئق وه ہے
اور جب زمین (کھینچ کر) پھیلا دی جائے گی
اور اس میں جو ہے اسے وه اگل دے گی اور خالی ہو جائے گی
اور اپنے رب کے حکم پر کان لگائے گی اور اسی کے ﻻئق وه ہے
اے انسان! تو اپنے رب سے ملنے تک یہ کوشش اور تمام کام اور محنتیں کرکے اس سے ملاقات کرنے واﻻ ہے
اللہ کیلئے میں پوچھتا ہوں؟

کیا آپ نے دیکھا کہ یہ ذاکر/عالم حافظ قرآن ہوتے ہیں؟

کیا آپ نے کبھی دیکھا ہے کہ ایک بھی ذاکر جو قرآن کے تیس پاروں میں سے ایک پارے کا بھی حافظ ہو؟
کیوں؟

کیا کبھی ذاکر کو ماتم کرتے ہوئے دیکھا ہے جس طرح شیعہ بیچاری عوام کرتی ہے؟

کیوں یہ جو سید اور ذاکر ہیں اس طرح کا ماتم نہیں کرتے؟

صرف تمہیں اور مجھے ایسا عمل کرنے کو کہتے ہیں۔ کیوں؟

کیا وہ اھل البیت سے محبت نہیں کرتے جس طرح ہم کرتے ہیں؟

کیوں وہ صرف ہمیں ماتم کرنے کو کہتے ہیں؟

اورجب ماتم کرتے ہیں تو ہمارے خون بہتے ہیں

اور وہ صرف بیٹھے ہمارے احساسوں سے کھیلتے رہتے ہیں

اے میرے بھائیوں!

کیا ماتم کرنا حسین رضی اللہ عنہ کا دین تھا؟

اے حسین رضی اللہ عنہ سے محبت کرنے والوں

کیا اپنے آپ سے پوچھا ہے؟

کیا ماتم کرنا حسین رضی اللہ عنہ کے دین میں سے ہے؟

کیا یہ اس دین کا عمل ہے جس پر علی رضی اللہ عنہ تھے؟

کیا آپ نے دیکھا ہے کے الخوئی نے ماتم کیا ہے؟ نہیں

سید السیستانی نے ماتم کیا ہے؟ نہیں

عبدالحمید مہاجر نے ماتم کیا؟ نہیں

الوائلی نے ماتم کیا؟ نہیں

محمد باقر الفالی نے ماتم کیا؟ نہیں

المدرسی نے ماتم کیا؟ نہیں

الصدر نے ماتم کیا؟ نہیں

کیا ان سب کو ماتم کرتے ہوئے دیکھا؟

کیوں ماتم نہیں کرتے؟

اے شیعہ صرف تم ہی کیوں اپنے جسم سے خون بہاتے رہتے ہو اور وہ تمہیں دیکھتے رہتے ہیں؟
شیعہ رافضی یاسر الحبیب:

سب سے پہلا دشمن مسلمانوں اور شیعوں کا ترتیب کے ساتھ ہیں

اور وہ یہ ہیں عمر، ابوبکر اور ابلیس "معاذ اللہ"

اللہ نے ان دونوں کو پہلا دشمن کہا ہے

اور ان دونوں--- اور ---- "معاذ اللہ"

نقل کفر کفر ناباشد

:لیکن اللہ عزوجل اصحاب محمد ﷺ کے بارے میں فرماتے ہیں

سورة الفتح – 29
محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ کافروں پر سخت ہیں آپس میں رحمدل ہیں، تو انہیں دیکھے گا کہ رکوع اور سجدے کر رہے ہیں اللہ تعالیٰ کے فضل اور رضامندی کی جستجو میں ہیں

اسلام کو کس نے نشر کیا؟

کس نے اللہ کی راہ میں جہاد کیا؟

اصحاب نبی ﷺ
سب سے پہلے انہوں نےنبی ﷺ کے ساتھ مل کر جہاد کا جھنڈا بلند کیا

پھر اس کے بعد تابعی آئے اور تبع تابعین

حتی کہ چین تک جا پہنچے

اور یورپ تک جا پہنچے

اور افریقہ تک جا پہنچے

کس نے اسلام کو نشر کیا؟

کس نے اللہ کی راہ میں جہاد کیا؟

اے شیعوں! کیا تمہیں یہ نہیں بتایا جاتا کہ شیعت میں اس وقت تک جہاد نہیں ہو سکتا جب تک کہ شیعوں کا مھدی بارھواں امام نہ نکل آئے

شیعہ کے نزدیک کربلاء اور بیت اللہ مکہ المکرمہ کی کیا قدر ہے؟

شیعہ کے مطابق اللہ عزوجل نے کعبہ کی زمین سے خطاب کر کے فرمایا:

اے کعبہ کی زمین تو کربلاء کی زمین سے راضی ہو جا اور سکون کر اور تواضع اختیار کر، ذلیل و رسوا ہو کر رہ اور کربلاء کی زمین کے سامنے فخرو غرور نہ کرنا

شیعہ کتاب: کامل الزیارات: صفحہ 450

اس ویڈیو سے میرا مقصد کسی کا دل آزاری کرنا نہیں بلکہ دین الاسلام کی طرف دعوت دینا ہے اور حقیقت بیان کرنا ہے۔

رب کعبہ کی قسم یہ تو صرف ایک نمونہ ہے۔ لیکن میرے بھائیوں اگر تفصیل میں جائیں تو شیعت میں آپ کو اسلام و مسلمین کے متضاد عمل ملیں گے بلکہ ان کے آپس میں 24 فرقے ہیں اور آپس میں بہت تضاد ملے گا۔ جس مذھب میں نبی ﷺ سے ایک بھی حدیث متصل سند کے ساتھ جس کا درجہ صحیح ہو وہ نہ ملے تو آپ خود سوچین یہ مذھب کیسا ہوگا؟

صرف چند مثالیں دیتا ہوں اسلام کے بنیاد پر اور شیعہ کے نزدیک ان میں کیا تبدیلیاں ہیں۔

کلمہ توحید شھادت " لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ " میں تبدیلی،

نماز تین وقت پڑھتے ہیں،

ذکاۃ کی بجائے خمس دیتے ہیں جبکہ خمس مال غنیمت سے تقسیم کیا جاتا ہے۔

رمضان کے فرضی روزے رکھنے اور کھولنے کا وقت مسلمانوں سے مختلف ہے۔

حاجیوں سے زیادہ فضیلت زیارت کربلاء والوں کو دیتے ہیں۔

میری تمام بھائیوں سے گزارش ہے کہ جتنا بھی ہو سکے اس ویڈیو کو شئر کریں تاکہ کیا پتا آپ کی وجہ سے اللہ عزوجل کسی شیعہ مرد یا عورت کو ہدایت دے اور اس کا اجر بھی ملے اور آپ کیلئے صدقہ جاریہ کا سبب بن جائے۔

وآخر دعوانا الحمد لله رب العالمين
الداعی الی الخیر
ناصر البلوشی
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
شیخ نہ پوچھو منہ مانگے دام دے کے کچھ کتب ہاتھ لگی تھیں بس افسوس ہوا کہ مقبول ترجمہ و تفسیر کی قیمت جب 2000 لگی تو اتنی پیسے نہیں تھے
اور محمد جان صاحب آپ کیلئے عرض ہے آپ اپنی تحقیق پیش کریں اس روایت کے بارے میں آپ نے کیا دیکھا وہ بھی ہم بتا دیں گے کہ جب تک مھدی (بقول کلینی جس کا حمل بھی کسی کو نہیں ہوا تھا مفھوما)قرآن نہ لے آئے یہی حکم ہے کہ سنیوں والے قرآن کو ہی پڑھا جائے
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
جناب بہرام
تو اس ابن ماجہ کی روایت سے کیا ثابت ہوا ؟؟؟؟؟
صرف یہ کہ بکری جس آیت کو کھا گئی تھی وہ آیت صحآبہ کو یاد تھی اور محفوظ تھی
منسوخ ہونے پر بعد میں بات کریں پہلے تحریف و نقص ثابت کیجئے
فصل الخطاب کو نہیں مانتے تقیۃ ویسے جن علماء کے نام ہیں فصل الخطاب میں کہ وہ قائلین تحریف ہیں ان کے بارے بھھی کچھ کہیں معروف اردو ترجمہ مقبول بارے بھی کچھ ارشاد
اور جو روایت بیان کی 17 ہزار والی جس کا لنک بھی دیا کچھ اس بارے وہ تو ان کے ہاں صحیح بخاری سے بھی معتبر ہے
 
Top