• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحيح البخاري - مولانا محمد داؤد راز رحمہ اللہ - جلد ٥ - احادیث ٣٧٧٦سے ٤٨٣٥

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحيح البخاري

( الجامع المسند الصحيح المختصر من أمور رسول الله صلى الله عليه وسلم وسننه وأيامه )
تالیف : محمد بن إسماعيل بن إبراهيم بن المغيرة البخاري رحمہ اللہ
اردو ترجمہ : مولانا محمد داؤد راز رحمہ اللہ
سوفٹ وئیر ڈیولپر : ابوطلحہ عبدالوحید بابر حفظ اللہ
ڈاؤن لوڈ سوفٹ وئیر : www.islamicurdubooks.com/download
حصہ٥:کتاب مناقب النصار سے کتاب التفسیر
احادیث ٣٧٧٦سے ٤٨٣٥
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
فہرست


انصار کے مناقب
باب: انصار رضوان اللہ علیہم کی فضیلت کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ اگر میں نے مکہ سے ہجرت نہ کی ہوتی تو میں بھی انصار کا ایک آدمی ہوتا
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا انصار اور مہاجرین کے درمیان بھائی چارہ قائم کرنا
باب: انصار سے محبت رکھنے کا بیان
باب: انصار سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ تم لوگ مجھے سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو
باب: انصار کے تابعدار لوگوں کی فضیلت کا بیان
باب: انصار کے گھرانوں کی فضیلت کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا انصار سے یہ فرمانا کہ مجھ سے حوض پر ملنے تک صبر کرنا
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دعا کرنا کہ ( اے اللہ ! ) انصار اور مہاجرین پر اپنا کرم فرما
باب: ( اس آیت کی تفسیر میں ) اور اپنے نفسوں پر وہ دوسروں کو مقدم رکھتے ہیں ، اگرچہ خود وہ فاقہ ہی میں مبتلا ہوں
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ انصار کے نیک لوگوں کی نیکیوں کو قبول کرو اور ان کے غلط کاروں سے درگزر کرو
باب: سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: اسید بن حضیر اور عباد بن بشر رضی اللہ عنہما کی فضیلت کا بیان
باب: معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان
باب: ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: خدیجہ رضی اللہ عنہا سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شادی اور ان کی فضیلت کا بیان
باب: جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ کا بیان
باب: حذیفہ بن یمان عبسی رضی اللہ عنہ کا بیان
باب: ہند بنت عتبہ ربیعہ رضی اللہ عنہا کا بیان
باب: زید بن عمرو بن نفیل کا بیان
باب: قریش نے جو کعبہ کی مرمت کی تھی اس کا بیان
باب: جاہلیت کے زمانے کا بیان
باب: زمانہ جاہلیت کی قسامت کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے مکہ میں مشرکین کے ہاتھوں جن مشکلات کا سامنا کیا ان کا بیان
باب: ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے اسلام قبول کرنے کا بیان
باب: سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے اسلام قبول کرنے کا بیان
باب: جنوں کا بیان
باب: ابوذر رضی اللہ عنہ کے اسلام قبول کرنے کا واقعہ
باب: سعید بن زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ عنہ کا اسلام قبول کرنا
باب: عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے اسلام لانے کا واقعہ
باب: چاند کے پھٹ جانے کا بیان
باب: مسلمانوں کا حبشہ کی طرف ہجرت کرنے کا بیان
باب: نجاشی ( حبشہ کے بادشاہ ) کی وفات کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف مشرکین کا عہد و پیمان کرنا
باب: ابوطالب کا واقعہ
باب: بیت المقدس تک جانے کا قصہ
باب: معراج کا بیان
باب: مکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس انصار کے وفود کا آنا اور بیعت عقبہ کا بیان
باب: عائشہ رضی اللہ عنہا سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح کرنا اور آپ کا مدینہ میں تشریف لانا اور عائشہ رضی اللہ عنہا کی رخصتی کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنا
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ میں آنا
باب: حج کی ادائیگی کے بعد مہاجر کا مکہ میں قیام کرنا کیسا ہے ؟
باب: اسلامی تاریخ کب سے شروع ہوئی ؟
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کہ اے اللہ ! میرے اصحاب کی ہجرت قائم رکھ اور جو مہاجر مکہ میں انتقال کر گئے
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کے درمیان کس طرح بھائی چارہ قائم کرایا تھا
باب: ۔۔۔
باب: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو آپ کے پاس یہودیوں کے آنے کا بیان
باب: سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کے ایمان لانے کا واقعہ
 
Last edited:

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب غزوات کے بیان میں
باب: غزوہ عشیرہ یا عسرہ کا بیان
باب: بدر کی لڑائی میں فلاں فلاں مارے جائیں گے ، اس کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشین گوئی کا بیان
باب: غزوہ بدر کا بیان
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان اور اس وقت کو یاد کرو جب تم اپنے پروردگار سے فریاد کر رہے تھے ، پھر اس نے تمہاری فریاد سن لی ، اور
باب: ۔۔۔
باب: جنگ بدر میں شریک ہونے والوں کا شمار
باب: کفار قریش ، شیبہ ، عتبہ ، ولید اور ابوجہل بن ہشام کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بددعا کرنا اور ان کی ہلاکت کا بیان
باب: ( بدر کے دن ) ابوجہل کا قتل ہونا
باب: بدر کی لڑائی میں حاضر ہونے والوں کی فضیلت کا بیان
باب: بدر کی لڑائی میں حاضر ہونے والوں کی فضیلت کا بیان
باب: جنگ بدر میں فرشتوں کا شریک ہونا
باب: ۔۔۔
باب: بترتیب حروف تہجی ، ان اصحاب کرام کے نام جنہوں نے جنگ بدر میں شرکت کی تھی
باب: بنو نضیر کے یہودیوں کے واقعہ کا بیان
باب: کعب بن اشرف یہودی کے قتل کا قصہ
باب: ابورافع یہودی عبداللہ بن ابی الحقیق کے قتل کا قصہ
باب: غزوہ احد کا بیان
باب: جب تم میں سے دو جماعتیں ایسا ارادہ کر بیٹھتی تھیں کہ ہمت ہار دیں حالانکہ اللہ دونوں کا مددگار تھا اور ایمانداروں کو تو اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان بیشک تم میں سے جو لوگ اس دن واپس لوٹ گئے جس دن کہ دونوں جماعتیں آپس میں مقابل ہوئی تھیں تو یہ
باب: ( اللہ تعالیٰ کا فرمان ) وہ وقت یاد کرو جب تم چڑھے جا رہے تھے اور پیچھے مڑ کر بھی کسی کو نہ دیکھتے تھے اور رسول تم کو پکار رہے تھے ،
باب: ( اللہ تعالیٰ کا فرمان ) پھر اس نے اس غم کے بعد تمہارے اوپر راحت یعنی غنودگی نازل کی کہ اس کا تم میں سے ایک جماعت پر غلبہ ہو رہا تھا
باب: ( اللہ تعالیٰ کا فرمان ) آپ کو اس امر میں کوئی اختیار نہیں ، اللہ خواہ ان کی توبہ قبول کرے یا انہیں عذاب کرے پس بیشک وہ ظالم ہیں
باب: ام سلیط رضی اللہ عنہا کا تذکرہ
باب: حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کی شہادت کا بیان
باب: غزوہ احد کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جو زخم پہنچے تھے ان کا بیان
باب: ۔۔۔
باب: ( اللہ تعالیٰ کا فرمان ) وہ لوگ جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی آواز کو عملاً قبول کیا ( یعنی ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعمیل کے لیے فوراً تیار ہو گئے )
باب: جن مسلمانوں نے غزوہ احد میں شہادت پائی ان کا بیان
باب: ارشاد نبوی کہ احد پہاڑ ہم سے محبت رکھتا ہے
باب: غزوہ رجیع کا بیان اور رعل و ذکوان اور بئرمعونہ کے غزوہ کا بیان
باب: غزوہ خندق کا بیان جس کا دوسرا نام غزوہ احزاب ہے
باب: غزوہ احزاب سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا واپس لوٹنا اور بنو قریظہ پر چڑھائی کرنا اور ان کا محاصرہ کرنا
باب: غزوہ ذات الرقاع کا بیان
باب: غزوہ بنو المصطلق کا بیان جو قبیلہ بنو خزاعہ سے ہوا تھا اور یہی غزوہ مریسیع ( بھی کہلاتا ) ہے
باب: غزوہ انمار کا بیان
باب: واقعہ افک کا بیان
باب: غزوہ حدیبیہ کا بیان
باب: قبائل عکل اور عرینہ کا قصہ
باب: ذات قرد کی لڑائی کا بیان
باب: غزوہ خیبر کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خیبر والوں پر تحصیل دار مقرر فرمانا
باب: خیبر والوں کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا معاملہ طے کرنا
باب: اس بکری کا گوشت جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خیبر میں زہر دیا گیا تھا
باب: غزوہ زید بن حارثہ کا بیان
باب: عمرہ قضاء کا بیان
باب: غزوہ موتہ کا بیان جو سر زمین شام میں سنہ 8 ھ میں ہوا تھا
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کو حرقات کے مقابلہ پر بھیجنا
باب: غزوہ فتح مکہ کا بیان
باب: غزوہ فتح مکہ کا بیان جو رمضان سنہ 8 ھ میں ہوا تھا
باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جھنڈا کہاں گاڑا تھا ؟
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا شہر کے بالائی جانب سے مکہ میں داخل ہونا
باب: ۔۔۔
باب: فتح مکہ کے دن قیام نبوی کا بیان
باب: فتح مکہ کے زمانہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مکہ میں قیام کرنا
باب: ۔۔۔
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ( سورۃ التوبہ میں ) کہ یاد کرو تم کو اپنی کثرت تعداد پر گھمنڈ ہو گیا تھا پھر وہ کثرت تمہارے کچھ کام نہ آئی
باب: غزوہ اوطاس کا بیان
باب: غزوہ طائف کا بیان جو شوال سنہ 8 ھ میں ہوا
باب: نجد کی طرف جو لشکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے روانہ کیا تھا ( اس کا بیان )
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو بنی جذیمہ قبیلے کی طرف بھیجنا
باب: عبداللہ بن حذافہ سہمی اور علقمہ بن مجزز المدلجی رضی اللہ عنہما کے دستہ کا بیان
باب: حجۃ الوداع سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ابوموسیٰ اشعری اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہما کو یمن بھیجنا
باب: حجۃ الوداع سے پہلے علی بن ابی طالب اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہما کو یمن بھیجنا
باب: غزوہ ذوالخلصہ کا بیان
باب: غزوہ ذات السلاسل کا بیان
باب: جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ کا یمن کی طرف جانا
باب: غزوہ سیف البحر کا بیان
باب: ابوبکر رضی اللہ عنہ کا لوگوں کے ساتھ سنہ 9 ھ میں حج کرنا
باب: بنی تمیم کے وفد کا بیان
باب: ۔۔۔
باب: وفد عبدالقیس کا بیان
باب: وفد بنو حنیفہ اور ثمامہ بن اثال کے واقعات کا بیان
باب: اسود عنسی کا قصہ
باب: نجران کے نصاریٰ کا قصہ
باب: عمان اور بحرین کا قصہ
باب: قبیلہ اشعر اور اہل یمن کی آمد کا بیان
باب: قبیلہ دوس اور طفیل بن عمرو دوسی رضی اللہ عنہ کا بیان
باب: قبیلہ طے کے وفد اور عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کا قصہ
باب: حجۃ الوداع کا بیان
باب: غزوہ تبوک کا بیان ، اس کا دوسرا غزوہ عسرت یعنی ( تنگی کا غزوہ ) بھی ہے
باب: کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کے واقعہ کا بیان
باب: بستی حجر سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزرنا
باب: ۔۔۔
باب: کسریٰ ( شاہ ایران ) اور قیصر ( شاہ روم ) کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خطوط لکھنا
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری کلمہ جو زبان مبارک سے نکلا
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا بیان
باب: ۔۔۔
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کو مرض الموت میں ایک مہم پر روانہ کرنا
باب: ۔۔۔
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کل کتنے غزوے کئے ؟
 
Last edited:

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
قرن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: سورۃ فاتحہ کی تفسیر
باب: سورۃ الفاتحہ کے بارے میں جو آیا ہے اس کا بیان

باب: آیت «غير المغضوب عليهم ولا الضالين» کی تفسیر
باب: سورۃ البقرہ کی تفسیر
باب: اللہ تعالیٰ کے ارشاد
«وعلم آدم الأسماء كلها» کا بیان

باب: ۔۔۔
باب: اللہ تعالیٰ کے ارشاد «فلا تجعلوا لله أندادا وأنتم تعلمون» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور تم پر ہم نے بادل کا سایہ کیا ، اور تم پر ہم نے من و سلویٰ اتارا اور کہا کہ کھاؤ ان پاکیزہ چیزوں کو جو ہم نے تمہیں عطا کی ہیں ،
باب: آیت کی تفسیر اور جب ہم نے کہا کہ اس بستی میں داخل ہو جاؤ اور پوری کشادگی کے ساتھ جہاں چاہو اپنا رزق کھاؤ اور دروازے سے جھکتے ہوئے داخل ہونا ،
باب: اللہ تعالیٰ کے ارشاد «من كان عدوا لجبريل» کی تفسیر
باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد «ما ننسخ من آية أو ننسأها» الآیۃ کی تفسیر
باب: اللہ تعالیٰ کے ارشاد «وقالوا اتخذ الله ولدا سبحانه» کی تفسیر میں
باب: اللہ تعالیٰ کے ارشاد «واتخذوا من مقام إبراهيم مصلى» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور جب ابراہیم علیہ السلام اور اسماعیل علیہ السلام بیت اللہ کی بنیادیں اٹھا رہے تھے ( اور یہ دعا کرتے جاتے تھے کہ ) اے ہمارے رب ! ہماری اس خدمت کو قبول فرما کہ تو خوب سننے والا اور بڑا جاننے والا ہے
باب: اللہ تعالیٰ کے ارشاد «قولوا آمنا بالله وما أنزل إلينا» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر بہت جلد بیوقوف لوگ کہنے لگیں گے کہ مسلمانوں کو ان کے پہلے قبلہ سے کس چیز نے پھیر دیا ،
باب: آیت کی تفسیر اور اسی طرح ہم نے تم کو امت وسط ( یعنی امت عادل ) بنایا ، تاکہ تم لوگوں پرگواہ رہو اور رسول تم پر گواہ رہیں
باب: آیت کی تفسیر اور جس قبلہ پر آپ اب تک تھے ، اسے تو ہم نے اسی لیے رکھا تھا کہ ہم جان لیں رسول کی اتباع کرنے والے کو ،
باب: آیت کی تفسیر بیشک ہم نے دیکھ لیا آپ کے منہ کا باربار آسمان کی طرف اٹھنا ، سو ہم آپ کو ضرور پھیر دیں گے اس قبلہ کی طرف جسے آپ چاہتے ہیں
باب: آیت کی تفسیر اور اگر آپ ان لوگوں کے سامنے جنہیں کتاب مل چکی ہے ، ساری ہی دلیلیں لے آئیں جب بھی یہ آپ کے قبلہ کی طرف منہ نہ کریں گے
باب: آیت کی تفسیر جن لوگوں کو ہم کتاب دے چکے ہیں ، وہ آپ کو پہچانتے ہیں جیسے وہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں اور بیشک ان میں کے کچھ لوگ البتہ چھپاتے ہیں
باب: آیت کی تفسیر اور ہر ایک کے لیے کوئی رخ ہوتا ہے ، جدھر وہ متوجہ رہتا ہے ، سو تم نیکیوں کی طرف بڑھو ، تم جہاں کہیں بھی ہو گے اللہ تم سب کو پا لے گا ،
باب: آیت کی تفسیر اور آپ جس جگہ سے بھی باہر نکلیں نماز میں اپنا منہ مسجد الحرام کی طرف موڑ لیا کریں اور یہ حکم آپ کے پروردگار کی طرف سے بالکل حق ہے
باب: آیت کی تفسیر اور آپ جس جگہ سے بھی باہر نکلیں ، اپنا منہ بوقت نماز مسجد الحرام کی طرف موڑ لیا کریں
باب: آیات کی تفسیر صفا اور مروہ بیشک اللہ کی یادگار چیزوں میں سے ہیں ، پس جو کوئی بیت اللہ کا حج کرے یا عمرہ کرے اس پر کوئی گناہ نہیں کہ
باب: آیت کی تفسیر اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اللہ کے سوا دوسروں کو بھی اس کا شریک بنائے ہوئے ہیں
باب: آیت کی تفسیر اے ایمان والو ! تم پر مقتولوں کے بارے میں بدلہ لینا فرض کر دیا گیا ہے ،
باب: آیت کی تفسیر اے ایمان والوں ! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں جیسا کہ ان لوگوں پر فرض کئے گئے تھے جو تم سے پہلے ہو گزرے ہیں تاکہ تم متقی بن جاؤ
باب: آیت کی تفسیر یہ روزے گنتی کے چند دنوں میں رکھنے ہیں ، پھر تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو اس پر دوسرے دنوں کا گن رکھنا ہے اور
باب: آیت کی تفسیر میں پس تم میں سے جو کوئی اس مہینے کو پائے اسے چاہئیے کہ وہ مہینے بھر روزے رکھے
باب: آیت کی تفسیر جائز کر دیا گیا ہے تمہارے لیے روزوں کی رات میں اپنی بیویوں سے مشغول ہونا ، وہ تمہارے لیے لباس ہیں اور تم ان کے لیے لباس ہو ،
باب: آیت کی تفسیر کھاؤ اور پیو جب تک کہ تم پر صبح کی سفید دھاری رات کی سیاہ دھاری سے ممتاز نہ ہو جائے ،
باب: آیت کی تفسیر اور یہ تو کوئی بھی نیکی نہیں کہ تم گھروں میں ان کی پچھلی دیوار کی طرف سے آؤ ، البتہ نیکی یہ ہے کہ
باب: آیت کی تفسیر اور ان کافروں سے لڑو ، یہاں تک کہ فتنہ ( شرک ) باقی نہ رہ جائے اور دین اللہ ہی کے لیے رہ جائے ، سو اگر وہ باز آ جائیں تو سختی کسی پر بھی نہیں بجز ( اپنے حق میں ) ظلم کرنے والوں کے
باب: آیت کی تفسیر اور اللہ کی راہ میں خرچ کرتے رہو اور اپنے آپ کو اپنے ہاتھوں سے ہلاکت میں نہ ڈالو اور اچھے کام کرتے رہو ،
باب: آیت کی تفسیر لیکن اگر تم میں سے کوئی بیمار ہو یا اس کے سر میں کوئی تکلیف ہو ، اس پر ایک مسکین کا کھلانا بطور فدیہ ضروری ہے
باب: آیت کی تفسیر تو پھر جو شخص حج کو عمرہ کے ساتھ ملا کر فائدہ اٹھائے
باب: آیت «ليس عليكم جناح أن تبتغوا فضلا من ربكم» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر پھر تم بھی وہاں جا کر لوٹ آؤ جہاں سے لوگ لوٹ آتے ہیں
باب: آیت کی تفسیر اور کچھ ان میں ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار ! ہم کو دنیا میں بہتری دے اور آخرت میں بھی بہتری دے اور
باب: آیت کی تفسیر حالانکہ وہ بہت ہی سخت قسم کا جھگڑالو ہے
باب: آیت کی تفسیر کیا تم یہ گمان رکھتے ہو کہ جنت میں داخل ہو جاؤ گے ، حالانکہ ابھی تم کو ان لوگوں جیسے حالات پیش نہیں آئے جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں ،
باب: آیت کی تفسیر تمہاری بیویاں تمہاری کھیتی ہیں ، سو تم اپنے کھیت میں آؤ جس طرح سے چاہو اور اپنے حق میں آخرت کے لیے کچھ نیکیاں کرتے رہو
باب: آیت کی تفسیر اور جب تم عورتوں کو طلاق دے چکو اور پھر وہ اپنی مدت کو پہنچ چکیں تو تم انہیں اس سے مت روکو کہ وہ اپنے پہلے شوہر سے پھر نکاح کر لیں
باب: آیت کی تفسیر اور تم میں سے جو لوگ وفات پا جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں تو وہ بیویاں اپنے آپ کو چار مہینے اور دس دن تک روکے رکھیں
باب: آیت کی تفسیر یعنی سب ہی نمازوں کی حفاظت رکھو اور درمیانی نماز کی پابندی خاص طور پر لازم پکڑو
باب: آیت «وقوموا لله قانتين» کی تفسیر «قانتين» بمعنی «مطيعين» یعنی فرمانبردار
باب: آیت کی تفسیر اگر تمہیں ڈر ہو تو تم نماز پیدل ہی ( پڑھ لیا کرو ) یا سواری پر پڑھ لو ، پھر جب تم امن میں آ جاؤ تو اللہ کو یاد کرو
باب: آیت «والذين يتوفون منكم ويذرون أزواجا» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اس وقت کو یاد کرو ، جب ابراہیم علیہ السلام نے عرض کیا کہ اے میرے رب ! مجھے دکھا دے کہ تو مردوں کو کس طرح زندہ کرے گا
باب: آیت کی تفسیر کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرتا ہے کہ اس کا ایک باغ ہو آخر آیت «تتفكرون» تک
باب: آیت کی تفسیر یعنی وہ لوگوں سے چمٹ کر نہیں مانگتے
باب: آیت «وأحل الله البيع وحرم الربا» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے لفظ «يمحق» بمعنی «يذهبه» کے ہے یعنی مٹا دیتا ہے اور دور کر دیتا ہے
باب: آیت «فأذنوا بحرب» کی تفسیر لفظ «فأذنوا» بمعنی « فاعلموا» ہے یعنی جان لو ، آگاہ ہو جاؤ
باب: آیت کی تفسیر اگر مقروض تنگ دست ہے تو اس کے لیے آسانی مہیا ہونے تک مہلت دینا بہتر ہے اور اگر تم اس کا قرض معاف ہی کر دو تو
باب: آیت کی تفسیر اور اس دن سے ڈرتے رہو جس دن تم سب کو اللہ کی طرف واپس جانا ہے
باب: آیت کی تفسیر اور جو خیال تمہارے دلوں کے اندر چھپا ہوا ہے اگر تم اس کو ظاہر کر دو یا اسے چھپائے رکھو ہر حال میں اللہ اس کا حساب تم سے لے گا ،
باب: آیت کی تفسیر پیغمبر ایمان لائے اس پر جو ان پر اللہ کی طرف سے نازل ہوا
باب: سورۃ آل عمران کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر بعض اس میں محکم آیتیں ہیں اور بعض متشابہ ہیں

باب: آیت کی تفسیر مریم علیہا السلام کی ماں نے کہا اے رب ! میں اس ( مریم ) کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں
باب: آیت کی تفسیر بیشک جو لوگ اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت پر بیچ ڈالتے ہیں ، یہ وہی لوگ ہیں جن کے لیے آخرت میں کوئی بھلائی نہیں ہے
باب: آیت کی تفسیر آپ کہہ دیں کہ اے کتاب والو ! ایسے قول کی طرف آ جاؤ جو ہم میں تم میں برابر ہے ، وہ یہ کہ ہم اللہ کے سوا اور کسی کی عبادت نہ کریں
باب: آیت کی تفسیر اے مسلمانو ! جب تک اللہ کی راہ میں تم اپنی محبوب چیزوں کو خرچ نہ کرو گے ، نیکی کو نہ پہنچ سکو گے آخر آیت «به عليم» تک
باب: آیت کی تفسیر تو آپ کہہ دیں کہ توریت لاؤ اور اسے پڑھو اگر تم سچے ہو
باب: آیت کی تفسیر تم لوگ بہترین امت ہو جو لوگوں کے لیے پیدا کی گئی ہو تم نیک کاموں کا حکم کرتے ہو ، برے کاموں سے روکتے ہو
باب: آیت کی تفسیر جب تم میں سے دو جماعتیں اس کا خیال کر بیٹھی تھیں کہ وہ بزدل ہو کر ہمت ہار بیٹھیں
باب: آیت کی تفسیر آپ کو اس امر میں کوئی دخل نہیں کہ یہ ہدایت کیوں نہیں قبول کرتے اللہ جسے چاہے اسے ہدایت ملتی ہے
باب: آیت کی تفسیر اور رسول تم کو پکارتے تھے تمہارے پیچھے سے
باب: آیت کی تفسیر تمہارے اوپر غنودگی کی شکل میں راحت نازل کی
باب: آیت کی تفسیر جن لوگوں نے اللہ اور اس کے رسول کی دعوت کو قبول کر لیا بعد اس کے کہ انہیں زخم پہنچ چکا تھا ،
باب: آیت کی تفسیر مسلمانوں سے کہا گیا کہ بیشک لوگوں نے تمہارے خلاف بہت سامان جنگ جمع کیا ہے ،
باب: آیت کی تفسیر اور جو لوگ کہ اس مال میں بخل کرتے رہتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دے رکھا ہے ، وہ ہرگز یہ نہ سمجھیں کہ یہ مال ان کے حق میں اچھا ہے ، نہیں ، بلکہ ان کے حق میں بہت برا ہے ، یقیناً قیامت کے دن انہیں اس کا طوق بنا کر پہنایا جائے گا ، جس میں انہوں نے بخل کیا تھا
باب: آیت کی تفسیر اور یقیناً تم لوگ بہت سی دل دکھانے والی باتیں ان سے سنو گے جنہیں تم سے پہلے کتاب مل چکی ہے اور ان سے بھی سنو گے جو مشرک ہیں
باب: آیت کی تفسیر جو لوگ اپنے کرتوتوں پر خوش ہوتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ جو نیک کام انہوں نے نہیں کئے خواہ مخواہ ان پر بھی ان کی تعریف کی جائے ،
باب: آیت کی تفسیر بیشک آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور رات دن کے اختلاف ہونے میں عقلمندوں کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں ،
باب: آیت کی تفسیر جو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور اپنی کروٹوں پر ہر حالت میں یاد کرتے رہتے ہیں اور آسمانوں اور زمینوں کی پیدائش میں غور کرتے رہتے ہیں
باب: آیت کی تفسیر اے ہمارے رب ! تو نے جسے دوزخ میں داخل کر دیا ، اسے تو نے واقعی ذلیل و رسوا کر دیا اور ظالموں کا کوئی بھی مددگار نہیں ہے
باب: آیت کی تفسیر یعنی اے ہمارے رب ! ہم نے ایک پکارنے والے کی پکار کو سنا جو ایمان کے لیے پکار رہا تھا ، پس ہم اس پر ایمان لائے آخر آیت تک ،
باب: سورۃ نساء کی تفسیر
باب: آیت «وإن خفتم أن لا تقسطوا في اليتامى» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور جو شخص نادار ہو وہ مناسب مقدار میں کھا لے اور جب امانت ان یتیم بچوں کے حوالے کرنے لگو تو ان پر گواہ بھی کر لیا کرو آخر آیت تک
باب: آیت کی تفسیر اور جب تقسیم ورثہ کے وقت کچھ عزیز قرابت دار اور بچے اور یتیم اور مسکین لوگ موجود ہوں تو ان کو بھی کچھ دے دیا کرو آخر آیت تک
باب: آیت کی تفسیر اللہ تمہیں تمہاری اولاد ( کی میراث ) کے بارے میں وصیت کرتا ہے
باب: آیت کی تفسیر اور تمہارے لیے اس مال کا آدھا حصہ ہے جو تمہاری بیویاں چھوڑ جائیں جبکہ ان کے اولاد نہ ہو
باب: آیت کی تفسیر تمہارے لیے جائز نہیں کہ تم بیوہ عورتوں کے زبردستی مالک بن جاؤ آخر آیت تک
باب: آیت کی تفسیر اور جو مال والدین اور قرابت دار چھوڑ جائیں اس کے لیے ہم نے وارث ٹھہرا دیئے ہیں
باب: آیت کی تفسیر بیشک اللہ ایک ذرہ برابر بھی کسی پر ظلم نہیں کرے گا ، «مثقال ذرة» سے ذرہ برابر مراد ہے
باب: آیت کی تفسیر سو اس وقت کیا حال ہو گا جب ہم ہر امت سے ایک ایک گواہ حاضر کریں گے اور ان لوگوں پر تجھ کو بطور گواہ پیش کریں گے
باب: آیت کی تفسیر اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی قضائے حاجت سے آیا ہو اور پانی نہ ہو تو پاک مٹی پر تیمم کرے
باب: آیت «أولي الأمر منكم» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر تیرے رب کی قسم ! یہ لوگ ہرگز ایماندار نہ ہوں گے جب تک یہ لوگ اس جھگڑے میں جو ان کے آپس میں ہوں ،
باب: آیت «فأولئك مع الذين أنعم الله عليهم من النبيين» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں جہاد نہیں کرتے اور ان لوگوں کی مدد کے لیے نہیں لڑتے جو کمزور ہیں ،
باب: آیت کی تفسیر یعنی اور تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم منافقین کے بارے میں دو گروہ ہو گئے ہو حالانکہ اللہ نے ان کے کرتوتوں کے باعث انہیں الٹا پھیر دیا
باب: آیت کی تفسیر یعنی اور انہیں جب کوئی بات امن یا خوف کی پہنچتی ہے تو یہ اسے پھیلا دیتے ہیں «أذاعوا» کا معنی مشہور کر دیتے ہیں
باب: آیت کی تفسیر اور جو کوئی کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کر دے تو اس کی سزا جہنم ہے
باب: آیت کی تفسیر اور جو تمہیں سلام کرے اسے یہ نہ کہہ دیا کرو کہ تو تو مسلمان ہی نہیں
باب: آیت کی تفسیر ایمان والوں میں سے ( بلا عذر گھروں میں ) بیٹھ رہنے والے اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد کرنے والے برابر نہیں ہو سکتے
باب: آیت کی تفسیر بیشک ان لوگوں کی جان جنہوں نے اپنے اوپر ظلم کر رکھا ہے ۔ ( جب ) فرشتے قبض کرتے ہیں تو ان سے کہتے ہیں کہ
باب: آیت کی تفسیر سوائے ان لوگوں کے جو مردوں اور عورتوں بچوں میں سے کمزور ہیں کہ نہ کوئی تدبیر ہی کر سکتے ہیں اور نہ کوئی راہ پاتے ہیں کہ ہجرت کر سکیں
باب: آیت کی تفسیر تو یہ لوگ ایسے ہیں کہ اللہ انہیں معاف کر دے گا اور اللہ تو بڑا ہی معاف کرنے والا اور بخش دینے والا ہے
باب: آیت کی تفسیر اور تمہارے لیے اس میں کوئی حرج نہیں کہ اگر تمہیں بارش سے تکلیف ہو رہی ہو یا تم بیمار ہو تو اپنے ہتھیار اتار کر رکھ دو
باب: آیت کی تفسیر لوگ آپ سے عورتوں کے بارے میں مسئلہ معلوم کرتے ہیں ، آپ کہہ دیں کہ اللہ تمہیں عورتوں کی بابت حکم دیتا ہے
باب: آیت کی تفسیر اور اگر کسی عورت کو اپنے شوہر کی طرف سے ظلم زیادتی یا بے رغبتی کا خوف ہو تو ان کو باہمی صلح کر لینے میں کوئی گناہ نہیں کیونکہ صلح بہتر ہے
باب: آیت کی تفسیر بلا شک منافقین دوزخ کے سب سے نچلے درجہ میں ہوں گے
باب: آیت کی تفسیر یقیناً ہم نے آپ کی طرف وحی بھیجی ایسی ہی وحی جیسی ہم نے نوح اور ان کے بعد والے نبیوں کی طرف بھیجی تھی اور
باب: آیت کی تفسیر لوگ آپ سے کلالہ کے بارے میں فتویٰ پوچھتے ہیں ، آپ کہہ دیں کہ اللہ تمہیں خود کلالہ کے بارے میں حکم دیتا ہے کہ
باب: سورۃ المائدہ کی تفسیر
باب: ۔۔۔
باب: آیت کی تفسیر یعنی آج میں نے تمہارے دین کو کامل کر دیا
باب: آیت کی تفسیر پھر اگر تم کو پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے تیمم کر لیا کرو
باب: آیت کی تفسیر سو آپ خود اور آپ کا رب جہاد کرنے چلے جاؤ اور آپ دونوں ہی لڑو بھڑو ، ہم تو اس جگہ بیٹھے رہیں گے
باب: آیت کی تفسیر جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے لڑائی کرتے ہیں اور ملک میں فساد پھیلانے میں لگے رہتے ہیں ان کی سزا بس یہی ہے کہ وہ قتل کر دیئے جائیں
باب: آیت کی تفسیر اور زخموں میں قصاص ہے
باب: آیت «يا أيها الرسول بلغ ما أنزل إليك من ربك» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اللہ تم سے تمہاری فضول قسموں پر پکڑ نہیں کرتا
باب: آیت کی تفسیر اے ایمان والو ! اپنے اوپر ان پاک چیزوں کو جو اللہ نے تمہارے لیے حلال کی ہیں از خود حرام نہ کر لو
باب: آیت کی تفسیر شراب اور جوا اور بت اور پانسے یہ سب گندی چیزیں ہیں بلکہ یہ شیطانی کام ہیں
باب: آیت کی تفسیر جو لوگ ایمان رکھتے ہیں اور نیک کام کرتے رہتے ہیں ان پر اس چیز میں کوئی گناہ نہیں جس کو انہوں نے پہلے کھا لیا ہے
باب: آیت کی تفسیر اے لوگو ! ایسی باتیں نبی سے مت پوچھو کہ اگر تم پر ظاہر کر دی جائیں تو تمہیں وہ باتیں ناگوار گزریں
باب: آیت کی تفسیر اللہ نے نہ بحیرہ کو مقرر کیا ہے ، نہ سائبہ کو اور نہ وصیلہ کو اور نہ حام کو
باب: آیت کی تفسیر اور میں ان پر گواہ رہا جب تک میں ان کے درمیان موجود رہا ، پھر جب تو نے مجھے اٹھا لیا
باب: آیت کی تفسیر تو اگر انہیں عذاب دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو انہیں بخش دے تو بھی تو زبردست حکمت والا ہے
باب: سورۃ انعام
باب: آیت کی تفسیر اور اس ہی کے پاس ہیں غیب کے خزانے ، انہیں اس کے سوا کوئی نہیں جانتا
باب: آیت کی تفسیر آپ کہہ دیں کہ اللہ اس پر قادر ہے کہ تمہارے اوپر سے کوئی عذاب بھیج دے آخر آیت تک
باب: آیت کی تفسیر جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان کو ظلم سے خلط ملط نہیں کیا یہاں ظلم سے شرک مراد ہے
باب: آیت کی تفسیر اور یونس اور لوط علیہما السلام کو اور ان میں سے سب کو ہم نے جہاں والوں پر فضیلت دی تھی
باب: آیت کی تفسیر یہی وہ لوگ ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے ہدایت کی تھی ، سو آپ بھی ان کی ہدایت کی پیروی کریں
باب: آیت کی تفسیر اور جو لوگ کہ یہودی ہوئے ان پر ناخن والے کل جانور ہم نے حرام کر دیئے تھے اور گائے اور بکری میں سے ہم نے
باب: آیت «ولا تقربوا الفواحش ما ظهر منها وما بطن» کی تفسیر
باب: ...
باب: آیت کی تفسیر آپ کہئے کہ اپنے گواہوں کو لاؤ
باب: آیت کی تفسیر کسی شخص کو اس کا ایمان فائدہ نہ دے گا
باب: سورۃ اعراف
باب: آیت کی تفسیر آپ کہہ دیں کہ میرے پروردگار نے بےحیائی کے کاموں کو حرام کیا ہے ، ان میں سے جو ظاہر ہوں ( ان کو بھی ) اور جو چھپے ہوئے ہوں ( ان کو بھی )
باب: آیت کی تفسیر اور جب موسیٰ ہمارے مقرر کردہ وقت پر ( کوہ طور ) پر آ گئے اور ان سے ان کے رب نے کلام کیا ، موسیٰ بولے ،
باب: آیت کی تفسیر ہم نے تمہارے کھانے کے لیے من اور سلویٰ اتارا
باب: آیت کی تفسیر اے نبی ! آپ کہہ دیں کہ اے انسانو ! بیشک میں اللہ کا سچا رسول ہوں ، تم سب کی طرف اسی اللہ کا جس کی حکومت آسمانوں اور زمین میں ہے ۔
باب: آیت کی تفسیر اور کہتے جاؤ کہ یا اللہ ! گناہوں سے ہماری توبہ ہے
باب: آیت کی تفسیر اے نبی ! معافی اختیار کر اور نیک کاموں کا حکم دیتے رہو اور جاہلوں سے منہ موڑیو «العرف» ، «المعروف» کے معنی میں ہے
باب: سورۃ الانفال کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر یہ لوگ آپ سے غنیمتوں کے بارے میں سوال کرتے ہیں ، آپ کہہ دیں کہ غنیمتیں اللہ کی ملک ہیں پھر رسول کی ،
 
Last edited:

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: آیت کی تفسیر بدترین حیوانات اللہ کے نزدیک وہ بہرے ، گونگے لوگ ہیں جو ذرا بھی عقل نہیں رکھتے
باب: آیت کی تفسیر اے ایمان والو ! اللہ اور رسول کی آواز پر لبیک کہو جبکہ وہ رسول تم کو تمہاری زندگی بخشنے والی چیز کی طرف بلائیں اور
باب: آیت کی تفسیر اے نبی ! ان کو وہ وقت بھی یاد دلاؤ جب ان کافروں نے کہا تھا کہ اے اللہ ! اگر یہ ( کلام ) تیری طرف سے واقعی برحق ہے
باب: آیت کی تفسیر اور اللہ ایسا نہیں کرے گا کہ انہیں عذاب کرے اس حال میں کہ اے نبی ! آپ ان میں موجود ہوں اور نہ اللہ ان پر عذاب لائے گا
باب: آیت کی تفسیر اور ان سے لڑو ، یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہ جائے
باب: آیت کی تفسیر اے نبی ! مومنوں کو قتال پر آمادہ کیجئے ، اگر تم میں سے بیس آدمی بھی صبر کرنے والے ہوں گے تو وہ دو سو پر غالب آ جائیں گے اور
باب: آیت کی تفسیر اب اللہ نے تم پر تخفیف کر دی اور معلوم کر لیا کہ تم میں کمزوری آ گئی ہے اللہ تعالیٰ کے ارشاد
«والله مع الصابرين» تک
باب: سورۃ برات کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اعلان بیزاری ہے اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے ان مشرکین سے جن سے تم نے عہد کر رکھا ہے ( اور اب عہد کو انہوں نے توڑ دیا ہے )
باب: آیت کی تفسیر ( اے مشرکو ! ) زمین میں چار ماہ چل پھر لو اور جان لو کہ تم اللہ کو عاجز نہیں کر سکتے ، بلکہ اللہ ہی کافروں کو رسوا کرنے والا ہے
باب: آیت کی تفسیر اور اعلان ( کیا جاتا ہے ) اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے لوگوں کے سامنے بڑے حج کے دن کہ اللہ اور اس کا رسول مشرکوں سے بیزار ہیں
باب: آیت
«إلا الذين عاهدتم من المشركين» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر کفر کے سرداروں سے جہاد کرو عہد توڑ دینے کی صورت میں اب ان کی قسمیں باطل ہو چکی ہیں
باب: آیت کی تفسیر اے نبی اور جو لوگ کہ سونا اور چاندی زمین میں گاڑ کر رکھتے ہیں اور اس کو اللہ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے !
باب: آیت کی تفسیر اس دن کو یاد کرو جس دن ( سونے چاندی ) کو دوزخ کی آگ میں تپایا جائے گا ، پھر اس سے ( جنہوں نے اس خزانے کی زکوٰۃ نہیں ادا کی )
باب: آیت کی تفسیر بیشک مہینوں کا شمار اللہ کے نزدیک کتاب الٰہی میں بارہ ہی مہینے ہیں ، جس روز سے کہ اس نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا اور
باب: آیت کی تفسیر جب کہ دو میں سے ایک وہ تھے دونوں غار میں ( موجود ) تھے جب وہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ساتھی سے کہہ رہے تھا کہ
باب: آیت کی تفسیر نیز ان ( نومسلموں کا بھی حق ہے ) جن کی دلجوئی منظور ہے
باب: آیت
«الذين يلمزون المطوعين من المؤمنين» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اے نبی ! آپ ان کے لیے استغفار کریں یا نہ کریں اگر آپ ان کے لیے ستر مرتبہ بھی استغفار کریں گے ( جب بھی اللہ انہیں نہیں بخشے گا )
باب: آیت کی تفسیر اے نبی ! اگر ان میں سے کوئی مر جائے تو آپ اس پر کبھی بھی نماز جنازہ نہ پڑھئیے اور نہ اس کی ( دعائے مغفرت کے لیے )
باب: آیت کی تفسیر عنقریب یہ لوگ تمہارے سامنے جب تم ان کے پاس واپس لوٹو گے اللہ کی قسم کھائیں گے تاکہ تم ان کو ان کی حالت پر چھوڑے رہو ،
باب: آیت کی تفسیر اور کچھ اور لوگ ہیں جنہوں نے اپنے گناہوں کا اقرار کر لیا ، انہوں نے ملے جلے عمل کئے ( کچھ بھلے اور کچھ برے )
باب: آیت کی تفسیر نبی اور جو لوگ ایمان لائے ، ان کے لیے اجازت نہیں کہ وہ مشرکوں کے لیے بخشش کی دعا کریں اگرچہ
باب: آیت کی تفسیر بیشک اللہ نے نبی پر مہاجرین و انصار پر رحمت فرمائی ، وہ لوگ جنہوں نے نبی کا ساتھ تنگی کے وقت ( جنگ تبوک ) میں دیا ، بعد اس کے کہ ان میں سے ایک گروہ کے دلوں میں کچھ تزلزل پیدا ہو گیا تھا ۔ پھر ( اللہ نے ) ان لوگوں پر رحمت کے ساتھ توجہ فرما دی ،
باب: آیت کی تفسیر اور ان تینوں پر بھی اللہ نے ( توجہ فرمائی ) جن کا مقدمہ پیچھے کو ڈال دیا گیا تھا ، ی
باب: آیت کی تفسیر اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرتے رہو اور سچے لوگوں کے ساتھ رہا کرو
باب: آیت کی تفسیر بیشک تمہارے پاس ایک رسول آئے ہیں جو تمہاری ہی جنس میں سے ہیں ، جو چیز تمہیں نقصان پہنچاتی ہے وہ انہیں بہت گراں گزرتی ہے ،
باب: سورۃ یونس کی تفسیر
باب: ۔۔۔
باب: آیت کی تفسیر اور ہم نے بنی اسرائیل کو سمندر کے پار کر دیا ، پھر فرعون اور اس کے لشکر نے ظلم کرنے کے ( ارادہ ) سے ان کا پیچھا کیا ۔
باب: سورۃ ہود کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر خبردار ہو ، وہ لوگ جو اپنے سینوں کو دہرا کئے دیتے ہیں ، تاکہ اپنی باتیں اللہ سے چھپا سکیں وہ غلطی پر ہیں ،
باب: آیت کی تفسیر اللہ کا عرش پانی پر تھا
باب: آیت کی تفسیر اور مدین کی طرف ان کے بھائی شعیب کو ( بھیجا )
باب: آیت کی تفسیر اور گواہ کہیں گے کہ یہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار پر جھوٹ باندھا تھا ، خبردار رہو کہ اللہ کی لعنت ہے ظالموں پر
باب: آیت کی تفسیر اور تیرے پروردگار کی پکڑ اسی طرح ہے جب وہ بستی والوں کو پکڑتا ہے جو ( اپنے اوپر ) ظلم کرتے رہتے ہیں ،
باب: آیت کی تفسیر اور تم نماز قائم کرو ، دن کے دونوں سروں پر اور رات کے کچھ حصوں میں ، بیشک نیکیاں مٹا دیتی ہیں بدیوں کو ،
باب: سورۃ یوسف کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور اپنا انعام تمہارے اوپر اور اولاد یعقوب پر پورا کرے گا جیسا کہ وہ اسے اس سے پہلے پورا کر چکا ہے ، تمہارے باپ دادا ابراہیم اور اسحاق پر
باب: آیت
«لقد كان في يوسف وإخوته آيات للسائلين» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر یعقوب نے کہا ، تم نے اپنے دل سے خود ایک جھوٹی بات گھڑ لی ہے
باب: آیت کی تفسیر اور جس عورت کے گھر میں وہ تھے وہ اپنا مطلب نکالنے کو انہیں پھسلانے لگی اور دروازے بند کر لیے اور بولی کہ بس آ جا
باب: آیت کی تفسیر پھر جب قاصد ان کے پاس پہنچا تو یوسف علیہ السلام نے کہا کہ اپنے آقا کے پاس واپس جا اور اس سے پوچھ کہ ان عورتوں کا کیا حال ہے
باب: آیت کی تفسیر یہاں تک کہ جب پیغمبر مایوس ہو گئے کہ افسوس ہم لوگوں کی نگاہوں میں جھوٹے ہوئے آخر تک
باب: سورۃ الرعد کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر یعنی اللہ کو علم ہے اس کا جو کچھ کسی مادہ کے حمل میں ہوتا ہے اور جو کچھ ان کے رحم میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے
باب: سورۃ ابراہیم کی تفسیر
باب: آیت
«كشجرة طيبة أصلها ثابت وفرعها في السماء تؤتي أكلها كل حين» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر یعنی اللہ ایمان والوں کو اس کی پکی بات کی برکت سے مضبوط رکھتا ہے ، دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی
باب: آیت کی تفسیر کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے اللہ کی نعمت کے بدلے کفر کیا
باب: سورۃ الحجر کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر ہاں مگر کوئی بات چوری چھپے سن بھاگے تو اس کے پیچھے ایک جلتا ہوا انگارہ لگ جاتا ہے
باب: آیت کی تفسیر اور بالیقین حجر والوں نے بھی ہمارے رسولوں کو جھٹلایا
باب: آیت کی تفسیر اور تحقیق ہم نے آپ کو ( وہ ) سات ( آیتیں ) دی ہیں ( جو ) باربار ( پڑھی جاتی ہیں ) اور وہ قرآن عظیم ہے
باب: آیت کی تفسیر جنہوں نے قرآن کے ٹکڑے ٹکڑے کر رکھے ہیں
باب: آیت کی تفسیر اپنے پروردگار کی عبادت کرتا رہ یہاں تک کہ تجھ کو یقین ( موت ) آ جائے
باب: سورۃ النحل کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور تم میں سے بعض کو نکمی عمر کی طرف لوٹا دیا جاتا ہے
باب: سورۃ بنی اسرائیل کی تفسیر
باب: ۔۔۔
باب: آیت کی تفسیر ہم نے بنی اسرائیل کو مطلع کر دیا تھا کہ آئندہ وہ فساد کریں گے
باب: آیت
«أسرى بعبده ليلا من المسجد الحرام» کی تفسیر
باب: آیت
«ولقد كرمنا بني آدم» کی تفسیر
باب: آیت
«إذا أردنا أن نهلك قرية أمرنا مترفيها» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر ان لوگوں کی نسل والو ! جنہیں ہم نے نوح کے ساتھ کشتی میں سوار کیا تھا ، وہ ( نوح ) بیشک بڑا ہی شکر گزار بندہ تھا
باب: آیت کی تفسیر اور ہم نے داود کو زبور دی
باب: آیت کی تفسیر آپ کہئے تم جن کو اللہ کے سوا معبود قرار دے رہے ہو ، ذرا ان کو پکارو تو سہی ، سو نہ وہ تمہاری کوئی تکلیف ہی دور کر سکتے ہیں اور نہ وہ
باب: آیت کی تفسیر یہ لوگ جن کو یہ ( مشرکین ) پکار رہے ہیں وہ ( خود ہی ) اپنے پروردگار کا تقرب تلاش کر رہے ہیں
باب: آیت کی تفسیر یعنی ( معراج کی رات میں ) ہم نے جو جو مناظر دکھلائے تھے ، ان کو ہم نے ان لوگوں کی آزمائش کا سبب بنا دیا
باب: آیت کی تفسیر یعنی بیشک صبح کی نماز ( فرشتوں کی حاضری ) کا وقت ہے
باب: آیت کی تفسیر قریب ہے کہ آپ کا پروردگار آپ کو مقام محمود میں اٹھائے گا
باب: آیت کی تفسیر اور آپ کہہ دیں کہ حق ( اب تو غالب ) آ ہی گیا اور باطل مٹ ہی گیا ، بیشک باطل تو مٹنے والا ہی تھا
«يزهق» کے معنی ہلاک ہوا
باب: آیت کی تفسیر اور آپ سے یہ لوگ روح کی بابت پوچھتے ہیں
باب: آیت کی تفسیر اور آپ نماز میں نہ تو بہت پکار کر پڑھیں اور نہ ( بالکل ) چپکے ہی چپکے پڑھیں
باب: سورۃ الکہف کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور انسان سب چیز سے بڑھ کر جھگڑالو ہے
باب: آیت
«وإذ قال موسى لفتاه لا أبرح حتى أبلغ مجمع البحرين أو أمضي حقبا» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور جب وہ دونوں دو دریاؤں کے ملاپ کی جگہ پر پہنچے تو دونوں اپنی مچھلی بھول گئے ، مچھلی نے دریا میں اپنا راستہ بنا لیا
باب: آیت کی تفسیر پس جب وہ دونوں اس جگہ سے آگے بڑھ گئے تو موسیٰ نے اپنے ساتھی سے فرمایا کہ ہمارا کھانا لاؤ سفر سے ہمیں اب تو تھکن ہونے لگی ہے
باب: آیت کی تفسیر کیا ہم تم کو خبر دیں ان بدبختوں کے متعلق جو اپنے اعمال کے اعتبار سے سراسر گھاٹے میں ہیں
باب: آیت کی تفسیر یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار کی نشانیوں کو اور اس کی ملاقات کو جھٹلایا ، پس ان کے تمام نیک اعمال الٹے برباد ہو گئے
باب: سورۃ کھٰیٰعص کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اے رسول ! ان کافروں کو حسرت ناک دن سے ڈرائیے
باب: آیت کی تفسیر ہم فرشتے نہیں اترتے مگر تیرے رب کے حکم سے
باب: آیت کی تفسیر بھلا تم نے اس شخص کو بھی دیکھا جو ہماری آیتوں سے کفر کرتا ہے
باب: آیت کی تفسیر کیا وہ غیب پر آگاہ ہوتا ہے یا اس نے خدائے رحمن سے کوئی عہد نامہ حاصل کر لیا ہے
باب: آیت کی تفسیر ہرگز نہیں ہم اس کا کہا ہوا اس کے اعمال نامے میں لکھ لیتے ہیں اور ہم اس کو عذاب میں بڑھاتے ہی چلے جائیں گے
باب: آیت کی تفسیر اور اس کی کہی ہوئی باتوں کے ہم ہی وارث ہیں اور وہ ہمارے پاس تنہا آئے گا
باب: سورۃ طہٰ کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اے موسیٰ ! میں نے تجھ کو اپنے لیے منتخب کر لیا
باب: آیت کی تفسیر اور ہم نے موسیٰ کے پاس وحی بھیجی کہ میرے بندوں کو راتوں رات یہاں سے نکال کر لے جا ، پھر ان کے لیے سمندر میں ( لاٹھی مار کر )
باب: آیت کی تفسیر ( وہ شیطان ) تم کو جنت سے نہ نکلوا دے پس تم کم نصیب ہو جاؤ
باب: سورۃ انبیاء کی تفسیر
باب: ۔۔۔
باب: آیت کی تفسیر ہم نے انسان کو شروع میں جیسا پیدا کیا تھا اسی طرح اس کو ہم دوبارہ پھر لوٹائیں گے
باب: سورۃ الحج کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور لوگ تجھے نشہ میں دکھائی دیں گے حالانکہ وہ نشہ میں نہ ہوں گے بلکہ اللہ کا عذاب سخت ہے
باب: آیت کی تفسیر اور انسانوں میں سے بعض آدمی ایسا بھی ہوتا ہے جو اللہ کی عبادت کنارہ پر ( کھڑا ہو کر یعنی شک اور تردد کے ساتھ کرتا ہے ۔ )
باب: آیت کی تفسیر یہ دو فریق ہیں ، جنہوں نے اپنے پروردگار کے بارے میں جھگڑا کیا
باب: سورۃ مومنون کی تفسیر
باب: سورۃ النور کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور جو لوگ اپنی بیویوں کو تہمت لگائیں اور ان کے پاس سوائے اپنے ( اور ) کوئی گواہ نہ ہو تو ان کی شہادت یہ کہ وہ ( مرد )
باب: آیت کی تفسیر اور پانچویں بار مرد یہ کہے کہ مجھ پر اللہ کی لعنت ہو اگر میں جھوٹا ہوں
باب: آیت کی تفسیر اور عورت سزا سے اس طرح بچ سکتی ہے کہ وہ چار دفعہ اللہ کی قسم کھا کر کہے کہ بیشک وہ مرد جھوٹا ہے ، پانچویں دفعہ کہے کہ
باب: آیت کی تفسیر اور پانچویں مرتبہ یہ کہے کہ مجھ پر اللہ کا غضب نازل ہو اگر وہ مرد سچا ہے
باب: آیت کی تفسیر بیشک جن لوگوں نے ( عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر ) تہمت لگائی ہے وہ تم میں سے ایک چھوٹا سا گروہ ہے تم اسے اپنے حق میں برا نہ سمجھو ،
باب: آیت کی تفسیر جب تم لوگوں نے یہ بری خبر سنی تھی تو کیوں نہ مسلمان مردوں اور عورتوں نے اپنی ماں کے حق میں نیک گمان کیا اور یہ کیوں نہ کہہ دیا کہ
باب: آیت کی تفسیر اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی تو جس شغل ( تہمت ) میں تم پڑے تھے
باب: آیت کی تفسیر اللہ کا بڑا بھاری عذاب تو تم کو اس وقت پکڑتا جب تم اپنی زبانوں سے تہمت کو منہ در منہ بیان کر رہے تھے اور
باب: آیت کی تفسیر اور تم نے جب اسے سنا تھا تو کیوں نہ کہہ دیا کہ ہم کیسے ایسی بات منہ سے نکالیں ( پاک ہے تو یا اللہ ! ) یہ تو سخت بہتان ہے
باب: آیت کی تفسیر اللہ تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ خبردار پھر اس قسم کی حرکت کبھی نہ کرنا
باب: آیت کی تفسیر اور اللہ تم سے صاف صاف احکام بیان کرتا ہے اور اللہ بڑے علم والا بڑی حکمت والا ہے
باب: آیت کی تفسیر یقیناً جو لوگ چاہتے ہیں کہ مومنین کے درمیان بےحیائی کا چرچا رہے ان کے لیے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی درد ناک سزا ہے
باب: آیت
«وليضربن بخمرهن على جيوبهن» کی تفسیر
باب: سورۃ الفرقان کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر یعنی یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے چہروں کے بل جہنم کی طرف چلائے جائیں گے ، یہ لوگ دوزخ میں ٹھکانے کے لحاظ سے بدترین ہوں گے اور یہ راہ چلنے میں بہت ہی بھٹکے ہوئے ہیں
باب: آیت کی تفسیر اور جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہیں پکارتے اور جس ( انسان ) کی جان کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے اسے وہ قتل نہیں کرتے ،
باب: آیت کی تفسیر قیامت کے دن اس کا عذاب کئی گنا بڑھتا ہی جائے گا اور وہ اس میں ہمیشہ کے لیے ذلیل ہو کر پڑا رہے گا
باب: آیت کی تفسیر مگر ہاں جو توبہ کرے اور ایمان لائے اور نیک کام کرتا رہے ، سو ان کی بدیوں کو اللہ نیکیوں سے بدل دے گا اور
باب: آیت کی تفسیر پس عنقریب یہ ( جھٹلانا ان کے لیے ) باعث وبال دوزخ بن کر رہے گا
«لزاما» یعنی ہلاکت
باب: سورۃ الشعراء کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر ابراہیم نے یہ بھی دعا کی تھی کہ یا اللہ ! مجھے رسوا نہ کرنا اس دن جب حساب کے لیے سب جمع کئے جائیں گے
باب: آیت کی تفسیر
«واخفض جناحك» یعنی اپنا بازو نرم رکھے
باب: سورۃ النمل کی تفسیر
باب: سورۃ القصص کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر جس کو تم چاہو ہدایت نہیں کر سکتے ، البتہ اللہ ہدایت دیتا ہے اسے جس کے لیے وہ ہدایت چاہتا ہے
باب: آیت کی تفسیر جس رب نے آپ پر قرآن کو فرض ( یعنی نازل ) کیا ہے آخر آیت تک
باب: سورۃ العنکبوت کی تفسیر
باب: سورۃ الروم کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اللہ کی بنائی ہوئی فطرت
«خلق الله» میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں
باب: سورۃ لقمان کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اللہ کا شریک نہ ٹھہرا ، بیشک شرک کرنا بہت بڑا ظلم ہے
باب: آیت کی تفسیر قیامت ( کے واقع ہونے کی تاریخ ) کی خبر صرف اللہ پاک ہی کو ہے
باب: سورۃ تنزیل السجدہ کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر کسی مومن کو علم نہیں جو جو سامان ( جنت میں ) ان کے لیے پوشیدہ کر کے رکھے گئے ہیں جو ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنیں گے
باب: سورۃ الاحزاب کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مومنین کے ساتھ خود ان کے نفس سے بھی زیادہ تعلق رکھتے ہیں
باب: آیت کی تفسیر یعنی ان ( آزاد شدہ غلاموں کو ) ان کے حقیقی باپوں کی طرف منسوب کیا کرو
باب: آیت کی تفسیر سو ان میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنی نذر پوری کر چکے اور کچھ ان میں سے وقت آنے کا انتظار کر رہے ہیں اور
باب: آیت کی تفسیر اے نبی ! آپ اپنی بیویوں سے فرما دیجئیے کہ اگر تم دنیوی زندگی اور اس کی زیب و زینت کا ارادہ رکھتی ہو تو آؤ میں تمہیں
باب: آیت کی تفسیر اے نبی کی بیویو ! اگر تم اللہ کو ، اس کے رسول کو اور عالم آخرت کو چاہتی ہو تو اللہ نے تم میں سے نیک عمل کرنے والیوں کے لیے
باب: آیت کی تفسیر اے نبی ! آپ اپنے دل میں وہ بات چھپاتے رہے جس کو اللہ ظاہر کرنے والا ہی تھا اور آپ لوگوں سے ڈر رہے تھے ،
باب: آیت کی تفسیر اے نبی ! ان ( ازواج مطہرات ) میں سے آپ جس کو چاہیں اپنے سے دور رکھیں اور جس کو چاہیں اپنے نزدیک رکھیں اور
باب: آیت کی تفسیر یعنی اے ایمان والو ! نبی کے گھروں میں مت جایا کرو ۔ سوائے اس وقت کے جب تمہیں کھانے کے لیے ( آنے کی ) اجازت دی جائے ،
باب: آیت کی تفسیر اے مسلمانو ! اگر تم کسی چیز کو ظاہر کرو گے یا اسے ( دل میں ) پوشیدہ رکھو گے تو اللہ ہر چیز کو خوب جانتا ہے ،
باب: آیت کی تفسیر بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھتیجے ہیں ، اے ایمان والو ! تم بھی آپ پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کرو
باب: آیت کی تفسیر اے مسلمانو ! تم ان لوگوں کی طرح نہ ہو جانا جنہوں نے موسیٰ علیہ السلام کو تکلیف پہنچائی تھی
باب: سورۃ سبا کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر یہاں تک کہ جب ان فرشتوں کے دلوں سے گھبراہٹ دور ہو جاتی ہے تو وہ آپس میں پوچھنے لگتے ہیں کہ تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا
باب: آیت کی تفسیر یہ رسول تو تم کو بس ایک سخت عذاب ( دوزخ ) کے آنے سے پہلے ڈرانے والے ہیں
باب: سورۃ الملائکہ کی تفسیر
باب: سورۃ یٰسین کی تفسیر
باب: آیت
«والشمس تجري لمستقر لها ذلك تقدير العزيز العليم» کی تفسیر
باب: سورۃ الصافات کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر میں بلاشبہ یونس رسولوں میں سے تھے
باب: سورۃ ص کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر میں اور مجھے ایسی سلطنت دے کہ میرے بعد کسی کو میسر نہ ہو ، بیشک تو بہت بڑا دینے والا ہے
باب: آیت کی تفسیر میں اور نہ میں تکلف کرنے والوں سے ہوں
باب: سورۃ الزمر کی تفسیر میں
باب: آیت کی تفسیر آپ کہہ دو کہ اے میرے بندو ! جو اپنے نفسوں پر زیادتیاں کر چکے ہو ،
باب: آیت کی تفسیر اور ان لوگوں نے اللہ کی قدر و عظمت نہ پہچانی جیسی کہ اس کی قدر و عظمت پہچاننی چاہئے تھی
باب: آیت
«والأرض جميعا قبضته يوم القيامة والسموات مطويات بيمينه» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر میں اور صور پھونکا جائے گا تو سب بیہوش ہو جائیں گے جو آسمانوں اور زمین میں ہیں سوا اس کے جس کو اللہ چاہے ،
باب: سورۃ المومن
باب: سورۃ حم السجدۃ کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور تم اس بات سے اپنے کو چھپا ہی نہیں سکتے تھے کہ تمہارے خلاف تمہارے کان ، تمہاری آنکھیں اور تمہاری جلدیں گواہی دیں گی ،
باب: آیت کی تفسیر اور یہ تمہارا گمان ہے آخر آیت تک
باب: آیت کی تفسیر پس یہ لوگ اگر صبر ہی کریں تب بھی دوزخ ہی ان کا ٹھکانا ہے
باب: سورۃ حم عسق کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر قرابتداری کی محبت کے سوا میں تم سے اور کچھ نہیں چاہتا
باب: سورۃ حم زخرف کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر جہنمی کہیں گے اے داروغہ جہنم ! تمہارا رب ہمیں موت دیدے ، وہ کہے گا تم اسی حال میں پڑے رہو
باب: آیت
«أفنضرب عنكم الذكر صفحا أن كنتم قوما مسرفين» کی تفسیر
باب: سورۃ الدخان کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر پس آپ انتظار کریں اس دن کا جب آسمان کی طرف ایک نظر آنے والا دھواں پیدا ہو
باب: آیت کی تفسیر یعنی ان سب لوگوں پر چھا جائے گا ، یہ ایک عذاب درد ناک ہو گا
باب: آیت
«ربنا اكشف عنا العذاب إنا مؤمنون» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر ان کو کب اس سے نصیحت ہوتی ہے حالانکہ ان کے پاس پیغمبر کھلے ہوئے دلائل کے ساتھ آ چکا ہے
باب: آیت
«ثم تولوا عنه وقالوا معلم مجنون» کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اس دن کو یاد کرو جب کہ ہم بڑی سخت پکڑ پکڑ یں گے ، ہم بلا شک اس دن پورا پورا بدلہ لیں گے
باب: سورۃ الجاثیہ کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور ہم کو تو صرف زمانہ ہی ہلاک کرتا ہے
باب: سورۃ الاحقاف کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر اور جس شخص نے اپنے ماں باپ سے کہا کہ افسوس ہے تم پر ، کیا تم مجھے یہ خبر دیتے ہو کہ میں قبر سے پھر دوبارہ نکالا جاؤں گا ،
باب: آیت کی تفسیر پھر جب ان لوگوں نے بادل کو اپنی وادیوں کے اوپر آتے دیکھا تو بولے کہ واہ یہ تو بادل ہے جو ہم پر برسے گا ، نہیں بلکہ
باب: سورۃ محمد کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر تم ناطہٰ رشتہ توڑ ڈالو گے
باب: سورۃ الفتح کی تفسیر
باب: آیت کی تفسیر ہم نے تجھ کو کھلی ہوئی فتح دی ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
كتاب مناقب الأنصار

انصار کے مناقب


1- بَابُ مَنَاقِبُ الأَنْصَارِ:
باب: انصار رضوان اللہ علیہم کی فضیلت کا بیان
وَالَّذِينَ تَبَوَّءُوا الدَّارَ وَالإِيمَانَ مِنْ قَبْلِهِمْ يُحِبُّونَ مَنْ هَاجَرَ إِلَيْهِمْ وَلا يَجِدُونَ فِي صُدُورِهِمْ حَاجَةً مِمَّا أُوتُوا سورة الحشر آية 9
اللہ نے فرمایا جو لوگ پہلے ہی ایک گھر میں (یعنی مدینہ میں) جم گئے ایمان کو بھی جما دیا جو مسلمان ان کے پاس ہجرت کر کے جاتے ہیں اس سے محبت کرتے ہیں اور مہاجرین کو (مال غنیمت میں سے) جو ہاتھ آئے اس سے ان کا دل نہیں کڑھتا بلکہ اور خوش ہوتے ہیں۔

حدیث نمبر: 3776
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا غَيْلَانُ بْنُ جَرِيرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ لِأَنَسٍ:‏‏‏‏ أَرَأَيْتَ اسْمَ الْأَنْصَارِ كُنْتُمْ تُسَمَّوْنَ بِهِ أَمْ سَمَّاكُمُ اللَّهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "بَلْ سَمَّانَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ"،‏‏‏‏ كُنَّا نَدْخُلُ عَلَى أَنَسٍ فَيُحَدِّثُنَا بِمَنَاقِبِ الْأَنْصَارِ وَمَشَاهِدِهِمْ وَيُقْبِلُ عَلَيَّ أَوْ عَلَى رَجُلٍ مِنْ الْأَزْدِ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ:‏‏‏‏ فَعَلَ قَوْمُكَ يَوْمَ كَذَا وَكَذَا،‏‏‏‏ كَذَا وَكَذَا.
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا کہا ہم سے مہدی بن میمون نے، کہا ہم سے غیلان بن جریر نے بیان کیا میں نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا بتلائیے (انصار) اپنا نام آپ لوگوں نے خود رکھ لیا تھا یا آپ لوگوں کا یہ نام اللہ تعالیٰ نے رکھا؟ انہوں نے کہا نہیں بلکہ ہمارا یہ نام اللہ تعالیٰ نے رکھا ہے۔ غیلان کی روایت ہے کہ ہم انس رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوتے تو آپ ہم سے انصار کی فضیلتیں اور غزوات میں ان کے مجاہدانہ واقعات بیان کیا کرتے پھر میری طرف یا قبیلہ ازد کے ایک شخص کی طرف متوجہ ہو کر کہتے: تمہاری قوم (انصار) نے فلاں دن فلاں دن فلاں فلاں کام انجام دیے۔

حدیث نمبر: 3777
حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِشَامٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ "كَانَ يَوْمُ بُعَاثَ يَوْمًا قَدَّمَهُ اللَّهُ لِرَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدِ افْتَرَقَ مَلَؤُهُمْ، ‏‏‏‏‏‏وَقُتِلَتْ:‏‏‏‏ سَرَوَاتُهُمْ وَجُرِّحُوا،‏‏‏‏ فَقَدَّمَهُ اللَّهُ لِرَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دُخُولِهِمْ فِي الْإِسْلَامِ".
مجھ سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسامہ نے، ان سے ہشام نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ بعاث کی جنگ کو (جو اسلام سے پہلے اوس اور خزرج میں ہوئی تھی) اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مفاد میں پہلے ہی مقدم کر رکھا تھا چنانچہ جب آپ مدینہ میں تشریف لائے تو یہ قبائل آپس کی پھوٹ کا شکار تھے اور ان کے سردار کچھ قتل کئے جا چکے تھے، کچھ زخمی تھے، تو اللہ تعالیٰ نے اس جنگ کو آپ سے پہلے اس لیے مقدم کیا تھا تاکہ وہ آپ کے تشریف لاتے ہی مسلمان ہو جائیں۔

حدیث نمبر: 3778
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ قَالَتْ الْأَنْصَارُ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ:‏‏‏‏ وَأَعْطَى قُرَيْشًا،‏‏‏‏ وَاللَّهِ إِنَّ هَذَا لَهُوَ الْعَجَبُ إِنَّ سُيُوفَنَا تَقْطُرُ مِنْ دِمَاءِ قُرَيْشٍ وَغَنَائِمُنَا تُرَدُّ عَلَيْهِمْ،‏‏‏‏ فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَدَعَا الْأَنْصَارَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ "مَا الَّذِي بَلَغَنِي عَنْكُمْ"وَكَانُوا لَا يَكْذِبُونَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالُوا:‏‏‏‏ هُوَ الَّذِي بَلَغَكَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "أَوَلَا تَرْضَوْنَ أَنْ يَرْجِعَ النَّاسُ بِالْغَنَائِمِ إِلَى بُيُوتِهِمْ وَتَرْجِعُونَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى بُيُوتِكُمْ لَوْ سَلَكَتْ الْأَنْصَارُ وَادِيًا أَوْ شِعْبًا لَسَلَكْتُ وَادِيَ الْأَنْصَارِ أَوْ شِعْبَهُمْ".
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے ابوالتیاح نے، انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ فتح مکہ کے دن جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش کو (غزوہ حنین کی) غنیمت کا سارا مال دے دیا تو بعض نوجوان انصار یوں نے کہا (اللہ کی قسم!) یہ تو عجیب بات ہے ابھی ہماری تلواروں سے قریش کا خون ٹپک رہا ہے اور ہمارا حاصل کیا ہوا مال غنیمت صرف انہیں دیا جا رہا ہے، اس کی خبر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ملی تو آپ نے انصار کو بلایا۔ انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو خبر مجھے ملی ہے کیا وہ صحیح ہے؟ انصار لوگ جھوٹ نہیں بولتے تھے انہوں نے عرض کر دیا کہ آپ کو صحیح اطلاع ملی ہے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم اس سے خوش اور راضی نہیں ہو کہ جب سب لوگ غنیمت کا مال لے کر اپنے گھروں کو واپس ہوں اور تم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ساتھ لیے اپنے گھروں کو جاؤ گے؟ انصار جس نالے یا گھاٹی میں چلیں گے تو میں بھی اسی نالے یا گھاٹی میں چلوں گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033

2- بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْلاَ الْهِجْرَةُ لَكُنْتُ مِنَ الأَنْصَارِ»:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ اگر میں نے مکہ سے ہجرت نہ کی ہوتی تو میں بھی انصار کا ایک آدمی ہوتا
قَالَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
یہ قول عبداللہ بن زید بن کعب بن عاصم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کیا ہے۔

حدیث نمبر: 3779
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "لَوْ أَنَّ الْأَنْصَارَ سَلَكُوا وَادِيًا أَوْ شِعْبًا لَسَلَكْتُ فِي وَادِي الْأَنْصَارِ،‏‏‏‏ وَلَوْلَا الْهِجْرَةُ لَكُنْتُ امْرَأً مِنْ الْأَنْصَارِ"، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ:‏‏‏‏ مَا ظَلَمَ بِأَبِي وَأُمِّي آوَوْهُ وَنَصَرُوهُ،‏‏‏‏ أَوْ كَلِمَةً أُخْرَى.
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے محمد بن زیاد نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یا (یوں بیان کیا کہ) ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انصار جس وادی یا گھاٹی میں جائیں تو میں بھی انہیں کی وادی میں جاؤں گا۔ اور اگر میں ہجرت نہ کرتا تو میں انصار کا ایک فرد ہونا پسند کرتا۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا آپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں آپ نے یہ کوئی ظلم والی بات نہیں فرمائی آپ کو انصار نے اپنے یہاں ٹھہرایا اور آپ کی مدد کی تھی یا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے (اس کے ہم معنی) اور کوئی دوسرا کلمہ کہا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033

3- بَابُ إِخَاءُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالأَنْصَارِ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا انصار اور مہاجرین کے درمیان بھائی چارہ قائم کرنا
حدیث نمبر: 3780
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَدِّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا قَدِمُوا الْمَدِينَةَ آخَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَسَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ:‏‏‏‏ إِنِّي أَكْثَرُ الْأَنْصَارِ مَالًا فَأَقْسِمُ مَالِي نِصْفَيْنِ وَلِي امْرَأَتَانِ فَانْظُرْ أَعْجَبَهُمَا إِلَيْكَ فَسَمِّهَا لِي أُطَلِّقْهَا فَإِذَا انْقَضَتْ عِدَّتُهَا فَتَزَوَّجْهَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ،‏‏‏‏ أَيْنَ سُوقُكُمْ ؟ فَدَلُّوهُ عَلَى سُوقِ بَنِي قَيْنُقَاعَ فَمَا انْقَلَبَ إِلَّا وَمَعَهُ فَضْلٌ مِنْ أَقِطٍ وَسَمْنٍ ثُمَّ تَابَعَ الْغُدُوَّ،‏‏‏‏ ثُمَّ جَاءَ يَوْمًا وَبِهِ أَثَرُ صُفْرَةٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "مَهْيَمْ"، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ تَزَوَّجْتُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كَمْ سُقْتَ إِلَيْهَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ نَوَاةً مِنْ ذَهَبٍ أَوْ وَزْنَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ. شَكَّ إِبْرَاهِيمُ".
ہم سے اسماعیل بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے، ان سے ان کے دادا نے کہ جب مہاجر لوگ مدینہ میں آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمٰن بن عوف اور سعد بن ربیع کے درمیان بھائی چارہ کرا دیا۔ سعد رضی اللہ عنہ نے عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ سے کہا کہ میں انصار میں سب سے زیادہ دولت مند ہوں اس لیے آپ میرا آدھا مال لے لیں اور میری دو بیویاں ہیں آپ انہیں دیکھ لیں جو آپ کو پسند ہو اس کے متعلق مجھے بتائیں میں اسے طلاق دے دوں گا۔ عدت گزرنے کے بعد آپ اس سے نکاح کر لیں۔ اس پر عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ تمہارے اہل اور مال میں برکت عطا فرمائے تمہارا بازار کدھر ہے؟ چنانچہ میں نے بنی قینقاع کا بازار انہیں بتا دیا، جب وہاں سے کچھ تجارت کر کے لوٹے تو ان کے ساتھ کچھ پنیر اور گھی تھا پھر وہ اسی طرح روزانہ صبح سویرے بازار میں چلے جاتے اور تجارت کرتے آخر ایک دن خدمت نبوی میں آئے تو ان کے جسم پر (خوشبو کی) زردی کا نشان تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ کیا ہے انہوں نے بتایا کہ میں نے شادی کر لی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہر کتنا ادا کیا ہے؟ عرض کیا کہ سونے کی ایک گٹھلی یا (یہ کہا کہ) ایک گٹھلی کے وزن برابر سونا ادا کیا ہے، یہ شک ابراہیم راوی کو ہوا۔

حدیث نمبر: 3781
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ حُمَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ،‏‏‏‏ أَنَّهُ قَالَ:‏‏‏‏ "قَدِمَ عَلَيْنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ وَآخَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ وَكَانَ كَثِيرَ الْمَالِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ سَعْدٌ:‏‏‏‏ قَدْ عَلِمَتْ الْأَنْصَارُ أَنِّي مِنْ أَكْثَرِهَا مَالًا سَأَقْسِمُ مَالِي بَيْنِي وَبَيْنَكَ شَطْرَيْنِ،‏‏‏‏ وَلِي امْرَأَتَانِ فَانْظُرْ أَعْجَبَهُمَا إِلَيْكَ فَأُطَلِّقُهَا حَتَّى إِذَا حَلَّتْ تَزَوَّجْتَهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ:‏‏‏‏ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ فَلَمْ يَرْجِعْ يَوْمَئِذٍ حَتَّى أَفْضَلَ شَيْئًا مِنْ سَمْنٍ وَأَقِطٍ،‏‏‏‏ فَلَمْ يَلْبَثْ إِلَّا يَسِيرًا حَتَّى جَاءَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ وَضَرٌ مِنْ صُفْرَةٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "مَهْيَمْ"، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا سُقْتَ فِيهَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَزْنَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ،‏‏‏‏ أَوْ نَوَاةً مِنْ ذَهَبٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ "أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ".
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا، ان سے حمید نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہجب عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ (مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ آئے تو) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے اور سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ کے درمیان بھائی چارہ کرا دیا۔ سعد رضی اللہ عنہ بہت دولت مند تھے، انہوں نے عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ سے کہا: انصار کو معلوم ہے کہ میں ان میں سب سے زیادہ مالدار ہوں اس لیے میں اپنا آدھا آدھا مال اپنے اور آپ کے درمیان بانٹ دینا چاہتا ہوں اور میرے گھر میں دو بیویاں ہیں جو آپ کو پسند ہو میں اسے طلاق دے دوں گا اس کی عدت گزر جانے پر آپ اس سے نکاح کر لیں۔ عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا اللہ تمہارے اہل و مال میں برکت عطا فرمائے، (مجھ کو اپنا بازار دکھلا دو) پھر وہ بازار سے اس وقت تک واپس نہیں آئے جب تک کچھ گھی اور پنیر بطور نفع بچا نہیں لیا۔ تھوڑے ہی دنوں کے بعد جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں وہ حاضر ہوئے تو جسم پر زردی کا نشان تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا یہ کیا ہے؟ بولے کہ میں نے ایک انصاری خاتون سے شادی کر لی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا مہر کیا دیا ہے؟ بولے ایک گٹھلی کے برابر سونا یا (یہ کہا کہ) سونے کی ایک گٹھلی دی ہے، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا اب ولیمہ کرو خواہ ایک بکری ہی سے ہو۔

حدیث نمبر: 3782
حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو هَمَّامٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْأَعْرَجِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَتْ الْأَنْصَارُ:‏‏‏‏ اقْسِمْ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمُ النَّخْلَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "لَا"، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "يَكْفُونَا الْمَئُونَةَ وَتشْرِكُونَا فِي التَّمْرِ"، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا".
ہم سے ابوہمام صلت بن محمد نے بیان کیا کہا میں نے مغیرہ بن عبدالرحمٰن سے سنا، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ انصار نے کہا: یا رسول اللہ! کھجور کے باغات ہمارے اور مہاجرین کے درمیان تقسیم فرما دیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں ایسا نہیں کروں گا اس پر انصار نے (مہاجرین سے) کہا پھر آپ ایسا کر لیں کہ کام ہماری طرف سے آپ انجام دیا کریں اور کھجوروں میں آپ ہمارے ساتھی ہو جائیں۔ مہاجرین نے کہا ہم نے آپ لوگوں کی یہ بات سنی اور ہم ایسا ہی کریں گے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033

4- بَابُ حُبُّ الأَنْصَارِ:
باب: انصار سے محبت رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 3783
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ أَوْ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "الْأَنْصَارُ لَا يُحِبُّهُمْ إِلَّا مُؤْمِنٌ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا يُبْغِضُهُمْ إِلَّا مُنَافِقٌ، ‏‏‏‏‏‏فَمَنْ أَحَبَّهُمْ أَحَبَّهُ اللَّهُ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ أَبْغَضَهُ اللَّهُ".
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، مجھے عدی بن ثابت نے خبر دی، کہا کہ میں نے براء رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہتے تھے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا یا یوں بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انصار سے صرف مومن ہی محبت رکھے گا اور ان سے صرف منافق ہی بغض رکھے گا۔ پس جو شخص ان سے محبت کرے اس سے اللہ محبت کرے گا اور جو ان سے بغض رکھے گا اس سے اللہ تعالیٰ اس سے بغض رکھے گا (معلوم ہوا کہ انصار کی محبت نشان ایمان ہے اور ان سے دشمنی رکھنا بے ایمان لوگوں کا کام ہے)۔

حدیث نمبر: 3784
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَبْرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ،‏‏‏‏ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "آيَةُ الْإِيمَانِ حُبُّ الْأَنْصَارِ، ‏‏‏‏‏‏وَآيَةُ النِّفَاقِ بُغْضُ الْأَنْصَارِ".
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن جبیر نے کہا اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایمان کی نشانی انصار سے محبت رکھنا ہے اور نفاق کی نشانی انصار سے بغض رکھنا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033

5- بَابُ قَوْلُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلأَنْصَارِ: «أَنْتُمْ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَيَّ»:
باب: انصار سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ تم لوگ مجھے سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو
حدیث نمبر: 3785
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "رَأَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النِّسَاءَ وَالصِّبْيَانَ مُقْبِلِينَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ:‏‏‏‏ "مِنْ عُرُسٍ"،‏‏‏‏ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُمْثِلًا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ "اللَّهُمَّ أَنْتُمْ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ"،‏‏‏‏ قَالَهَا ثَلَاثَ مِرَارٍ.
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالعزیز نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (انصار کی) عورتوں اور بچوں کو میرے گمان کے مطابق کسی شادی سے واپس آتے ہوئے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے اور فرمایا اللہ (گواہ ہے) تم لوگ مجھے سب سے زیادہ عزیز ہو، تین بار آپ نے ایسا ہی فرمایا۔

حدیث نمبر: 3786
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ كَثِيرٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي هِشَامُ بْنُ زَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُأَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ جَاءَتِ امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهَا صَبِيٌّ لَهَا فَكَلَّمَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ "وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّكُمْ أَحَبُّ النَّاسِ"،‏‏‏‏ إِلَيَّ مَرَّتَيْنِ".
ہم سے یعقوب بن ابراہیم بن کثیر نے بیان کیا، کہا ہم سے بہز بن اسد نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھے ہشام بن زید نے خبر دی، کہا کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا انہوں نے کہا کہ انصار کی ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں۔ ان کے ساتھ ایک ان کا بچہ بھی تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کلام کیا پھر فرمایا: اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔ تم لوگ مجھے سب سے زیادہ محبوب ہو دو مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ جملہ فرمایا۔
 
Top