• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : أَنَّ الإِيمَانَ لَيَأْرِزُ إِلَى الْمَدِينَةِ
ایمان مدینہ کی طرف سمٹ جائے گا​
(39) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ الإِيمَانَ لَيَأْرِزُ إِلَى الْمَدِينَةِ كَمَا تَأْرِزُ الْحَيَّةُ إِلَى جُحْرِهَا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''ایمان اس طرح سمٹ کر مدینہ میں آ جائے گا جیسے سانپ سمٹ کر اپنے بل میں سما جاتا ہے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : الإِيمَانُ يَمَانٍ وَالْحِكْمَةُ يَمَانِيَةٌ
ایمان بھی یمن والوں کا ہے اور حکمت بھی یمن کی اچھی ہے​
(40) عَنْ أَبِىْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ جَائَ أَهْلُ الْيَمَنِ هُمْ أَرَقُّ أَفْئِدَةً وَ أَضْعَفُ قُلُوبًا اَلْإِيمَانُ يَمَانٍ وَالْحِكْمَةُ يَمَانِيَةٌ السَّكِينَةُ فِي أَهْلِ الْغَنَمِ وَالْفَخْرُ وَالْخُيَلاَئُ فِي الْفَدَّادِينَ أَهْلِ الْوَبَرِ قِبَلَ مَطْلَعِ الشَّمْسِ
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ''یمن کے لوگ (خود مسلمان ہونے کو)آئے اور وہ لوگ نرم دل ہیں اور نرم خو ہیں۔ ایمان یمن کا ہی اچھا ہے اور حکمت بھی یمن ہی کی (بہتر) ہے اور غریبی اور اطمینان بکریوں والوں میں ہے اور بڑائی و شیخی مارنا اور فخر و گھمنڈ کرنا گھوڑے والوں اور اونٹ والوں میں ہے جو چلاتے ہیں اور وبر والے ہیں، ( وبر کا معنی اونٹ کے بال۔ مراد اونٹوں والے۔م۔ ع) سورج کے طلوع ہونے کی طرف سے۔ ''
(41) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم غِلَظُ الْقُلُوبِ وَالْجَفَائُ فِي الْمَشْرِقِ وَالإِيمَانُ فِي أَهْلِ الْحِجَازِ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' دلوں کی سختی اور کھرکھرا پن مشرق (پورب) والوں میں ہے اور ایمان حجاز والوں میں۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : مَن لَّمْ يُومِنْ لَمْ يَنْفَعْهُ عَمَلٌ صَالِحٌ
جو شخص ایمان نہ لائے اس کو نیک عمل کوئی فائدہ نہ دے گا​
(42) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! ابْنُ جُدْعَانَ كَانَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ يَصِلُ الرَّحِمَ وَ يُطْعِمُ الْمِسْكِينَ فَهَلْ ذَاكَ نَافِعُهُ ؟ قَالَ لاَ يَنْفَعُهُ إِنَّهُ لَمْ يَقُلْ يَوْمًا رَبِّ اغْفِرْ لِي خَطِيئَتِي يَوْمَ الدِّينِ
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا کہ یارسول اللہ ! جدعان کا بیٹا جاہلیت کے دور میں ناتے جوڑتا تھا (یعنی رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرتا تھا) اور مسکینوں کو کھانا کھلاتا تھا، کیا یہ کام اس کو (قیامت کے دن) فائدہ دیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اسے یہ اعمال کچھ فائدہ نہ دیں گے کیونکہ اس نے کبھی یوں نہ کہا کہ اے میرے پروردگار !میرے گناہوں کو قیامت کے دن بخش دے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : لاَ تَدْخُلونَ الْجَنَّةَ حَتَّى تُومِنُوْا
جنت میں تم اس وقت تک داخل نہ ہو گے جب تک ایمان نہ لاؤ گے​
(43) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا وَ لاَ تُؤْمِنُوا حَتَّى تَحَابُّوا أَ وَ لاَ أَدُلُّكُمْ عَلَى شَيْئٍ إِذَا فَعَلْتُمُوهُ تَحَابَبْتُمْ ؟ أَفْشُوا السَّلاَمَ بَيْنَكُمْ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' تم جنت میں نہ جاؤ گے جب تک کہ ایمان نہ لاؤ گے اور ایماندار نہ بنو گے اور جب تک ایک دوسرے سے محبت نہ رکھو گے اور میں تم کو وہ چیز نہ بتلا دوں کہ جب تم اس کو کرو تو آپس میں محبت ہو جائے؟ (پس اس کے لیے تم) سلام کو آپس میں رائج کرو۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : لاَ يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَ هُوَ مُؤْمِنٌ
زانی زنا کرتے وقت مومن نہیں ہوتا​
(44) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لاَ يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَ هُوَ مُؤْمِنٌ وَ لاَ يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَ هُوَ مُؤْمِنٌ وَ لاَ يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَ هُوَ مُؤْمِنٌ وَ كَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُلْحِقُ مَعَهُنَّ وَ لاَ يَنْتَهِبُ نُهْبَةً ذَاتَ شَرَفٍ يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهِ فِيهَا أَبْصَارَهُمْ حِينَ يَنْتَهِبُهَا وَ هُوَ مُؤْمِنٌ وَ فِي حَدِيثِ هَمَّامٍ يَرْفَعُ إِلَيْهِ الْمُؤْمِنُونَ أَعْيُنَهُمْ فِيهَا وَ هُوَ حِينَ يَنْتَهِبُهَا مُؤْمِنٌ وَ زَادَ وَ لاَ يَغُلُّ أَحَدُكُمْ حِينَ يَغُلُّ وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَإِيَّاكُمْ إِيَّاكُمْ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''زنا کرنے والا زنا نہیں کرتا مگر یہ کہ عین زنا کرتے وقت وہ مومن نہیں رہتا اور نہ ہی چور عین چوری کرتے وقت مومن رہتا ہے اور نہ شراب پینے والا عین شراب پیتے وقت مومن رہتا ہے۔'' اور سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اس میں اتنا اور ملا دیتے تھے کہ ''نہ لوٹنے والا شخص، ایسی لوٹ جو بڑی چیز ہو (یعنی حقیر چیز نہ ہو) جس کی طرف لوگوں کی نظر اٹھے تو وہ بھی عین لوٹتے وقت مومن نہیں ہوتا۔'' اور ہمام کی روایت میں '' يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهِ فِيهَا '' کی جگہ '' يَرْفَعُ إِلَيْهِ الْمُؤْمِنُونَ أَعْيُنَهُمْ فِيهَا '' کے الفاظ ہیں۔ اور ایک روایت میں ہے کہ خیانت کرتے وقت (بھی بندہ) مومن نہیں ہوتا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : لاَ يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ مَرَّتَيْنِ
مومن ایک بل (سوراخ) سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا (یعنی ایک ہی غلطی دو مرتبہ نہیں کرتا)​
(45) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لاَ يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' مومن ایک سوراخ سے دو بار ڈنگ نہیں ڈسا جاتا۔ (یعنی مومن جب کسی معاملہ میں ایک بار خطا اٹھائے تو دوبارہ اس کو نہ کرے)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : بَيَانُ الْوَسْوَسَةِ فِي الإِيمَانِ
ایمان میں وسوسے کا بیان​
(46) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَسَأَلُوهُ إِنَّا نَجِدُ فِي أَنْفُسِنَا مَا يَتَعَاظَمُ أَحَدُنَا أَنْ يَتَكَلَّمَ بِهِ قَالَ وَ قَدْ وَجَدْتُمُوهُ ؟ قَالُوا نَعَمْ قَالَ ذَاكَ صَرِيحُ الإِيمَانِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ صحابہ میں سے کچھ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور پوچھا کہ ہمارے دلوں میں وہ وہ خیال گزرتے ہیں کہ جن کا بیان کرنا ہم میں سے ہر ایک کو بڑا گناہ معلوم ہوتا ہے (یعنی اس خیال کو کہہ نہیں سکتے کیونکہ معاذ اللہ ! وہ خیال کفر یا فسق کا خیال ہوتا ہے جس کا منہ سے نکالنا مشکل معلوم ہوتا ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' کیا تم کو ایسے وسوسے ہوتے ہیں؟'' لوگوں نے کہا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' یہ تو عین ایمان ہے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَكْبَرُ الْكَبَائِرِ الإِشْرَاكُ بِاللَّهِ
سب سے بڑا گناہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا ہے​
(47) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ أَلاَ أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الْكَبَائِرِ ؟ ثَلاَثًا الإِشْرَاكُ بِاللَّهِ وَ عُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَ شَهَادَةُ الزُّورِ أَوْ قَوْلُ الزُّورِ وَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مُتَّكِئًا فَجَلَسَ فَمَا زَالَ يُكَرِّرُهَا حَتَّى قُلْنَا لَيْتَهُ سَكَتَ
سیدنا عبدالرحمن بن ابی بکرہ اپنے والد (سیدنا ابو بکرہ) رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' کیا میں تم کو بڑا کبیرہ گناہ نہ بتلاؤں؟'' تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا (پھر فرمایا) '' اللہ کے ساتھ شرک کرنا (یہ تو ظاہر ہے کہ سب سے بڑا کبیرہ گناہ ہے) ،دوسرے اپنے ماں باپ کی نافرمانی کرنا، تیسرے جھوٹی گواہی دینا یا جھوٹ بولنا۔'' اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکیہ لگائے بیٹھے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر بیٹھ گئے اور بار بار یہ فرمانے لگے (تاکہ لوگ خوب آ گاہ ہو جائیں اور ان کاموں سے باز رہیں) حتی کہ ہم نے اپنے دل میں کہا کہ کاش !آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہو جائیں۔ (تاکہ آپ کو زیادہ رنج نہ ہو ان گناہوں کا خیال کر کے کہ لوگ ان کو کیا کرتے ہیں)۔
(48) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ اجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوبِقَاتِ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَ مَا هُنَّ ؟ قَالَ الشِّرْكُ بِاللَّهِ وَالسِّحْرُ وَ قَتْلُ النَّفْسِ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلاَّ بِالْحَقِّ وَ أَكْلُ مَالِ الْيَتِيمِ وَ أَكْلُ الرِّبَا وَالتَّوَلِّي يَوْمَ الزَّحْفِ وَ قَذْفُ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلاَتِ الْمُؤْمِنَاتِ
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' سات گناہوں سے بچو جو ایمان کو ہلاک کر ڈالتے ہیں۔'' صحابہ نے کہا کہ یارسول اللہ! وہ کون سے گناہ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''(۱) اللہ کے ساتھ شرک کرنا۔ (۲) جادو کرنا۔ (۳) اس جان کو مارنا جس کا مارنا اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہے، لیکن حق پر مارنا درست ہے۔ (۴)سودکھانا۔(۵) یتیم کا مال کھا جانا۔ (۶) لڑائی کے دن کافروں کے سامنے سے بھاگنا۔ (۷) شادی شدہ ایمان دار ، پاک دامن عورتوں کو جو بدکاری سے واقف نہیں، عیب لگانا۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بَابٌ:بَيَانُ مَعْنَى قَوْلِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ
نبی کے اس فرمان کا مطلب '' میرے بعد تم آپس میں ایک دوسرے کی گردن زنی (قتل و غارت) کرکے کافر نہ ہو جانا۔''​

(49) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهُ قَالَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ وَيْحَكُمْ أَوْ قَالَ وَيْلَكُمْ لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں فرمایا:'' میرے بعد کافر مت ہو جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : مَنْ رَغِبَ عَنْ أَبِيهِ فَهُوَ كُفْرٌ
جو اپنے باپ سے بے رغبتی کرے (اپنا باپ کسی اور کو کہے) تو یہ عمل کفر ہے​
(50) عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ لَمَّا ادُّعِيَ زِيَادٌ لَقِيتُ أَبَا بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقُلْتُ لَهُ مَا هَذَا الَّذِي صَنَعْتُمْ ؟ إِنِّي سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ سَمِعَ أُذُنَيَّ مِنْ رَّسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ هُوَ يَقُولُ مَنِ ادَّعَى أَبًا فِي الإِسْلاَمِ غَيْرَ أَبِيهِ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ فَقَالَ أَبُو بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ أَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم
سیدنا ابو عثمان سے روایت ہے کہ جب زیاد کا دعویٰ کیا گیا تو میں سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے ملا (زیاد ان کا مادری بھائی تھا) اور میں نے کہا کہ تم (یعنی تمہارے بھائی) نے کیا کیا؟ بے شک میں نے سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہتے تھے کہ میرے کانوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :''جس نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنے باپ کے سوا (جانتے بوجھتے) اور کسی کو باپ بنایا تو اس پر جنت حرام ہے۔'' سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے بھی خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی سنا ہے۔
 
Top