- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 1,114
- ری ایکشن اسکور
- 4,478
- پوائنٹ
- 376
صدیق اکبر سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں !
یہی عقیدہ حق ہے ۔۔۔۔۔۔۔
رافضی علی رضی اللہ عنہ کوصدیق اکبر قرار دیتے اور دلیل میں ایک منکر اور باطل روایت پیش کرتے ہیں :عباد بن عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ أانَا عَبْدُ اللَّهِ و اأَخُو رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأانَا الصِّدِّيقُ الأَكْبَرُ لَا يَقُولُهَا بَعْدِي إالَّا کَذَّابٌ صَلَّيْتُ قَبْلَ النَّاسِ بِسَبْعِ سِنِينَ .
عباد بن عبداللہ سے روایت ہے جس نے کہا: علی علیہ السلام نے فرمایا: میں اللہ کا بندہ ہوں اور میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بھائی ہوں اور میں صدیق اکبر ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تقیہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے لوگوں سے سات سال پہلے نماز پڑھی۔
سنن ابن ماجة ، ج1 ، ص 44
البداية والنهاية ، ج3 ، ص 26
المستدرک ، حاکم نيشابوري ، ج3 ، ص 112
تلخيص المستدرک
تاريخ طبري ، ج2 ، ص 56
الکامل ، ابن الاثير ، ج2 ، ص 57
فرائد السمطين ، حمويني ، ج 1 ص 248
الخصائص ، نسائي ، ص 46
تذكرة الخواص ، ابن جوزي ، ص 108[size/]
..............................................
اس روایت کے متعلق
احمد بن حنبل نے جکیا :منکرہے
شیخ البانی رحمہ اللہ نے کہا : بـاطـل .
: ضعيف ابن ماجة.........
تفصیلی جرح یہاںدیکھیں
الدرر السنية - الموسوعة الحديثية
2: یہ باطل قول ہے اس میں عباد بن عبداللہ کذاب راویہے ۔
3:یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے حدیث رسول نہیں ہے اور ان کااپنا قول بھ باطل اور منکرہے
افسوس کہ رافضیوں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو صدیق اکبر ثابت کرنےکی کوشش ہے لیکن وہ بھی ان کے ایک باطل اور منکر غیر ثابت قولکے ساتھ ۔
سبحان اللہ۔
کس طرح غلط کو صحیح کہ رہے ہیں یہ رافضی حضرات !
یہی عقیدہ حق ہے ۔۔۔۔۔۔۔
رافضی علی رضی اللہ عنہ کوصدیق اکبر قرار دیتے اور دلیل میں ایک منکر اور باطل روایت پیش کرتے ہیں :عباد بن عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ أانَا عَبْدُ اللَّهِ و اأَخُو رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأانَا الصِّدِّيقُ الأَكْبَرُ لَا يَقُولُهَا بَعْدِي إالَّا کَذَّابٌ صَلَّيْتُ قَبْلَ النَّاسِ بِسَبْعِ سِنِينَ .
عباد بن عبداللہ سے روایت ہے جس نے کہا: علی علیہ السلام نے فرمایا: میں اللہ کا بندہ ہوں اور میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بھائی ہوں اور میں صدیق اکبر ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تقیہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے لوگوں سے سات سال پہلے نماز پڑھی۔
سنن ابن ماجة ، ج1 ، ص 44
البداية والنهاية ، ج3 ، ص 26
المستدرک ، حاکم نيشابوري ، ج3 ، ص 112
تلخيص المستدرک
تاريخ طبري ، ج2 ، ص 56
الکامل ، ابن الاثير ، ج2 ، ص 57
فرائد السمطين ، حمويني ، ج 1 ص 248
الخصائص ، نسائي ، ص 46
تذكرة الخواص ، ابن جوزي ، ص 108[size/]
..............................................
اس روایت کے متعلق
احمد بن حنبل نے جکیا :منکرہے
شیخ البانی رحمہ اللہ نے کہا : بـاطـل .
: ضعيف ابن ماجة.........
تفصیلی جرح یہاںدیکھیں
الدرر السنية - الموسوعة الحديثية
2: یہ باطل قول ہے اس میں عباد بن عبداللہ کذاب راویہے ۔
3:یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے حدیث رسول نہیں ہے اور ان کااپنا قول بھ باطل اور منکرہے
افسوس کہ رافضیوں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو صدیق اکبر ثابت کرنےکی کوشش ہے لیکن وہ بھی ان کے ایک باطل اور منکر غیر ثابت قولکے ساتھ ۔
سبحان اللہ۔
کس طرح غلط کو صحیح کہ رہے ہیں یہ رافضی حضرات !