ام عبدالرحمٰن
رکن
- شمولیت
- اگست 10، 2013
- پیغامات
- 365
- ری ایکشن اسکور
- 316
- پوائنٹ
- 90
السلام علیکم۔۔۔
حدیث نبوی صلی علیہ وسلم ہے کہ:
اللہ پاک نے صراط مستقیم کی مثال اس طرح بیان فرمائی ہے جیسے ایک راستہ ہو اور اس کے دونون طرف دیواریں ہوں' ان میں کئی اک کھلے ہوئے دروازے ہوں اور دروازوں پر پردے لٹک رہے ہوں۔ راستے کے دروازے پر ایک پکارنے والا مقرر ہو جو یہ اعلان کر رہا ہو کہ اے لوگو! تم سب سیدھے راستے پر چلو اور دائیں بائیں مت جھانکو۔ اور ایک پکارنے والا راستے کے درمیان میں ہو جب کوئی ان میں سے کسی دروازے کو کھولنا چاہے تو وہ کہہ دے :تجھ پر افسوس! اسے نہ کھولنا' اگر تو نے اسے کھول دیا تو اس میں داخل ہو جائے گا۔۔۔
چنانچہ اس مثال میں صراط سے مراد اسلام ہے' دیواریں حدودِ الٰہی ہیں ' کھلے ہوئے دروازے سے مراد اللہ پاک کی حرام کردہ چیزیں ہیں۔ راستے کے دروازے پر پکارنے والا قرآن ہے اور سرِراہ پکارنے والا اللہ کا وہ خوف ہے جو ہر مسلمان کے دل میں ہوتا ہے۔۔۔
مسند احمد 183، جامع الترمذی، الامثال، باب ماجاء ،حدیث 2859
حدیث نبوی صلی علیہ وسلم ہے کہ:
اللہ پاک نے صراط مستقیم کی مثال اس طرح بیان فرمائی ہے جیسے ایک راستہ ہو اور اس کے دونون طرف دیواریں ہوں' ان میں کئی اک کھلے ہوئے دروازے ہوں اور دروازوں پر پردے لٹک رہے ہوں۔ راستے کے دروازے پر ایک پکارنے والا مقرر ہو جو یہ اعلان کر رہا ہو کہ اے لوگو! تم سب سیدھے راستے پر چلو اور دائیں بائیں مت جھانکو۔ اور ایک پکارنے والا راستے کے درمیان میں ہو جب کوئی ان میں سے کسی دروازے کو کھولنا چاہے تو وہ کہہ دے :تجھ پر افسوس! اسے نہ کھولنا' اگر تو نے اسے کھول دیا تو اس میں داخل ہو جائے گا۔۔۔
چنانچہ اس مثال میں صراط سے مراد اسلام ہے' دیواریں حدودِ الٰہی ہیں ' کھلے ہوئے دروازے سے مراد اللہ پاک کی حرام کردہ چیزیں ہیں۔ راستے کے دروازے پر پکارنے والا قرآن ہے اور سرِراہ پکارنے والا اللہ کا وہ خوف ہے جو ہر مسلمان کے دل میں ہوتا ہے۔۔۔
مسند احمد 183، جامع الترمذی، الامثال، باب ماجاء ،حدیث 2859