• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صرف ان چارباتوں پرعمل کرکے میاں بیوی اپنے رشتے کو مضبوط بناسکتے ہیں

شمولیت
مئی 23، 2013
پیغامات
213
ری ایکشن اسکور
381
پوائنٹ
90
شریکِ حیات سے خوشگوار تعلقات برقرار رکھنا کبھی کبھی ایک بڑا چیلنج بن جاتا ہے اوربعض اوقات بچوں کا بندھن بھی اس تعلق کو جوڑے رکھنے کے لیے ناکافی ہوتا ہے۔

ماہرینِ نفسیات کے مطابق میاں بیوی کے تعلقات کو بہتر رکھنے کے لیے مسلسل کوششوں کی ضرورت رہتی ہے جس کے لیے تحقیق اور جائزے کے بعد ماہرین چارنسخے بیان کیے ہیں جن پرعمل کرکے شادی شدہ خواتین اور حضرات اپنی زندگی کو خوشگوار بناسکتے ہیں۔

جتنا ہوسکے اپنا رویہ بہتر رکھیں:

امریکا میں ازدواجی زندگی کا مطالعہ کرنے والے ممتاز ماہر جان گوٹمان کہتے ہیں کہ جس حد تک ممکن ہو اپنی شریکِ حیات کے ساتھ بہتر سلوک کریں کیونکہ خوش رہنے والے جوڑے میں منفی انداز کے مقابلے میں مثبت انداز زیادہ غالب ہوتا ہے جب کہ اس کے لیے بہت زیادہ جتن کرنے کی ضرورت نہیں صرف مسکرانا اور سنتے وقت توجہ دینے کے معمولی انداز بھی باہمی تعلق کو بہت حد تک خوشگوار بناسکتے ہیں۔

اپنے جیون ساتھی کی ضروریات کا خیال رکھیے:

گھریلو تنازعات ختم کرنے کے لیے جیون ساتھیوں کا ایک دوسرے کی ضروریات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے اس سے معاملات آسان ہوجاتے ہیں کیونکہ اکثر خواتین کا یہی شکوہ ہوتا ہے کہ ان کا شوہر انہیں خرچ نہیں دیتا یا دیگر ضروریات میں مدد نہیں کرتا جب کہ اسی طرح خواتین کو بھی مرد کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہیے۔ ازدواجی تعلقات کے ماہرین کے مطابق میاں بیوی میں تنازعہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب ایک کی ضرورت دوسرے پر بھاری ہوجاتی ہے اور ایسی کوئی راہ دکھائی نہیں دیتی کہ دونوں فریق مطمئن ہوجائیں اس کے لیے بہت افہام و تفہیم سے مسائل کا حل نکالنا چاہیے۔

نوٹس لیجیئے:

یہ ایک حقیقت ہے کہ لوگوں کو توجہ کی ضرورت ہوتی ہے اور پھر شادی کے بعد دونوں ساتھی ایک دوسرے کی شدید توجہ کے طلبگار ہوتے ہیں۔ ایک سروے میں جب خوشگوار ازدواجی زندگی گزارنے والے جوڑوں کا جائزہ لیا گیا تو ان میں دونوں یعنی خواتین اور مرد ایک دوسرے کی توجہ کو سمجھتے ہوئے 80 فیصد معاملات میں ایک دوسرے سے بات کرتے اور سنتے ہوئے نظر آئے. سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جن جوڑوں کی شادی ناکامی سے دوچار ہوئی وہ ایک دوسرے کی باتوں پر ایک سو مواقع میں صرف 33 فیصد ہی رد عمل دیتے تھے۔

امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ توجہ دینے والے چھوٹے چھوٹے معاملات سے رشتے مضبوط ہوتے ہیں کیونکہ اس سے تعلق بڑھتا ہے اور اس کی ایک مثال ہے کہ اگر آ پ ٹی وی دیکھ رہے ہیں اور آپ کی بیوی کچھ کہنا چاہ رہی ہے تو اس کی بات سننے سے صورتحال بالکل بدل جائے گی اوراگر توجہ نہ دی جائے تو دھیرے دھیرے تعلقات ختم ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس کے خوفناک نتائج برآمد ہوتےہیں۔

خامیاں نظر انداز،خوبیوں کی تعریف

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو شوہر اپنی شریکِ حیات کی منفی باتوں پر توجہ رکھتے ہیں وہ اس کی خوبیوں کو نہیں دیکھ پاتے جب کہ مسرور جوڑے ایک دوسرے کی خامیوں کو نظر انداز کرکے خوبیوں پر نظر رکھتے ہیں۔ ایک خاتون کے مطابق انا کے شوہرپرانے کپڑوں کی گیندیں بناکر ہر جگہ پھینکتے ہیں اور جہاں جگہ ملتی ہے وہیں سو جاتے ہیں۔ خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر کو ڈش واشر میں برتن تک رکھنا نہیں آتے اور یہ رویہ انہیں انتہائی نہ پسند لیکن ان کے شوہر میں زبردست خوبیاں بھی ہیں کہ وہ ایماندار اور بہت خیال رکھنے والے ہیں جب کہ ان کا پیار ظاہر کرتا ہے کہ یہ اچھائیاں ان کی تمام برائیوں پر حاوی ہیں۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز
 
Top