• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صرف ایک نیکی والے شخص کا اپنی نیکی دوسرے کو دینا۔

ریحان احمد

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2011
پیغامات
266
ری ایکشن اسکور
707
پوائنٹ
120
ایک حدیث واعظین اکثر بیان کرتے ہیں خصوصاَ َ تبلیغی جماعت والے۔ حدیث کا مفہوم کچھ اس طرح ہے
"قیامت کے دن ایک شخص کی ایک نیکی کم پڑ جائے گی۔ اللہ اس سے فرمائے گا کہ اگر تو ایک حدیث لے آئے تو تجھے جنت میں داخل کر دوں گا۔ پس وہ لوگوں سے ایک نیکی مانگے گا تو ایک شخص جس کے پاس صرف ایک نیکی ہو گی وہ اس کو اپنی نیکی دے دے گا تو اللہ اس کو بھی جنت میں داخل کر دے گا اور نیکی کرنے والے کو اس کے اس احسان کے بدلے میں جنت دےد ے گا"

براہ مہربانی اس کی تفصیل بیان کر دیں۔ جزاک اللہ
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
نیٹ کے صفحات پر یہ بات درج ذیل الفاظ میں ملتی ہے:

وقد جاء في بعض الأخبار ، أنّ رجلا يبقى في أهل الموقف ، يسأل النّاس حسنة ، يقول : حسنة أدخل بها الجنّة ، فيفرّ النّاس منه ، فيجد رجلا يقول : إنّما هي حسنة لي فإذا وهبتها لك كنت من أهل الأعراف ، فيهب له تلك الحسنة فيقول الله - عزّ وجلّ - : ((أنا أكرم منك )) فيدخلهما الجنّة .
لیکن میں کسی بھی کتاب میں اس روایت کو نہیں پاسکتا۔
اور قرانی آیات کی روشنی میں یہ بات من گھڑت لگتی ہے کیونکہ قران میں ہے:
{فَإِذَا جَاءَتِ الصَّاخَّةُ (33) يَوْمَ يَفِرُّ الْمَرْءُ مِنْ أَخِيهِ (34) وَأُمِّهِ وَأَبِيهِ (35) وَصَاحِبَتِهِ وَبَنِيهِ (36) لِكُلِّ امْرِئٍ مِنْهُمْ يَوْمَئِذٍ شَأْنٌ يُغْنِيهِ }
پس جب کہ کان بہرے کر دینے والی (قیامت) آجائے گی (33) اس دن آدمی اپنے بھائی سے (34) اور اپنی ماں اور اپنے باپ سے (35) اور اپنی بیوی اور اپنی اوﻻد سے بھاگے گا (36) ان میں سے ہر ایک کو اس دن ایسی فکر (دامنگیر) ہوگی جو اس کے لئے کافی ہوگی۔[عبس: 33 - 37]

یعنی قرآن کے مطابق لوگ اپنے خونی رشتے سے بھی بھاگیں گے چہ جائے کہ کسی اجنبی کو اپنی نیکی دیں۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
الفاظ کی کچھ تبدیلی کے ساتھ اسی طرح کی بات دو دوستوں کے تعلق سے امام قرطبی نے یوں نقل کی ہے:

وَقَالَ كَعْبٌ: إِنَّ الرَّجُلَيْنِ كَانَا صَدِيقَيْنِ فِي الدُّنْيَا، فَيَمُرُّ أَحَدُهُمَا بِصَاحِبِهِ وَهُوَ يُجَرُّ إِلَى النَّارِ، فَيَقُولُ لَهُ أَخُوهُ: وَاللَّهِ مَا بَقِيَ لِي إِلَّا حَسَنَةً وَاحِدَةً أَنْجُو بِهَا، خُذْهَا أَنْتَ يَا أَخِي فَتَنْجُو بِهَا مِمَّا أَرَى، وَأَبْقَى أَنَا وَإِيَّاكَ مِنْ أَصْحَابِ الْأَعْرَافِ. قَالَ: فَيَأْمُرُ اللَّهُ بِهِمَا جَمِيعًا فَيَدْخُلَانِ الْجَنَّةَ.ْ[تفسير القرطبي :13/ 118].

امام قرطبی رحمہ اللہ نے بھی اس کا کوئی حوالہ نہیں دیا ہے ۔
مزید یہ کہ یہ کعب تابعی کا قول ہے ۔
ممکن ہے کہ یہ اسرائیلی روایت ہو ۔
بہرصورت یہ مردود ہے کیونکہ اس کی کوئی سند نہیں نیز نبی صلی اللہ علیہ وسلم یا کسی صحابی کاقول نہیں اور اس کے ساتھ یہ قرآنی تصریحات سے متصادم ہے جیساکہ پہلے وضاحت کی گئی۔
 
Top