• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صلوا کما رأیتمونی أصلی ... میں خطاب کس کو ؟

mominbachaa

مبتدی
شمولیت
جنوری 01، 2016
پیغامات
66
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
18
اک حنفی بھائی نے یہ جواب دیا ھے، کیا یہ صحیح ھے؟؟؟؟

صلوا كما رأيتموني أصلي

Son ab ye jo ( صلوا ) aor( رأيتمو ) men Wao hai ye Arbi Garaimar men Wao Zameer hai jo Moqae pe mojood bahot sare Mardon ko Khetab krne k leye hai jo tom ne Hadees paish ki ye Mardon ko Nabee (S L A W ) Khetab hai ab tom Is Hadees men Aorton ko Khetab sabit kr k Mard o Aorat ki Nemaz men Ittefaq sabit kro Shabash
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
قرآن وسنت کی اکثر نصوص میں خطاب جمع مذکر کے صیغہ کے ساتھ ہی ہے ، لیکن وہ خطاب مرد و عورت ، بوڑھے ، جوان سب کے لیے ہے ۔
مرد و عورت کی نماز کے فرق کے لیے اس طرح کی دلیل پیش کرنا انتہائی عجیب بات ہے ، کیونکہ خود قرآن مجید میں فرضیت نماز کے لیے جو صیغہ عام طور پر استعمال ہوا أقیموا الصلوۃ ، وہ بھی صلوا اور رأیتم کی طرح جمع مذکر کا ہی ہے ، اس کا مطلب ہے کہ نماز صرف مردوں پر فرض ہے ؟ !
تمام احکامات میں مردو عورت کا حکم ایک ہی ہے ، الا کہ جہاں صراحت کے ساتھ مرد و عورت کا فرق بیان کردیا گیا ہو ۔ واللہ أعلم بالصواب ۔
 
Top