• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صلوٰةالتسبیح کا بیان

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436


نماز کا بیان

صلوٰةالتسبیح کا بیان



سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1284


حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَکَمِ النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ أَبَانَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِلْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ يَا عَبَّاسُ يَا عَمَّاهُ أَلَا أُعْطِيکَ أَلَا أَمْنَحُکَ أَلَا أَحْبُوکَ أَلَا أَفْعَلُ بِکَ عَشْرَ خِصَالٍ إِذَا أَنْتَ فَعَلْتَ ذَلِکَ غَفَرَ اللَّهُ لَکَ ذَنْبَکَ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ قَدِيمَهُ وَحَدِيثَهُ خَطَأَهُ وَعَمْدَهُ صَغِيرَهُ وَکَبِيرَهُ سِرَّهُ وَعَلَانِيَتَهُ عَشْرَ خِصَالٍ أَنْ تُصَلِّيَ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ تَقْرَأُ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ فَاتِحَةَ الْکِتَابِ وَسُورَةً فَإِذَا فَرَغْتَ مِنْ الْقِرَائَةِ فِي أَوَّلِ رَکْعَةٍ وَأَنْتَ قَائِمٌ قُلْتَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ خَمْسَ عَشْرَةَ مَرَّةً ثُمَّ تَرْکَعُ فَتَقُولُهَا وَأَنْتَ رَاکِعٌ عَشْرًا ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ مِنْ الرُّکُوعِ فَتَقُولُهَا عَشْرًا ثُمَّ تَهْوِي سَاجِدًا فَتَقُولُهَا وَأَنْتَ سَاجِدٌ عَشْرًا ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ مِنْ السُّجُودِ فَتَقُولُهَا عَشْرًا ثُمَّ تَسْجُدُ فَتَقُولُهَا عَشْرًا ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ فَتَقُولُهَا عَشْرًا فَذَلِکَ خَمْسٌ وَسَبْعُونَ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ تَفْعَلُ ذَلِکَ فِي أَرْبَعِ رَکَعَاتٍ إِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ تُصَلِّيَهَا فِي کُلِّ يَوْمٍ مَرَّةً فَافْعَلْ فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَفِي کُلِّ جُمُعَةٍ مَرَّةً فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَفِي کُلِّ شَهْرٍ مَرَّةً فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَفِي کُلِّ سَنَةٍ مَرَّةً فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَفِي عُمُرِکَ مَرَّةً



عبدالرحمن بن بشر بن حکم، موسیٰ بن عبدالعزیز، حکم بن ابان، عکرمہ، ابن عباس، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عباس بن عبدالمطلب سے کہا چچا جان کیا میں آپ کو عطیہ نہ دوں، کیا میں آپ کو ہدیہ نہ دوں۔ کیا میں آپ کو نہ بتاؤں ایسی دس باتیں کہ اگر آپ ان پر عمل کریں تو اللہ تعالی آپ کے اگلے اور پچھلے، نئے اور پرانے، ارادہ سے کئے ہوئے یا بلا ارادہ کیے ہوئے، چھوٹے اور بڑے، کھلے اور چھپے سب گناہ بخش دے؟ اور وہ دس باتیں یہ ہیں۔ کہ آپ چار رکعت نماز پڑھیں اس طرح پر کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ اور کوئی ایک سورت پڑھیں اور جب قرات سے فارغ ہو جائیں پہلی رکعت میں تو کھڑے کھٹرے پندرہ مرتبہ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ پڑھیں پھر دس مرتبہ یہی کلمات کہیں، پھر سجدہ میں دس مرتبہ پھر سجدہ سے اٹھ کر دس مرتبہ پھر دوسرے سجدہ میں جا کر دس مرتبہ پھر دوسرے سجدہ سے اٹھ کر دس مرتبہ یہی پڑھیں اس طرح ہر رکعت میں پچھتر مرتبہ یہ کلمات دہرائے جائیں گے پھر اسی طرح چاروں رکعتوں میں کریں۔ اگر ہو سکے تو یہ صلوٰة التسبیح روزانہ ایک مرتبہ پڑھ لیا کریں۔ اگر یہ ممکن نہ ہو تو ہر جمعہ کو۔ اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو ہر مہینے۔ اگر یہ بھی نہ ہو تو سال میں ایک مرتبہ اور اگر اتنا بھی نہ ہو سکے تو کم ازکم زندگی میں ایک مرتبہ ضرور پڑھ لو۔




کتاب سنن ابن ماجہ جلد 1 حدیث نمبر 1387


حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَکَمِ النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ أَبَانَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ يَا عَبَّاسُ يَا عَمَّاهُ أَلَا أُعْطِيکَ أَلَا أَمْنَحُکَ أَلَا أَحْبُوکَ أَلَا أَفْعَلُ لَکَ عَشْرَ خِصَالٍ إِذَا أَنْتَ فَعَلْتَ ذَلِکَ غَفَرَ اللَّهُ لَکَ ذَنْبَکَ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ وَقَدِيمَهُ وَحَدِيثَهُ وَخَطَأَهُ وَعَمْدَهُ وَصَغِيرَهُ وَکَبِيرَهُ وَسِرَّهُ وَعَلَانِيَتَهُ عَشْرُ خِصَالٍ أَنْ تُصَلِّيَ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ تَقْرَأُ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ وَسُورَةٍ فَإِذَا فَرَغْتَ مِنْ الْقِرَائَةِ فِي أَوَّلِ رَکْعَةٍ قُلْتَ وَأَنْتَ قَائِمٌ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ خَمْسَ عَشْرَةَ مَرَّةً ثُمَّ تَرْکَعُ فَتَقُولُ وَأَنْتَ رَاکِعٌ عَشْرًا ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ مِنْ الرُّکُوعِ فَتَقُولُهَا عَشْرًا ثُمَّ تَهْوِي سَاجِدًا فَتَقُولُهَا وَأَنْتَ سَاجِدٌ عَشْرًا ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ مِنْ السُّجُودِ فَتَقُولُهَا عَشْرًا ثُمَّ تَسْجُدُ فَتَقُولُهَا عَشْرًا ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ مِنْ السُّجُودِ فَتَقُولُهَا عَشْرًا فَذَلِکَ خَمْسَةٌ وَسَبْعُونَ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ تَفْعَلُ فِي أَرْبَعِ رَکَعَاتٍ إِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ تُصَلِّيَهَا فِي کُلِّ يَوْمٍ مَرَّةً فَافْعَلْ فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَفِي کُلِّ جُمُعَةٍ مَرَّةً فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَفِي کُلِّ شَهْرٍ مَرَّةً فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَفِي عُمُرِکَ مَرَّةً



عبدالرحمن بن بشر بن حکم نیشاپوری، موسیٰ بن عبدالعزیز، حکم بن ابان، عکرمہ، حضرت ابن عباس بیان فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عباس (رضی اللہ عنہ) بن مطلب سے فرمایا اے عباس ! اے چچا ! میں آپ کو عطیہ نہ دوں تحفہ نہ دوں سلوک نہ کروں دس خصلتیں نہ بتاؤں اگر آپ ان کو کر لیں گے تو اللہ آپ کے گزشتہ و آئندہ نئے و پرانے خطاء سرزد ہوئے اور عمداً کئے ہوئے صغیرہ کبیرہ ظاہرہ اور پوشیدہ سب گناہ معاف فرما دیں گے۔ دس خصلتیں یہ ہیں آپ چار رکعات نماز پڑھیں۔ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ اور (کوئی اور) سورة پڑھیں۔ پہلی رکعت میں قرآت سے فارغ ہو کر کھڑے کھڑے پندرہ بار سُبحَانَ اللہِ وَالحَمدُ للہِ وَلَا اِلٰہِ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکبَرُ کہیں پھر رکوع تو رکوع میں بھی دس بار یہی کہیں پھر رکوع سے سر اٹھا کر بھی دس بار یہی پڑھیں پھر سجدہ میں جائیں تو سجدے میں بھی دس بار یہی پڑھیں پھر سجدہ سے سر اٹھا کر بھی دس یہی پڑھیں پھر دوسرے سجدہ میں بھی دس بار پڑھیں پھر سجدے سے سر اٹھا کر بھی دس بار پڑھیں۔ یہ پچھتر بار ہوگیا چار رکعات میں سے ہر ہر رکعت میں ایسا ہی کریں اگر ہو سکے تو روزانہ ایک بار نماز پڑھیں یہ نہ ہو سکے تو ہر جمعہ کو ایک بار یہ نہ ہو سکے تو ہر ماہ ایک بار یہ بھی نہ ہو سکے تو عمر بھر میں ایک بار۔


 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
صلاۃ تسبیح کے بارے میں کوئی بھی صحیح حدیث موجود نہیں ... امام احمد﷫

http://www.islamqa.com/ar/ref/145112/صلاة التسبيح
شیخ صلاۃ التسبیح ہے۔ سچی بات ہے مجھے تو حیرت ہوئی کہ آپ نے کہا کہ صلاۃ التسبیح نہیں ہے۔ اس حوالے سے میں نے کچھ دن پہلے سوال بھی کیا تھا۔ اللہ ہمارے lovelyalltime اس بھائی کو جزائے خیر دے، جنہوں نے مکمل ریفرنس دے دیا۔ورنہ آج ہم صلاۃ التسبیح جیسے مجرب عمل سے بھی محروم ہو جاتے۔ جزاک اللہ خیرا
ایک بات سب سے کہوں۔ صلاۃ التسبیح کے اندر جو کلمات ہیں اللہ اکبر، اس رب کی شان کس طرح بیان کی گئی ہے سُبحَانَ اللہِ وَالحَمدُ للہِ وَلَا اِلٰہِ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکبَرُ اتنے پیارے کلمات۔
جزاک اللہ خیرا بھائی
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
صلاۃ تسبیح کے بارے میں کوئی بھی صحیح حدیث موجود نہیں ... امام احمد﷫

http://www.islamqa.com/ar/ref/145112/صلاة التسبيح

انس بھائی ہماری یہی خرابی ہے کہ ہم تحقیق کے بغیر بات کرتے ہیں
إنا لله وإنا إليه راجعون

میں نے صلاۃ تسبیح کے حوالے سے ذاتی بات کرنے کی بجائے امام احمد کا قول نقل کیا کہ صلاۃ تسبیح کے بارے میں کوئی ایک روایت بھی صحیح نہیں اور حوالے کے طور پر اسلام سوال وجواب سائٹ سے لنک دیا، جس میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور امام ابن قدامہ وغیرہ نے امام احمد کی طرف اس قول کی نسبت کی تھی۔

اس عربی لنک میں یہ بات بھی صراحت سے موجود ہے کہ علماء میں صلاۃ تسبیح کی مشروعیت میں اختلاف ہے اور اس اختلاف کی وجہ اس بارے میں موجود حدیث کی صحت میں اختلاف ہے، اور محقق علماء اس کے ضعیف ہونے کے قائل ہیں۔ پھر امام احمد، امام عقیلی، امام ابن تیمیہ، امام نووی، امام ابن عثیمین کے اقوال اس کے ضعف پر نقل کیے گئے ہیں۔

اس کے باوجود یہ الزام دینے کی سمجھ نہیں آئی کہ
انس بھائی ہماری یہی خرابی ہے کہ ہم تحقیق کے بغیر بات کرتے ہیں
آپ کی بات تب صحیح ہوتی جب میں نے بغیر حوالے سے اپنی ذاتی رائے بیان کی ہوتی۔

آپ نے جواب میں جو لنک لگایا ہے، اس سے زیادہ سے زیادہ یہ ثابت ہوتا ہے کہ بعض علماء کے نزدیک صلاۃ تسبیح والی احادیث صحیح سند سے ثابت ہیں (اور یہ بات میرے دئیے گئے لنک میں بھی موجود ہے)، اب اگر میں بھی آپ کی پوسٹ کے جواب میں ان علماء کا لنک دے دوں جنہوں نے اسے ضعیف قرار دیا ہے اور یہی ریمارکس پاس کروں کہ

’’ہماری خرابی یہی ہے کہ ہم تحقیق کے بغیر بات کرتے ہیں‘‘

تو آپ کو کیسا لگے گا؟!

صلاۃ تسبیح کے بارے میں شیخ محمد بن صالح العثیمین فرماتے ہیں:
’’نماز تسبیح نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے۔ اس سے متعلق حدیث کے بارے میں امام احمد فرماتے ہیں کہ صحیح نہیں ہے۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ فرماتے ہیں کہ یہ روایت جھوٹی ہے۔ امام احمد نے نماز تسبیح کو مکروہ قرار دیا ہے۔ ائمہ کرام میں سے کسی امام نے بھی اسے مستحب قرار نہیں دیاہے، امام ابوحنیفہ، امام مالک اور امام شافعی سے تو اس نماز کے بارے میں بالکل کچھ سنا ہی نہیں گیا ہے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے اس کے بارے میں جو کچھ فرمایا ہے، وہ بالکل بر حق ہے۔ اگر یہ نماز صحیح اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہوتی، تو امت تک ایسے طریق سے پہنچتی جس میں کوئی شک نہ ہوتا، حالانکہ یہ صلاۃ التسبیح جنس نماز بلکہ جنس عبادات ہی سے خارج ہے کیونکہ کسی بھی عبادت میں یہ اختیار نہیں دیا گیا کہ اسے روزانہ کرو یا ہفتہ میں ایک بار کرو یا مہینے میں ایک بار یا سال میں ایک بار یا عمر میں ایک بار کرو اورجو نماز دیگر نمازوں سے مختلف ہوتی ہے لوگ اسے بہت اہتمام کے ساتھ بیان کرتے ہیں اگراس کا وجود ہوتا تو اسے انوکھی عبادت ہونے کی وجہ سے بہت مشہور ہونا چاہیے تھا لیکن اس نماز کا معاملہ ایسا نہیں ہے، لہٰذا معلوم ہوا کہ اس کے بارے میں کوئی حکم شرعی وارد نہیں ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ ائمہ کرام میں سے کسی ایک امام نے بھی اسے مستحب قرار نہیں دیا۔‘‘
http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/1120/0/

اللہ تعالیٰ ہم سب کی اصلاح فرمائیں!
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
شیخ صلاۃ التسبیح ہے۔ سچی بات ہے مجھے تو حیرت ہوئی کہ آپ نے کہا کہ صلاۃ التسبیح نہیں ہے۔ اس حوالے سے میں نے کچھ دن پہلے سوال بھی کیا تھا۔ اللہ ہمارے lovelyalltime اس بھائی کو جزائے خیر دے، جنہوں نے مکمل ریفرنس دے دیا۔ورنہ آج ہم صلاۃ التسبیح جیسے مجرب عمل سے بھی محروم ہو جاتے۔ جزاک اللہ خیرا
ایک بات سب سے کہوں۔ صلاۃ التسبیح کے اندر جو کلمات ہیں اللہ اکبر، اس رب کی شان کس طرح بیان کی گئی ہے سُبحَانَ اللہِ وَالحَمدُ للہِ وَلَا اِلٰہِ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکبَرُ اتنے پیارے کلمات۔
جزاک اللہ خیرا بھائی
کسی عبادت کو ثابت کرنے کیلئے اسے صحیح حدیث سے ثابت کرنا پڑتا ہے نہ کہ صرف جذبات کی بنا پر ہی کوئی عبادت دین کا حصّہ بن جاتی ہے!

اگر دین جذبات سے ہی ثابت ہوتا ہو تو کیا یہ مبارک ترین کلمات سبحان الله والحمد لله ولا إله إلا الله والله أكبر کسی بدعت میں بھی شامل ہوکر اسے سنت بنا سکتے ہیں؟؟!
 

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
کسی عبادت کو ثابت کرنے کیلئے اسے صحیح حدیث سے ثابت کرنا پڑتا ہے نہ کہ صرف جذبات کی بنا پر ہی کوئی عبادت دین کا حصّہ بن جاتی ہے!

اگر دین جذبات سے ہی ثابت ہوتا ہو تو کیا یہ مبارک ترین کلمات سبحان الله والحمد لله ولا إله إلا الله والله أكبر کسی بدعت میں بھی شامل ہوکر اسے سنت بنا سکتے ہیں؟؟!

یہ بات نہیں ہے بھائی جان بات یہ ہے جو اتنا بڑا حوالہ دیا گیا ہے کیا آپ کے خیال میں وہ صحیح نہیں ہے۔
میں وضاحت کردوں میں نے جو کچھ لکھا ہے وہ اس حدیث کے حوالہ میں ہی لکھا ہے کہ حدیث میں ایک چیز موجود ہے۔ تو پھر ہم کون ہوتے ہیں اس کا انکارکرنے والے۔
رہی آپ کی سائٹ کا ریفرنس وہ یہاں بلاک ہے۔
جواوپر بھائی نے ریفرنس دیا ہے۔ وہ ماشاءاللہ درالسلام کی حافظ صلاح الدین یوسف صاحب نے نظرثانی کی ہے۔اگر ایسی بات ہوتی تو مکتبہ دارالسلام اور حافظ صاحب ضرورخیال کرتے۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
إنا لله وإنا إليه راجعون

میں نے صلاۃ تسبیح کے حوالے سے ذاتی بات کرنے کی بجائے امام احمد کا قول نقل کیا کہ صلاۃ تسبیح کے بارے میں کوئی ایک روایت بھی صحیح نہیں اور حوالے کے طور پر اسلام سوال وجواب سائٹ سے لنک دیا، جس میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور امام ابن قدامہ وغیرہ نے امام احمد کی طرف اس قول کی نسبت کی تھی۔

اس عربی لنک میں یہ بات بھی صراحت سے موجود ہے کہ علماء میں صلاۃ تسبیح کی مشروعیت میں اختلاف ہے اور اس اختلاف کی وجہ اس بارے میں موجود حدیث کی صحت میں اختلاف ہے، اور محقق علماء اس کے ضعیف ہونے کے قائل ہیں۔ پھر امام احمد، امام عقیلی، امام ابن تیمیہ، امام نووی، امام ابن عثیمین کے اقوال اس کے ضعف پر نقل کیے گئے ہیں۔

اس کے باوجود یہ الزام دینے کی سمجھ نہیں آئی کہ


آپ کی بات تب صحیح ہوتی جب میں نے بغیر حوالے سے اپنی ذاتی رائے بیان کی ہوتی۔

آپ نے جواب میں جو لنک لگایا ہے، اس سے زیادہ سے زیادہ یہ ثابت ہوتا ہے کہ بعض علماء کے نزدیک صلاۃ تسبیح والی احادیث صحیح سند سے ثابت ہیں (اور یہ بات میرے دئیے گئے لنک میں بھی موجود ہے)، اب اگر میں بھی آپ کی پوسٹ کے جواب میں ان علماء کا لنک دے دوں جنہوں نے اسے ضعیف قرار دیا ہے اور یہی ریمارکس پاس کروں کہ

’’ہماری خرابی یہی ہے کہ ہم تحقیق کے بغیر بات کرتے ہیں‘‘

تو آپ کو کیسا لگے گا؟!

صلاۃ تسبیح کے بارے میں شیخ محمد بن صالح العثیمین فرماتے ہیں:


http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/1120/0/

اللہ تعالیٰ ہم سب کی اصلاح فرمائیں!


میرے بھائی زبیر علی زئی صاحب نے جو تحقیق کی ہے
وہ آپ کے سامنے ہے
بتایں کہ یہ صحیح ہے یا نہیں
اگر نہیں تو دارلسلام والوں کی ان کی تحقیق اور تخریج نہیں کروانی چاہیے

 

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
lovelyalltime بھائی جزاک اللہ خیرا
سنن ابن ماجہ جلد دوم باب 190-صلوٰۃ التسبیح حدیث نمبر1386 ابورافع رضی اللہ عنہ اس کے راوی ہیں
میں ابھی ترمذی شریف میں بھی پڑھ رہا تھا۔ اس میں بھی صلوٰۃ التسبیح موجود ہے۔
 

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
بہرکیف، یہ بہت ہی لاجواب عمل ہے صلوٰۃ التسبیح (الحمدللہ حدیث سے ثابت ہےبس تھوڑا سمجھنے میں فرق ہے ریفرنس اوپر لگے ہوئے ہیں) بس اللہ رب العزت ہمیں خشوع خضوع سے پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔اور سب کے ساتھ عافیت والا معاملہ فرمائے آمین یا رب العالمین
 
Top