• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ضرورت برائے تحقیق

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
ناچیز نے ایک مضمون باعنوان علماء اہلحدیث اور تصوف لکھا تھا، اس موضعوں پر تفصیلی مقالہ لکھا جا رہا ہے،جس کئلئے بندہ کو کافی زیادہ معلومات کی ضرورت ہے اگر کوئی صاحب اس موضعوں کے متعلق جانتے ہوں تو مہربانی فرما کر رابطہ فرماہیں،اسکے علاوہ خاندان غزنوی کی کتب بلخصوص الہام و البیعۃ، پیری مریدی سید نذیر دہلویؒ وغیرہ ۔علاوہ زیں اہلحدیث حضرات کا تصوف سے دور ہونا اسکی وجوہات پر ، اور کابرین کا تعلق تصوف۔
اسی طرح دیگر خاندن لکھوی ،قلعوی ،اور نواب صاحب کی کتب اگر نیٹ یا کتب خانے کا بھی پتہ ہو تو شیئر کر دے ۔
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
دونوں حفاظ صاحبان سے گزرش ہے کہ صرف دعا دیکر سائیڈ پر نہ ہو جائے بلکہ اس بارے میں کوئی مشورہ وغیرہ بھی دے ،ویسے اس بات کی مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اس موضعوں پر لکھتے ہوئےآج کا اہلحدیث کیوں گبھرا جاتا ہے۔ورنہ ایک صدی قبل تو اہلحدیث حضرات کے ہاں بیعت تصوف وسلوک عام تھیں۔
 

ناظم شهزاد٢٠١٢

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 07، 2012
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
1,533
پوائنٹ
120
قریشی بھائی اہلحدیث اور تصوف دو علیحدہ راستے ہیں۔
باقی رہا مسئلہ علمائے اہلحدیث کا اس کا بارے میں بھی کافی بحث ہو چکی ہے۔
جو بھی
ہمارے نزدیک حجت قرآن وسنت ہے نہ ہمارے علماء
علماء کی بھی صرف وہی باتیں قابل قبول ہیں جو قرآن وسنت سے متصادم نہ ہوں۔
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
قریشی بھائی اہلحدیث اور تصوف دو علیحدہ راستے ہیں۔
باقی رہا مسئلہ علمائے اہلحدیث کا اس کا بارے میں بھی کافی بحث ہو چکی ہے۔
جو بھی
ہمارے نزدیک حجت قرآن وسنت ہے نہ ہمارے علماء
علماء کی بھی صرف وہی باتیں قابل قبول ہیں جو قرآن وسنت سے متصادم نہ ہوں۔
میرے بھائی آپ کو قران و حدیث کس نے سکھایا ہے،اگر آپ بلواسطہ سید نذیر حسین دہلویؒ کے شاگرد ہیں،یا مو لنا ثناء اللہؒ کے آخر آپکا تعلق تو اکابرین ہی سے ہوگا تو پھر ماننا پڑے گا کہ وہ قران وحدیث نہیں جانتے تھے اور آپ جانتے ہیں یا پھر وہ جانتے تھے، آپ کو غلطی لگ رہی ہے ،یہ کہنا کہ ہم صرف قران وحدیث کو مانتے ہیں ،یہ بات تو حنفی بھی کہتے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ ماننے کا معیار کیا ہے؟ کیا اپنی پسند کی قران وحدیث کی تشریح کرنا یا چودہ صدیوں کا تواتر توارث دیکھ کر فیصلہ کرنا۔
اب مولنا ابراھیم میر سیالکوٹی ہی لے لیتے ہیں،آپ کی مسلک اہلحدیث کیلئے بے پناہ خدمات ہیں ،اور شاید آپ نہیں جانتے کہ وہ تصوف سے گہرا لگاؤ رکھتے تھے۔اسی طرح جن لوگوں نے مسلک ایلحدیث ہم تک پہنچایا ہے ان میں تو بہت سے لوگ صوفی تھے،نواب صدیق حسن خاںؒ کے صوفی ہونے سے کوئی انکار کر سکتا ہے؟تو کیا وہ قران وحدیث نہیں جانتے تھے؟اصل بات یہ کہ اس عہدکے جو سلفی ہیں اکثریت علم و عمل سے دور اور ہر قت بحث ومبا حثہ میں الجھی ہوئی ہے ناراض نہ ہونا یہ ایک حقیقت ہے۔جس طرح اہل بدعت نے توحید وسنت کیخلاف اتنا پراپگنڈہ کیا کہ آج اگر ان کے مولوی توحید بیان کرے تو لوگ کہتے ہیں کہ نیم وہابی ہو گیا،اب بے چارے توحید بیان کرنے سے بھی ڈرتے ہیں اسی طرح تصوف کیخلاف اندھا پراپگنڈہ کیا گیا اور حق و باطل کا امتیاز نہ رکھا گیا اور اس طرح نئی نسل اس نے ناآشنا ہو گئی۔
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
ناچیز نے ایک مضمون باعنوان علماء اہلحدیث اور تصوف لکھا تھا، اس موضعوں پر تفصیلی مقالہ لکھا جا رہا ہے،جس کئلئے بندہ کو کافی زیادہ معلومات کی ضرورت ہے اگر کوئی صاحب اس موضعوں کے متعلق جانتے ہوں تو مہربانی فرما کر رابطہ فرماہیں،اسکے علاوہ خاندان غزنوی کی کتب بلخصوص الہام و البیعۃ، پیری مریدی سید نذیر دہلویؒ وغیرہ ۔علاوہ زیں اہلحدیث حضرات کا تصوف سے دور ہونا اسکی وجوہات پر ، اور کابرین کا تعلق تصوف۔
اسی طرح دیگر خاندن لکھوی ،قلعوی ،اور نواب صاحب کی کتب اگر نیٹ یا کتب خانے کا بھی پتہ ہو تو شیئر کر دے ۔
دونوں حفاظ صاحبان سے گزرش ہے کہ صرف دعا دیکر سائیڈ پر نہ ہو جائے بلکہ اس بارے میں کوئی مشورہ وغیرہ بھی دے ،ویسے اس بات کی مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اس موضعوں پر لکھتے ہوئےآج کا اہلحدیث کیوں گبھرا جاتا ہے۔ورنہ ایک صدی قبل تو اہلحدیث حضرات کے ہاں بیعت تصوف وسلوک عام تھیں۔
میرے بھائی آپ کو قران و حدیث کس نے سکھایا ہے،اگر آپ بلواسطہ سید نذیر حسین دہلویؒ کے شاگرد ہیں،یا مو لنا ثناء اللہؒ کے آخر آپکا تعلق تو اکابرین ہی سے ہوگا تو پھر ماننا پڑے گا کہ وہ قران وحدیث نہیں جانتے تھے اور آپ جانتے ہیں یا پھر وہ جانتے تھے، آپ کو غلطی لگ رہی ہے ،یہ کہنا کہ ہم صرف قران وحدیث کو مانتے ہیں ،یہ بات تو حنفی بھی کہتے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ ماننے کا معیار کیا ہے؟ کیا اپنی پسند کی قران وحدیث کی تشریح کرنا یا چودہ صدیوں کا تواتر توارث دیکھ کر فیصلہ کرنا۔
اب مولنا ابراھیم میر سیالکوٹی ہی لے لیتے ہیں،آپ کی مسلک اہلحدیث کیلئے بے پناہ خدمات ہیں ،اور شاید آپ نہیں جانتے کہ وہ تصوف سے گہرا لگاؤ رکھتے تھے۔اسی طرح جن لوگوں نے مسلک ایلحدیث ہم تک پہنچایا ہے ان میں تو بہت سے لوگ صوفی تھے،نواب صدیق حسن خاںؒ کے صوفی ہونے سے کوئی انکار کر سکتا ہے؟تو کیا وہ قران وحدیث نہیں جانتے تھے؟اصل بات یہ کہ اس عہدکے جو سلفی ہیں اکثریت علم و عمل سے دور اور ہر قت بحث ومبا حثہ میں الجھی ہوئی ہے ناراض نہ ہونا یہ ایک حقیقت ہے۔جس طرح اہل بدعت نے توحید وسنت کیخلاف اتنا پراپگنڈہ کیا کہ آج اگر ان کے مولوی توحید بیان کرے تو لوگ کہتے ہیں کہ نیم وہابی ہو گیا،اب بے چارے توحید بیان کرنے سے بھی ڈرتے ہیں اسی طرح تصوف کیخلاف اندھا پراپگنڈہ کیا گیا اور حق و باطل کا امتیاز نہ رکھا گیا اور اس طرح نئی نسل اس نے ناآشنا ہو گئی۔
@ناظم شهزاد٢٠١٢ بھائی کی تو ابھی تک مصروفیت ختم نہیں ہوئی -

ابھی مصروف ہوں انشاء اللہ گفتگو کا سلسلہ بعد میں شروع کروں گا۔
کیا @ابن داود بھائی آپ @qureshi کی "علماء اہلحدیث اور تصوف" پر تفصیلی مقالہ لکھنے میں مدد کر سکتے ہیں -
 
Last edited:

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,426
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
190
5 سال ميں تو انكا مقاله مكمل هوچكا هوگا
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اب اس معاملہ میں کسی کو کیا مدد درکار ہے!
اہل الحدیث علماء کی کتب بھی مطبوع ہیں، اور اہل الحدیث پر نقد کرنے والے علماء کی کتب بھی مطبوع ہیں!
انہوں نے اس مسئلہ میں کہ اہل الحدیث علماء اور تصوف کے متعلق لکھا ہے، ان کتب سے حوالہ نکال کر تحقیق کریں! اور اہل الحدیث علماء نے اس پر جو جواب لکھیں ہیں، وہ بھی تلاش کرکے تحقیق کریں!
مگر ایک بات ہمارے بھائی دوست اکثر بھول جاتے ہیں، جبکہ یہ منہج اہل الحدیث کی بنیادی بات ہے کہ:
منہج اہل الحدیث کسی عالم کسی مجتہد کی خطا کی پیروی کا نام نہیں، بلکہ منہج اہل الحدیث دلیل کی پیروی کا نام ہے!
 
Last edited:

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
میرے بھائی آپ کو قران و حدیث کس نے سکھایا ہے،اگر آپ بلواسطہ سید نذیر حسین دہلویؒ کے شاگرد ہیں،یا مو لنا ثناء اللہؒ کے آخر آپکا تعلق تو اکابرین ہی سے ہوگا تو پھر ماننا پڑے گا کہ وہ قران وحدیث نہیں جانتے تھے اور آپ جانتے ہیں یا پھر وہ جانتے تھے، آپ کو غلطی لگ رہی ہے ،یہ کہنا کہ ہم صرف قران وحدیث کو مانتے ہیں ،یہ بات تو حنفی بھی کہتے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ ماننے کا معیار کیا ہے؟ کیا اپنی پسند کی قران وحدیث کی تشریح کرنا یا چودہ صدیوں کا تواتر توارث دیکھ کر فیصلہ کرنا۔
اب مولنا ابراھیم میر سیالکوٹی ہی لے لیتے ہیں،آپ کی مسلک اہلحدیث کیلئے بے پناہ خدمات ہیں ،اور شاید آپ نہیں جانتے کہ وہ تصوف سے گہرا لگاؤ رکھتے تھے۔اسی طرح جن لوگوں نے مسلک ایلحدیث ہم تک پہنچایا ہے ان میں تو بہت سے لوگ صوفی تھے،نواب صدیق حسن خاںؒ کے صوفی ہونے سے کوئی انکار کر سکتا ہے؟تو کیا وہ قران وحدیث نہیں جانتے تھے؟اصل بات یہ کہ اس عہدکے جو سلفی ہیں اکثریت علم و عمل سے دور اور ہر قت بحث ومبا حثہ میں الجھی ہوئی ہے ناراض نہ ہونا یہ ایک حقیقت ہے۔جس طرح اہل بدعت نے توحید وسنت کیخلاف اتنا پراپگنڈہ کیا کہ آج اگر ان کے مولوی توحید بیان کرے تو لوگ کہتے ہیں کہ نیم وہابی ہو گیا،اب بے چارے توحید بیان کرنے سے بھی ڈرتے ہیں اسی طرح تصوف کیخلاف اندھا پراپگنڈہ کیا گیا اور حق و باطل کا امتیاز نہ رکھا گیا اور اس طرح نئی نسل اس نے ناآشنا ہو گئی۔
جب ایک بات بطور منھج بیان کر دی گئی ہے کہ اسلام اور تصوف دو جداگانہ راستے ہیں اور کسی بھی عالم دین کی رائے اگر کتاب و سنت کے دلائل سے متصادم ہوئی تو اسے رد کر دیا جائے گا اور یہ بھی سابقہ اسلاف میں سے کوئی بھی معصوم عن الخطا نہیں تھا لہذا غلطی کا امکان ہر جگہ موجود ہے اسی لیے دلیل کی حاکمیت کی بات کی گئی کہ سب کی بات دلیل پر پیش کی جائے اگر دلیل کے مطابق ہو تو قبول کر لی جائے وگرنہ رد کر دی جائے
اب اس کے بعد یہ کہنا کہ کہ اگر ان کی بات رد کر دی جائے تو اس میں ان کی توہین ہے یا وہ دین نہیں جانتے تھے یہ سب شیطانی وساوس ہیں جن لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے یہ منھج بھی انہی کا دیا ہوا ہے کہ اصل اہمیت دلیل کی ہے پھر بھی اگر آپ اہل حدیث اسلاف سے تصوف کو ثابت کرنا چاہتے ہیں تو شوق سے کریں پہلے بھی آپ کے بہت سے ساتھی یہ خدمت انجام دینے کی کوشش کر رہے ہیں ایک اور سہی لیکن یہ واضح رہے کسی بڑے سے بڑے عالم دین کے نام سے بھی تصوف کو مشرف بہ اسلام کرنا ممکن نہیں کجا کہ اسے اسلام کے مطابق ثابت کیا جائے
 
Top