• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ضعیف احادیث میں مذکور دعا کا حکم

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
دعا کی دو قسمیں ہیں ۔
(1) وہ دعائیں جو زمان، مکان، عبادت، عدد اور فضیلت سے متعلق ہوں۔ مثلا سفرکی دعا، گھر میں داخل ہونے کی دعا،نمازکی دعائیں اورمتعین عدد وفضائل والی دعائیں وغیرہ
اس قسم کی دعا کے لئے ضروری ہے کہ وہ صحیح سند سے ثابت ہو ںتبھی ہم ان پر عمل کریں گے ۔ اگر اس قبیل سے کوئی دعا ضعیف حدیث میں مذکورہو تو ہم اس پر عمل نہیں کریں گے ۔ مثلا نئے سال کی دعا طبراني اوسط میں ہے۔عبداللہ بن ہشام سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام ایک دوسرے کو یہ دعا سکھاتے تھے سال یا مہینے کی آمد پہ "اللهم أدخله علينا بالأمن والإيمان، والسلامة والإسلام، ورضوان من الرحمن، وجواز من الشيطان"۔
٭اس حدیث کو شیخ البانی نےضعیف کہا ہے ۔ [ سلسلة الأحاديث الضعيفة والموضوعة ( ج 8 / ص 6 حديث رقم 3504) ] .
چونکہ یہ حدیث نئے سال والی زمان سے متعلق ہے اس وجہ سے اس پر عمل نہیں کیاجائے گا۔ اس طرح سےمکان، عبادت، عدد اور فضیلت سے متعلق ضعیف دعائیں سمجھ لیں۔

(2) دوسری وہ دعائیں جو عام ہوں جو کبھی بھی کی جاسکتی ہوں یعنی زمان، مکان، عبادت، عدد اور فضیلت سے متعلق نہ ہوں تو ایسی دعائیں کرنے میں کوئی حرج نہیں ۔ ہمیں معلوم ہے کہ اللہ تعالی سے کسی بھی زبان میں اور کسی بھی الفاظ میں دعا کرسکتے ہیں۔ اس وجہ سے ضعیف حدیث میں وارد عام دعائیں کرسکتے ہیں مگرچندباتوں پہ دھیان دینا ہوگا۔
٭ اولا اس دعا کو نبی ﷺ سے ثابت ہونے کا اعتقاد نہ رکھا جائے ۔
٭ ثانیا دعا کے الفاظ میں کوئی شرعی قباحت نہ ہو۔
٭ ثالثا اس دعا کے لئے کوئی متعین فضیلت کی امید نہ رکھے ۔
٭ رابعا اس دعا کا خصوصی التزام نہ کرےیعنی کبھی کبھار پڑھ لیا کرے اور کبھی کبھار چھوڑ دے ۔

واللہ اعلم

 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
جزاکم اللہ خیرا یا شیخ.
بارک اللہ فی علمک
 
Top