• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ض : داد یا زاد

شمولیت
دسمبر 31، 2017
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
23
اسلام علیکم!
حرف " ض " کا مخرج کیا ہے ؟
محدث لائیبریری سے عربی کی کتاب ڈاؤنلوڈ کی تھی اس پر اس کا مخرج بتایا گیا تھا کہ حرف " ض " کا مخرج ظ کے مشابہ ہے اور جن کی دال سے ملتی جلتی آواز نکلتی ہے وہ غلط ہے مگر ائمہ حرم کی تلاوت سنیں تو " ض " کی آواز دال سے ملتی جلتی نکلتی ہے۔ تجوید میں مشہور شیخ الغامدی کی بھی تلاوت ایسے ہی ہے۔ المغضوب کی آواز المغدوب کی طرح ، الارض کی الارد کی طرح بولتے ہیں۔ اور کبھی کسی لفظ میں " ض " کو " داد " کی طرح اور کبھی " زاد " کی کی طرح بولتے ہیں جیسے شیخ السدیس " المغضوب " کو " المغدوب " اور " والالضالین " کو " والالزالین " کی طرح ایک میں ض کو داد کی طرح اور ایک میں زاد کی بولتے ہیں۔ تو پھر اصل مخرج کیا ہے؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
اسلام علیکم!
حرف " ض " کا مخرج کیا ہے ؟
محدث لائیبریری سے عربی کی کتاب ڈاؤنلوڈ کی تھی اس پر اس کا مخرج بتایا گیا تھا کہ حرف " ض " کا مخرج ظ کے مشابہ ہے اور جن کی دال سے ملتی جلتی آواز نکلتی ہے وہ غلط ہے مگر ائمہ حرم کی تلاوت سنیں تو " ض " کی آواز دال سے ملتی جلتی نکلتی ہے۔ تجوید میں مشہور شیخ الغامدی کی بھی تلاوت ایسے ہی ہے۔ المغضوب کی آواز المغدوب کی طرح ، الارض کی الارد کی طرح بولتے ہیں۔ اور کبھی کسی لفظ میں " ض " کو " داد " کی طرح اور کبھی " زاد " کی کی طرح بولتے ہیں جیسے شیخ السدیس " المغضوب " کو " المغدوب " اور " والالضالین " کو " والالزالین " کی طرح ایک میں ض کو داد کی طرح اور ایک میں زاد کی بولتے ہیں۔ تو پھر اصل مخرج کیا ہے؟
ضاد کا مخرج
حافۂ لسان۔ یعنی زبان کی کروٹ دائیں یا بائیں اضراسِ عُلیا یعنی اوپر والی ڈاڑھ کی جڑ سے لگائیں تو " ضاد " ادا ہوتا ہے
اور بائیں طرف سے ادا کرنا آسان ہے اور دونوں طرف سے ایک وقت نکالنا بھی صحیح ہے لیکن بہت مشکل ہے ۔

اس کو " حافیہ " کہتے ہیں

ضاد" کی ادائیگی میں اکثر لوگ بہت غلطی کرتے ہیں ۔ اس لئے کسی ماہر قاری سے اس کی مشق کرنا ضروری ہے ۔

ضاد" حرف "دال" پُر یا باریک کے مشابہ نہیں ہے ۔ ایسا ہرگز نہیں پڑھنا چاہئیے ۔ یہ بالکل غلط ہے ۔
اور نہ ہی خالی ظا" کی طرح پڑھا جاتا ہے ۔ اگر ضاد" کو اس کے صحیح مخرج سے صحیح طور پر نرمی کے ساتھ آواز کو جاری رکھ کر اور تمام صفات کا لحاظ رکھتے ہوئے ادا کریں تو اس کی آوازسننے میں "ظا کی آواز سے بہت زیادہ مشابہ ہوتی ہے ۔ دال کے مشابہ بالکل نہیں ہوتی ۔ تجوید و قراءت کی کتابوں میں ایسا ہی لکھا ہے ۔


مخرج معلوم کرنے کا طریقہ

یہ ہے کہ *ضاد" کو ساکن کر کے اس سے پہلے ھمزہ متحرک لگا دیں ۔
" آضْ " ۔ ادا کریں تو " ضاد کا مخرج معلوم ہو جائے گا ۔ کہ زبان کا کنارہ اوپر والی ڈاڑھوں کی جڑ کو لگے

ثقیلُ الصَّوت ۔۔۔ مشکل آواز
[COLOR=rgba(0, 0, 0, 0.870588)]
[/COLOR]
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
مگر ائمہ حرم کی تلاوت سنیں تو " ض " کی آواز دال سے ملتی جلتی نکلتی ہے۔ تجوید میں مشہور شیخ الغامدی کی بھی تلاوت ایسے ہی ہے۔ المغضوب کی آواز المغدوب کی طرح ، الارض کی الارد کی طرح بولتے ہیں۔ اور کبھی کسی لفظ میں " ض " کو " داد " کی طرح اور کبھی " زاد " کی کی طرح بولتے ہیں جیسے شیخ السدیس " المغضوب " کو " المغدوب " اور " والالضالین " کو " والالزالین " کی طرح ایک میں ض کو داد کی طرح اور ایک میں زاد کی بولتے ہیں۔ تو پھر اصل مخرج کیا ہے
صحیح بات وہی جو آپ اوپر نقل کر چُکے ہیں۔
البتہ اس کی ادائیگی میں اختلاف ہے ۔ اس لیے کچھ لوگ اسے دال کی طرح بھی پڑھتے ہیں۔
 
Top