• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
بتائیں میں نے یا میری سوچ و فکر رکھنے والے کس اہل حدیث نے کسی اہل حدیث یا سلفی کے خلاف پراپیگنڈہ کیا ہے ؟
اور دوسری طرف ، آپ لوگوں کی تو ایک وجہ امتیاز ہی یہ پراپیگنڈے ہیں ۔
ایسے موضوعات پر اس قسم کی باتیں سننا ، وقت کا ضیاع ہے ۔
ہمارےلیے قرآن و سنت اور اس کے فہم کے لیے ہمارے سلف صالحین اور ان کی سوچ فکر ، اور رہنمائی کافی ہے ۔

جزاک اللہ خیر
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
مجھے حیرانی ہے کہ شیخ وصی اللہ عباس صاحب نے بھی ڈاکٹر مرتضی بخش صاحب کی علما کے بارے میں اس روش کو غلط قرار دیا ، لیکن اس کے باوجود کچھ ’ حدثاء الأسنان ، سفہاء الاحلام ‘ اس فضول انداز پر ڈٹے ہوئے ہیں ۔ اور الٹا پراپیگنڈہ ہم کر رہے ہیں ۔
میں پہلے کہہ چکا ہوں ، اگر ان لوگوں نے شیخ رحمانی ،شیخ مبشر ربانی وغیرہ علماء کے متعلق بات نہ کی ہوتی ، تو ہمیں ان کا علم تک نہ ہوتا، بجائےاس کے ہم ان کے خلاف کوئی پراپیگنڈہ کرنے کی سوچ رکھتے ہوں ۔
بلکہ اس سب کےباوجود میں نے ڈاکٹر مرتضی بخش صاحب کی ویب سائٹ پر انہیں میسیج بھی ارسال کیا ، اور اپنے فیس بک پر بھی ان کے بارے میں مثبت خیالات کا اظہار کیا ، البتہ اس میں ان کی علما کے متعلق غلط روش کو غلط ہی کہا ۔ ملاحظہ کرلیں :
’ڈاکٹر مرتضی بخش کے دروس والی ویب سائٹ دیکھی ، مجموعی طور پر عقیدہ وغیرہ مسائل پر اچھے دروس ہیں ۔
http://ashabulhadith.com
اسی طرح اچھے انداز سے کام کرتے رہتے تو سب ان کی عزت کرتے ۔
علما کرام پر فتوے لگا کر انہوں نے خود اپنا حلقہ مستفیدین تنگ کرلیا ہے ۔
اور پھر اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کے لیے بطور تزکیہ شیخ عبید الجابری اور ایک اور غیر معروف عالم دین کی گواہیاں لگائی ہوئی ہیں ۔
بھلا اس کا کیا فائدہ ؟؟
آپ کا دعوت کا میدان اردو کمیونٹی ہے ، تو پاکستان ، انڈیا وغیرہ علماء کے تزکیے لگائیں ، جن کے تزکیے لگائے ہوئے ہیں ، انہیں بر صغیر میں کون جانتا ہے ؟؟
شیخ عبد اللہ ناصر رحمانی ، یا شیخ مبشر ربانی صاحب جیسے علماء پر طعن کرکے ، انہیں عرب کیا ، برصغیر کے بڑے سے بڑے عالم دین کا تزکیہ بھی شاید فائدہ نہیں دے گا ۔
میں ان کو مشورہ دینا چاہوں گا کہ
1۔اپنی فتوی بازی والی روش سے گریز کریں ، اور اس سے رجوع کا اعلان کریں ۔
2۔ دوسرا اردوعلماء کو پڑھیں ، سنیں ، یہاں کے حالات جانیں ، اور اس کے مطابق قرآن وسنت سے رہنمائی دیں ۔
آپ کے مخالفین ہی سب سے بڑے حمایتی بن جائیں گے .. إن شاءاللہ ‘

اس کا صلہ کسی بخشی حمایتی نے یہ دیا کہ فیس بک پر ایک ویڈیو بنا کر لگادی ، جس میں میری پروفائل کے سکرین شارٹ تھے ، جبکہ شیخ توصیف کی غالبا ایک آڈیو کال تھی ، اور دونوں کو ’ اخوانیت ‘ کا لقب دے دیا ۔
اور ابھی بھی پراپیگنڈہ ہم کرتےہیں ، اور آپ لوگ علم و علما کی قدر کرنے والے ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
آپ کی اور ہماری سوچ کا فرق اس سے بھی واضح ہے ، کہ ہم آپ سے مستند علماء کاپوچھ رہے ہیں ، اور آپ ہمیں اپنے پسندیدہ موضوع کی طرف لے جانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں ۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
حضر حیات بھائی، اور دیگر بھائی
چلو دعا کرتے ہیں کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہم سب کو دین کی سمجھ عطاء فرمائے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرمائے اور شخصیت پرستی اور حزب پرستی اور دیگر گمراہ منھج سے محفوظ فرمائے خالص قرآن اور سنت کو فہم سلف صالحین سے سمجھنے کی توفیق عطاء فرمائے
آمین

جزاک اللہ خیر۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ماشاء اللہ کیا مبشر احمد ربانی کی طرح جماعت الدعوۃ بھی اسامہ بن لادن جیسے خوارجی کو خوارجی تسلیم کرتے ہیں؟
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
و عليكم السلام و رحمة الله وبركاته
شیخ ابن باز رحمہ اللّٰہ کا فتویٰ

الصلاة على أهل البدع
س: ترك الصلاة على أهل البدع ما حكمه؟
ج : إذا تركها أهل العلم من باب التنفير من عملهم فهو مناسب إذا كانت بدعتهم لا توجب تكفيرهم، أما إن كانت بدعتهم مكفرة كبدعة الخوارج والمعتزلة والجهمية فلا يصلى عليهم.
س: إذا ترك العلماء الصلاة على أهل البدع، ألا يكون فعلهم هذا قدوة لترك الناس الصلاة عليهم؟
ج : الصلاة على الميت المسلم واجبة وإن كانت لديه بدعة، ويصلي عليهم بعض الناس إذا كانت بدعتهم لا تخرجهم عن الإسلام، أما إذا كانت بدعتهم توجب كفرهم فإنه لا يصلى عليهم، ولا يستغفر لهم؛ كالجهمية والمعتزلة والرافضة الذين يدعون عليًّا رضي الله عنه، ويستغيثون به وبأهل البيت وأشباههم؛ لقول الله سبحانه في المنافقين وأشباههم: وَلَا تُصَلِّ عَلَىٰٓ أَحَدٍ۬ مِّنْہُم مَّاتَ أَبَدً۬ا وَلَا تَقُمْ عَلَىٰ قَبْرِهِۦۤ‌ۖ إِنَّہُمْ كَفَرُواْ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ وَمَاتُواْ وَهُمْ فَـٰسِقُونَ ( سورة التوبة: ٨٤).

حافظ سعید نے اسامہ کی صرف نمازِ جنازہ ہی نہیں پڑھائی بلکہ نماز کے بعد تعریف بھی کی ہے جیسا کہ ڈاکٹر مرتضیٰ بخش نے اخبار سے پڑھ کر بتایا ہے۔
شیخ مبشر احمد ربانی نے بتایا کہ پہلے پاکستان کے اہل حدیث اسامہ کو سلفی اہل حدیث مانتے تھے پھر بعد میں معلوم ہوا کہ اس کی سونچ خوارج کی سونچ ہے تو اسے چھوڑ دیا یا براءت کا اظہار کیا۔
اسامہ کی زندگی ہی میں جب معلوم ہو گیا تھا کہ وہ خارجی ذہن کا ہے یا خارجی ہے تو مرنے کے بعد حافظ سعید نے اس کی تعریف کس لئے کی؟ اس بات کی وضاحت شیخ مبشر احمد ربانی نے نہیں کی؟
اگر صرف ایک مسلمان سمجھ کر اس کی نمازِ جنازہ پڑھائی ہے تو ایسے کتنے مسلمانوں کی غائبانہ نمازِ جنازہ پڑھاتے ہیں مکی صاحب یا جماعت الدعوۃ والے کتنے مسلمانوں کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھتے ہیں؟
غائبانہ نماز جنازہ کسی خاص شخصیت کی پڑھی جاتی ہے جس سے مسلمانوں کو فائدہ ہوا ہو جیسا کہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے حبشہ کے بادشاہ کی نمازِ جنازہ پڑھائی تھی۔ اسامہ ایسی کونسی خاص شخصیت تھا اللہ اعلم، کیا کوئی بڑا عالم تھا؟ مسلمانوں کا بادشاہ تھا؟ کیا خاص بات تھی اس میں جس کے لئے مکی صاحب نے اس کی نمازِ جنازہ پڑھائی؟ اور نماز جنازہ کے بعد تعریف بھی کی؟

ایسا شخص جو ایک گمراہ گروہ کا سردار تھا کئی لوگوں کو گمراہ کیا (شاید معصوموں کا قتل بھی کیا یا کروایا اللہ اعلم) اور سعوی عرب کے کبار علماء نے اس کے شر سے بچنے کی تلقین بھی کی تھی پھر بھی مکی صاحب نے اسامہ کو ایک مسلمان سمجھ کر نماز جنازہ پڑھائی۔ (واہ رے مسلمانوں کے ساتھ خیرخواہی)۔

اگر کسی بھائی کو معلوم ہو تو بتائیں کہ اسامہ کا جنازہ کن کبار سلفی علماء نے پڑھا؟ اور پھر اس کی تعریف بیان کی؟

شیخ مبشر احمد ربانی نے خوارج کے کافر ہونے یا نہ ہونے کے علماء کے اختلاف کو بیان کیا، اور کہا کہ خوارج کافر نہیں ہیں اس لئے ان کی نمازِ جنازہ پڑھائی جا سکتی ہے۔ مگر جو اسامہ کی تعریف مکی صاحب نے کی ہے اس پر روشنی نہیں ڈالی؟ کیا خوارج کی تعریف بھی کی جا سکتی ہے؟ خوارج کی تعریف کرنے یا نہ کرنے میں علماء کا اختلاف ہو تو وہ بھی بیان کرنا چاہیے تھا۔

شیخ مبشر احمد ربانی نے فتح الباری سے علی رضی اللّٰہ عنہ کا خوارج کے متعلق قول نقل کیا ہے۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللّٰہ لکھتے ہیں: قَالَ وَقَدْ سُئِلَ عَلِيٌّ عَنْ أَهْلِ النَّهْرِ هَلْ كَفَرُوا فَقَالَ مِنَ الْكُفْرِ فَرُّوا قُلْتُ وَهَذَا إِنْ ثَبَتَ عَنْ عَلِيٍّ.....
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ علی رضی اللّٰہ عنہ کا قول ابن حجر رحمہ اللّٰہ کے مطابق صحیح سند سے ثابت نہیں ہے۔
جماعتوں کے متعلق اور جہاد افغانستان کے متعلق شیخ ربیع، شیخ البانی رحمہ اللّٰہ کا فتویٰ بھی پڑھ کر سنا شیخ مبشر احمد ربانی نے، ان شاءاللہ اس پر بعد میں بات کروں گا۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
لا يثني على الخوارج إلا خارجي

السؤال: ما الموقف ممن يثني على الخوارج ويدافع عنهم ويصفهم بالمصالحين أو يسكت عن بدعهم و تكفيرهم؟
الجواب: الذي يدافع عن الخوارج و يروج مذهبهم هذا خارجي حكمه حكم الخوارج لأنه رضي بقولهم ونشر ودعى إليه فهو خارجي يعامل معاملة الخوارج، ويحذر منه، نعم.

شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ سے سوال کیا گیا: اس شخص کے متعلق کیا موقف ہے جو خوارج کا دفاع کرتا ہے، ان کے لئے مصلحتیں بیان کرتا ہے ( شاید یہی ہے اس کا ترجمہ۔ و اللہ اعلم)، یا ان کی بدعت اور تکفیر پر خاموشی اختیار کرتا ہے؟

جواب: جو شخص خوارج کا دفاع کرتا ہے اور ان کے طریقے کو فروغ دیتا ہے اس کی ترویج و اشاعت کرتا ہے ایسا شخص خارجی ہے، اس پر خوارج کا حکم لگایا جائے گا، کیونکہ وہ ان کی بات سے خوش اور راضی ہوا، اس کو پھیلایا، اس بات کی طرف دعوت دی اس لئے وہ خارجی ہے اس کے ساتھ بھی خوارج کا معاملہ کیا جائے گا اور اس سے تحذیر کی جائے گی ( یعنی اس سے لوگوں کو روکا جائے گا)، ٹھیک ہے۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
خوارج کے متعلق شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ کے فتاویٰ یہاں دیکھے جا سکتے ہیں۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
ساری دنیا کی باتیں کریں گے ، لیکن ایک سوال کا جواب دینا مشکل ہوگیا ہے کہ برصغیر کے مستند علما کے نام بتادیں ۔ یہ فکری کجی خود انہیں بھی محسوس ہورہی ہوگی ، جو جواب دینے سے گھبرا رہے ہیں ، کیونکہ اگر منہج واقعتا صاف اور سچا ہوتا ، تو فورا سیدھا اور واضح جواب دے دیتے ۔ لیکن پتہ ہے ، جواب ہمارے ہی گلے میں پڑ جائے گا ۔
صرف تنظیمیں اور تحریکیں بنانے والے ایک مسئلے کی بنیاد پر اتنے بڑے عالم دین سے تحذیر فرمادی ہے ۔ سبحان اللہ ۔
ہمارے نزدیک ڈاکٹر مرتضی بخش صاحب اور دیگر بعض عرب علما کا موقف غلط ہے، لہذا ہم ان سے تحذیر کرنا شروع کردیں ؟
اللہ ہم سب کو ہدایت دے ۔
میں مرتضی بخش ، اسحاق جھالوی ، علی مرزا کو بالکل نہیں جانتا تھا ، لیکن یہ سب پہچانے ہی تب گئے ہیں ، جب انہوں نے بڑےبڑے علما کے خلاف باتیں کرنا شروع کی ہیں ۔
محسوس ہوتا ہے صرف مشہور ہونے کی غرض سے سب فضولیات بکی جارہی ہیں ، ورنہ تو ان کی دعوت اور برصغیر کے اہل حدیث علما کی دعوت میں کوئی فرق نہیں ۔
سعودیہ میں جہاں دین و دنیا سب ذمہ داریاں حکومت کی ہیں ، وہاں بیٹھ کر انہیں بڑی باتیں آتی ہیں کہ تحریک بنانا تنظیم بنانا درست نہیں ، برصغیر جیسے جمہوری اور لادین معاشروں میں ہوتے ، تو یقینا اتنے بڑے بڑے فتوے لگانے سے پہلے ضرور تھوڑا خیال کرتے ، بالکل اسی طرح ، جیسے لاتتخذوا الیہود و النصاری اولیا جیسی صریح نصوص کے باوجود عربی بادشاہوں اور یہودیوں کافروں کے مابین تعلقات پر ’ مصلحت ‘ کی بنا پر خاموشی سادھے بیٹھے ہیں ۔
عبد اللہ ناصر رحمانی یا کوئی عالم دین سڑک پر نکل آئے ، یا کسی جمہوری یا کسی بدعتی جلسے میں شرکت کرلے ، یہ اس کی سب خدمات بھلا کر زمین آسمان ایک کردیں گے ، لیکن دوسری طرف عربی ممالک میں ’ ائمہ کفر ‘ سے دوستیاں ہورہی ہیں ، میل ملاپ ہورہے ہیں ، مملکت توحید میں کافروں کے رئیس کی دعوتیں ہوئی ہیں ، پروٹوکول دیے جارہے ہیں، وہاں کسی کو ایک حرف بولنے کی توفیق نہیں ہوتی، سب ’ نصیحتیں ، اور ’ تحذیریں ‘ علما سے بدظن کرنے کے لیے جاری ہوتی ہیں ۔
نیچے شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ کے فتاویٰ نقل کر رہا ہوں اگر کسی بھائی کو ان فتاویٰ کا ترجمہ چاہئے تو ان شاءاللہ میں ترجمہ کرنے کی کوشش کروں گا، اگر کوئی بھائی شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ کی باتوں کو نہیں مانتا یا ان کے ان فتاویٰ کو نہیں مانتا تو میں ان شاءاللہ دوسرے کبار سلفی علماء کے فتاویٰ پیش کرنے کی کوشش کروں گا۔
ان فتاویٰ کو پیش کرنے کا میرا مقصد خارجی سونچ سے اپنے اہل حدیث بھائیوں کو بچانا ہے، کسی مخصوص شخص پر خارجی ہونے کا فتویٰ لگانا میرا مقصد ہرگز نہیں ہے، اور اس سے میری نیت شہرت کا حصول بالکل نہیں ہے۔ اللہ شہرت کے لئے دینی کام کرنے والے کو جہنم میں ڈالے گا۔ العیاذ باللہ ( ہم جہنم سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں اور اس سے جنت الفردوس کا سوال کرتے ہیں).

ما حكم طعن ولاة الأمور؟

السؤال: رجل نصحته عن الطعن في ولاة الأمور، فهجرني بسب ذلك، ولما ألتقيته في مكان سلمت عليه فلم يرد السلام، وبعدها هجرته، فهل آثم في ذلك؟
الجواب:هذا من الخوارج، الذي يحرض على ولاة الأمور هذا من الخوارج ـ والعياذ بالله -، فلا يجوز له هذا الشيء، ولاة الأمور لهم حق، هل تعيشون بلا ولاة أمور؟ يا سبحان الله، هذا يمكن يبيت بداره وبيته ويمشي في الأسواق بدون وجود ولاة الأمور هو بالضرورة لولاة الأمور، ما أحد يستغني عنهم، يدعى لهم، ويعانون، ويطاعون في غير معصية الله ولا يهانون بالكلام، ويحقرون عند الناس، هذا فعل الخوارج الذين قاتلهم الصحابة، قاتلوهم لأنهم يفسدون في الأرض، فأنت على صواب في نصيحته، وعلى صواب في هجره إذا لم يقبل النصيحة ولا يكفي هذا، بل لابد أن تحذر منه وتبين أمره هو وأتباعه حتى يؤخذ على أيديهم.

السؤال: الداعية المسلم في بلد ما هل يجوز له أن يتكلم في ولي الأمر المسلم في بلد أخر؟

الجواب: لا. ينشر عقيدة أهل السنة والجماعة في ولاة الأمور وفي غيرهم في بلاد الكفار وفي بلاد المسلمين هذا واجب طالب العلم واجب المسلم.

السؤال: يقول فضيلة الشيخ وفقكم الله : هل يطلق لفظ الخوارج على من خرج على ولاة الأمور فقط ، أم على من جمع عقائد الخوارج الفاسدة من إنكار الشفاعة والتكفير بالكبيرة والخروج على ولاة الأمر ، وماذا يطلق على من اعتقد بعض معتقداتهم فقط ؟

من يقول أن الخروج المحذر منه هو الخروج المسلح
السؤال: من يدعو إلى الخروج ويقول إن الخروج عن جماعة المسلمين لا يعني بالخروج بالمظاهرات وإبداء الرأي بل الخروج المحذر منه هو الخروج المسلح؟

الجواب: الخروج أنواع منه الخروج بالكلام إذا كان يحث على الخروج ويرغب بالخروج على ولي الأمر هذا خروج ولو ما حمل السلاح؛ بل ربما يكون هذا أخطر من حمل السلاح، الذي ينشر فكر الخوارج ويرغب فيه هذا أخطر من حمل السلاح، يكون الخروج بالقلب أيضا إذا لم يعتقد ولاية ولي الأمر وما يجب له ويرى بغض ولاة الأمور المسلمين هذا خروج بالقلب، الخروج قد يكون بالقلب والنية، قد يكون بالكلام، ويكون بالسلاح أيضا، نعم.

السؤال: هل يكون من معاني الخروج الخروج بالكلام واعتقاد القلب من غير حمل للسلاح أو إظهار لما يعتقد في مسائل الخوارج؟

السؤال: هل الدعوة إلى الخروج إلى المظاهرات في بلاد المسلمين يعتبر من الخوارج؟
الجواب: هي نعم. هذا من مذهب الخوارج المظاهرات هذه من مذهب الخوارج لأن ولي الأمر ينهى عنها ولي الأمر ينهى عن المظاهرات والعلماء ينهون عن المظاهرات فمن فعلها فقد خرج ما عليه ولاة الأمور وما عليه أهل العلم في وقته وبلده.
 
Last edited:
Top