• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طلب حدیث میں ترک وطن

شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
368
ری ایکشن اسکور
1,006
پوائنٹ
97

محدثین نے بڑی دشوار ی اور تکلیف اٹھا کر احادیث نبویہ کو جمع کیا۔اگر کسی محدث کو پتہ چلتا کہ فلاں کسی دور دراز علاقہ میں کسی شخص کے پاس کوئ ایک حدیث رسولصلی اللہ علیہ وسلم ہے تو وہ اس ایک حدیث کی طلب کے لئے سامان سفر تیار کرتے اور سفر کی مشکلات اور تکلیفوں کو نطر انداز کرتے ہوئے حدیث حاصل کرنے کے لئے سفر کا آغاز کرتے۔
حضرت جابر عبداللہ متوفی۷۸ھ نے ایک اونٹ خریدا اور اس پر کجاوہ باندھ کر ایک ماہ کا سفر کرکے ملک شام پہنچے اور وہاں عبداللہ بن اُنیس سے قصاص کے بارے میں ایک حدیث دریافت کی۔ (الجامع الاخلاق الراوی ،ج۹ص۱۶۸)
بہت سے علماء سلف ایک حدیث کے خاطر طویل سفر اختیار کرنے سے مانوس تھے حضرت سعد بن المثیب ۶۵ ہجری فرماتے ہیں :میں ایک حدیث کی تلاش میں کئ کئ رات اور دن سفر میں گزار دیتا۔ (الجامع الاخلاق الراوی ،ج۹ص۱۶۹)
ابو قلابہ متوفی۱۰۴ھکا قول ہے ،میں مدینے میں تین دن ٹہرا مدینہ جانے سے میرا مقصد صرف یہ تھا کہ ایک شخص کو ایک حدیث یاد تھی اور میں اس سے سننا چاہتا تھا۔ (الجامع الاخلاق الراوی ،ج۹ص۱۶۸)
مشہور راوی مکحول جن کا انتقال ۱۱۲ ہجری میں ہوا ان کا واقعہ ایک حدیث کی خاطر طویل سفر کرنے کی واضح مثال ہے مکحول فرماتے۔
'' میں مصر میں بنی ہذیک کی ایک عورت کا غلام تھا اس نے مجھے آزاد کردیا میں اپنے گھر سے طلب علم کے لئے نکلا اور میری دانست میں مصر میں جو علم تھا وہ میں نے حاصل کرلیا پھر حجاز آیا اور اس کے اہل علم سے خوب استفادہ کیا اسی طرح پھر عراق اور شام گیا اوراس کا چھپہ چھپہ چھان مارا میں لوگوں سے پوچھتا تھا کہ فوجیوں کو غنیمت سے زائد جو انعام دیا جاتا ہے اس کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے مگر مجھے کچھ پتہ نہ چلا دوران سفر میری ملاقات زیاد بن جاریہ تمیمی سے ہوئ میں نے اس سے بھی وہی مسئلہ دریافت کیا اس نے کہا میں نے حبیب بن مسلمہ الفہری سے سنا وہ کہتے تھے کہ میری موجودگی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آغاز میں مال غنیمت کی چوتھائ انعام کے طور پر دی اور لوٹتے وقت ایک تہائ مال غنیمت انعام میں دیا۔( سنن ابی داؤد،ج۳ص۱۰۶،ابن ماجہ،ج۲ص۹۵۱)
مکحول شام کے بہت بڑے عالم تھے ان کا پورا نام ابو عبداللہ بن ابی مسلم الہذلی ہے یہ حافظ حدیث اور فقیہ تھے۔(ترجمہ مکحول تذکرۃ الحفاظ،ج۱،ص۱۰۷)
علمی پیاس بجھانے کے لئے عبداللہ اٹھارہ مرتبہ مصر گئے ۔(ان کا پورا نام احمد بن موسی جوالیقی تھا )علم حاصل کرنے کے لئے سفر کے طور طریقے جدا جدا تھے بعض راویان حدیث نے پندرہ یا بیس سال کی عمر میں ہی سامان سفر باندھنے کا بیڑا اٹھایا۔( تذکرۃ الحفاظ،ج۲،ص۷۰۸)
بعض کے متعلق یہ کہا گیا ہے کہ وہ ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے طویل سفر طے کئے اور بڑی زحمت اٹھائ۔
مثلاً ابوبرکات بن مبارک السقطی متوفی ۵۰۹ ھ ،(دیکھئے تذکرۃ الحفاظ ،ج۴،ص۲۶۰)
 
Top