• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طلوع اسلام (منکرین حدیث) سے چند بنیادی سوالات

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
10۔ناسخ و منسوخ

سوال نمبر23
درج ذیل آیت کا کیا معنی ہے۔
(سنقرئک فلا تنسیٰ الا ماشآء اللہ) (78:6،7) ’’ہم تمہیں پڑھائیں گے جسے تم بھولو گے نہیں مگر جو اللہ چاہے۔‘‘
سوال نمبر24
جرم فحش کیا چیز ہے؟ جس کی سزا عورتوں کے لیے حبس دوام ہے اور اس کا نصاب شہادت زنا کے برابر ہے۔یعنی چار شہادتیں(1)درکار ہیں؟ پھر جب اس ’’جرم فحش‘‘ کی سزا خود قرآن نے بتا دی تو یہ حد ہے اسلامی تاریخ میں کیا یہ سزا کسی مجرمہ کو ملی ہے؟
(1) تفصیل کےلیے دیکھیئے ،’’طاہرہ کے نام خطوط ص 195،196‘‘
سوال نمبر25
پرویز صاحب قرآنی فیصلے صفحہ 164 پر لکھتے ہیں کہ:
’’قرآن کی مقرر کردہ سزائیں چار پانچ جرائم سے زیادہ کے لیے متعین ہی نہیں۔ وہ جرائم جن سے حفاطت نفس (قتل) حفاظت اموال (سرقہ) حفاظت عصمت (زنا) اور قذف اور حفاظت مملکت (بغاوت) خطرہ میں پڑ جائے۔‘‘
قرآن کے متعین کردہ قابل حد جرائم کی فہرست میں سے آپ یہ جرم فحش کیوں چھوڑ گئے؟ کیا اس جرم کی سزا قرآن نے متعین نہیں کی؟
سوال نمبر26
جس آیت میں عورتوں کے لیے حبس دوام کی سزا کا ذکر ہے اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اس جرم کے لئے کوئی دوسری سزا تجویز کرنےکا وعدہ فرمایا تھا۔ کیا اللہ نے وہ وعدہ پورا کیا تھا؟ اگر کیا تھا تو یہ کس آیت کی رو سے پورا ہوا؟ نیز بعد ازاں کیا حبس دوام کی سزا باقی رہی یا ختم ہوگئی؟
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
11۔وراثت

سوال نمبر27
آپ لکھتے ہیں کہ
’’وراثت کا سارا دار و مدار قائم مقامی پر ہے۔‘‘ (قرآنی فیصلے صفحہ 121)
یہ اتنا اہم اور بنیادی اصول قرآن کی کون سی آیت سے ماخوذ ہے؟
سوال نمبر28
کیا مرا ہوا شخص وارث بن سکتا ہے؟ پھر جو شخص خود وارث نہیں ہے اس کی قائم مقامی کیسی؟
سوال نمبر29
قرآن نے یتیم پوتے کا دادا کے ترکہ میں سے حصہ کون سی آیت میں ذکر کیا ہے؟ چونکہ رسول اللہ ﷺ خود عبدالمطلب کے یتیم پوتے تھے اور انہیں وراثت میں سے حصہ بھی نہیں ملا تھا۔لہٰذا یتیم پوتے کے حصہ کے لیے بالخصوص قرآن میں واضح حکم آنا چاہیے تھا۔
سوال نمبر30
آپ قرآنی قانون وراثت پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ:
’’حقیقت یہ ہے کہ قرآن کریم نے اپنی چار مختصر سی آ یات میں پورے کا پورا قانون وراثت جس حسن و خوبی اور جامعیت او راکملیت کے ساتھ بیان کردیا ہے جب نگہ بصیرت اس پر غور کرتی ہے تو انسان قرآن کے اس اعجاز پر وجد کرنے لگ جاتا ہے۔‘‘ (قرآنی فیصلے صفہ 113)
پھر موجودہ فقہی قانون وراثت پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ:
’’اور سب سے بڑی افسوسناک صورت یہ ہے کہ اس قانون کی رُو سے یہ تسلیم کرنا پڑتا ہے کہ (معاذ اللہ) خدا چوتھی جماعت کے بچوں جتنا بھی حساب نہیں جانتا اس اصول کو ایک بچہ بھی جانتا ہے کہ جب کسی چیز کو مختلف حصوں میں تقسیم کیا جائے تو تمام حصوں کی حاصل جمع ایک آناچاہیے۔ اگر حاصل جمع ایک نہیں آتی تو ریاضی کے ابتدائی قاعدے کی رُو سے یہ تقسیم غلط ہے۔مثلاً :
2؍1+4؍1+4؍1=1 یہ تقسیم درست ہے۔ لیکن :
2؍1+2؍1+2؍1=2؍3 یہ تقسیم غلط ہے۔ کیونکہ ان حصوں کا مجموعہ (1) نہیں بلکہ (2؍1۔1) آتا ہے۔
اب اگر طلوع اسلام (منکرین حدیث) وجد میں آکر مندرجہ ذیل صورتوں میں ترکہ کی تقسیم اس طرح بتا دے کہ اللہ تعالیٰ کی حساب دانی پر کوئی حرف نہ آئے تو یہ اس کی مہربانی ہوگی۔
(الف) مرنے والی بیوی کا خاوند، 3 بیٹیاں اور ماں باپ دونوں زندہ ہیں۔
(ب) مرنے والے کی بیوی فوت ہوچکی ہے۔ صرف ایک بیٹی او رماں زندہ ہے۔
(ج) مرنے والی بے اولاد تھی صرف اس کا خاوند اور دو بہنیں زندہ ہیں۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
12۔وصیت

سوال نمبر31
پرویز صاحب کے نزدیک وصیت کرنا ہر مسلمان پر اس لیے واجب ہے کہ قرآن میں چار بار تاکید آئی ہے۔ اب قرآن میں جہاں وصیت کی تاکید آئی ہے، وہاں قرضہ کی ادائیگی کی بھی تاکید آئی ہے تو اگر چار بار ذکر آنے سے وصیت واجب ہوجاتی ہے تو چار بار ذکر آنے سے قرضہ اٹھانا اورپھر بغیر ادائیگی کے مرجانا کیوں واجب نہیں ہوسکتا؟
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
13۔مرکز ِملت

سوال نمبر32
مرکز ملت قرآنی اصولوں کی جو جزئیات متعین کرے گا وہ کسی صورت میں بھی ’’بما انزل اللہ‘‘ نہیں ہیں اور
قرآن کہتا ہے کہ جو کوئی بما انزل اللہ کے علاوہ فیصلہ کرے تو ایسے لوگ کافر، ظالم اور فاسق ہیں۔ (5۔44۔45۔47)
تو کیا مرکز کی متعین کردہ جزئیات کی اطاعت صریح کفر و شرک نہ ہوگا؟
سوال نمبر33
کیاموجودہ دور میں دنیا بھر کے مسلم ممالک کا ایک مرکز ملت پر متفق ہونا ممکن ہے؟ اگر ہر ملک الگ الگ مرکز ملت بنائے تو قرآنی احکام کی جزئیات ہر ملک اپنے ماحول اور اقتضآت کے مطابق طے کرے گا تو اس سے عصبیت،تشتت و انتشار اور فرقہ بازی و فرقہ پرستی کو جو فروغ حاصل ہوگا اس کا کیا علاج ہے؟
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
14۔حجیتِ حدیث

سوال نمبر34
اگر احادیث حجت نہیں تو موضوع احادیث کیوں گھڑی جاتی رہی ہیں اور آج تک یہ سلسلہ کیوں جاری ہے؟
سوال نمبر35
اگر حدیث کی حجیت سے انکار کردیا جائے تو قرآن کی حفاظت کو ثابت کیا جاسکتا ہے؟ بالفاظ دیگر احادیث ظنی ہیں۔ تو قرآن کو یقینی کیونکر ثابت کیا جاسکتا ہے؟ واضح رہے قرآن کی داخلی شہادات اس وقت تک حجت نہیں بن سکتیں جب تک خارجی ذرائع سے اس کی حفاظت ثابت نہ ہوجائے۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
15۔نظامِ ربوبیت

سوال نمبر36
اگر قرآن شخصی املاک کی نفی کرتا ہے یا اس نفی کو بہتر سمجھتا ہے تو احکام میراث حضورﷺ کی آخری زندگی میں کیوں نازل ہوئے؟
سوال نمبر37
اگر انفرادی ملکیت اسلام کی نگاہ میں ناپسندیدہ چیز یا ناجائز ہے تو چوری کی حد کیوں مقرر کی گئی؟
سوال نمبر38
سرکاری سطح پر زکوٰۃ کی وصولی کا حکم آپﷺ کی آخری زندگی میں کیوں نازل ہوا؟
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
16۔تلاوتِ قرآن

سوال نمبر39
حروف مقطعات یا آیات متشابہات سے نہ کوئی حکم ملتا ہے، نہ اصول اور نہ ہی کوئی مستقل قدر۔ کیا ایسی آیات کی تلاوت کرنی چاہیے یا نہیں؟ جب کہ ان میں کوئی فائدہ نظر نہیں آتا؟ اللہ میاں نے ایسی آیات کو قرآن میں کیوں شامل کردیا ہے جن سے کوئی ضابطہ اخذ نہیں ہوسکتا۔ جب کہ قرآن آپ کی نظر میں محض ایک ضابطہ کی کتاب ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔::::::۔۔۔۔۔۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
برائے مہربانی مندرجہ ذیل لنک کا مطالعہ کریں۔ تمام سوالات کا جواب مل جائے گا۔
اگر یہاں نقل کر دیے جائیں تو جوابات کا ایک تجزیہ بھی ہو جائے گا کہ جواب بنتا بھی ہے یا نہیں۔ لوگوں نے تو قرآن کے اس چیلنج کا بھی جواب دیا ہوا ہے کہ اس جیسا کوئی قرآن یا سورت یا آیت بنا کر لاؤ۔ جواب دینا کوئی بڑی بات نہیں ہے اصل چیز جواب کا معیار اور ویٹج ہے۔
 

شاہین

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
24
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
38
سوال نمبر1
محترم کلیم حیدر صاحب
آپ کہنا یہ چاہتے ہیں کہ قرآن میں پوری وحی موجود نہیں ہےگویا آپ کو قرآن کی اکملیت اور حقانیت پر ایمان نہیں۔ آپ کو شک ہے کہ اللہ پاک نے انسانیت کی رہنمائی کیلئے جو جو ہدایات ارسال فرمائیں وہ مکمل طور پر قرآن میں موجود نہیں ہیں جبکہ قرآن اپنا تعارف ہی ایک لاریب کتاب کے طور پر کرواتا ہے۔ ذَلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ٢-٢ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ جو کچھ آپ کے ذہن میں ہے وہ آپ کھل کر نہیں کہہ پا رہے ۔ آپ کیوں نہیں یہ کھل کر کہتے کہ وحی قرآن کے علاوہ "بخاری" اور "مسلم" میں بھی ہے۔ اس بات کا ثبوت کہ وحی صرف قرآن میں ہی ہے یہ ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا کہ :- اتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ ٤٥-٢٩ (اے محمد! صلی اللہ علیہ وسلم ) جو تمہاری طرف وحی کی گئی ہے اس کو کتاب میں سے ( ان لوگوں پر) پڑھ دیجئے۔ ۔۔۔۔۔۔۔ یہ نہیں کہا کہ بخاری اور مسلم کو پڑھ دیجئے۔ اس واضع حکمَ خدوندی سے صاف ظاہر ہے کہ وحی کتاب ، یعنی قرآن سے ہی پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ کیونکہ وحی ہے ہی قرآن میں ہے۔ ۔۔۔۔ اب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کے دماغ میں بت خانہ ہو تو کیا کہئے ؟
سوال نمبر2
اگر آپ نے قرآن کا دامن تھاما ہوتا تو آپ کو یقینآ اُن تمام اعتراضات کے جوابات ، جو آپ نے قرآن پر کئے ہیں ، قرآن سے ہی مل جاتے ۔ جب آپ نے پہلے ہی ذہن میں یہ عقیدہ بٹھا رکھا ہے کہ قرآن مکمل کتاب ہے ہی نہیں ، تو آپ قرآن سے کیا ہدایت حاصل کر سکیں گے ؟۔ قرآنَ کریم میں اسی لئے تو فر مایا گیا ہے:- لَا يَمَسُّهُ إِلَّا الْمُطَهَّرُونَ﴿056:079﴾( ذہنی طور پر ) اہلَ تطہیر لوگ ہی اس کے قریب آیئں۔ ۔۔۔۔۔۔۔ میرے محترم ! "بخاری " اور "مسلم " کے نیچے دبائے گئے قرآن، کریم کو نکالئے اور دیکھئے ھکمَ خداوندی :- وَاصْبِرْ عَلَى مَا يَقُولُونَ وَاهْجُرْهُمْ هَجْرًا جَمِيلًا﴿073:010 (اے رسول) جو کچھ یہ کہتے ہیں اس پر آپ (کچھ غم نہ کیجئے اور) ثابت قدم رہئے ۔اور احسن طور ان سے کنارہ کشی(ہجرت) کر جائیے۔
 
Top