• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عائلی زندگی، احادیث کی روشنی میں

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
٭تم پاک دامنی کے ساتھ رہو تو تمہاری عورتیں پاک دامن رہیں گی۔ (طبرانی)٭عورت پر سب سے بڑا حق اس کے شوہر کا ہے اور مرد پر سب سے بڑا حق اس کی ماں کا ہے۔ (مستدرک حاکم)٭ اگر میں کسی مخلوق کے لےے سجدے کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے (ترمذی)٭ جس عورت کا اس حال میں انتقال ہو کہ اس کا شوہر اس سے خوش ہو تو وہ جنت میں جائے گی۔ (ترمذی)٭لوگو! اپنی بیویوں کے بارے میں اﷲ سے ڈرو۔ تمہارا ان پر یہ حق ہے کہ جس کا گھر میں آناتمہیں ناپسند ہو وہ اس کو گھر آنے کا موقع نہ دیں۔ اگر وہ ایسی غلطی کریں تو ان کو تم سزادے سکتے ہو جو زیادہ سخت نہ ہو۔ تمہارے ذمہ مناسب طریقے پر ان کے کھانے کپڑے کی ضروریات کا بدوبست کرنا ہے (مسلم) ٭عورتوں سے بھلائی کرتے رہنا کیونکہ عورتوں کی پیدائش پسلی سے ہوئی ہے اور پسلی اوپر ہی کی طرف سے زیادہ ٹیڑھی ہوتی ہے٭ شوہر کی موجود گی میں اُس کی اجازت کے بغیر کسی عورت کا نفلی روزہ رکھنا جائز نہیں(نکاح، بخاری)٭ بخیل شوہر کے مال سے بقدر ضرورت پوشیدہ طور پر کچھ لے لینا جائز ہے (بیوع، بخاری) ٭عورتو! صدقہ دو کہ میں نے جہنم میں اکثریت تمہاری ہی دیکھی ہے کیونکہ تم لعن طعن زیادہ کرتی ہو اور اپنے شوہر کے حسن معاملت کا انکار کرتی ہو٭تمہارے شوہر اور تمہارے بچے سب سے زیادہ اس امر کے مستحق ہیں کہ تم انہیں صدقہ دو (زکوٰة، بخاری)٭جہنم میں عورتوں کی کثرت کا سبب شوہر کا کفر کرنا اوراُن کا احسان نہ ماننا ہے(ایمان، بخاری) ٭اے عورتو! صدقہ دو اس لئے کہ میں (نبی صلی اللہ علیہ وسلم) نے تمہیں معراج میں زیادہ دوزخی دیکھا ہے۔ وہ اس لئے کہ تم لعن طعن کثرت سے کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری کرتی ہو(حیض، بخاری) ٭ عرصہ دراز تک دور رہنے کے بعد رات کو گھر واپس نہ آیا کرو٭ ٭کوئی مومن اپنی بیوی کو غلاموں کی طرح کوڑے سے نہ مارے(تفسیر، بخاری) ٭جو اپنی بیویوں کے ساتھ عدل نہ کرے تو قیامت کے دن اس کا ایک دھڑگرا ہوا ہوگا( ترمذی، نسائی )

نکاح:٭جو نکاح کی قدرت رکھتا ہو تو وہ نکاح کرلے ۔ نکاح ظر کونیچی رکھنے اور شر مگاہ کو محفوظ رکھنے کا باعث ہے٭جو نکاح کرنے پر قدرت نہ رکھتا ہو اسے چاہےے کہ روزہ رکھے کیونکہ روزہ سے شہوت ختم ہوجاتی ہے(الصوم، بخاری)٭قریش کی عورتیں بہتر ہیں،اولاد پر بہت مہربان اور شوہر کے مال کا بہت خیال رکھنے والیاں(انبیائ، بخار)٭ نبی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک صحابی ؓسے سوال:کسی کنواری سے نکاح کیوں نہیں کیا کہ تم اس سے کھیلتے اور وہ تم سے کھیلتی؟ ٭کسی عورت کا رشتہ طے ہوجانے کے بعد اُسی عورت کو اپنا رشتہ نہ بھجواو¿ (بیوع، بخاری) ٭ نکاح کے وقت عورتوں کے مال، نسب یا خوبصورتی کی بجائے اس کی دینداری کو فوقیت دینی چاہئے٭ مَردوں پر کوئی فتنہ عورتوں سے زیادہ ضرر رساں نہیں ہے(نکاح، بخاری)

٭ بیوہ عورت کا نکاح ا س کی اجازت کے بغیر کنواری کا نکاح اس کی مرضی کے بغیر نہ کیا جائے٭ کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغامِ نکاح پر اپنا پیغام نہ بھیجے٭کسی عورت کو اپنے خاوند سے یہ درخواست کرنا درست نہیں کہ وہ اس کی سوکن کو طلاق دےدے ٭جب کوئی بیوہ عورت پر کنواری سے نکاح کرے تو اُس کے پاس سات دن رہے پھر باری باری رہے٭ جب کسی کنواری پر بیوہ عورت سے نکاح کرے تو اُس کے پاس تین دن رہے پھر باری باری سے رہے(نکاح، بخاری) ٭ تین کام ایسے ہیں جن میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے۔ نماز جب اس کا وقت آجائے۔ جنازہ جب تیار ہوکر آجائے اور بے شوہر والی کا نکاح جب اس کے لےے مناسب جوڑ مل جائے (جامع ترمذی)٭'جب کوئی کسی عورت کو اپنے نکاح میں لائے تو یہ دعا کرے:"اَلّٰھُمَّ اِنِّی اَسئَلُکَ تاوَشَرِّمَا جَبَلتَھَا عَلَیہِ" اے اﷲ! اس میں اور اس کی فطرت میں جو خیر اور بھلائی ہو، میں تجھ سے اس کی استدعا کرتا ہوں اور اس میں اور اس کی فطرت میں جو شر اور برائی ہو اس سے تیری پناہ مانگتا ہوں(ابو داو¿د، ابن ماجہ) ٭کسی عورت کو نکاح کا پیغام دینا ہو تو اسے ایک نظر دیکھ لےنا گناہ نہیں۔ (مسند احمد، سنن ابن ماجہ)٭شوہر دیدہ (بیوہ یا مطلقہ )عورت کو اپنے نفس پر اپنے ولی سے زیادہ حق اور اختیار ہے۔ (صحیح مسلم)٭کنواری کے نکاح سے قبل اس سے اجازت حاصل کی جائے، خاموشی بھی اجازت ہے۔ (صحیح مسلم) ٭وہ نکاح بہت بابرکت ہے جس کا خرچ کم سے کم ہو۔ (بیہقی)

ممنوعہ نکاح: جو رشتے نسب سے حرام ہیں وہ دودھ پینے سے بھی حرام ہیں٭ دو بہنوں کوایک وقت میں نکاح میں رکھنا جائز نہیں٭دودھ کا رضائی رشتہ جب ہی ثابت ہوتا ہے کہ بچے کی غذا دودھ ہو٭کوئی عورت اپنی پھوپھی یا اپنی خالہ کے شوہر سے نکاح نہ کرے(نکاح، بخاری)٭ خیبر کے دن متعہ (مخصوص دورانیہ کے لےے عارضی نکاح کرنا) اور گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کردیا گیا تھا(مغازی،بخاری)

ولیمہ: ٭جب تم میں سے کسی کو ولیمہ کی دعوت دی جائے تو ضرور جائے(نکاح، بخاری)٭ ولیمہ کرو اگرچہ ایک بکری ہی کا ہو (بیوع، بخاری) ٭ ُّ اُم المومنین حضرت صفیہؓ کے ولیمہ میں روٹی یا گوشت نہ تھا بلکہ صرف کھجوریں، پنیر اور گھی ڈال دی گئی تھیں (مغازی،بخاری)

مہر: ٭ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کا مہر پانچ سو درہم (تقریباً چالیس پچاس بکریوں کی قیمت ) مقرر فرمایا تھا (مسلم)٭عورت اپنی مرضی سے طلاق لینا چاہے تو اُسے مہر واپس کرنا ہوگا(طلاق، بخاری)

میاں،بیوی تعلقات: ٭ اﷲ کے ہاں وہ بدترین درجہ میں ہوگا جو بیوی سے ہم بستری کے بعد اس کا راز فاش کرے(مسلم) ٭جب خاوند اپنی بیوی کو ہم بستری کے لےے بلائے اور وہ انکار کردے اورخاوند اس پر غصہ ہوکر سوجائے تو فرشتے اس عورت پر صبح تک لعنت بھیجتے رہتے ہیں (آغازِ خلق،بخاری)٭ حضرت عائشہؓ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگاتی تھی پھر آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں کے پاس جاتے اور ہم بستری فرماتے ٭جب تم میں سے کوئی جنبی ہوتو وہ وضو کرکے سوئے(غسل، بخاری) ٭ایک بار نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ازواجِ مطہرات سے ایک مہینہ کا ایلاء (بطور شوہربیوی نہ ملنے کی قسم کھانا) کیا(الصوم، بخاری)

عزل اور اولاد کا قتل: ٭ عزل کرنے میں نہ کچھ فائدہ ہے اور نہ کچھ خوف ہے۔ کیونکہ جس جان نے پیدا ہونا ہے وہ ضرور پیدا ہوگی(مغازی،بخاری) ٭دوسرا بڑا گناہ اپنی اولاد کو اس خوف سے قتل کرنا کہ اس کو کھلانا پڑے گا(تفسیر، بخاری) ٭ اگر چاہو تو عزل (حمل سے بچنے کے لئے مباشرت کے دوران منی فرج سے باہر خارج کرنا) کرلو لیکن جو بات مقدر ہوچکا ہے وہ ہو کے رہے گا۔ (صحیح مسلم)

طلاق: ٭حلال اور جائز چیزوں میں اﷲ تعالیٰ کو سب سے زیادہ ناپسندیدہ چیزطلاق ہے ( ابی داوؤد)٭ سخت تکلیف کے بغیر شوہر سےطلاق کامطالبہ کرنے والی پر جنت کی خوشبو حرام ہے (مسند احمد،ترمذی) ٭عورتوں کو طلاق نہ دو ا لّایہ کہ چال چلن مشتبہ ہو۔ ذائقہ چکھنے کے شوقین مردو زن نا پسندیدہ ہیں (طبرانی) ٭ کوئی عورت اپنی سوتن مسلمان بہن کو طلاق نہ دلوائے کہ اس کے حصہ کو بھی خود حاصل کرلے(بیوع، بخاری)٭ نکاح،طلاق اور رجعت (ایک یا دو طلاق کے بعد رجوع کرنا) تین ایسی چیزیں ہیں جن کا ہنسی مذاق کے طور پر کہنا بھی حقیقت ہی کے حکم میں ہے (جامع ترمذی'سنن ابی داوؤد)٭ زبردستی کی طلاق اور زبردستی کے "عتاق"(غلام آزاد کرنا) کا اعتبار نہیں۔ ( ابی داوؤد ابن ماجہ) ٭طلاق دورانِ حیض نہیں بلکہ ایامِ طہر میں مباشرت کئے بغیر دینا چاہئے٭ طلاق بائنہ (غیر رجعی) کے بعد حلالہ کےے بغیر عورت پہلے شوہر کے پاس لوٹ نہیں جاسکتی(طلاق، بخاری)

بیوہ کی عدت:٭ بیوہ کے لئے سرمہ لگانا جائز نہیں جب تک چارہ ماہ دس دن کی عدت نہ گزر جائے (طلاق، بخاری) ٭ دورانِ عدت بیوہ رنگین کپڑے، زیورات نہ پہنے نہ خضاب ،مہندی یا سرمہ لگائے (ابی داوؤد، نسائی) ٭تین دن سے زیادہ سوگ منع ہے۔ شوہر کے انتقال پر چار مہینے دس دن سوگ کا حکم ہے( مسلم)

حجاب؛ محرم اور نامحرم: ٭ کوئی عورت بغیر اپنے شوہر یا محرم کے دو دن تک کا سفر نہ کرے(شکار،بخاری) ٭کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں نہ بیٹھے اور نہ کوئی عورت بغیر اپنے محرم رشتہ دار کے سفر کرے (جہاد ، بخاری) ٭نہ دی ہوئی چیز کا ظاہر کرنا ایسا ہے جیسے کوئی دو کپڑے مکر و فریب کے پہنے ہوئے ہو٭ غیرعورتوں کے پاس تنہائی میں جانے سے پرہیز کرو٭ کوئی عورت اپنے خاوند سے کسی غیر عورت کی تعریف ایسے نہ کرے جیسے وہ اسے کھلم کھلا دیکھ رہا ہو٭ کوئی عورت شوہر کی مرضی کے بغیر کسی کو اپنے گھر میں آنے نہ دے(نکاح، بخاری) ٭ عورت سترکی مانند ہے ۔ جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیاطین اس کو اپنی نظروں کا نشانہ بناتے ہیں (ترمذی)

ستر، برہنگی: ٭ نہ خوداپنی ران کھولو اور نہ کسی زندہ یا مردہ آدمی کی ران کی طرف نظر کرو۔ (ابی داوؤد'ابن ماجہ)٭مر د دوسرے مرد کے ستر کی طرف اور عورت دوسری عورت کے ستر کی طرف نظر نہ کرے (مسلم) ٭رفع حاجت اور میاں بیوی کی صحبت کے علاوہ تنہائی میں بھی برہنگی سے پرہیز کرو۔ فرشتے تمہارے ساتھ برابر رہتے ہیں لہٰذا ان سے شرم کرو اور ان کا احترام کرو۔ (ترمذی)

غیر عورت: ٭ کسی نامحرم پر پہلی بلا ارادہ نظرتو جائز ہے لیکن دوسری نظر جائز نہیں (مسند احمد' ترمذی' ابی داو¿د)٭مومن مرد کی کسی عورت کے حسن و جمال پر نظر پڑجائے پھر وہ اپنی نگاہ نیچی کرلے تو اﷲ تعالیٰ اس کو ایسی عبادت نصیب فرمائے گا جس کی وہ لذت و حلاوت وہ محسوس کرے گا(مسند احمد)٭ غیر عورت اچھی لگے تو آدمی کو چاہئے کہ اپنی بیوی کے پاس جاکر اپنی نفسانی خواہش پوری کرے(مسلم)٭اُن خواتین کے گھروں میں نہ جایا کرو جن کے شوہر کہیں باہرگئے ہوئے ہوں۔ کیونکہ شیطان سب میں اس طرح جاری ساری رہتے ہیں جس طرح رَگوں میں خون رَواں دَواں رہتا ہے( ترمذی)

(”اوامر و نواہی“ کا ایک باب)
 
Top