• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عالمی نظام نو : New World Order

محبوب حسن

مبتدی
شمولیت
نومبر 26، 2011
پیغامات
44
ری ایکشن اسکور
228
پوائنٹ
0
عالمی نظام نو
New World Order
از ڈاکٹر جاوید جمیل(doctorforu123@yahoo.com)

آیا نظام نو کی طرف سے یہ حکم عام
اہل زمیں پہ فرض ہے شیطان کو سلام

آزادی پسند ہے زریں اصول زیست
وہ سب ہوا حلال جو مذہب میں تھا حرام
(آزادی پسند = Freedom of Choice)

مغرب کے فلسفی نے کیا کام یہ بڑا
حیوانیت کو دے دیاانسانیت کانام

قابض ہے اقتدار پہ بازار اس طرح
پالیسیاں ہیں اسکےمفادات کی غلام

دنیا میں امن و چین ہے غارت اگر تو ہو
اسٹاک ایکس چینج کا مطلوب ہے دوام

ساری جوان نسل اگر نیک ہوگئی
کلبوں میں کیسے ہوگا سر شام ازدحام

پوجااگردھرم ہےتوکوئی نہیں گلہ
الله کا نام لیجئےیاکیجےرام رام

لیکن اڑ ائی ٹانگ اگر انکے کام میں
لینگےوہ اہل دین سےبھرپور انتقام

انعام عالموں کے بھی حصّے میں آے گا
ہے شرط صرف یہ کہ زباں پررہےلگام

عریانیت میں شھرت ودولت ہے بےحساب
اکیسویں صدی میں حجابوں کاکیاہےکام

موڈرن ہیں بدلتے ہیں ہرسال پارٹنر
انکی نظرمیں بار ہے شادی کااہتمام

انسان کے حقوق کا کچھ پاس ہے اگر
ہم جنسیت کا کیجئےحد درجہ احترام
(انسان کےحقوق= Human Rights)

زینت گھروں کی ہونےلگیں عورتیں اگر
سوداگری حسن کا مٹ جاےگا نظام

سوداگران عیش و ہوس کا ہے فیصلہ
کردار کی ہر ایک عمارت کا انہدام

محفل سجی ہوئی ہے مزے لوٹیے جناب
لازم تکلّفات نہیں کوئی آج شام

کتناحسین نظم ہےحسن-وشراب کا
جس مرد و زن سے خواہ ہوں ہمزوق و ہمکلام

تسکین جسم کے لئے ہے جنگ کا سماں
تلوار ہو رہی ہے ہر اک سمت بے نیام

یہ بار یہ کسینو یہ نائیٹ کلب یہ بیچ
تہذیب نوکے ہیں یہ نشانات احتشام

رشتوں کے انتشار کا انکو بھی علم ہے
بوڑھوں کے واسطے ہے مراکز کا اہتمام

ہر سمت کمسنوں پہ ہیں عیاشیوں کے ظلم
جاری ہے ماں کے پیٹ میں بچوں کا قتل عام

دولت سمٹ کے چندرئیسوں پہ رہ گیئ
مر مر کےجی رہی ہےمصیبت میں ہے عوام

امریکہ سرغنہ ہے نظام خبیث کا
حاصل ہے اسکو وقت کے دجال کا مقام

آقاؤں کا یہ حکم ہے افواج کے لئے
قصّہ مخالفین کا کرڈالئے تمام

انکویہ حق ہے حملہ کریں چاہے جس جگہ
کابل ہو یاعراق,فلسطین ہویا شام

ان پر معاف خون ہے پچچیس لاکھ کا
پھر بھی رہیگا امن پسندوں میں انکا نام

انکے طویل ظلم کی اس داستان میں
انصاف کے تقاضوں کا کوئی نہیں ہے کام

توڑا کسی نے آم اگر انکے باغ سے
توڑینگے ایک آم کےبدلے ہزار آم

انسانیت کھڑی ہے تباہی کے موڑ پر
ابلیس کی لگن کا نتیجہ ہے یہ مقام

شیطان کو گماں ہے کے منزل قریب ہے
اسکو خبر نہیں کہ ہے نزدیک اختتام

ابلیس کی عیال کو یہ علم ہی نہیں
تکتا ہے انکی راہ جہنم کا انصرام

جنکو نہیں تمیز حلال و حرام کی
کہتے ہیں ان کے پاس ہے ہر علم کی زمام

فطرت کا نظم عدل حقیقی نظام ہے
انسانیت کے نام ہے میرا یہی پیام

اٹھو اکھاڑ پھینکو نظام خبیث کو
آغاز کردو کام کا لیکر خدا کانام​
 
Top