• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عبقری ریڈر صاحب کے دستخط میں موجود بات کا رد

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم
محدث فورم کے ایک رکن عبقری ریڈر صاحب نے اپنے دستخط میں ایک بات لکھی ہوئی ہے:
اپنی ذات کے لیے مانگنا مومنانہ مزاج نہیں ہے.......سارے عالم کے لیے مانگیں۔
یہ بات غلط ہے، جامع ترمذی میں ہے:
عن ابي بن كعب رضي الله عنه قال: ان رسول الله صلي الله عليه وسلم كان اذا ذكرا احدا فدعا له بدا بنفسه... رواه الترمذي (صحيح)
ترجمہ: حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی کا ذکر کرتے اور اس کے لیے دعا کرتے تو پہلے اپنے لئے دعا فرماتے۔
موسی علیہ السلام نے بھی اپنے لیے دعا مانگی تھی:
قَالَ رَبِّ ٱشْرَحْ لِى صَدْرِى ﴿٢٥﴾ وَيَسِّرْ لِىٓ أَمْرِى ﴿٢٦﴾ وَٱحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِى ﴿٢٧﴾ يَفْقَهُوا۟ قَوْلِى ﴿٢٨﴾۔۔۔سورۃ طہ
ترجمہ: موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا اے میرے پروردگار! میرا سینہ میرے لئے کھول دے (25) اور میرے کام کو مجھ پر آسان کر دے (26) اور میری زبان کی گره بھی کھول دے (27)تاکہ لوگ میری بات اچھی طرح سمجھ سکیں (28)
لہذا یہ کہنا کہ اپنے لیے مانگنا مومنانہ مزاج نہیں غلط ہے، ہاں یوں تو کہا جا سکتا ہے کہ جہاں ہم اپنے لیے دعا مانگتے ہیں وہاں دیگر مسلمان بھائی کے لیے بھی دعا مانگا کریں، لیکن صرف اپنے لیے مانگنے کو مومنانہ مزاج ہی نہیں، یہ افراط و تفریط ہے
اور دوسری بات کہ سارے عالم کے لیے مانگنے کا کیا مقصد ہے، سارے عالم میں تو غیر مسلم، یہودو نصاری اور نام نہاد مسلمان بھی رہتے ہیں جو گمراہ ہیں۔ لہذا یہ بات غلط ہے
والسلام
محمد ارسلان ملک
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
اللهم اغفر لى ولوالدى وللمؤمنين والمؤمنات والمسلمين والمسلمات الاحياء منهم والاموات
 
Top