- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,747
- پوائنٹ
- 1,207
عفراء قربانی
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( دَمُ عَفْرَائَ أَحَبُّ إِلٰی اللّٰہِ مِنْ سَوْدَاوَیْنَ۔))1
’’ عفراء کا خون اللہ تعالیٰ کے ہاں دو سیاہ بکریوں (کے ذبح کرنے) سے زیادہ محبو ب ہے۔ ‘‘
عفراء…: ایسی بکری کو کہتے ہیں جو بالکل سفید نہیں بلکہ سفیدی کی طرف مائل ہے نیز عفرۃ بمعنی مٹیالا رنگ بھی ہے۔
یعنی ایسی بکری کی قربانی اللہ تعالیٰ کے ہاں دو سیاہ بکریوں کی قربانی سے بھی زیادہ محبوب اور زیادہ پاکیزہ ہے۔ عید الاضحی کے دن اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کی یاد تازہ کرنے اور لوگوں پر فراخی کے لیے قربانی مشروع کی۔
چار ایسی خصلتیں ہیں کہ ان میں سے کوئی خصلت بھی جانور میں ہو تو وہ قربانی کے لیے جائز نہیں۔ (۱) بھینگا جانور جس کا بھینگا پن ظاہر ہو۔ (۲) واضح بیماری والا جانور (۳) واضح طور پر سینگ ٹوٹا جانور (۴) ایسا بوڑھا جانور جو سخت لاغر ہونے کی وجہ سے مخ نہیں بنا سکتا اور پہلی مخ ختم ہوچکی ہو۔ ان کے ساتھ درج ذیل
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1- صحیح الجامع الصغیر، رقم : ۳۳۹۱۔
Last edited: