• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عقائد میں تأویل ، تفویض ، اہل سنت کا موقف

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
حضر حیات صاحب : تاویل کے مفاسد سے مستفاد خلاصہ یہ نکلا (1)شرک وبدعت کے مترادف ، (2) ایمان کے حلاوت وایقان کو ختم کرنے والا (3) نصوص شریعت کی ہیبت کا قاتل ،(4) سوء ظن کا ملزِم
اس پر چند طالبعلمانہ سوالات اٹھ رہے ہیں
نمبر1) قرآن وحدیث سے اس کی ممانعت پر صحیح نصوص پیش کی جائے ۔
محترم عاصم انعام صاحب ! ہر بات کی دلیل آپ دوسروں سےدریافت کرنا شروع کردیتے ہیں ۔
جس کام کو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام علیہم الرضوان نے نہیں کیا وہ کام کرنے والا جوازکی دلیل دے گا یا اس سے منع کرنےوالا ؟
تأویل کا سیدھا اور سادھ مطلب یہ ہوتاہے کہ ’’ کلام کا ظاہر مراد نہیں ‘‘ اب جس شخص کا دعوی ہے کہ صفات الہیہ پر دلالت کرنے والی نصوص قرآنیہ اپنے حقیقی معنی پر نہیں دلیل اس کو دینا چاہیے یا اس کو جو کہتا ہے کہ اللہ نےجو الفاظ استعمال کیے ہیں اس کا معنی و مفہوم بھی مراد ہے اور اسی بات کے ہم مکلف ہیں ۔
نمبر 2)ایک لفظ ہے "وجہ" اس کا اصل حقیقی معنی چہرہ ہے۔
کل شیئ ھالک الا وجہہ سے آپ حضرات اللہ کے صفت وجہ کو ثابت کرتے ہیں اور ساتھ میںلا کوجوہنا کا ضمیمہ بھی لگاتے ہیں جس سے آپ مشبہ میں شامل نہ ہو جائے ۔
تو امام بخاری رحمہ اللہ کے بارےکیا یہ سارے احکام لگیں گے یا نہیں اس لئے کہ انہوں نے صحیح بخاری میں صریح تاویل کیا ہے حوالہ پیش ہے : جلد 4: صفحہ : 1787
{ كل شيء هالك إلا وجهه } / 88 / إلا ملكه ويقال إلا ما أريد به وجه الله
الكتاب : الجامع الصحيح المختصر-----المؤلف : محمد بن إسماعيل أبو عبدالله البخاري الجعفي--------الناشر : دار ابن كثير ، اليمامة - بيروت-----الطبعة الثالثة ، 1407 - 1987-----تحقيق : د. مصطفى ديب البغا أستاذ الحديث وعلومه في كلية الشريعة - جامعة دمشق
اس نص میں وجہ سے مراد ملک (بادشاہی ) لی ہے ،تو کیا امام بخاری رحمہ اللہ کے بارے میں آپ کا اور آپ متذکرہ بالا اکابرین کا وہی حکم مان لے جو اس سے پہلے ابن حجر اور امام نووی رحمہم اللہ کے بارے میں آپ کے قول سے لازم بین کے طور پر سامنے آیا تھا اور جو آپ اوپر چار مفاسد بیان کئے ہیں ۔
باقی آپ کے جتنے اعتراضات ہیں وہ بعد کی بات ہے ۔اس لیے میں اس طرف نہیں جانا چاہتا ۔
پہلے ایک دفعہ تأویل کا عمومی حکم پر بحث کرلیں پھر شخصیات پر بھی بات کرلیں گے ۔
مجھے بتائیں نووی و ابن حجر والے تھریڈ سے اسی وجہ سے تو یہاں آئے ہیں تاکہ شخصیات سے ہٹ کر ایک دفعہ ’’ صفات کی تأویل ‘‘ پر دلائل کی رو سے گفتگو ہو جائے ۔ اور یہی کام آپ نے یہاں شروع کردیا ہے ۔ پھر اس ’’ لڑی ‘‘ میں آنے کا فائدہ ۔۔۔؟؟
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
میرے پیارے بھائی : حضرحیات : آپ نے تاویل کی تعریف ، معانی اور احکام بتلا کر حکم کے لئے متذکرہ بالا چار چیزوں کا حکم لگایا ، میں پر صرف یہی سوال اٹھایا کہ پھر امام بخاری رحمہ اللہ نے جو تاویل کیا ، کیا اس پر وہ چار چیزوں کا حکم لگے گا؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
میرے پیارے بھائی : حضرحیات : آپ نے تاویل کی تعریف ، معانی اور احکام بتلا کر حکم کے لئے متذکرہ بالا چار چیزوں کا حکم لگایا
یہاں تک میں نےجو بیان کیا اس سے آپ کو اتفاق ہے ۔۔۔؟؟
اگر نہیں تو پھر :
میں پر صرف یہی سوال اٹھایا کہ پھر امام بخاری رحمہ اللہ نے جو تاویل کیا ، کیا اس پر وہ چار چیزوں کا حکم لگے گا؟
اس کی باری بعد میں آتی ہے ۔
 
شمولیت
اگست 27، 2013
پیغامات
80
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
57
امام بخاری رحمہ اللہ کے بارےکیا یہ سارے احکام لگیں گے یا نہیں اس لئے کہ انہوں نے صحیح بخاری میں صریح تاویل کیا ہے حوالہ پیش ہے : جلد 4: صفحہ : 1787
{ كل شيء هالك إلا وجهه } / 88 / إلا ملكه ويقال إلا ما أريد به وجه الله
الكتاب : الجامع الصحيح المختصر-----المؤلف : محمد بن إسماعيل أبو عبدالله البخاري الجعفي--------الناشر : دار ابن كثير ، اليمامة - بيروت-----الطبعة الثالثة ، 1407 - 1987-----تحقيق : د. مصطفى ديب البغا أستاذ الحديث وعلومه في كلية الشريعة - جامعة دمشق
اس نص میں وجہ سے مراد ملک (بادشاہی ) لی ہے ،تو کیا امام بخاری رحمہ اللہ کے بارے میں آپ کا اور آپ متذکرہ بالا اکابرین کا وہی حکم مان لے جو اس سے پہلے ابن حجر اور امام نووی رحمہم اللہ کے بارے میں آپ کے قول سے لازم بین کے طور پر سامنے آیا تھا اور جو آپ اوپر چار مفاسد بیان کئے ہیں
@خضر حیات
بھائی اس کا جواب مطلوب ہے ۔
 
شمولیت
اگست 27، 2013
پیغامات
80
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
57
میرے خیال سے اس باب میں جہمی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں کے پاس یہ ایک ہی مثال ہے ۔
لہذا اس کا جواب دینا بھی ضروری ہے
 
Top