• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عقیدہ اہلسنت والجماعت

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
پُل صراط پر ایمان

ہمارا ایمان ہے کہ جہنم پر "پُل صراط" نصب ہو گا،لوگ اپنے اعمال کے مطابق اس سے گزریں گے ،پہلے درجے کے لوگ بجلی کی چمک کی طرح (نہایت تیزی سے) گزر جائیں گے پھر علی الترتیب ہوا اور پرندوں کی طرح گزر جائیں گے جبکہ بعض تیز دوڑ کا نکل جائیں گےاور نبی کریم ﷺ پُل صراط پر کھڑے یہ دعا کرتے ہوں گے "اے اللہ! سلامت رکھ،سلامت رکھ"اور جب بندوں کے اعمال کمزور پڑ جائیں گے (اور گزرنا دشوار ہو جائے گا ) تو آخر میں ایسے آدمی آئیں گے جو پیٹ کے بل رینگتے ہوئے گزریں گے اور پُل صراط کے دونوں کناروں پر کچھ کنڈیاں اور آنکڑے لٹکے ہوئے ہوں گے اور حکم الہی کے تابع ہوں گے ،جس کو پکڑنے کا حکم ہو گا اس کو پکڑ لیں گے۔کچھ لوگ خراشوں سے زخمی ہو کر نجات پا جائیں گے اور بعض لوگ دوزخ میں گرا دئے جائیں گے اور کتاب و سنت میں اس دن کی جو خبریں اور ہولناکیوں مذکور ہیں ہم ان سب کو تسلیم کرتے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں اس دن کی ہولناکی سے نجات دے اور ہماری مدد فرمائے۔
اور ہمارا ایمان ہے کہ اہل جنت کے جنت میں داخلہ کے لیے نبی کریمﷺ کی سفارش برحق اور آپ کے ساتھ مخصوص ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جنت اور دوزخ پر ایمان

ہم جنت اور دوزخ پر ایمان کامل رکھتے ہیں۔جنت نعمتوں کا گھر ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے ایمانداروں اور پرہیزگاروں کے لیے تیار کر رکھا ہے اس میں ایسی ایسی نعمتیں ہیں،جو کسی آنکھ نے دیکھی ہیں نہ کسی کان نے سنی ہیں اور نہ ہی کسی انسان کے دل میں ان کا خیال گزرا ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّآ اُخْفِيَ لَهُمْ مِّنْ قُرَّةِ اَعْيُنٍ ۚ جَزَاۗءًۢ بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ 17؀
ترجمہ: کوئی نفس نہیں جانتا جو کچھ ہم نے ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک ان کے لئے پوشیدہ کر رکھی ہے جو کچھ کرتے تھے یہ اس کا بدلہ ہے(سورۃ السجدۃ،آیت 17)
دوزخ عذابوں کا گھر ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے کافروں اور ظالموں کے لیے بنایا ہے اور اس میں ایسا عذاب اور عبرتناک سزائیں ہیں جن کا انسان تصور بھی نہیں کر سکتا۔ارشاد ہے:
اِنَّآ اَعْتَدْنَا لِلظّٰلِمِيْنَ نَارًا ۙ اَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَا ۭ وَاِنْ يَّسْتَغِيْثُوْا يُغَاثُوْا بِمَاۗءٍ كَالْمُهْلِ يَشْوِي الْوُجُوْهَ ۭ بِئْسَ الشَّرَابُ ۭ وَسَاۗءَتْ مُرْتَفَقًا 29؀
ترجمہ: ظالموں کے لئے ہم نے وہ آگ تیار کر رکھی ہے جس کے شعلے انہیں گھیر لیں گے۔ اگر وہ فریاد رسی چاہیں گے تو ان کی فریاد رسی اس پانی سے کی جائے گی جو تیل کی گرم دھار جیسا ہوگا جو چہرے بھون دے گا بڑا ہی برا پانی ہے اور بڑی بری آرام گاہ (دوزخ) ہے۔(سورۃ الکہف ،آیت 29)
جنت اور جہنم اس وقت بھی موجود ہیں ،ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے اور کبھی فنا نہیں ہوں گے۔ارشاد ہے:
وَمَنْ يُّؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًا يُّدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَآ اَبَدًا ۭ قَدْ اَحْسَنَ اللّٰهُ لَهٗ رِزْقًا 11۝
ترجمہ: جو ایمان لائیں اور نیک عمل کریں وہ تاریکیوں سے روشنی کی طرف لے آئے اور جو شخص اللہ پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے اللہ اسے ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جس کے نیچے نہریں جاری ہیں جن میں یہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ بیشک اللہ نے اسے بہترین روزی دے رکھی ہے۔(سورۃ الطلاق،آیت 11)
اور فرمایا:
اِنَّ اللّٰهَ لَعَنَ الْكٰفِرِيْنَ وَاَعَدَّ لَهُمْ سَعِيْرًا 64؀ۙ خٰلِدِيْنَ فِيْهَآ اَبَدًا ۚ لَا يَجِدُوْنَ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْرًا 65؀ۚ يَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوْهُهُمْ فِي النَّارِ يَقُوْلُوْنَ يٰلَيْتَنَآ اَطَعْنَا اللّٰهَ وَاَطَعْنَا الرَّسُوْلَا 66؀
ترجمہ: اللہ نے کافروں پر لعنت کی ہے اور ان کے لئے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ وہ کوئی حامی و مددگار نہ پائیں گے جس روز ان کے چہرے آگ پر الٹ پلٹ کیے جا ئیں گے اس وقت وہ کہیں گے کہ ’’کاش ہم نے اللہ اور رسول ﷺکی اطاعت کی ہوتی۔(سورۃ الاحزاب،آیت64تا66)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اہل ایمان کے لیے جنت اور کافروں کے لیے جہنم کی گواہی

ہم ہر اُس شخص کے جنتی ہونے کی گواہی دیتے ہیں جس کے لیے قرآن و سنت نے نام یا اوصاف بیان کر کے جنتی ہونے کی گواہی دی ہے۔
چنانچہ نام لے کر جن کے جنتی ہونے کی گواہی دی گئی ان میں حضرت ابوبکر،حضرت عمر،حضرت عثمان،حضرت علی اور چند دیگر حضرات صحابہ رضی اللہ عنھم ہیں جن کا نام لے کر رسول اللہ ﷺ نے جنت کی خوشخبری دی ہے،ہم سب ان کے جنتی ہونے کی گواہی دیتے ہیں اور صفات کے اعتبار سے ہم ہر مومن اور متقی کے لیے جنت کی گواہی دیتے ہیں۔
اور اس کے برعکس ہم ہر اس شخص کے دوزخی ہونے کی گواہی دیتے ہیں جس کو قرآن و سنت نے نام یا اوصاف سے دوزخی قرار دیا۔
چنانچہ نام کے تعین کے اعتباس سے ابولہب اور عمرو بن لہی الخزاعی وغیرہ کے دوزخی ہونے کی گواہی دیتے ہیں۔
اور اوصاف کی بنا پر ہم ہر کافر،شرک اکبر کے مرتکب اور منافق کے دوزخی ہونے کی گواہی دیتے ہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
قبر کی نعمتوں اور عذاب پر ایمان

ہم قبر کت فتنے یعنی میت سے (منکر و نکیرکے) سوالات کو بھی برحق مانتے ہیں وہ میت سے اس کے رب،دین اور نبی اکرم ﷺ کے متعلق کریں گے۔ارشاد ہے:
يُثَبِّتُ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَفِي الْاٰخِرَةِ ۚ
ترجمہ: ایمان والوں کو اللہ تعالٰی پکی بات کے ساتھ مضبوط رکھتا ہے، دنیا کی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی (سورۃ ابراھیم،آیت 27)
چنانچہ مسلمان کہے گا "میرا رب اللہ ہے اور میرا دین اسلام ہے،اور میرے نبی محمد ﷺ ہیں۔"
مگر کفار و منافقین اس کے جواب میں یہ کہیں گے "ہم کچھ نہیں جانتے"ہم نے لوگوں کو کچھ کہتے ہوئے سنا سو ہم نے بھی کہہ دیا۔

اور ہم مومنین کے لیے قبر میں نعمتوں کے برحق ہونے پر ایمان رکھتے ہیں۔ارشاد ہے:
الَّذِيْنَ تَتَوَفّٰىهُمُ الْمَلٰۗىِٕكَةُ طَيِّبِيْنَ ۙ يَقُوْلُوْنَ سَلٰمٌ عَلَيْكُمُ ۙ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ 32؀
ترجمہ: وہ جن کی جانیں فرشتے اس حال میں قبض کرتے ہیں کہ وہ پاک صاف ہوں کہتے ہیں کہ تمہارے لئے سلامتی ہی سلامتی ہے، جاؤ جنت میں اپنے ان اعمال کے بدلے جو تم کرتے تھے (سورۃ النحل،آیت32)
اسی طرح ہم کافروں اور ظالموں کے لیے قبر کے عذاب پر یقین رکھتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَلَوْ تَرٰٓي اِذِ الظّٰلِمُوْنَ فِيْ غَمَرٰتِ الْمَوْتِ وَالْمَلٰۗىِٕكَةُ بَاسِطُوْٓا اَيْدِيْهِمْ ۚ اَخْرِجُوْٓا اَنْفُسَكُمْ ۭ اَلْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُوْنِ بِمَا كُنْتُمْ تَقُوْلُوْنَ عَلَي اللّٰهِ غَيْرَ الْحَقِّ وَكُنْتُمْ عَنْ اٰيٰتِهٖ تَسْتَكْبِرُوْنَ 93؀
ترجمہ: اور اگر آپ اس وقت دیکھیں جب کہ یہ ظالم لوگ موت کی سختیوں میں ہونگے اور فرشتے اپنے ہاتھ بڑھا رہے ہونگے کہ ہاں اپنی جانیں نکالو، آج تمہیں ذلت کی سزا دی جائے گی اس سبب سے کہ تم اللہ تعالٰی کے ذمہ جھوٹی باتیں لگاتے تھے اور تم اللہ تعالٰی کی آیات سے تکبر کرتے تھے (سورۃ الانعام،آیت 93)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
غیبی امور دنیاوی مشاہدات پر قیاس

ہر صاحب ایمان ایماندار پر فرض ہے کہ ان غیبی باتوں کے متعلق جو کتاب و سنت سے ثابت ہیں ان پر ایمان اور یقین رکھے اور دنیا میں جو کچھ مشاہدہ کر رہا ہے اس سے ٹکراؤ کی شکل پیدا نہ کرے اس سلسلہ میں بہت سی مشہور و معروف احادیث وارد ہیں۔کیونکہ اخروی امور کو دنیاوی امور پر قیاس کرنا جائز نہیں ہے،اس لیے کہ اس کے درمیان بڑا واضح فرق ہے۔
واللہ المستعان
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
فصل ہفتم
تقدیر پر ایمان

ہم اچھی اور بُری تقدیر پر پورا یقین رکھتے ہیں اور وہ یہ کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے سابقہ علم اور بتقاضائے حکمت کائنات کی ہر چیز کا (اس کے وجود سے قبل ہی) اندازہ مقرر فرمایا ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ایمان بالقدر کے چار مراتب

علم
ہمارا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کائنات کی ہر چیز سے باخبر ہے جو کچھ ہو چکا ہے اور جو کچھ آئندہ ہونے والا اور جو ہو گا،ان سب چیزوں کو اللہ تعالیٰ اپنے ازلی اور ابدی علم کے ذریعے جانتا ہے۔اس کے علم میں جہل کا کوئی شائبہ نہیں کہ تجدید کی ضرورت پیش آئےاور نہ ہی اس کے علم کے بعد سہو و نسیان لاحق ہوتا ہے (کہ دوبارہ حصول علم کی حاجت ہو یعنی نہ اس کے علم کی کوئی ابتداء ہے اور نہ ہی انتہاء)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
کتابت
ہمارا ایمان کامل ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قیامت تک رونما ہونے والی ہر چیز کو لوح محفوظ میں لکھ دیا ہے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاۗءِ وَالْاَرْضِ ۭ اِنَّ ذٰلِكَ فِيْ كِتٰبٍ ۭ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَي اللّٰهِ يَسِيْرٌ 70؀
ترجمہ: کیا آپ نے نہیں جانا کہ آسمان و زمین کی ہرچیز اللہ کے علم میں ہے۔ یہ سب لکھی ہوئی کتاب میں محفوظ ہے۔ اللہ تعالٰی پر تو یہ امر بالکل آسان ہے (سورۃ الحج،آیت 70)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
مشئیت الہی
ہم اعتقاد رکھتے ہیں کہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے،سب مشئیت الہی کا نتیجہ ہے اور اس کی مشئیت کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا۔پس وہی ہوا جو اللہ نے چاہا اور جو اللہ نے نہیں چاہا نہیں ہوا۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
تخلیق
ہم ایمان رکھتے ہیں کہ:
اَللّٰهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ ۡ وَّهُوَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ وَّكِيْلٌ 62؀لَهٗ مَقَالِيْدُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۭ
ترجمہ: اللہ ہرچیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہی ہرچیز پر نگہبان ہے آسمانوں اور زمین کی کنجیوں کا مالک وہی ہے (سورۃ الزمر،آیت62-63)
ان مراتب تقدیر میں وہ تما م چیزیں شامل ہیںجو خود اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوں ،یا بندوں کی طرف سے صادر ہوں۔چنانچہ بندوں سے جو بھی اقوال و افعال صادر ہوتے ہیں یا جن کاموں کو وہ ترک کر دیتے ہیں ،وہ سب اللہ تعالیٰ کے علم میں ہیں اور اس کے پاس لکھے ہوئے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے اپنی مشئیت سے ان کو پیدا کیا ہے۔ارشاد ہے:
لِمَنْ شَاۗءَ مِنْكُمْ اَنْ يَّسْتَــقِيْمَ 28؀ۭوَمَا تَشَاۗءُوْنَ اِلَّآ اَنْ يَّشَاۗءَ اللّٰهُ رَبُّ الْعٰلَمِيْنَ 29؀ۧ
ترجمہ: (بالخصوص) اس کے لئے جو تم میں سے سیدھی راہ پر چلنا چاہے (بالخصوص) اس کے لئے جو تم میں سے سیدھی راہ پر چلنا چاہے(سورۃ التکویر،آیت 28-29)
اور فرمایا:
وَلَوْ شَاۗءَ اللّٰهُ مَا اقْتَتَلُوْا ۣوَلٰكِنَّ اللّٰهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيْدُ ٢٥٣؁ۧ
ترجمہ: اور اگر اللہ تعالٰی چاہتا تو یہ آپس میں نہ لڑتے لیکن اللہ تعالٰی جو چاہتا ہے کرتا ہے۔(سورۃ البقرۃ،آیت253)
اور فرمایا:
وَلَوْ شَاۗءَ اللّٰهُ مَا فَعَلُوْهُ فَذَرْهُمْ وَمَا يَفْتَرُوْنَ ١٣٧؁
ترجمہ: اور اگر اللہ کو منظور ہوتا تو ایسا کام نہ کرتے تو آپ نے ان کو اور جو کچھ غلط باتیں بنا رہے ہیں یونہی رہنے دیجئے۔(سورۃ الانعام،آیت137)
نیز فرمایا:
وَاللّٰهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُوْنَ 96؀
ترجمہ: حالانکہ تمہیں اور تمہاری بنائی ہوئی چیزوں کو اللہ ہی نے پیدا کیا ہے(سورۃ الصافات،آیت96)
 
Top