- شمولیت
- جون 21، 2019
- پیغامات
- 97
- ری ایکشن اسکور
- 2
- پوائنٹ
- 41
علم علل کا انواعِ علوم حدیث میں اولین ذکر کب ہوا ؟
سلسلۂ علل حدیث: ۳
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔
امام الحاکم ابو عبد اللہ محمد بن عبد اللہ نیشاپوری نے سب سے پہلے علمِ علل حدیث کو علوم حدیث کی ایک مستقل نوع قرار دیا تھا۔
چنانچہ وہ اپنی کتاب معرفۃ علوم الحدیث میں ایک باب قائم کرتے ہیں۔{ذكر النوع السابع و العشرين من علوم الحديث، هذا النوع منه معرفة علل الحديث و هو علم برأسه غير الصحيح و السقيم و الجرح و التعديل}
پھر حاکم رحمہ اللہ کے بعد بہت سے علماء آئے، اور انہیں کی اتباع میں اپنی اپنی مصطلح کی تصنیفات میں اس باب کو ایک خاص نوع اور مستقل علم کے طور پر ذکر کرنے لگے۔
اور اس کی تعریف، اہمیت، اقسام اور امثلہ وغیرہ مباحث علل میں داخل کرنے لگے۔
[emoji421]محمد عبد الرحمن اڑیشوی
Sent from my BKL-L09 using Tapatalk
سلسلۂ علل حدیث: ۳
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔
امام الحاکم ابو عبد اللہ محمد بن عبد اللہ نیشاپوری نے سب سے پہلے علمِ علل حدیث کو علوم حدیث کی ایک مستقل نوع قرار دیا تھا۔
چنانچہ وہ اپنی کتاب معرفۃ علوم الحدیث میں ایک باب قائم کرتے ہیں۔{ذكر النوع السابع و العشرين من علوم الحديث، هذا النوع منه معرفة علل الحديث و هو علم برأسه غير الصحيح و السقيم و الجرح و التعديل}
پھر حاکم رحمہ اللہ کے بعد بہت سے علماء آئے، اور انہیں کی اتباع میں اپنی اپنی مصطلح کی تصنیفات میں اس باب کو ایک خاص نوع اور مستقل علم کے طور پر ذکر کرنے لگے۔
اور اس کی تعریف، اہمیت، اقسام اور امثلہ وغیرہ مباحث علل میں داخل کرنے لگے۔
[emoji421]محمد عبد الرحمن اڑیشوی
Sent from my BKL-L09 using Tapatalk