• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علم غیب کیا ہوتا ہے ؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
٭٭٭٭٭٭ علم غیب کیا ہوتا ہے ٭٭٭٭٭

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ سب سے درخواست ہے کہ اس موضوع کو بہت غور سے پڑھیں اور سمجھیں ۔ علم غیب پر بہت سے لوگوں کی بحث کرتے ، لڑتے دیکھا ۔ ان میں ہر کوئی قرآن وا احادیث سے دلائل دیتا ہے ۔ عام بندہ الجھ کر رہ جاتا ہے کہ ایک طرف قران و احادیث میں ہے کہ غیب کا علم صرف اللہ کے پاس ہے تو دوسری طرف نبی پاک قیٓامت کی نشانیاں، آنے والے وقتوں کی پیشن گوئیاں بھی بتا رہے ہیں ۔ ایسا کیسے ممکن ہے ٓتو آپ سب کو آج علم غیب ہوتا کیا ہے اس بارے میں بتایا جائے گا تاکہ غلط فہمیوں سے ہٹ کر صحیح عقیدہ لوگوں کے علم میں ہو اور وہ بھول بھلیوں میں بھٹکتے نہ پھریں ۔

٭٭٭٭٭٭ علم غیب کیا ہوتا ہے ٭٭٭٭٭

ایسا علم جس کے جاننے میں درمیان میں کوئی واسطہ نہ ہو ۔ کوئی خبر نہ ہو ۔ کوئی ذریعہ نہ ہو ۔ جو بغیر کسی واسطہ سورس کے علم ہوتا ہے اس کو علم غیب بولتے ہیں جو کہ صرف اور صرف اللہ کا خاصہ ہے۔
اب سب سے بڑی سمجھنے والی بات یہ ہے کہ نبی کو وحی سے ہر بات اللہ کی طرف سے بتائی جاتی ہے اور اسکو خبر بولتے ہیں ۔ ہر نبی اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے بلکہ اللہ پاک ان کو وحی سے بتاتے ہیں ۔ جو چیز وحی سے بتا دی جائے اس کو غیب کی خبر بولتے ہیں ۔ غیب پر اطلاع کیا جانا بولتے ہیں لیکن اس کو علم غیب نہیں بولتے ہیں ۔ کیونکہ بیچ میں وحی کا سورس واسطہ آ گیا ۔ اسی طرح جو جو نبی بتاتے ہیں چاہے آنے والے وقت کے بارے میں ، چاہے قیامت کے بارے میں ۔ یہ سب اللہ پاک وحی سے نبی کو خبر کرتے ہیں نہ کہ نبی بغیر وحی کے اپنی طرف سے ۔ اللہ پاک یہ علم کسی کو عطا نہیں کرتے بلکہ مطلع کرتے ہیں

جیسا کہ اللہ پاک کا فرمان ہے ۔

وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُطْلِعَكُمْ عَلَى الْغَيْبِ وَلَكِنَّ اللَّهَ يَجْتَبِي مِن رُّسُلِهِ مَن يَشَاءُ ۖ فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ الخ اٰٰل عمران 179 پارہ 4

(ترجمہ:اور نہیں ہے اللہ تعالیٰ کہ مطلع کرے تم کو غیب پر ،لیکن ہاں جس کو خود چاہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے پیغمبر ہیں ،اُن کو منتخب فرمالیتا ہے)
مراد غیب کی باتیں وحی سے نبی یا رسول کو اطلاع کی جاتی ہیں نہ کہ غیب کا علم اللہ پاک نبی کو عطا فرماتے ہیں ۔ کیونکہ غیب کے علم میں کسی چیز وحی یا خبر کا واسطہ نہیں ہوتا جو کہ صرف اللہ تعالی کا خاصہ ہے کسی مخلوق کا نہیں ۔

مزید اور جگہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔

عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَىٰ غَيْبِهِ أَحَدًا ﴿٢٦﴾ إِلَّا مَنِ ارْتَضَىٰ مِن رَّسُولٍ الخ جن 26،27 پارہ 29
(ترجمہ :۔ غیب کا جاننے والا وہ ہی ہے،سو مطلع نہیں فرماتا وہ اپنے غیب پر کسی کو ، سوائے اپنے پسندیدہ رسولوں کے)

آپ سب دیئکھ سکتے ہیں کہ اللہ پاک مطلع کرنے کا بتا رہے ہیں نہ کہ علم غیب عطا کرنے کا ۔ مطلع کا مطلب اس چیز پر اطلاع کیا جانا
مزید اس کو سمجھنے کے لئے اللہ پاک کا فرمان دیکھیں کہ ایک اور جگہ اللہ پاک فرماتے ہیں ۔
یہ نبی غیب کی خبریں بتانے میں بخیل نہیں۔ (التکویر 24)
غیب کی خبریں نبی کو کون دیتا ہے ؟؟؟؟؟ اللہ تعالی ۔۔ کیسے دیتا ہے وحی سے ۔۔ جب وحی بیچ میں آ گئی تو یہ علم غیب نہ رہا اللہ کی طرف سے خبر کہلایا ۔
نبی کو اللہ تعالیٰ، اپنی ذات، فرشتوں، جنت و دوزخ کے غیب کی خبر دیں تو وہ علم غیب یا اطلاع عن الغیب کہلائے۔ اور نبی کے ذریعے سے یہ خبریں ساری امت تک پہنچ جائیں تو امت کو کیوں علم الغیب یا اطلاع عن الغیب نہیں کہا جاتا؟
ان شاء اللہ اگر آپ نے غور سے پڑھ لیا ہے ایک بار تعصب کی پٹی ہٹا کر تو علم غیب اور علم غیب کی خبر میں فرق کو سمجھ جائیں گے اور گواہی دیں گے کہ علم غیب صرف اللہ کے پاس ہے اور وہ اپنے نبیوں وا رسولوں میں سے جسے منتخب کر لیتا ہے اسے غیب کی خبریں بتا دیتا ہے ۔ جتنا اللہ چاہتا ہے اتنا بتا دیتا ہے ۔۔
اب سب کو سمجھ آ گئی ہوگی کہ ایک طرف اللہ کیوں فرماتے ہیں کہ غیب کا علم صرف میرے پاس ہے اور دوسری طرف نبی وا رسول نشانیاں ۔ جنت دوزخ ۔ آگے والے حالات واقعات کیسے بتا دیتے ہیں ۔626 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہانے بیان کیا:

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میری شادی کے دن صبح میں آئے، اس وقت میرے پاس دو لڑکیاں گارہی تھیں، اوربدر کے دن شہید ہونے والے اپنے آباء واجداد کا ذکرر کرہی تھیں ،گانے میں جو باتیں وہ کہہ رہی تھیں ان میں یہ بات بھی تھی:

''وَفِينَا نَبِيٌّ يَعْلَمُ مَا فِي غَدٍ''

( ہم میں مستقبل کی خبر رکھنے والے نبی ہیں)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا مت کہو، اس لیے کہ کل کی بات اللہ تعالی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا

(سنن ابن ماجہ : 1897 ، ، صحیح ابن ماجہ : 1551)

10178030_610116929056580_1902353795_n.jpg
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105

ایسا علم جس کے جاننے میں درمیان میں کوئی واسطہ نہ ہو ۔ کوئی خبر نہ ہو ۔ کوئی ذریعہ نہ ہو ۔ جو بغیر کسی واسطہ سورس کے علم ہوتا ہے اس کو علم غیب بولتے ہیں


اپنے اس قول کی دلیل فراہم فرمادیں شکریہ
 
Top