عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,400
- ری ایکشن اسکور
- 9,990
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
علوم القرآن ( گوہر رحمان )
مصنف
گوہر رحمان
ناشر
مکتبہ تفہیم القرآن ۔ مردان
تبصرہ
علوم القرآن ایک مرکب اضافی ہےاور اس سے مراد وہ علوم ہیں جو قرآن نےبیان کیے ہیں یا وہ قرآن سےاخذ کیے جاسکتے ہیں اورجو قرآن فہمی میں مدد دیتے ہیں او رجن کے ذریعے قرآن مجید کو سمجھنا آسان ہوجاتا ہے ۔ ان علوم میں وحی کی کیفیت ،نزولِ قرآن کی ابتدا اور تکمیل ، جمع قرآن،تاریخ تدوین قرآن، شانِ نزول ،مکی ومدنی سورتوں کی پہچان ،ناسخ ومنسوخ ، علم قراءات ،محکم ومتشابہ آیات وغیرہ ،آعجاز القرآن ، علم تفسیر ،اور اصول تفسیر سب شامل ہیں ۔علومِ القرآن کے مباحث کی ابتدا عہد نبوی اور دورِ صحابہ کرام سے ہو چکی تھی تاہم دوسرے اسلامی علوم کی طرح اس موضوع پربھی مدون کتب لکھنے کا رواج بہت بعد میں ہوا۔ قرآن کریم کو سمجھنے اور سمجھانے کے بنیادی اصول اور ضابطے یہی ہیں کہ قرآن کریم کو قرآنی اور نبوی علوم سےہی سمجھا جائے۔ علوم القرآن کے موضوع پر اس کے ماہرین نے متعدد کتب لکھی ہیں ۔ان میں الاتقان فی علوم القرآن ، البرہان فی علوم القرآن ، مناہل العرفان فی علوم القرآن ،المباحث فی علوم القرآن اور علوم القرآن از تقی عثمانی قابل ذکر ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’علوم اقرآن‘‘ شیخ القرآن والحدیث مولاناگوہر الرحمٰن کی 2 جلدوں پر مشتمل تصنیف ہے ۔ مصنف موصوف نے اپنی اس کتاب کے بنیادی مباحث کوان 10 ابواب ( تعارف قرآن ، نزول قرآن ، قرآن کا نزول سات حرفوں میں ، تدوین قرآن ، اعجاز القرآن ، النسخ فی القرآن ، مضامین قرآن، تفسیر اوراصول تفسیر، متجددین کا منہج تفسیر، مدون تفاسیر اور تعارف مفسرین)میں مرتب ومدون کیا ہے۔ان ابواب کی ذیلی مباحث میں دوسری ضروری تفصیلات بھی آگئی ہیں۔ اور جہاں تک ممکن ہوسکا ہے کتاب کوجامع بنانے اور تمام ضروری اور اہم مباحث پر حاوی بنانے کی کو شش کی گئی ہے ۔(م۔ا)
علوم القرآن جلد اول ( گوہر رحمان )
علوم القرآن جلد دوم ( گوہر رحمان )
2 جلدوں کا ڈاؤن لوڈ لنک
علوم القرآن ( گوہر رحمان )
مصنف
گوہر رحمان
ناشر
مکتبہ تفہیم القرآن ۔ مردان
تبصرہ
علوم القرآن ایک مرکب اضافی ہےاور اس سے مراد وہ علوم ہیں جو قرآن نےبیان کیے ہیں یا وہ قرآن سےاخذ کیے جاسکتے ہیں اورجو قرآن فہمی میں مدد دیتے ہیں او رجن کے ذریعے قرآن مجید کو سمجھنا آسان ہوجاتا ہے ۔ ان علوم میں وحی کی کیفیت ،نزولِ قرآن کی ابتدا اور تکمیل ، جمع قرآن،تاریخ تدوین قرآن، شانِ نزول ،مکی ومدنی سورتوں کی پہچان ،ناسخ ومنسوخ ، علم قراءات ،محکم ومتشابہ آیات وغیرہ ،آعجاز القرآن ، علم تفسیر ،اور اصول تفسیر سب شامل ہیں ۔علومِ القرآن کے مباحث کی ابتدا عہد نبوی اور دورِ صحابہ کرام سے ہو چکی تھی تاہم دوسرے اسلامی علوم کی طرح اس موضوع پربھی مدون کتب لکھنے کا رواج بہت بعد میں ہوا۔ قرآن کریم کو سمجھنے اور سمجھانے کے بنیادی اصول اور ضابطے یہی ہیں کہ قرآن کریم کو قرآنی اور نبوی علوم سےہی سمجھا جائے۔ علوم القرآن کے موضوع پر اس کے ماہرین نے متعدد کتب لکھی ہیں ۔ان میں الاتقان فی علوم القرآن ، البرہان فی علوم القرآن ، مناہل العرفان فی علوم القرآن ،المباحث فی علوم القرآن اور علوم القرآن از تقی عثمانی قابل ذکر ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’علوم اقرآن‘‘ شیخ القرآن والحدیث مولاناگوہر الرحمٰن کی 2 جلدوں پر مشتمل تصنیف ہے ۔ مصنف موصوف نے اپنی اس کتاب کے بنیادی مباحث کوان 10 ابواب ( تعارف قرآن ، نزول قرآن ، قرآن کا نزول سات حرفوں میں ، تدوین قرآن ، اعجاز القرآن ، النسخ فی القرآن ، مضامین قرآن، تفسیر اوراصول تفسیر، متجددین کا منہج تفسیر، مدون تفاسیر اور تعارف مفسرین)میں مرتب ومدون کیا ہے۔ان ابواب کی ذیلی مباحث میں دوسری ضروری تفصیلات بھی آگئی ہیں۔ اور جہاں تک ممکن ہوسکا ہے کتاب کوجامع بنانے اور تمام ضروری اور اہم مباحث پر حاوی بنانے کی کو شش کی گئی ہے ۔(م۔ا)
علوم القرآن جلد اول ( گوہر رحمان )
علوم القرآن جلد دوم ( گوہر رحمان )
2 جلدوں کا ڈاؤن لوڈ لنک
Last edited: