• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عمل صالح کرنے والے اہل ایمان سے اللہ کا راضی ہونا

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
عمل صالح کرنے والے اہل ایمان سے اللہ کا راضی ہونا

اللہ عزوجل کا ارشاد گرامی ہے:
{إِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ أُوْلٰٓئِکَ ہُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّۃِ o جَزَآؤُہُمْ عِنْدَ رَبِّہِمْ جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْأَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا أَبَدًا ط رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ ذٰلِکَ لِمَنْ خَشِیَ رَبَّہٗ o} [البینہ: ۷۔ ۸]
'' بے شک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے یہ لوگ بہترین خلائق ہیں، ان کا بدلہ ان کے رب کے پاس ہمیشگی والی جنتیں ہیں، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، جن میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ تعالیٰ ان سے خوش رہے گا اور یہ اس سے (خوش ہوں گے) یہ اس کے لیے ہے، جو اپنے پروردگار سے ڈرے۔ ''
تشریح...: بہترین مخلوق انہیں کہا گیا ہے جو اللہ، اس کے فرشتوں، اس کی کتابوں اور رسولوں پر ایمان لاتے ہیں اور آخرت کے دن کو اور اچھی بری تقدیر اور بعث بعد الموت کو مانتے ہیں نیز میزان، جنت اور جہنم پر یقین رکھتے ہیں۔
ان کے دل میں ایمان پختہ ہوجاتا ہے، زبانیں اس کا اقرار اور جوارح (اعضاء) کے اعمال اس کی تصدیق کرتے ہیں، گواہی دیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی بھی معبود برحق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نماز قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ ادا کرتے ہیں۔ ماہ رمضان کے روزے رکھتے اور اگر طاقت ہو تو بیت اللہ کا حج بھی کرتے ہیں،
ان کی مزید صفات حسب ذیل ہیں:
{أَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ط} [النساء:۷۶]
''ایمان والے اللہ کے رستہ میں لڑائی کرتے ہیں۔ ''
{وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَشَدُّ حُبًّا لِّلّٰہِ ط} [البقرہ:۱۶۵]
'' ایمان والے اللہ تعالیٰ کی محبت میں زیادہ سخت ہیں۔ ''
{أَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَلَمْ یَلْبِسُوْٓا اِیْمَانَھُمْ بِظُلْمٍط} [الانعام:۸۲]
'' جو لوگ ایمان لائے اور اپنے ایمانوں کو ظلم (یعنی شرک) کے ساتھ خلط ملط نہیں کیا۔ ''
{اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوْبُھُمْ بِذِکْرِ اللّٰہِ ط} [الرعد:۲۸]
'' وہ لوگ کہ ایمان لائے اور ان کے دل اللہ کے ذکر سے مطمئن ہوجاتے ہیں۔ ''
جب اللہ کا ذکر ہوتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب اللہ کی آیات ان پر تلاوت کی جاتی ہیں تو ان کا ایمان بڑھ جاتا ہے اور اپنے رب پر ہی توکل رکھتے ہیں اور جب رب کی آیات کے ساتھ نصیحت کیے جاتے ہیں تو ان پر گونگے اور اندھے ہونے کی حالت میں نہیں گرتے، اپنی نمازوں میں خشوع کرتے ہیں اور اپنے رب کے لیے راتیں سجدے اور قیام میں گزارتے ہیں، لغو سے اعراض کرتے ہیں اور جب اس کے پاس سے گزریں تو با عزت طور پر گزر جاتے ہیں، ناحق کسی کو قتل نہیں کرتے، اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں اور زنا نہیں کرتے، اپنی امانتوں اور وعدوں کی حفاظت کرتے ہیں، جھوٹی گواہی نہیں دیتے اور نہ ہی جھوٹ بولتے ہیں، نیکی کا حکم اور برائی سے روکتے ہیں اور نیک کاموں میں جلدی کرتے ہیں چنانچہ ایسی صفات کے حامل انسان ہی سچے اور پکے مومن ہیں۔
{إِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَیَجْعَلُ لَھُمُ الرَّحْمٰنُ وُدًّا o} [مریم:۹۶]
'' بے شک جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک اعمال کیے ہیں ان کے لیے اللہ رحمان محبت پیدا کردے گا۔ ''
قیامت کے دن ایسے لوگوں کو باغات ملیں گے جن میں ہمیشہ ہمیشہ، خوش و خرم زندگی گزاریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ اللہ کی رضا مندی اور خوشنودی بھی حاصل ہوجائے گی یہ مقام باقی نعمتوں کے مقابلہ میں اعلیٰ و افضل ہے۔ یہ جزا صرف اور صرف ان لوگوں کے لیے ہے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ڈر اپنے دل میں ایسے رکھتے ہیں جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے اور اس کی عبادت یہ سمجھ کر کرتے ہیں کہ گویا اللہ تعالیٰ کو دیکھ رہے ہیں، اگر ایسا نہیں تو کم از کم یہ ذہن میں ضرور رکھتے ہیں کہ اگر میں نہیں دیکھ رہا تو وہ مجھے دیکھ رہا ہے۔ پھر فرمایا:
{وَبَشِّر الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَھُمْ جَنَّتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْأَنْہٰرُ کُلَّمَا رُزِقُوْا مِنْھَا مِنْ ثَمَرَۃٍ رِّزْقًا قَالُوْا ھٰذَا الَّذِیْ رُزِقْنَا مِنْ قَبْلُ وَأُتُوْا بِہٖ مُتَشَابِھًا وَلَھُمْ فِیْھَآ أَزْوَاجٌ مُّطَھَّرَۃٌ وَّھُمْ فِیْھَا خٰلِدُوْنَ o} [البقرہ: ۲۵]
'' اور ایمان والوں اور نیک عمل کرنے والوں کو ان جنتوں کی خوشخبریاں دو، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ جب کبھی وہ پھلوں کا رزق دیے جائیں گے اور ہم شکل پھل لائے جائیں گے تو کہیں گے: یہ وہی ہے جو ہم اس سے پہلے دیے گئے تھے اور ان کے لیے بیویاں ہیں صاف ستھری اور وہ ان جنتوں میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔ ''

اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند
 
Top