عصر حاضر میں عورت اپنے آپ کو کم تر سمجھتے ہوئے مرد کےمساوی حقوق کے حصول کے لیے سرگرداں ہے جسکی وجہ سے وہ اپنا اصل مقام کھو بیٹھی ہے ۔جب کہ اسلام نے عورت کو معزز مقام دیاہے۔شریعت مطہرہ کی نظرمیں عورت دنیاکا بہترین اور سب سے قیمتی خزانہ ہے ۔رسولﷺ نے فرمایا:الدنیا کلہا متاع وخیر متاع الدنیا المراۃ الصالحۃ(صحیح مسلم ،کتاب الرضاع ،2668 )ساری دنیا سامان ہے اور دنیا کا سب سےبہترین سامان نیک عورت ہے ،
اس حد یق میں غور کیا جائے تو خواتین کی فضیلت کے لیے یہ ایک حدیث کافی ہے ۔اس حدیث میں دو باتیں قابل ذکر ہیں ۔
1)بہترین خزانے کااعزاز نیک عورت کو حاصلہے ۔جو عورتیں نیک نہیں وہ اس اعزاز سے محروم ہیں ۔
2)جو سامان جتنا قیمتی ہوتاہے اسکی اسی قدر حفاظت کی جاتی ہے ۔مثلا گھر میں سب سے زیادہ حفاظت زیورات کی جاتی ہے ۔انہیں انتہائی احتیاط سے پیک کرکہ محفوظ کیا جاتاہے تا کہ وہ ضا ئع نہ ہو نے پایئں ۔اسی طرح نبی ﷺ نے نیک عورت کو سب سے قیمتی خزانہ قرار دیاہے ۔اور شریعت اسلامیہ کی جتنی تعلیمات ،اومر ونواہی ہیں وہ سب مسلمان عورت کے لیے ہیں –تاکہ متاع عزیز ضائع ہو نے سے بچ جائے ۔
تنبیہ :لہذا خواتین کو شرعی احکام میں نقائص تلاش کر کہ ان پر نکتہ چینی کرنے کی بجائے ان کو اپنا محافظ سمجھنا چاہیے ۔اور ان پر خوش دلی سے عمل پیرا ہونے کی کو شش کرنی چاہیے ۔اسی میں ان کے لیے دنیا کی سرخروئی اور آخرت کے نجات کاسامان ہے ۔
اس حد یق میں غور کیا جائے تو خواتین کی فضیلت کے لیے یہ ایک حدیث کافی ہے ۔اس حدیث میں دو باتیں قابل ذکر ہیں ۔
1)بہترین خزانے کااعزاز نیک عورت کو حاصلہے ۔جو عورتیں نیک نہیں وہ اس اعزاز سے محروم ہیں ۔
2)جو سامان جتنا قیمتی ہوتاہے اسکی اسی قدر حفاظت کی جاتی ہے ۔مثلا گھر میں سب سے زیادہ حفاظت زیورات کی جاتی ہے ۔انہیں انتہائی احتیاط سے پیک کرکہ محفوظ کیا جاتاہے تا کہ وہ ضا ئع نہ ہو نے پایئں ۔اسی طرح نبی ﷺ نے نیک عورت کو سب سے قیمتی خزانہ قرار دیاہے ۔اور شریعت اسلامیہ کی جتنی تعلیمات ،اومر ونواہی ہیں وہ سب مسلمان عورت کے لیے ہیں –تاکہ متاع عزیز ضائع ہو نے سے بچ جائے ۔
تنبیہ :لہذا خواتین کو شرعی احکام میں نقائص تلاش کر کہ ان پر نکتہ چینی کرنے کی بجائے ان کو اپنا محافظ سمجھنا چاہیے ۔اور ان پر خوش دلی سے عمل پیرا ہونے کی کو شش کرنی چاہیے ۔اسی میں ان کے لیے دنیا کی سرخروئی اور آخرت کے نجات کاسامان ہے ۔