• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عیدین کے مسائل

شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
عید کے دن غسل کرنا مستحب ہے۔
عیدین کے لئے عمدہ لباس پہننا چاہیے۔
نماز عیدالفطر سے پہلے کچھ کھانا اور نماز عیدالاضحیٰ سے پہلے کچھ نہ کھانا مستحب ہے۔
نماز عید کےلئے پیدل چل کر جانا چاہئے۔
نمازعید کے لئے عورتوں کو بھی عید گاہ لے جانا چاہئے خواہ وہ ایام ماہواری میں ہی کیوں نہ ہوں ۔
خواتین کو چاہئے کہ عیدگاہ کی طرف باپردہ ہوکر نکلیں اور خوشبو مت لگائیں۔
بچوں کو بھی عیدگاہ لے جانا درست ہے۔
عیدگاہ کی طرف جاتے وقت بلند آواز سے تکبیر کہنا چاہئے۔
عید الفطر میں عید کا چاند دیکھنے کے بعد سے نماز عید الفطر کی ادائیگی تک تکبریں کہنی چاہیں اور عیدالاضحیٰ میں ۹ ذو الحجہ سے لے کر ۱۳ ذو الحجہ کی شام تک تکبیریں کہنی چاہیں۔
خواتین بھی مردوں کے ساتھ تکبیرات کہنے میں شریک ہوسکتی ہیں۔
کسی عذر کی وجہ سے مسجد میں بھی نماز عید کی ادائیگی درست ہے۔
نماز عیدین کے لئے نہ اذان کہی جائے اور نہ اقامت۔
نماز عید سے پہلے یا بعد میں کوئی نفل نماز نہیں
پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے سات اور دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں کہی جائیں گی۔
امام پہلے نماز عید پڑھائے پھر خطبہ دے۔
نماز عید کا صرف ایک خطبہ ہے۔
خطبہ عید کے لئے منبر مشروع نہیں۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم عید کے دن ایک دوسرے سے ملتے تو یہ کہتے تھے ‘‘تقبل اللہ منا ومنک’’
عید گاہ سے واپسی پر راستہ تبدیل کرنا مسنون ہے۔
 
شمولیت
نومبر 13، 2016
پیغامات
4
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
33
السلام علیکم ورحمةاللہ وبر کاتہ۔
بطور علم کے صرف پوچھ رہا ہوں کہ عیدین کے دن غسل کے مستحب ہونے کی دلیل کیا ہے ؟؟؟
گرچہ کہ من باب النظافہ غسل کرلیں لیکن مستحب ہونے کی دلیل راقم کی نظر میں نہیں ہے لہذا کوئی دلیل ہو تو رہنمائی کریں۔
جزاک اللہ خیرا
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمةاللہ وبر کاتہ۔
بطور علم کے صرف پوچھ رہا ہوں کہ عیدین کے دن غسل کے مستحب ہونے کی دلیل کیا ہے ؟؟؟
گرچہ کہ من باب النظافہ غسل کرلیں لیکن مستحب ہونے کی دلیل راقم کی نظر میں نہیں ہے لہذا کوئی دلیل ہو تو رہنمائی کریں۔
جزاک اللہ خیرا
و علیکم السلام ورحمةاللہ وبر کاتہ

1 - نماز عيد كے ليے جانے سے قبل غسل كرنا.

موطا امام مالك وغيرہ ميں عبد اللہ بن عمر رضى اللہ تعالى عنہ سے صحيح حديث مروى ہے كہ:
" ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہ عيدگاہ جانے سے قبل غسل كيا كرتے تھے" (موطا امام مالك حديث نمبر: 428 )
نووى رحمہ اللہ تعالى نے نماز عيد كے ليے غسل كے استحباب پر علماء كرام كا اتفاق ذكر كيا ہے.
جس بنا پر جمعہ المبارك اور اس طرح عام اجتماعات ميں جانے كے ليے غسل كرنے كا جو سبب اور باعث ہے وہى سبب اور معنى عيد ميں بھى پايا جاتا ہے، بلكہ عيد ميں تو يہ سبب اور بھى زيادہ ظاہر ہے.

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ

http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/43/28/
 
شمولیت
نومبر 13، 2016
پیغامات
4
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
33
جزاک اللہ خیرا۔
شیخ میں نے عیدین کے دن غسل کے مستحب ہونے کی دلیل طلب کی تھی۔
ورنہ نافع، ابن عمر،اور علی رضی اللہ عنھم سے روایت ثابت ہونے کا انکار نہیں ہے ۔
رحمانی صاحب نے پوسٹ کیا تھا کہ عیدین کے دن غسل مستحب ہے تو مستحب ہونے کی دلیل کہاں ہے؟؟؟
 
شمولیت
نومبر 13، 2016
پیغامات
4
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
33
رہی بات امام نووی کا علماء کا اتفاق نقل کرنا تو اس اتفاق کی دلیل ملی نہیں یا انہوں نے کن علماء سے نقل کیا ہے وہ بھی معلوم نہیں ہے۔
اگر کسی کے پاس امام نووی نے جو اتفاق نقل کیا تو اس کی عبارت ہو تو ارسال کریں۔نیز انہوں سے کس حوالہ یا دلیل کی بنا پر اتفاق نقل کیا ہے وہ بھی نقل کردیں۔
نوٹ:- مستحب کے بجائے عیدین کے غسل کے مسنونہ ہونے پر بھی اتفاق نقل کیا گیا ہے۔
دیکھیں المجموع 202:2
الام۔ 231-232: 1
روضة الطالبين 75-76 :2
اور ابن عبدالبر۔نے صرف بہتر ہونے پر علماء کا اتفاق نقل کیا ہے
دیکھیں الاستذکار 377-378: 2
 
Top