محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
★ عید میلاد النّبی ★
"خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں،
اپنے ہاتھوں ہی سے سنّت کو قتل کردیتے ہیں."
میلاد کے معنی عربی میں پیدائش کے ہوتے ہیں، اردو میں پیدائش کی خوشی منانے کو سالگرہ کہتے ہیں، انگلش میں برتھ ڈے ہندی میں جنم استمی کہتے ھیں۔
نبی (ﷺ) کی پیدائش کی تاریخ کیا تھی وہ اللہ ھی بہتر جانتا ھے۔ کیونکہ اس وقت کوئی بھی راوی (یعنی روایت لکھنے والا) موجود نہ تھا، اکثریت کافروں، مشرکوں اور فاسقوں کی تھی، جنکی بات قابل قبول نہیں کی جاسکتی۔
خود نبی (ﷺ) کے خاندان والے مشرک تھے، انکو یہ معلوم نہ تھا کہ جس بچّہ کی انکے گھر میں میلاد (پیدائش) ہوئی ھے وہ بچّہ نبی ھے۔
اور خود نبی (ﷺ) کو بھی 40 سال تک یہ معلوم نہ تھاکہ کتاب کیا ہوتی ھے اور ایمان (القرآن) نبی (ﷺ) تو خود راہ حق کی تلاش میں سرگرداں رہتے تھے۔
واضح ھوکہ میلاد (برتھ ڈے) انسان خود اپنی زندگی میں مناتا ھے لیکن پورے ذخیرہ حدیث میں کوئی ایک روایت بھی ایسی نھیں پائی جاتی کہ جس سے یہ ثابت ھوکہ نبی (ﷺ) نے اپنی سالگرہ منائی ھو۔
اور نہ تو کبھی صحابہ رضی اللہ عنھم، تابعین، تبع تابعین نے نبی (ﷺ) کی میلاد (سالگرہ) منائی ھو یا کیک وغیرہ کاٹا ھو۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہےکہ:- مسلمانوں کی 2 عیدیں ہیں،
1۔ عیدالفطر 2۔ عیدالاضحیٰ
تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ یہ تیسری عید منانے والے کون سے مسلمان ہیں۔؟
مولویوں اور پیروں نے اپنے پیٹ کی خاطر یہ تیسری عیدمیلادالنّبی (ﷺ) کے نام سے گھڑکر لوگوں کو دی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
یقینا سب سے سچی بات کتاب اللہ ہے, اور بہترین طریقہ محمد ص کاطریقہ ہے,اور کاموں میں بدترین کام اس(اللہ اور اسکے رسول ص کی شریعت)میں نو ایجاد شدہ کام ہیں,اور ہر(ایسا)نو ایجاد شدہ کام بدعت ہے،اور ہر بدعت گمراہی اور ہرگمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے۔
(سنن نسائي كـتاب صلاة العيدين باب كيف الخطیة1578)
آج یہ مولوی عیدمیلادالنّبی (ﷺ) پر عیسائی تہوار برتھ ڈے کی طرح لوگوں سے منوں وزنی کیک کٹواتا اور کھاتا ہے لیکن خود ایک پیسہ کی معاونت نہیں کرتا گھروں پر عسائیوں (کرسمس) کیطرح چراغاں کرواتا ہے، شیعوں کی طرح جلوس نکلواتا ہے۔
شیعہ جلوس میں گھوڑا (ذولجناح) کو حسین رضی اللہ کا گھوڑا سمجھ کر تبرّک کے طور پر لاتے ہیں، اور بریلوی (سنی) اونٹ اپنے جلوس میں لیکر چلتے ہیں کہ اونٹ پر نبی (ﷺ) سواری کیا کرتے تھے اور مولوی کو اسپر بٹھاتے ہیں۔
حالانکہ نبی (ﷺ) نے گدھے اور خچّر کی بھی سواری کی ھے جو بہت سی روایت سے ثابت ہے لیکن مولوی کبھی بھی گدھے اور خچّر پر بیٹھنا گوارہ نھیں کرے گا۔
نام نہاد مسلمان، یہود ونصاریٰ اور ہندو سے متاثّر ھوکر کرسمس، جنم استمی، برتھ ڈے، سالگرہ کی طرح میلاد مناتے ہیں۔
جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح فرمان ہے
"جس نے کسی قوم سے مشابہت اختیار کی تو وہ انہی میں سے ہوا."
(سنن ابو داود جلد٣ حدیث نمبر ٤٠٣۱)
ثابت ہوا کہ کوئی بھی ایسا کام جو جو ہمارے دین میں نہیں اُسے منانا دوسرے کے مذہب کی مشابہت ہے اور اُس شخص کا تعلق اسی یہود ونصاریٰ اور ہندو مذہب سے ہوا ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پہنچائے گے دین سے نہیں.
نبی (ﷺ) کی وفات کے وقت کم وبیش ایک لاکھ صحابہ رضی اللہ عنھم موجود تھے۔
اور 12ربیع الاوّل نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا دن ھے ۔ اُس دن ھر صحابی غمگین اور افسردہ تھے، کافروں اور مشرکوں نے خوشیاں منائی تھیں۔
آج یہ فرقہ پرست بھی خوشیاں منا رہے ہیں، حالانکہ چند عرصہ پھلے یہ مولوی اور پیر خود 12 ربیع الاوّل کو 12 وفات کہا کرتے تھے۔ افسوس!
-
"خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں،
اپنے ہاتھوں ہی سے سنّت کو قتل کردیتے ہیں."
اپنے ہاتھوں ہی سے سنّت کو قتل کردیتے ہیں."