• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عیسیٰ بن جاریہ کی روایات منقطع ہیں؟

شمولیت
دسمبر 01، 2013
پیغامات
63
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
43

اعتراض:
حافظ ابن حجرفرماتے ہیں: عیسی بن جاریہ طبقہ رابعہ کا راوی ہے(تقریب ج1ص769)
اورچوتھے طبقے کے متعلق مولانا نذیر احمد رحمانی غیرمقلد لکھتے ہیں:
اورچوتھا طبقہ وہ ہے جو تابعین کے طبقہ وسطی کے قریب ہے جن کی اکثر روایتیں کبار تابعین سے لی گئی ہیں ، صحابہ سے نہیں (انوارالمصابیح ص280)
سوجب عیسی بن جاریہ چوتھے طبقہ کا راوی ہے اوربقول مولانا رحمانی صاحب اس طبقہ والوں کی احادیث صحابہ کرام سے مروی نہیں ، لہٰذا غیرمقلدین کے اصول کے مطابق عیسی بن جاریہ کی حضرت جابررضی اللہ عنہ سے نقل کردہ روایات منقطع ٹہری۔
 
Last edited by a moderator:

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
یہ اعتراض کرنے والا کوئی جاہل اور احمق معلوم ہوتا ہے۔بہرحال جواب حاضرہے۔
سب سے پہلے حافظ ابن حجررحمہ اللہ کا موقف پڑھ لیں ۔
حافظ ابن حجر رحمه الله (المتوفى852)نے کہا:
الرابعة: طبقة تليها: جُلُّ روايتهم عن كبار التابعين، كالزهري وقتادة
چوتھاطبقہ : یہ طبقہ وسطی کے تابعین کے قریب کا طبقہ ہے ۔ان کی اکثر روایات کبار تابعین جیسے زہری اور قتادہ سے ہیں[تقريب التهذيب لابن حجر: ص 81 ت شاغف]

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے صحابہ سے اس طبقہ کی روایات کا انکار نہیں کیا ہے بلکہ صرف یہ کہا ہے کہ ان کی اکثر روایات (یعنی سب کی سب نہیں بلکہ اکثر روایات) کبارتابعین سے ہیں یعنی بعض روایات صحابہ سے بھی ہیں اوریہ تعداد میں بہت کم ہیں۔یہی بات معنوی طور پر علامہ نذیر احمد املوی رحمہ اللہ نے بھی کہی ہے بلکہ یہ بات کہہ انہوں نے آگے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کی اسی کتاب تقریب ہی کا حوالہ دیا ہے ۔علامہ نذیر احمد املوی رحمہ اللہ الفاظ ہیں:
اورچوتھا طبقہ وہ ہے جو تابعین کے طبقہ وسطی کے قریب ہے جن کی اکثر روایتیں کبار تابعین سے لی گئی ہیں ، صحابہ سے نہیں (دیکھو: تقریب ص3)

یہاں علامہ نذیر احمداملوی رحمہ اللہ نے اس طبقہ کی صحابہ سے مطلقا روایات کا انکار نہیں کیا ہے بلکہ صرف یہ کہا ہے کہ ان کی اکثر روایات صحابہ سے نہیں ہیں نہ کہ تمام روایات ۔
اوریہی بات حافظ ابن حجررحمہ اللہ نے بھی کہی ہے جس کاحوالہ آگے علامہ نذیر احمد املوی رحمہ اللہ نے دے دیا ہے۔اور ماقبل میں ہم حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے الفاظ پیش کرکے اس کی وضاحت کرچکے ہیں ۔

یہاں غورطلب بات یہ ہے کہ علامہ نذیر املوی رحمہ اللہ نے اس طبقہ کو تابعین کا طبقہ کہا ہے۔اس طبقہ کو تابعین کا نام دینے کا مطلب ہی یہی ہے کہ صحابہ سے ان کی روایات کو ثابت مانا جارہا ہے کیونکہ تابعی اسی کو کہا جاتا ہے جو صحابی سے ملا ہو ۔
معترض اگر اتنا بڑا جاہل ہے کہ علامہ املوی رحمہ اللہ کی اردو عبارت نہیں سمجھ سکتا تو اسے کم از کم یہ تو سمجھ لینا چاہئے کہ علامہ املوی رحمہ اللہ نے خود اس چوتھے طبقہ کو تابعین کا طبقہ کہا ہے۔یعنی علامہ املوی رحمہ اللہ انہیں تابعین کہہ کر صحابہ سے ان کی روایات کا اثبات کررہے ہیں۔
خلاصہ یہ کہ چوتھے طبقہ کے تابعین نے بھی صحابہ سے روایات بیان کی ہیں اس کا انکار کسی نے نہیں کیا ہے لیکن چونکہ اس طبقہ کے لوگوں کی صحابہ سے روایات کم ہیں اور کبارتابعین سے زیادہ ہیں اس لئے انہیں تابعین کے چوتھے طبقہ میں شمار گیا ہے۔
اس طبقہ کے تابعین کی جس صحابی سے ملاقات کا ثبوت نہ ملے اس صحابی سے ان کی روایات منقطع ہوں گی لیکن جس صحابی سے ان کی ملاقات کا ثبوت ملےاس صحابی سے ان کی روایات متصل وصحیح ہوں گی۔

یادرہے کہ عیسی بن جاریہ نے آٹھ رکعات تراویح والی روایت جابر رضی اللہ عنہ سے نقل کی ہے اور آٹھ رکعات تراویح سے متعلق ہی ایک روایت میں عیسی بن جاریہ نے جابررضی اللہ عنہ سے سماع وتحدیث کی صراحت کرتے ہوئے کہا:
حدثنا جابر بن عبد الله۔۔۔[مسند أبي يعلى الموصلي 3/ 336 واسنادہ صحیح وصححہ ابن حبان فی صحیحہ ج6ص290 وحسنہ الھیثمی فی مجمع الزوائد:ج2ص91]
 
Top