عمر اثری
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 29، 2015
- پیغامات
- 4,404
- ری ایکشن اسکور
- 1,132
- پوائنٹ
- 412
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس حدیث کی تشریح درکار ہے:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں ابوالقاسم کی جان ہے! عیسیٰ بن مریم علیہ السلام انصاف پسند امام اور عدل پسند حکمران بن کر ضرور نازل ہوں گے، وہ صلیب کو توڑ دیں گے، خنزیر کو قتل کر دیں گے، تعلقات میں صلح صفائی کریں گے، عداوت ختم ہو جائے گی، ان پر مال پیش کیا جائے گا لیکن وہ قبول نہیں کریں گے، اگر وہ میری قبر پر کھڑے ہوئے اور کہا: اے محمد! تو میں ان کو جواب دوں گا۔“
(سلسلہ الصحیحہ: 2733)
بعض علماء کا کہنا ہے کہ یہاں اجابت سے مراد رد سلام ہے. کیا اسکے علاوہ بھی تشریحات اس ضمن میں کی گئی ہیں؟
اس حدیث کی تشریح درکار ہے:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں ابوالقاسم کی جان ہے! عیسیٰ بن مریم علیہ السلام انصاف پسند امام اور عدل پسند حکمران بن کر ضرور نازل ہوں گے، وہ صلیب کو توڑ دیں گے، خنزیر کو قتل کر دیں گے، تعلقات میں صلح صفائی کریں گے، عداوت ختم ہو جائے گی، ان پر مال پیش کیا جائے گا لیکن وہ قبول نہیں کریں گے، اگر وہ میری قبر پر کھڑے ہوئے اور کہا: اے محمد! تو میں ان کو جواب دوں گا۔“
(سلسلہ الصحیحہ: 2733)
بعض علماء کا کہنا ہے کہ یہاں اجابت سے مراد رد سلام ہے. کیا اسکے علاوہ بھی تشریحات اس ضمن میں کی گئی ہیں؟