حافظ عبدالکریم
رکن
- شمولیت
- دسمبر 01، 2016
- پیغامات
- 141
- ری ایکشن اسکور
- 26
- پوائنٹ
- 71
شاعر: اظہر پاشاہ اظہرؔ
ذکر رب جن لبوں سے نکل جائے گا
ہر مصیبت کا طوفاں دہل جائے گا
جو بھی جنت کی نعمت کو پہچان لے
اس کے پانے کو دل تو مچل جائے گا
کیوں نہ نیکوں کی صحبت رہے دوستو
بیٹھنا اٹھنا ساتھ ان کے ہو دوستو
پالے صحبت کا گر وہ اثر دوستو
خوے بد نیکیوں میں بدل جائے گا
مال و زر کی ہوس دل میں رکھے ہوے
فکر و فن کے دریچے کو کھولے ہوے
جونہی ٹھوکر لگے گی تو پھر دیکھنا
کبر و نِخوت یہ سارا پگھل جائے گا
کفر ہے ہر طرف اور ضلالت بھی ہے
اپنے اللہ سے پھر بغاوت بھی ہے
پرفِتن جَگ سے بچ جائے جو آدمی
بحرِ ظلمت سے بیڑا نکل جائے گا
ماں کی خدمت کرو ہر قدم دوستو
اس پہ خوشیوں کے تحفے لٹاتے رہو
اس کی بس ایک ہی آہ سے اظہرؔ
ترا حادثہ جو بھی ہوگا وہ ٹل جائے گا
ذکر رب جن لبوں سے نکل جائے گا
ہر مصیبت کا طوفاں دہل جائے گا
جو بھی جنت کی نعمت کو پہچان لے
اس کے پانے کو دل تو مچل جائے گا
کیوں نہ نیکوں کی صحبت رہے دوستو
بیٹھنا اٹھنا ساتھ ان کے ہو دوستو
پالے صحبت کا گر وہ اثر دوستو
خوے بد نیکیوں میں بدل جائے گا
مال و زر کی ہوس دل میں رکھے ہوے
فکر و فن کے دریچے کو کھولے ہوے
جونہی ٹھوکر لگے گی تو پھر دیکھنا
کبر و نِخوت یہ سارا پگھل جائے گا
کفر ہے ہر طرف اور ضلالت بھی ہے
اپنے اللہ سے پھر بغاوت بھی ہے
پرفِتن جَگ سے بچ جائے جو آدمی
بحرِ ظلمت سے بیڑا نکل جائے گا
ماں کی خدمت کرو ہر قدم دوستو
اس پہ خوشیوں کے تحفے لٹاتے رہو
اس کی بس ایک ہی آہ سے اظہرؔ
ترا حادثہ جو بھی ہوگا وہ ٹل جائے گا