• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غلام رسول سعیدی بریلوی صاحب کے نزدیک صحیح بخاری میں ان راویوں کی روایات جن پر خود جرح کی ھے ؟کی حقیق

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,111
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
غلام رسول سعیدی بریلوی صاحب کے نزدیک صحیح بخاری میں ان راویوں کی روایات ہیں جن پر خود امام بخاری نےجرح کی ھے ؟کی حقیقت

سعیدی بریلوی صاحب لکھتے ہیں :’’لیکن اب اس بات کا کیا کیا جائے کہ امام بخاری نے جن راویوں پر خود دوسری کتابوں میں جرح کی ھے ’’صحیح بخاری‘‘میں ان سے بھی روایات لے آئے ہیں ۔‘‘اس پر سعیدی بریلوی صاحب مثالیں دیتے ہیں
١:ایوب بن عائذ کو امام بخاری نے کتاب الضعفائ میں درج کیا ھے اور فرماتے ہیں کان یری الارجائ ‘‘یہ شخص مرجئہ عقائد کا حامل تھا ۔
٢:عطائ بن ابی میمونہ کے متعلق امام بخاری فرماتے ہیں :’’وکان یری القدر ۔‘‘یہ شخص قدریہ عقائد کا حامل تھا ۔
(نعمۃ الباری :ج١ص٩٤)
جواب :
ہم نے مفصل بیان کے ساتھ ثابت کیا ھے کہ راوی کا قدری یا بدعی یا مرجئی ہونا جرح نہیں اگر بدعت کی طرف داعی نہ ہوگا بس ان کے عدالت و ضبط کو دیکھا جائے گا ۔یہ اصول سعیدی بریلوی صاحب کو سمجھ نہیں آیا اس لئے اس کو بنیاد بنا کر صحیح بخاری کی مسند احادیث کو ضعیف کہنا شروع کر دیا ۔انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
الزامی جواب :
سعیدی صاحب اور ان کے حمایتیوں کی خدمت میں عرض ھے کہ اگر صحیح بخاری میں مرجی راوی ہونا قابل جرح ہے تو امام ابوحنیفہ صاحب بھی مرجی تھے تو اب تمہارا کیا خیال ہے؟!تفصیل کے لئے دیکھئے (اللمحات جلد١)
حنفی مذہب کی کہانی بہت ہی عجیب ہے چناچہ علامہ عبدالحئی لکھنوی حنفی فرماتےہیں:
فکم من حنفی حنفی فی الفروع معتزلی عقیدۃ کالز محشری جا راللہ مؤلف الکشاف وغیرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وکم من حنفی حنفی فرعا مرجی او زیدی اصلاً وبالجملۃ فالحنفیۃ لہا فروع باعتبار اختلاف العقیدۃ فمنہم الشیعۃ ومنہم المعتزلۃ ومنہم المرجئۃ۔
(الرفع والتکمیل فی الجرح والتعدیل ص ۲۷۔ دوسرا نسخہ ص ۳۸۵۔۶۸۳ بتحقیق ابی غدہ)
"عقیدہ کے اعتبار سے حنفی مذہب کی کئی شاخیں اور فروع ہیں ۔بہت سارے حنفی شیعہ، معتزلہ اور مرجئہ ہیں، درحقیقت حنفی فرقہ وہ جماعت ہے جو فروعی مسائل اور شرعی اعمال میں امام ابو حنفیہ کی تقلید کرتے ہیں اگرچہ ان کا عقیدہ امام صاحب کے موافق ہو یا نہ ہو، اگر موافق ہوگا تو وہ کامل حنفی کہلائے گا مگر جو دوسرے فرقوں کے موافق عقیدہ رکھے گا وہ بھی حنفی ہی کہلائے گا لیکن اس کےعقیدے کی وضاحت کی جائے گی، اس طرز پر بہت سارے لوگ فروعی مسائل میں حنفی ہیں اور عقیدہ کے اعتبار سے معتزلی مثلًا زمخشری، نجم الدین الزاہدی، عبدالجبار، ابو ہاشم اور جبائی وغیرہم، اسی طرح کتنے ہی فروعی مسائل میں حنفی ہیں اور اصولی مسائل کے اعتبار سے مرجیہ اور زیدی شیعہ ہیں۔"
اسی طرح احناف کے مرشدو ممدوح شیخ عبدالقادر جیلانی نے بہتر (۷۲) گمراہ فرقوں کی تفصیل ان کے ناموں کے ساتھ لکھی ہے ،مرجئہ فرقہ کی بارہ شاخوں میں سے ایک "حنفیہ" کو قرار دیا ہے اور حنفیہ کے بارے میں لکھتے ہیں:
وام الحنفیۃ فہم بعض اصحاب ابی حنیفۃ النعمان بن ثابت زعموان الایمان ہو المعرفۃ والاقرار بااللہ ورسولہ۔۔۔۔۔
یعنی حنفیہ، ابو حنیفہ کے بعض اصحاب کا نام ہے جن کا نظریہ یہ ہے کہ ایمان اللہ اور اس کے رسول ﷺکی معرفت اور اقرار کا نام ہے۔
شیخ جیلانی فرقہ ناجیہ کے بارے میں لکھتے ہیں:
واما الفرقۃ الناجیۃ فہی اہل السنۃ والجماعۃ ۔۔۔۔۔ وما اسمہم الّا اصحاب الحدیث واہل السنۃ۔
یعنی فرقہ ناجیہ اہل النسۃ والجماعۃ ہے جن کا نام اصحاب الحدیث (اھل الحدیث) اور اہل السنۃ ہی ہے۔ (غنیۃ الطالبین ص ۲۱۴- ۲۲۱، ۲۲۲ )
یعنی حنفیہ شیخ جیلانی کے نزدیک گمراہ فرقوں میں سے ہے جن کا اہل السنۃ والجماعۃ سے کوئی بھی تعلق نہیں ہے۔
اسی لئے شیخ العرب والعجم علامہ سید ابو محمد بدیع الدین شاہ الراشدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: "میں یہ بات علیٰ وجہ البصیرۃ کہتا ہوں کہ موجودہ تمام مذہبی فتنوں مثلاً عیسائی مشنری، کمیونزم تحریک، چکڑالوی، انکار حدیث، مرزائی، شیعہ وغیرہ کی بنیاد فقہ حنفی کی کتابوں میں ملتی ہے۔ پھر اگرچہ کسی نے پَر سے پرندہ بنایا ہو، لیکن اس پَر کا وجود فقہ حنفی میں ہوتا ہے۔" (مروجہ فقہ کی حقیقت (سندھی) ص ۳۰)۔۔۔۔۔
 
Top