• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غلطی کہاں ہے!قرآن میں یا پھر فضائل اعمال میں؟؟؟

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
آپ کی پوسٹ کے مواد مین اختلاف نظر آ رہا ہے ۔ مواد کچھ اور ہے اور موضوع کچھ اور؟
موضوع یہ ہے کہ غلطی قرآن میں ہے یا فضائل اعمال میں!
جبکہ مواد یہ ہے کہ فضائل اعمال میں بے سند اور موضوع روایت کو حضرت آدم علہیہ السلام کی توبہ سے بیان کیا ہے ،جبکہ ایسا سچ نہیں۔بلکہ سورۃ "اعراف " میں وہ کلمات بیان ہوئے ہیں جن سےآدم علیہ السلام نے توبہ کی تھی،اور ان کلمات کے سکھائے جانے کا ذکر سورۃ البقرہ کی اس آیت میں ہے جو پیش کی گئی ہے۔
امید ہے اب آپ کو سمجھنے میں آسانی ہو گی۔شکریہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
جہاں تک میں سمجھا ہوں، آپ نے شارح کے یہ الفاظ’’ بعض حضرات‘‘ پڑھ کر ثبوت کےلیے فضائل اعمال نامی کتاب کی بات کی ہے۔
جبکہ مواد یہ ہے کہ فضائل اعمال میں بے سند اور موضوع روایت کو حضرت آدم علہیہ السلام کی توبہ سے بیان کیا ہے،
تو گزارش ہے کہ فضائل اعمال کتاب کا حوالہ پیش کریں۔ کیونکہ بغیر حوالہ کے بات کرنا ۔۔۔۔۔۔۔۔ نہیں کرنی چاہیے۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
موضوع یہ ہے کہ غلطی قرآن میں ہے یا فضائل اعمال میں!
جبکہ مواد یہ ہے کہ فضائل اعمال میں بے سند اور موضوع روایت کو حضرت آدم علہیہ السلام کی توبہ سے بیان کیا ہے ،جبکہ ایسا سچ نہیں۔بلکہ سورۃ "اعراف " میں وہ کلمات بیان ہوئے ہیں جن سےآدم علیہ السلام نے توبہ کی تھی،اور ان کلمات کے سکھائے جانے کا ذکر سورۃ البقرہ کی اس آیت میں ہے جو پیش کی گئی ہے۔
امید ہے اب آپ کو سمجھنے میں آسانی ہو گی۔شکریہ
میرا مطلب ہے کہ آپ فضائل اعمال کی وہ عبارت نقل کر تے اور پھر اس پر اعتراض کرتے تو آپ کی بات واضح ہوتی لیکن آپ نے ایسا نہین کیا ہے چلو اب کر لو تاکہ آپ کی بات واضح ہو جائے
 
Top