• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غم

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
غم

آنکھ پُر نم ہے غمِ فرقت سے دل رنجور ہے
داستانِ غم سنا نے پر زباں مجبور ہے

جب کوئی ساتھی نہیں ہوتا تو غم دیتا ہے ساتھ
غم حقیقت میں رفیقِ ہر دلِ مہجور ہے

غم نہ کر کوئی نہیں تیرا یہاں گر غم گسار
یہ جہانِ غم ہے، غم سے یہ جہاں معمور ہے

اس جہانِ غم میں مثلِ لالۂ خونیں کفن
دل مرا ہنستے ہوئے بھی کس قدر رنجور ہے

ایک جاں ہے جو ہزاروں غم سے ہے آتشِ بجاں
ایک دل ہے سینکڑوں فکروں میں جو محصور ہے

دوستو! ہم کس لئے سعیِ نجاتِ غم کریں
غم سے جب لذت کشِ راحت و دل مجبور ہے

ہو غمِ دورِ فلک، یا ہو غمِ جورِ حبیب
عاشقِ جانباز تو ہر حال میں مسرور ہے

غم نہ کر اے کشتۂ دار و رسن کچھ غم نہ کر!
سرخیٔ رودادِ غم خونِ دلِ منصور ہے

بحرِ غم میں ڈوب کر ہم پر یہ روشن ہو گیا
ظلمتِ یاس و الم میں غم چراغِ طور ہے

فکر و حسرت، یاس و حرماں، سوز و غم، رنج و ملال
اس شرابِ ناب سے ہر جامِ دل معمور ہے

ہے مالِ راحتِ دنیا، غم و رنج و ملال
اور غم عقبٰے میں عیشِ جاوداں مستور ہے

آخرت کا غم، غمِ دنیا کا ہے کامل علاج
آیتِ حق ہے یہ جو قرآن میں مذکور ہے

کیا نہیں عاجزؔ تجھے کچھ بھی غمِ روزِ حساب
چند روزہ زندگی پر کس قدر مغرور ہے
 
Top