• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غیرمقلدین کا مسئلہ رفع الیدین میں غیر معمولی دلچسپی اور تارکین پر طعن و تشنیع کیوں؟

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
محترم نعمانی صاحب اس طرح خالی اور انشائی قسم کی باتیں کرکے آپ نے کون سا خدمت اسلام کا سہرا سر پر سجا لیا ہے ، اگر ان اختلافات میں الجھنا امت کے لیے نقصان دہ ہے ، تو سکون فرمائیے اور امت کے لیے خسارہ و بحران کا باعث نہ بنیں ، اور اگر آپ کے نزدیک ان موضوعات پر بات کرنے کی ضرورت ہے ، تو اس طرح کی باتیں لکھنے کی کیا ضرورت ہے جس سے نہ تو آپ کے موقف کا اثبات ہوتا ہے ، نہ مخالف کے دلائل کی تردید ۔
تمہید کافی لمبی ہوگئی ہے اب اصل موضوع کی طرف آنا چاہیئے۔
اپنے دلائل بحوالہ درج فرمائیں۔ اس بات کا لحاظ ضرور رکھیں کہ آپ کا دعویٰ قرآن و حدیث نہیں رہا بلکہ قرآن و صحیح حدیث کا ہو چکا ہے (آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا؟) لہٰذا دلیل میں ”صحیح حدیث“ ہی پیش کیجئے گا کیونکہ دیگر اقسامِ حدیث کے آپ لوگ منکر ہیں اور اس طرح ذخیرہ احادیث کی دوتہائی سے زیادہ کے منکر ہونے کے باوجود ”اہلِ حدیث“ ہی ہیں اور پوری احادیث کو ماننے والے بے چارے اہل الرائے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
تمہید کافی لمبی ہوگئی ہے اب اصل موضوع کی طرف آنا چاہیئے۔
اپنے دلائل بحوالہ درج فرمائیں۔ اس بات کا لحاظ ضرور رکھیں کہ آپ کا دعویٰ قرآن و حدیث نہیں رہا بلکہ قرآن و صحیح حدیث کا ہو چکا ہے (آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا؟) لہٰذا دلیل میں ”صحیح حدیث“ ہی پیش کیجئے گا کیونکہ دیگر اقسامِ حدیث کے آپ لوگ منکر ہیں اور اس طرح ذخیرہ احادیث کی دوتہائی سے زیادہ کے منکر ہونے کے باوجود ”اہلِ حدیث“ ہی ہیں اور پوری احادیث کو ماننے والے بے چارے اہل الرائے۔
یہ بھی ٹھیک ہے ، لکھنے پر زور دینے کی بجائے کچھ پڑھ بھی لیا کریں ۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
یہ بھی ٹھیک ہے ، لکھنے پر زور دینے کی بجائے کچھ پڑھ بھی لیا کریں ۔
پڑھے بغیر جواب کیا ممکن ہے؟؟؟؟؟
ہاں البتہ اسی تھریڈ میں دیکھنے میں آیا کہ دوسرے کی بات کو بغیر بغور پڑھے لکھے جارہے ہیں۔ مثلاً تھریڈ ؛
”نماز میں ہاتھ باندھنے کا مسئلہ“
میں لکھتا تھا؛
”ابھی تک کی بحث اس مذکورہ فقرہ پر چل رہی ہے۔ حالانکہ اس فقرہ سے صرف حنفیوں کو فائدہ ہے ’اہلِ حدیثوں‘ کو نہیں۔ وہ اس طرح کہ اس طریقہ سے ہاتھ باندھنے سے ہاتھ خود بخود سینہ سے نیچے آجاتے ہیں اور اس کے لئے کسی اور دلیل کی ضرورت نہیں عملاً مشاہدہ کر کے دیکھ لیں۔ سینہ کا تعین کرنا نہ بھولئے گا“
ابن داؤد (سینئر رکن) لکھے جا رہا تھا؛
”عجیب بات ہے! ایسے ہی خود بخود ناف کے نیچے آجاتے ہیں! “

تو جناب یہ بیماری میرے اندر نہیں آپ لوگوں میں ہے۔
خیر اس تھریڈ کا موضوع ہے؛
غیرمقلدین کا مسئلہ رفع الیدین میں غیر معمولی دلچسپی اور تارکین پر طعن و تشنیع کیوں؟
لہٰذا اس کا جواب لکھیں۔ شکریہ
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
تمام شرکاء کو ایک طویل عرصے کے بعد السلام علیکم۔ میں ایک رسالے کی جمع وترتیب کی وجہ سے عدیم الفرصت ہوچکا تھا جو اب اللہ تعالی کی توفیق سے پایہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے۔ گفتگو کا موضوع چونکہ اسی رسالے کے خیال سے ماخوذ سے تھا، اس لئے نذر ‍ قارئین کر رہا ہوں۔ اس میں جو کچھ صواب ہے تو اللہ تعالی کی طرف سے ہے اور جو کچھ اس کے علاوہ ہے تو حدیث النفس ہے اور میری طرف سے ہے ۔ لہذا اللہ تعالی سے دعاء ہے کہ بصورت صواب اس کو ناسمجھوں کیلئے وسیلہ سمجھ بنادے ورنہ مجھے متنبہ فرما کر اس کو نابود و ملیامیٹ کردے۔ آمین۔ کیونکہ میں جو کچھ لکھتا رہا ہوں، ان شاء اللہ، میری سمجھ و شعور کے مطابق قرآن و سنت کے منشا اور سلف کے مذاق و مشرب کے خلاف نہیں۔
 

اٹیچمنٹس

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
ہم غیر مقلدین کو اس بات سے کوئی جھگھڑا نہیں کہ کون نماز کی جزویات پر علم و تحقیقق کے ذریے اپنے نظریات یا اپنے مدعا کو پیش یا ثابت کرتا ہے اب چاہے وہ قرآن و احادیث نبوی کو سامنے رکھ کر یہ ثابت کرتا ہے کہ نماز کا فلاں رکن ضروری ہے یا غیر ضروری ہے یا پھر وہ علماء حق کے ارشادات کی روشنی میں ان کو صحیح یا غیرصحیح ثابت کرنے کوشش کرتا ہے- دونوں سورتیں اپنی جگہ جائز ہیں -اس سے ہمیں کوئی عار نہیں - اگرچہ احادیث نبوی کو پرکھنے کے اصول بھی محدثین کے بنائیں ہوے ہیں جن کو ہر لمحہ پیش نظر رکھنا ہمارے لئے ضروری ہے - لیکن چلیں مان لیتے ہیں کہ مجھتہدین کے نزدیک ان محدثین کے اصولوں میں بھی لچک موجود رہی ہے - لیکن ہم غیر مقلدین کا احناف سے اصل اختلاف ہی یہ ہے کہ دور حاضر کے احناف کے اپنے اندر کوئی لچک سرے سے ہے ہی نہیں - معامله رفع یدین کا ہو یا آمین بلجہرکا یا پھر فاتحہ خلف الامام کا - احناف کی ہر ممکن کوشش یہی ہوتی ہے کہ کسی نہ کسی طرح اپنے امام کو معصوم عن الخطاء ثابت کیا جائے- اور اس میں ان کے لئے تقیہ کی گنجائش جب ہی نکلتی ہے جب غیر مقلدین سے ان دینی معاملات میں غیر ضروری اور بے سروپا بحث و مباحثہ کیا جائے- ورنہ کیا شافعی و مالکی حضرات کا نماز اور دیگر مسائل میں احناف سے اختلاف نہیں- لیکن احناف کی سوئی ان معاملات میں غیر مقلدین سے ہی بحث و مباحثہ پر آکر اٹکتی ہے-
`
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
احناف کی ہر ممکن کوشش یہی ہوتی ہے کہ کسی نہ کسی طرح اپنے امام کو معصوم عن الخطاء ثابت کیا جائے-
محترم! اگر ہر پیش کردہ آیتِ قرآن اور حدیث کو کوئی قولِ ابو حنیفہ کہہ کر رد کرے کہ اسے پیش کرنے والا حنفی ہے تو اس کا حل ہماری سمجھ سے باہر ہے۔ یا اگر ہم کوئی حدیث پیش کریں تو ”ضعیف ضعیف“ کا شور مچا کر رد کر دیں اور خود وہ احادیث پیش کریں جو اسی صنف سے ہوں مگر عوام کی آنکھوں دھول جھونکتے ہوئے آگے پیچھے ”صحیح“ احادیث لکھ کر پیش کر دیں تو سب ٹھیک ہے کا لیبل لگا لیں۔

کیا شافعی و مالکی حضرات کا نماز اور دیگر مسائل میں احناف سے اختلاف نہیں- لیکن احناف کی سوئی ان معاملات میں غیر مقلدین سے ہی بحث و مباحثہ پر آکر اٹکتی ہے-
محترم! یہ بھی خوب رہی۔ نیٹ پر ”وکی پیڈیا“ میں اسلام کے مسالک کے علاقہ جات پر نظر ڈالئے گا۔ برِّ صغیر میں اہلِ سنت مسالک میں سے سو فی صد حنفی مسلک والے ہی تھے۔ اس علاقہ میں اختلاف نہیں بلکہ فساد کی ابتدا کس نے کی؟
محترم! آپ کے مدِّ مقابل ”اہلِ قرآن“ کہلانے والے بنتے ہی کہ وہ حقیقتاً منکرین حدیث ہیں۔ مگر آپ لوگوں کی تمام کی تمام بہترین صلاحتیں احناف کے کلاف استعمال ہو رہی ہیں اس کی وجہ؟
محترم! آپ کے نزدیک تقلید شرک ہے مگر آپ لوگوں ہر سو میں سے ننانوے کتابیں احناف کے خلاف ہیں اور ان کتب کے ٹائٹل دیکھیں تو آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جاتی ہیں۔
محترم! دور کیا جانا آج ہی کے تھریڈ ”سنت طریقہ نماز ( ہاتھ باندھنا)“ کی پوسٹ نمبر 9 کو ملاحظہ فرمالیں۔
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
احناف کی ہر ممکن کوشش یہی ہوتی ہے کہ کسی نہ کسی طرح اپنے امام کو معصوم عن الخطاء ثابت کیا جائے
اس جملے کا صحیح مصداق تو خود آپ لوگوں کی ذات عالیہ اور شخصیات ملکوتی ہیں جس کے آگے سب ائمہ اور سب کتابیں سرنگوں ہیں۔ جس چیز کو آپ کی ذاتی سوچ اور عقل قرآن و حدیث کہے، ناچار دوسروں کو اسے قرآن و حدیث کہنا پڑے گا اور دوسروں نے جو کچھ کہا اسے قیاس اور فقہ کہہ کر دھتکارنا پڑے گا۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
لیکن ہم غیر مقلدین کا احناف سے اصل اختلاف ہی یہ ہے کہ دور حاضر کے احناف کے اپنے اندر کوئی لچک سرے سے ہے ہی نہیں -
محترم! یہ تو وہی بات ہے کہ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے۔ جس قدر برداشت اور معاملہ فہمی احناف میں ہےکسی اور طبقہ فکر میں نہیں۔ اس کا مشاہدہ ہر غیر متعصب بڑی آسانی سے کرسکتا ہے۔

احناف کی ہر ممکن کوشش یہی ہوتی ہے کہ کسی نہ کسی طرح اپنے امام کو معصوم عن الخطاء ثابت کیا جائے-
محترم! ایک طرف آپ احناف علماء کے ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے اختلافات کی بھر مار کیئے ہوئے ہیں اور دوسری طرف یہ الزام۔ ناطقہ سر بگریباں ہے اسے کیا کہئے۔
اب آئیے دوسری جانب آپ کے نام نہاد علماء کی اغلاط اسی فورم پر ظاہر کی گئیں مگر مرغی کی وہی ایک ٹانگ والا معاملہ دیکھنے میں آیا۔
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
میں جوں جوں غیر مقلدین کی اجتماعی نفسیات پر غور کرتا جا رہا ہوں تو مجھ پر یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ یہ لوگ کیوں اتنے پر تشدد اور مذہب مخالف کے بارے میں عدم برداشت کا شکار ہیں۔ میری غور و فکر کا خلاصہ حسب ذیل ہے:
1۔ جو فرقہ عددی اور جغرافیائی لحاظ سے جتنا محدود ہوتا ہے اور عمر کے لحاظ سے جتنا چھوٹا ہوتا ہے اتنا ہی اس کے ماننے والوں کے درمیان اپنے مذہب کی آگاہی زیادہ ہوتی ہے اور ان کے درمیان اختلافات بہ نسبت کسی بڑے فرقے کے کم ہوتے ہیں۔ اور اسی وجہ سے ان میں میل جول اور ربط زیادہ اور تشدد کا عنصر نمایاں ہوتا ہے۔ جوں جوں اس کا جغرافیائی پھیلاو زیادہ ہوتا جاتا ہے اور اس میں رائج الوقت مسلک کے لوگوں کا شمول بڑھتا جاتا ہے تو اس میں اندرونی طور پر پھوٹ اور بھانت بھانت کی بولیاں اور نئے نئے فرقے جنم لینے لگتے ہیں۔ غیر مقلدین کی اپنے مذہب کی "اہم باتوں" سے آگاہی جس پر آدمی "اہل حدیث" یعنی غیر مقلد بنتا ہے اس کی مثال ہے۔ اس کے برخلاف کسی حنفی سے پوچھو کہ رفع الیدین کیا ہے تو بے چارہ یہی بتائے گا کہ مجھے تو مولوی صاحب نے بس یہی نماز سکھائی ہے جس کو اب تک پڑھتا آیا ہوں۔ انہی سادہ لوح لوگوں کی ان کو تلاش ہوتی ہے اور یہی ان کے مذہب کیلئے نرسری کا کام دیتے ہیں۔ دوسرے وہ تعلیم یافتہ لوگ جو آزاد طبع واقع ہوتے ہیں اور جن کو زعم ہوتا ہے کہ جتنا ہم سمجھتے ہیں اتنا کوئی دوسرا نہیں سمجھ سکتا۔ ایسے لوگوں کیلئے آسان اور فطری جائے پناہ غیر مقلدین کے کیمپ کے سوا کوئی نہیں ہو سکتا۔
2۔ اگر کوئی فرقہ اپنی تاریخی ارتقاء کے دوران جمہور امت کے قریب آتا جاتا ہے تو تشدد کا عنصر اس سے کم ہوتا جاتا ہے اور اسے عمومی دھارے میں اپنی جگہ مل جاتی ہے ورنہ تشدد کا عنصر نمایاں ہوتے ہوتے خود بھی سینکڑوں فرقوں میں بٹ جاتا ہے اور اکثریت کے بجائے اقلیت سے بھی گر کر بالآخر معدوم ہو جاتا ہے۔ تاریخ اس پر شاہد عدل ہے، معتزلہ فرقہ کا آج نام و نشان نہیں۔ بعض فرقے تقیہ کا جامہ اوڑھ کر اپنی بقاء کا سامان کرلیتے ہیں جیسے شیعہ مذہب۔ غیر مقلدین کے معتدل لوگ اگر ایک مسلک و مذہب بن سکا تو ان شاء اللہ وہ اہل حق ہی کا ایک مسلک شمار ہوگا ورنہ اس گروہ کے فتنہ پرور یا تو مختلف ناموں سے اسی طرح فتنے برپا کرکے اپنی بدبختی کا سامان کرتے رہیں گےاور یا ماضی میں غائب ہو کر قصہ پارینہ بن جائیں گے۔
3۔ کسی بھی اقلیتی فرقے کا طریقہ واردات یہ ہوتا ہے کہ پہلے اکثریتی موقف کو غلط قرار دے کر اس کے خلاف جتنا شور مچایا جائے اور جتنا پروپیگنڈا کیا جائے کم ہے تاکہ عوام پر واضح ہوجائے کہ اس نام اور کام کا بھی کوئی فرقہ دنیا میں موجود ہے۔ اہل تشیع کے محرم کے جلوس اور تعزیے اور اس میں اہل بیت عظام کی مظلومیت کا نوحہ اور ان کے دشمنان (صحابہ کرام ) سے بیزاری اور تبرا اسی نفسیات کی عکاس ہیں۔ ان اصحاب کا عوام کی بدعات کا رونا اور احناف کو گویا ان کا سرپرست قرار دینا، اسی طرح ترک رفع یدین اور آمین بالجہر وغیرہ جیسی سنتوں کے ترک کا گریہ کرنا اسی قبیل سے ہے۔
4۔ دوسرے مرحلے میں اکثریتی فرقے کے عوام (جن کو عام طور پر اپنے مذہب و مسلک کا کچھ پتہ نہیں ہوتا) کی بعض کمزوریوں کو ان تمام لوگوں کے عوام و خواص کی طرف منسوب کرنا جو اس مسلک کی طرف منتسب ہیں۔ جاننے والے میری اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ ان کے ہاں "اہل بدعت" اور "مشرکین" سے کون مراد ہوتا ہے۔
5۔ بعض مسائل جس میں بظاہر قرآن و حدیث سے کسی فرقے کے دلائل بلا تامل ہر کسی کوسمجھ میں آجاتے ہیں اور اکثریتی یا کسی دوسرے مخالف فریق کے دلائل کسی قدر تامل کے بعد تو یہ لوگ سمجھ بیٹھ جاتے ہیں کہ بس یہی "حق" کی پہچان ہے اور اسی پر ڈٹ مرنا ہے۔ اس لئے ان جیسے مسائل کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیتے ہیں اور اسی کو اپنا شعار اور اپنی پہچان بنا لیتے ہیں اور گمان کرلیتے ہیں اور باور کرالیتے ہیں کہ گویا پورا قرآن و حدیث شاید انہی مسائل کی تبلیغ کیلئے اتارے گئے تھے اور پیغمبر کی بعثت کا خلاصہ بس یہی کچھ تھا۔ معتزلہ فرقہ اپنا لقب "اصحاب التوحید والعدل" مشہور کرتا تھا جس سے ان کے مذہب پر روشنی پڑتی تھی۔ شیعہ خود کو امامیہ کہتا ہے اور اسی کو ذریعہ نجات کہتا ہے۔ اہل نظر پر اس کا مطلب واضح ہے۔ غیر مقلدین خود کو "اہل حدیث" خیال کرتا ہے لیکن حدیث کی شاید ایک کثیر تعداد کا منکر ہے اور صرف اس میں سے رفع الیدین، آمین بالجہر، فاتحہ خلف الامام، آٹھ تراویح، ایک رکعت وتر، مسح علی الجوربین، گھر سے کھیت جاتے ہوئے یا معمولی سا پتا ہل کر جمع بین الصلاتین اورسینے کے اوپر ہاتھ باندھناگویا ان کا دن رات کا وظیفہ ہے جس کو جانے بغیر شاید نجات ہی ممکن نہ ہو۔ اور رفع الیدین تو گویا ان مسائل کا مغز اور اصل الاصول ہے اور یہی ان کے "حق و باطل" کا معیار ہے اور دراصل سنت کا اطلاق بھی ان کے ہاں اسی پر ہوتا ہے۔ اس لئے جب کہا جائے "فلاں سنت کا منکر ہے" تو اسے کا مطلب ہوگا کہ رفع الیدین نہیں کرتا۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
اہلحدیث کہلانے والوں میں جو خرابیاں ہیں ان میں سے خطرناک ”خود پسندی“ اور ”عصبیت“ ہیں۔
 
Top