• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غیر سرکاری روئیت ھلال کمیٹیوں کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟؟؟

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اس اوریا مقبول جان اور زید حامد میں انیس بیس کا ہی فرق ہے! باقی جراثیم ایک ہی ہیں!
ابھی کچھ دنوں پہلے اس مردود جان نے امام الطبری رحمہ اللہ کو امت مسلمہ کا سب سے بڑا قصور وار قرار دینے کی کوشش کی! اسے امام الطبری رحمہ اللہ کے تاریخ الرسول والملوک لکھنے پر بہت اعتراض ہے۔
لیکن اپنے پیرو مرشد مودودی کی خلافت و ملوکیت پر کچھ نہیں کہے گا۔ جبکہ تاریخ الرسول والموک کا معاملہ رقم کرنا ہے، متفق ہونا نہیں! اور یہاں مودودی صاحب نے تو اپنا موقف اخذ کیا ہے۔ خیر بات دوسری طرف نکل جائے گی!

کل کو کوئی یہ مشورہ نہ دے دے کہ راكٹ میں بیٹھ کر چاند پر جا کر چاند دیکھ آیا ہوں، اب امت پر لازم ہے میری روئیت مانی جائے!
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کسی ملک کے لوگوں کا عید اورروزوں میں اختلاف کرنا جائزنہيں :

ہمارے ملک میں کچھ بھائي دین کا التزام کرنے والے توہیں لیکن وہ کچھ امور میں ہماری مخالفات کرتے ہیں ، مثلا رمضان کے روزوں میں کیونکہ وہ بعینہ چاند دیکھنے کے بغیر روزہ نہيں رکھتے ، اوربعض اوقات تو ماہ رمضان میں ہم ان سے ایک یا دو یوم پہلے ہی روزہ رکھ لیتے ہیں ۔

اوروہ اپنے حساب سے ہماری عید کے ایک یا دو روزبعد عید مناتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ ہم جب تک بعینہ چاند نہ دیکھ لیں اس وقت تک نہ تو روزہ رکھیں گے اور نہ ہی عید منائيں گے ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ( چانددیکھ کر روزہ رکھو اورچاند دیکھ کرہی عید مناؤ ) ۔

لیکن وہ لوگ آلات کے ساتھ رؤیت ھلال کا اعتراف نہيں کرتے ، جیسا کہ آپ کو علم ہے وہ ہماری عید کے ایک یا دو دن بعد اپنی رؤیت کے حساب سے ہی عید پڑھتے ہیں ، اور اسی طرح عیدالاضحی میں بھی ہماری مخالفت کرتےہیں یوم عرفات اورقربانی ذبح کرنے میں بھی مخالفت کرتے ہوئے ہماری عیدسے ایک یا دودن بعد عید پڑھتےہیں ۔

توکیا اس کا یہ سب کچھ کرنا صحیح ہے ، اللہ تعالی آپ کو جزائے خير عطا فرمائے ؟


الحمد للہ :

ان کے لیے واجب ہے کہ وہ لوگوں کے ساتھ ہی روزے رکھيں اورنماز عیدین بھی اپنے ملک کے مسلمانوں کے ساتھ ہی ادا کریں ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( چاند دیکھ روزہ رکھو اورچاند دیکھ کر ہی عید الفطر مناؤ اوراگر چاند چھپ جائے ( یعنی آسمان ابرآلود ہو ) تو شعبان کے تیس یوم پورے کرو ) صحیح بخاری اورصحیح مسلم ۔

روزے رکھے اورعید الفطر منانے کے حکم سے مراد یہ ہے کہ جب رؤیت ھلال آنکھ سے ثابت ہوجائے یا پھر ان وسائل سے جن میں آنکھ استعمال ہوتی ہے مثلا دوربین وغیرہ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( روزہ اسی دن ہے جس دن تم روزہ رکھو ، اورفطر اسی دن ہے جس دن تم عیدالفطرکرو، اورعیدالاضحی جب تم قربانی کرو ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2324 ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 697 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ترمذی ( 561 ) میں اسے صحیح کہا ہے ۔

اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ، اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آل اورصحابہ کرام پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے ۔ .

دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 10 / 94 ) ۔

http://islamqa.info/ur/12660
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
معذرت کے ساتھ ابن داوود بھائی ان دونوں میں بہت فرق ہے آپ نے کچھ مبالغے سے کام لے لیا ہے اگر وجہ طبری رحمہ اللہ پر تنقید ہے تو یہ کام ہماری امت کے بہت علماء کر رہے ہیں اور اگر اس کے علاوہ کوئی اور وجہ ہے تو ضرور بیان کریں زید حامد نامی خبیث ایرانی اور شیعہ پروردہ ہے جبکہ اس میں ایسی کوئی بات نہیں آپ اس کے عقائد کی بنیاد پر گمراہی کا شکار کہہ سکتے ہیں لیکن اتنے سخت کلمات کچھ محل نظر ہیں
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محمد فیض الابرار بھائی ! میں آپ کی اس بات سے متفق ہوں کہ میں نے مبالغے سے کام لیا۔ مگر میرا غصہ بھی حق بجانب ہے ۔ کیونکہ اوریا صاحب نے بھی کچھ کم نہیں کیا۔
معاملہ یہ ہے کہ پاکستان کا دینی رجحان رکھنے والا طبقہ اس طرح کے لوگوں کی تحریر کو پڑھتا ہے اور اس سے اثر انداز بھی ہوتا ہے۔ اوریا مقبول جان کی اس تحریر کے بعد میرے ایک دوست ، جو ماشا ءاللہ دینی رجحان رکھتے ہیں، اور پکے ٹھکے جماعتی ہیں، انہوں نے طبری پر تبرہ شروع کر دیا۔
محمد فیض الابرار بھائی! اس کے اثرات بہت خطرناک ہیں کہ جب کسی کو تفسیر کی روایت بیان کی جائے گی، تو کہنے والے یہ کہہ کر جان چھڑا دیں گے کہ یہ تو تفسیر طبری میں ہے!!
میں یہ تسلیم کرتا ہوں کہ اوریا مقبول جان ایک مذہبی رجحان رکھنے والا بندہ ہے،لیکن جب یہ ایسی باتیں پہلائیں گے تو کیا کرنا چاہئے؟ مذہبی رجحان تو ہمارے میٹھے میٹھے باپو ، الیاس قادری و عطاری کا بھی ہے۔
جہاں تک بات رہی رویت هلال کی ، تو سب سے پہلے تو میں یہ جاننا چاہوں گا کہ اسلامی مملکت کے وسیع ہو جانے کے بعد، یون کہیے کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو دور کے بعد کس سال پوری امت نے ایک ہی رویت پر عید منائی ہے؟ یعنی کہ سوڈان کی رویت کی خبر ملی اور خراسان والوں نے بھی اسی رویت کی گواہی کو قبول کر کے عید منائی؟
ایک بار ڈاکٹر شاہد مسعود نے ایک گپ ہانکی تھی ، کہ خلافت عثمانیہ کے دور کے خاتمہ تک پوری دنیا میں ایک ہی دن رمضان شروع ہوتا تھا، اور عید بھی ایک ہی دن ہوتی تھی، لیکن ڈاکٹر صاحب یہ بتلانا بھول گئے کہ وہ کون سا کبوتر تھا جو ملائیشیا سے چاند کی خبر استنبول لا کر فوری طور پر پوری سلطنت میں پہنچا بھی دیتا تھا۔ اور مزید یہ کہ اگر ملائشیاء میں چاند نظر نہیں آیا ،اور مراکش میں چاند نظر آیا ہے تو ملائشیا میں تو اس وقت صبح ہو چکی، انہیں کون یہ غیب کی خبر پہنچاتا تھا!!
لب لباب یہ ہے کہ ہمارے بعض لوگ پوری امت کو ایک دن عید پر اکھٹا کرنے کی جو بات کرتے ہیں، وہ تو بالکل محال ہے۔
ایک صورت ہو سکتی ہے کہ صرف مشرق بعید کے کسی ملک کی رویت کے علاوہ باقی تمام ممالک کی رویت کو ناقابل قبول ٹھہرایا جائے!! فتدبر!!
 
Last edited:
Top