السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کھانا جیسے سالن یا چاول، اسکی ایک پلیٹ پر فاتحہ دی گئی ہو، اسکو چھوڑ کر باقی کھانا کھانا کیسا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وَيُطْعِمُونَ الطَّعَامَ عَلَى حُبِّهِ مِسْكِينًا وَيَتِيمًا وَأَسِيرًا (الانسان 7 )
اور خود کھانے کی محبت کے باوجود وہ مسکین، یتیم اور قیدی کو کھانا کھلا دیتے ہیں "
توضیح :
علی حبہ میں '' ہ '' کی ضمیر کا مرجع طَّعَامَ بھی ہوسکتا ہے۔ جیسا کہ ترجمہ سے واضح ہے اور اللہ تعالیٰ کی محبت بھی یعنی وہ ایسے کام اللہ کی محبت کے جوش میں کرتے ہیں۔
آپ معاملہ کو سمجھنے کیلئے کسی کو کھلائے جانے والے کھانے کی تین قسم سامنے رکھیں ،
(1) از قسم صدقہ کھانا(جو خالص اللہ کی عبادت کی نیت سے کھلایا جائے ) جو صرف فقراء و مساکین کا حق ہے ، کیونکہ سب کو معلوم ہی ہے کہ :
إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ ۔۔ الخ
صدقات تو صرف محتاجوں اور مسکینوں کے لیے ہیں* اور ان کے لیے ہیں جو صدقات کے کام پر مامور ہوں * اور وہ جن کے دلوں میں (اسلام) کی انسیت پیدا کرنا ۔۔ الی آخرالآیۃ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(2) وہ کھانا جو دوستوں ،رشتہ داروں ،ہمسائیوں، وغیرہ لوگوں کو جو محتاج ہوں یا صاحب نصاب ان کو کھلایا جاتا ہے ،
یہ کھانا ان سب حضرات کیلئے جائز ہے جنہیں کھلانے والا کھلانا چاہے،
عَنِ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: " أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ، وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ: أَمَرَنَا بِاتِّبَاعِ الجَنَائِزِ، وَعِيَادَةِ المَرِيضِ، وَإِجَابَةِ
الدَّاعِي، وَنَصْرِ المَظْلُومِ، وَإِبْرَارِ القَسَمِ، وَرَدِّ السَّلاَمِ، وَتَشْمِيتِ العَاطِسِ،۔۔۔ الی آخر الحدیث
(صحیح البخاری ،1239 )
ترجمہ : سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ نقل کرتے ہیں کہ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سات کاموں کا حکم دیا اور سات کاموں سے روکا۔ ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تھا جنازہ کے ساتھ چلنے، مریض کی مزاج پرسی، دعوت قبول کرنے، مظلوم کی مدد کرنے کا، قسم پوری کرنے کا، سلام کا جواب دینے کا، چھینک پر «يرحمک الله» کہنے کا ۔۔۔۔۔۔))
ایسے کھانے کی ایک پلیٹ پر اگر فاتحہ دلائی گئی تو بقیہ کھانا اس وقت تک خراب نہیں ہوگا جبتک اس میں فاتحہ والا کھانا نہ ڈالا جائے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(3) تیسری قسم کھانے کی وہ ہے جو اہل بدعت مختلف قیود و تخصیص کے ساتھ اللہ کیلئے یا غیر اللہ کیلئے کھلاتے ہیں ،
مثلاً گیارہویں ، مردہ کیلئے تیجا، ساتے کا کھانا ، کسی زندہ ، مردہ کی نذر نیاز ، کونڈے
خودساختہ تہواروں کا کھانا ،۔۔۔۔ وغیرہا
ایسے کھانے پر فاتحہ دلائی جائے یا نہ دلائی جائے یہ فاتحہ سے پہلے ہی حرام ۔۔ یا۔۔ مکروہ ہوتا ہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔