- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,747
- پوائنٹ
- 1,207
فتنے فساد کے وقت چھپ کر رہنے والامال دار متقی شخص
سیّدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْعَبْدَ التَّقِيَّ الْغَنِيَّ الْخَفِيَّ۔))1
''بلاشبہ اللہ تبارک وتعالیٰ تقویٰ اختیار کرنے والے، مالدار اور فتنہ و فساد کے وقت چھپ کر رہنے والے بندے سے محبت فرماتے ہیں۔''
یہاں اس حدیث مبارک میں مذکور لفظ ''اَلتّقِی'' سے مراد: وہ شخص ہے کہ جو ایمان بالغیب کے تقاضے پورے کرتا ہو، نماز قائم کرتا ہو، جو کچھ اللہ تبارک و تعالیٰ نے عطا کر رکھا ہے اس رزق میں سے خرچ کرتا ہو۔ جو کچھ شریعت مطہرہ میں سے (بصورت قرآن و سنت) نبی مکرم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نازل کیا گیا اور جو کچھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے نازل کیا گیا ہے (تورات، زبور، انجیل و صحائف وغیرہ) ان سب پر ایمان رکھتے ہوئے، آخرت پر مکمل ایمان و یقین رکھتا ہو۔ اپنے عہد، معاہدے کو پورا کرتا ہو۔ اللہ عزوجل کی حرام کردہ چیزوں سے بچتا ہو اور اس شریعت مطہرہ کی اطاعت و تابع داری کرتا ہو کہ جسے خاتم الانبیاء والمرسلین سیّد الاوّلین والآخرین محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دے کر بھیجا گیا ہے۔
''اَلْغَنِيُّ''...2 سے مراد نفس کی دولت مندی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے درجِ ذیل فرمان کے موجب یہی معنی زیادہ پسندیدہ ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 صحیح مسلم، کتاب الزہد/ باب۔ الدنیا سبحن للمؤمن وجنّۃ للکافر/ حدیث: ۷۴۳۲۔
2 تفصیل کے لیے: فتح الباری جلد ۱۱، ص ۲۷۲ اور ۲۷۳ دیکھئے۔