• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فتنے کا دور

شمولیت
دسمبر 31، 2017
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
23
اسلام علیکم!
حدیث میں ہے کہ فتنے کے وقت مسلمانوں کی جماعت اور ان کے امام کو لازم پکڑو۔ اگر کوئی جماعت یا امام نہ ہو تو سب سے الگ رہو۔
بے شک آج فتنوں کا دور ہے۔ تو آج کے دور میں مسلمانوں کی جماعت اور امام کون سا ہے۔ اہلحدیث خود کو جماعت کہتے ہیں۔ اہلسنت خود کو جماعت کہتے ہیں۔ بریلوی، دیوبندی، شیعہ ، فقہی مذاہب سب خود کو جماعت کہتے ہیں۔ اور دوسرے کو جماعت سے خارج کہتے ہیں۔ اور جو جو خود کو جماعت کہتے ہیں ان میں خود اختلافات ہیں۔ تو آج کے دور میں مسلمانوں کی جماعت کون سی ہے۔ ہم کون سی جماعت کو اور امام کو لازم پکڑیں؟
کیا ان میں سے کسی کے ساتھ خود کو منسلک کرنا لازم ہے یا اتنا ہی کافی ہے کؤد کو مسلمان کہیں اور ان کی طرف خود کو منسوب نہ کریں؟
مجھے تو یہی لگتا ہے کہ ان میں سے کسی کے ساتھ خود کو منسوب نہ کریں اور کتاب اللہ ہی پر عمل کریں اور خود کو مسلمان کہیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اسلام علیکم!
سلام صحیح لکھا کریں ، السلام علیکم
موجودہ فرقوں میں سے کسی کے ساتھ بھی ملنا فرض اور ضروری نہیں ہے ، البتہ ان سے الگ رہنا بھی فرض اور ضروری نہیں ۔ اصل مقصد قرآن و حدیث پرصحابہ کرام اور سلف صالحین کی رہنمائی کے ساتھ عمل پیرا ہونا ہے ۔ یہ کام جیسے بھی ممکن ہو ، درست ہے ۔ اگر ایسے نہ ہورہا ہو ، تو پھر کسی بھی فرقے سے ملنا یااس سے الگ ہونا ، ہر دو صورت میں گمراہی ہی گمراہی ہے ۔
جس طرح فرقہ پرستی حق قبول کرنے میں رکاوٹ بن جاتی ہے ، اسی طرح منکرین حدیث ، اور آزاد خیال قسم کے لوگ ، بظاہر فرقوں سے بھاگ رہے ہوتے ہیں ، لیکن حقیقت میں اسلامی تعلیمات سے ہی دور ہوجاتے ہیں ، جس چیز پر جی چاہے ، دین کہہ کرعمل کیا ، جو پسند نہ آئی ، اسے فرقہ پرستی اور مولویوں کی باتیں کہہ کر رد کردیا ۔
 
Top