• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فتوی سے متعلق

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
دسواں فائدہ:

مفتی کے لیے مناسب ہے کہ وہ حتی الامکان اپنے فتویٰ میں نص کے الفاظ ذکر کرے کیونکہ اس میں حکم اور دلیل کا بیان ہوتا ہے اور اس میں صحت، دلیل اور حسن بیان کی ضمانت ہوتی ہے جب کہ فقہ معین رب کا قول نہیں ہوتا، صحابہ اور تابعین اور ائمہ میں سے جو ان کے منہج پر تھے اسی طریق کے پابند تھے۔ لیکن بد قسمتی سے بعد میں آنے والوں نے یہ روش ترک کردی اور نصوص کو چھوڑ اور عبارتیں ڈھونڈ نکالی جو ترک نصوص کا موجب بنیں اور اس میں جو فسا دہے اللہ تعالی جانتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
گیارھواں فائدہ:

جس کے پاس حدیث کی کتب موجود ہوں اور وہ اسکا معنی مفہوم سمجھتا ہو تو اس کے لیے اس پر فتویٰ دینا اور عمل کرنا جائز ہےاور کسی امام وفقیہ کی کوئی ضرورت نہیں، صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی یہی عادت تھی کہ جب انہیں حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم پہنچی تو وہ نسخ و تعارض کا اندیشہ خاطر میں نہیں لاتے تھے اور بے دھڑک عمل کرتے تھے یہ اس صورت میں جب حدیث کا معنی واضح طور پر سمجھتا ہو اگر حدیث کے معنی میں خفاء ہو تو پھر عدم فہم کی وجہ سے فتویٰ دینا درست نہی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بارھواں فائدہ:

مفتی کے لیے فتویٰ دینے میں جلد بازی مناسب نہیں جب اس سے مسئلہ پوچھا جائے اور اسے اسکے جواب کا یقین ہوتو مدلل جواب دے دے اگر اسے شک یا توقف ہو تو سائل سے مہلت مانگ لے اور کتب سنت اور اقوال علماء کا مطالعہ کرکے بادلیل سمجھ کر یقین کے ساتھ سائل کو جواب دے، اسی لیے مفتی کے لیے ایک خاص مذہب کی کتب کا مطالعہ کفایت نہیں کرتا، حق اہل علم کے اقوال میں ہے، اس لیے کتب علماء کا مطالعہ لازم ہے، طالب حق کو حق مل کے رہے گا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
تیرھواں فائدہ:

مفتی کے پاس سنت کی کتابوں کا ذخیرہ ہونا چاہیے اور صحیح و ضعیف کی معرفت کے لیے احادیث کی اسانید کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ اور اس طرح مذاہب اربعہ کی کتب فقہ بھی موجود ہونی چاہیے۔ اس طرح اہل علم کے اقوال میں اس کیلئے حق کا تبین اور واضح ہونا ممکن ہوگا، واللہ المستعان۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
چودھواں فائدہ:

مفتی کو اللہ تعالی سے بکثرت دعا کرتے رہنا چاہیے، اللہ کی طرف نہایت عجزوانکسار اور احتیاج صادق کا اظہار کرتے رہنا چاہیے تاکہ باب فتویٰ اس کے لیے آسان ہو۔ جو تضرع والحاح کے ساتھ اللہ سے دعا کرتا ہے۔ اللہ اس کے لیے رحمت و ہدایت اور توفیق کے دروازے کھول دیتا ہے۔ اے اللہ! میں تجھ سے علم نافع اور عمل مقبول مانگتا ہوں اور تجھ سے ہدایت، تقوی پاکدامنی اور غنٰی کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ! اس فتاویٰ کو اپنے پاس شرف قبولیت بخش ، اور تمام مسلمانوں کے لیے اسے مفید بنا۔ اور میرے لیے ذخیرہ آخرت بنا۔ آمین۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
نوٹ:عربی متن اور حوالہ جات کے لیے فتاوی الدین الخالص حصہ اول سے رجوع کریں ، جس کا لنک عنوان میں موجود ہے۔ جزاک اللہ خیرا۔
 
Top