• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فجر اور عصر کی نماز کی فضیلت

شمولیت
اگست 10، 2013
پیغامات
365
ری ایکشن اسکور
316
پوائنٹ
90
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ،‏‏‏‏ عَنْ قَيْسٍ،‏‏‏‏ عَنْ جَرِيرِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَنَظَرَ إِلَى الْقَمَرِ لَيْلَةً يَعْنِي الْبَدْرَ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ "إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّكُمْ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا الْقَمَرَ،‏‏‏‏ لَا تُضَامُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ فَإِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَى صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا فَافْعَلُوا،‏‏‏‏ ثُمَّ قَرَأَ:‏‏‏‏ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ سورة ق آية 39"،‏‏‏‏ قَالَ إِسْمَاعِيلُ:‏‏‏‏ افْعَلُوا لَا تَفُوتَنَّكُمْ.
ہم سے عبداللہ بن زبیر حمیدی نے بیان کیا، کہا ہم سے مروان بن معاویہ نے، کہا ہم سے اسماعیل بن ابی خالد نے قیس بن ابی حازم سے۔ انہوں نے جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے کہا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں موجود تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند پر ایک نظر ڈالی پھر فرمایا کہ تم اپنے رب کو (آخرت میں) اسی طرح دیکھو گے جیسے اس چاند کو اب دیکھ رہے ہو۔ اس کے دیکھنے میں تم کو کوئی زحمت بھی نہیں ہو گی، پس اگر تم ایسا کر سکتے ہو کہ سورج طلوع ہونے سے پہلے والی نماز (فجر) اور سورج غروب ہونے سے پہلے والی نماز (عصر) سے تمہیں کوئی چیز روک نہ سکے تو ایسا ضرور کرو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی کہ "پس اپنے مالک کی حمد و تسبیح کر سورج طلوع ہونے اور غروب ہونے سے پہلے۔" اسماعیل (راوی حدیث) نے کہا کہ (عصر اور فجر کی نمازیں) تم سے چھوٹنے نہ پائیں۔ ان کا ہمیشہ خاص طور پر دھیان رکھو۔
حدیث نمبر 554
كتاب مواقيت الصلاة
صحیح بخاری
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مَالِكٌ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ،‏‏‏‏ عَنِ الْأَعْرَجِ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ "يَتَعَاقَبُونَ فِيكُمْ مَلَائِكَةٌ بِاللَّيْلِ وَمَلَائِكَةٌ بِالنَّهَارِ،‏‏‏‏ وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ وَصَلَاةِ الْعَصْرِ،‏‏‏‏ ثُمَّ يَعْرُجُ الَّذِينَ بَاتُوا فِيكُمْ فَيَسْأَلُهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِهِمْ،‏‏‏‏ كَيْفَ تَرَكْتُمْ عِبَادِي ؟ فَيَقُولُونَ:‏‏‏‏ تَرَكْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ،‏‏‏‏ وَأَتَيْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا، کہا ہم سے امام مالک رحمہ اللہ علیہ نے ابوالزناد عبداللہ بن ذکوان سے، انہوں نے عبدالرحمٰن بن ہرمز اعرج سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ رات اور دن میں فرشتوں کی ڈیوٹیاں بدلتی رہتی ہیں۔ اور فجر اور عصر کی نمازوں میں (ڈیوٹی پر آنے والوں اور رخصت پانے والوں کا) اجتماع ہوتا ہے۔ پھر تمہارے پاس رہنے والے فرشتے جب اوپر چڑھتے ہیں تو اللہ تعالیٰ پوچھتا ہے حالانکہ وہ ان سے بہت زیادہ اپنے بندوں کے متعلق جانتا ہے، کہ میرے بندوں کو تم نے کس حال میں چھوڑا۔ وہ جواب دیتے ہیں کہ ہم نے جب انہیں چھوڑا تو وہ (فجر کی) نماز پڑھ رہے تھے اور جب ان کے پاس گئے تب بھی وہ (عصر کی) نماز پڑھ رہے تھے۔

حدیث نمبر 555
كتاب مواقيت الصلاة
صحیح بخاری
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
فجر اور عصر کی نماز کی فضیلت
عَبْدِ اللَّهِ بْنِ فَضَالَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : عَلَّمَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَانَ فِيمَا عَلَّمَنِي أَنْ قَالَ : " حَافِظْ عَلَى الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ " , فَقُلْتُ : هَذِهِ سَاعَاتٌ لِي فِيهَا اشْتِغَالٌ ، فَحَدِّثْنِي بِأَمْرٍ جَامِعٍ إِذَا أَنَا فَعَلْتُهُ أَجْزَأَ عَنِّي ، قَالَ : " حَافِظْ عَلَى الْعَصْرَيْنِ " , قَالَ : وَمَا كَانَتْ مِنْ لُغَتِنَا قُلْتُ : وَمَا الْعَصْرَانِ ؟ , قَالَ : " صَلاةٌ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ ، وَصَلاةٌ قَبْلَ غُرُوبِهَا "
حضرت فضالہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے کچھ باتیں بتائی جن میں یہ بھی بتایا کہ " پانچ نمازیں پابندی سے پڑھا کرو " میں نے عرض کی کہ ان اقات میں میں کاروبار میں مصروف رہتا ہوں لہذا کوئی ایسی پوری بات بتائیں جیسے کرلوں تو فرض ادا ہوجائے اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ "عصران کی پابندی کرتے رہا کرو " وہ کہتے ہیں کہ چونکہ یہ ہماری زبان کا لفظ نہیں تھا لہذا میں نے عرض کی کہ عصران سے آپ کی مراد کیا اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ " ایک نماز سورج نکلنے سے پہلے والی( یعنی فجر) اور ایک سورج ڈوبنے سے پہلے والی (یعنی عصر)
المستدرك على الصحيحين » كِتَابُ الإِيمَانِ ، رقم الحديث: 49
http://library.islamweb.net/hadith/display_hbook.php?indexstartno=0&hflag=&pid=312497&bk_no=594&startno=49
 
Top