• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فرض نمازوں کی رکعتیں !!!

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
محمد عامر یونس
ScreenHunter_22 Apr. 04 19.37.jpg

عامربھائی جمعہ کےفرضوں سےپہلےبھی تودورکعتیں پڑھی جاتیں ہیں؟
اوردوسری بات یہ کہ میں نےسناہے کہ فرضوں کےبعد والی جوسنتیں ہیں ان میں اگردوپڑھنی ہوں توگھرجاکرپڑھیں اوراگرچارپڑھنی ہوں تومسجدمیں پڑھیں۔
اس کےبارےمیں وضاحت فرمادیں کہ واقعی ایسے ہی ہے یا دویارچارجتنی بھی پڑھنی ہوں وہ گھریا مسجد میں اپنی مرضی سےپڑھ سکتے ہیں؟
جزاک اللہ خیرا
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
فرض نمازوں کی رکعتیں !!!
محترم! جمعہ سے پہلے کوئی سنت پڑھی جائے گی کہ نہیں؟ آپ نے اس کو خالی چھوڑا ہے!
upload_2016-1-3_8-16-58.png

جمعہ والے دن فرضوں کے علاوہ بارہ رکعات کیسے پوری ہوں گی؟
 

اٹیچمنٹس

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
«إذا جاء أحدکم یوم الجمعة والإمام یخطب فلیرکع رکعتین»34
''جب تم میں کوئی جمعہ کے دن آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو تو وہ دو رکعتیں ادا کرے''
جمعہ کے فرائض سے پہلے نوافل کی تعداد محدود نہیں ہے۔اِستطاعت کے مطابق جتنے کوئی پڑھ سکے،پڑھ سکتاہے، جس کی دلیل آپ ﷺکا فرمان: «من اغتسل ثم أتىٰ الجمعة فصلى ما قدر له»36 ''
جو شخص غسل کرے پھر وہ جمعہ کے لیے آئے تو جتنی اس کے مقدر میں نماز ہو ادا کرے...'' ہے۔
اس سے ثابت ہوا جمعہ سے پہلے نوافل کی مقدار متعین نہیں جتنی توفیق ہو پڑھ سکتا ہے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
«إذا جاء أحدکم یوم الجمعة والإمام یخطب فلیرکع رکعتین»34
''جب تم میں کوئی جمعہ کے دن آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو تو وہ دو رکعتیں ادا کرے''
جمعہ کے فرائض سے پہلے نوافل کی تعداد محدود نہیں ہے۔اِستطاعت کے مطابق جتنے کوئی پڑھ سکے،پڑھ سکتاہے، جس کی دلیل آپ ﷺکا فرمان: «من اغتسل ثم أتىٰ الجمعة فصلى ما قدر له»36 ''
جو شخص غسل کرے پھر وہ جمعہ کے لیے آئے تو جتنی اس کے مقدر میں نماز ہو ادا کرے...'' ہے۔
اس سے ثابت ہوا جمعہ سے پہلے نوافل کی مقدار متعین نہیں جتنی توفیق ہو پڑھ سکتا ہے۔
محترم! رات دن آپ ”صحیح بخاری“ کا رٹا لگاتے رہتے ہیں آپ کو صحیح بخاری کی یہ حدیث کیوں نظر نہ آئی؟
صحيح البخاري - (ج 3 / ص 399)
حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ ابْنِ وَدِيعَةَ عَنْ سَلْمَانَ الْفَارِسِيِّ قَالَ
قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَغْتَسِلُ رَجُلٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَيَتَطَهَّرُ مَا اسْتَطَاعَ مِنْ طُهْرٍ وَيَدَّهِنُ مِنْ دُهْنِهِ أَوْ يَمَسُّ مِنْ طِيبِ بَيْتِهِ ثُمَّ يَخْرُجُ فَلَا يُفَرِّقُ بَيْنَ اثْنَيْنِ ثُمَّ يُصَلِّي مَا كُتِبَ لَهُ ثُمَّ يُنْصِتُ إِذَا تَكَلَّمَ الْإِمَامُ إِلَّا غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ الْأُخْرَى
 
Top