• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فرض نمازکے بعدہاتھہ اٹھاکے امام کااجتماعی دعاکرانے کے بارے میں جتنی بھی مستنداحادیث ہوں وہ مطلوب ہیں

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دعاء

سورۃ الاعراف ادْعُوا رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ (55)
اپنے رب سے عاجزی اور چپکے چپکے دعاء مانگا کرو بے شک وہ حد سے بڑھنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔
سورۃ المؤمن فَادْعُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ (14)
اللہ کو عبادت کے لئے خالص کرکے صرف اسی کو پکارو اگرچہ کفار برا مانیں۔
سورۃ البقرہ وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي وَلْيُؤْمِنُوا بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ (186)
جب آپ سے میرے بندے میرے بارے میں پوچھیں (کہ کیا اللہ دور ہے یا نزدیک تو بتادیں کہ) بے شک اللہ تعالیٰ قریب ہیں اور پکارنے والے کی پکار کو قبول کرتا ہوں پس انہیں چاہیئے کہ میری اطاعت کریں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ راہ یافتتوں میں سے ہوجائیں۔
سنن الترمذي كِتَاب الدَّعَوَاتِ بَاب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الدُّعَاءِ حدیث رقم 3293
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الدُّعَاءُ مُخُّ الْعِبَادَةِ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دعاء عبادتوں کا مغز ہے۔
ہاتھ اٹھا کر دعاء مانگنا
صحيح البخاري: كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ: بَاب مَا قِيلَ فِي دِرْعِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْقَمِيصِ فِي الْحَرْبِحدیث نمبر 2699
عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ اللَّهُمَّ إِنِّي أَنْشُدُكَ عَهْدَكَ وَوَعْدَكَ اللَّهُمَّ إِنْ شِئْتَ لَمْ تُعْبَدْ بَعْدَ الْيَوْمِ فَأَخَذَ أَبُو بَكْرٍ بِيَدِهِ فَقَالَ حَسْبُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَدْ أَلْحَحْتَ عَلَى رَبِّكَ وَهُوَ فِي الدِّرْعِ فَخَرَجَ وَهُوَ يَقُولُ
}سَيُهْزَمُ الْجَمْعُ وَيُوَلُّونَ الدُّبُرَ بَلْ السَّاعَةُ مَوْعِدُهُمْ وَالسَّاعَةُ أَدْهَى وَأَمَرُّ {
نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بدر کے دن فرمایا یا اللہ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تو اپنا وعدہ اور اقرار پورا فرمایا اللہ اگر تو چاہتا ہے کہ ہم پر کافر غالب ہو جائیں تو پھر زمین میں تیری عبادت نہیں ہوگی ابھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اتنا ہی فرمایا تھا کہ حضرت ابوبکر نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہاتھ پکڑ لیا اور عرض کیا یا رسول اللہ! بس کیجئے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ کہتے ہوئے تشریف لائے عنقریب کافر شکست کھائیں گے اور پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے۔
فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعاء

سنن الترمذي: كِتَاب الدَّعَوَات: بَاب مَا جَاءَ فِي عَقْدِ التَّسْبِيحِ بِالْيَدِ:
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ أَيُّ الدُّعَاءِ أَسْمَعُ قَالَ جَوْفَ اللَّيْلِ الْآخِرِ وَدُبُرَ الصَّلَوَاتِ الْمَكْتُوبَاتِ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کونسی دعاء قبول ہوتی ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ رات کے آخر کی اور فرض نمازوں کے بعد کی ۔
سنن أبي داود: كِتَاب الصَّلَاةِ: بَاب فِي صَلَاةِ النَّهَارِ:
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الصَّلَاةُ مَثْنَى مَثْنَى أَنْ تَشَهَّدَ فِي كُلِّ رَكْعَتَيْنِ وَأَنْ تَبَاءَسَ وَتَمَسْكَنَ وَتُقْنِعَ بِيَدَيْكَ وَتَقُولَ اللَّهُمَّ اللَّهُمَّ فَمَنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِكَ فَهِيَ خِدَاجٌ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز دو دو رکعت ہے اور ہر دو رکعت کے بعد تشہد ہے اور عاجزی او مسکینی کا اظہار ہے اور ہاتھوں کو دعاء کے لئے اٹھا اور کہ اے ہمارے اللہ اے ہمارے اللہ۔ پس جس نے ایسا نہ کیا پس وہ ناقص ہے ۔
سنن الترمذي: كِتَاب الصَّلَاةِ: بَاب مَا جَاءَ فِي التَّخَشُّعِ فِي الصَّلَاةِ: حدیث نمبر 351:
عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةُ مَثْنَى مَثْنَى تَشَهَّدُ فِي كُلِّ رَكْعَتَيْنِ وَتَخَشَّعُ وَتَضَرَّعُ وَتَمَسْكَنُ وَتَذَرَّعُ وَتُقْنِعُ يَدَيْكَ يَقُولُ تَرْفَعُهُمَا إِلَى رَبِّكَ مُسْتَقْبِلًا بِبُطُونِهِمَا وَجْهَكَ وَتَقُولُ يَا رَبِّ يَا رَبِّ وَمَنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِكَ فَهُوَ كَذَا وَكَذَا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز دو دو رکعت ہے اور ہر دو رکعت کے بعد تشہد ہے اور خشوع اور زاری اور عاجزی اور اللہ تعالیٰ کی طرف وسیلہ پکڑنا ہے اور ہاتھوں کو دعاء کے لئے اٹھا اور کہا کہ ہاتھوں کو اپنے رب کی طرف بلند کر اس طرح کہ ہتھیلیوں کا رخ تیرے منہ کی طرف ہو اور کہ اے رب اے رب۔ اور جس نے ایسا نہ کیا پس وہ ایسا ویسا ہے ۔
مسند أحمد: مُسْنَدُ الشَّامِيِّينَ: حَدِيثُ الْمُطَّلِبِ:
عَنْ الْمُطَّلِبِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الصَّلَاةُ مَثْنَى مَثْنَى تَشَهَّدُ فِي كُلِّ رَكْعَتَيْنِ وَتَبَأَّسُ وَتَمَسْكَنُ وَتُقْنِعُ يَدَيْكَ وَتَقُولُ اللَّهُمَّ اللَّهُمَّ فَمَنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِكَ فَهِيَ خِدَاجٌ قَالَ شُعْبَةُ فَقُلْتُ صَلَاتُهُ خِدَاجٌ قَالَ نَعَمْ فَقُلْتُ لَهُ مَا الْإِقْنَاعُ فَبَسَطَ يَدَيْهِ كَأَنَّهُ يَدْعُو
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز دو دو رکعت ہے اور ہر دو رکعت کے بعد تشہد ہے اور مسکینی کا اظہار ہے اور عاجزی ہے اور ہاتھوں کو دعاء کے لئے اٹھا اور کہ اے ہمارے اللہ اے ہمارے اللہ۔ پس جس نے ایسا نہ کیا پس وہ ناقص ہے۔ شعبہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے (عبد ربہ بن سعید رحمۃ اللہ علیہ سے)پوچھا کیا نماز ناقص ہے انہوں نے کہا ہاں۔ (شعبہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ) میں نے (عبد ربہ بن سعید رحمۃ اللہ علیہ سے) پوچھا کہ "الْإِقْنَاعُ" سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے ہاتھوں کو پھیلایا جیسے کہ مانگنے کے لئے پھیلاتے ہیں ۔

افراط و تفریط کا عنصر در آیا
افراط والا طبقہ میں سےایک فرض نماز تو کجا اس کے بعد والے سنن نوافل کے بعد بھی اجتماعی دعاء مانگنے پر بضد ہیں۔
افراط والا طبقہ میں سےکچھ صرف فرائض کے بعد اجتماعی دعاء کا اہتمام کرتا ہے۔

تفریط والا طبقہ میں سے ایک فرائض کے بعد دعاء ہی کا قائل نہیں۔
تفریط والے طبقہ میں سے ایک اور طبقہ دعاء مانگنے کا تو قائل ہے مگر بغیر ہاتھ اٹھائے۔

صحیح کیا ہے
تمام عبادات کے بعد دعاء مانگیں کہ دعاء مخ العبادات ہے اور مسنون ہے۔
ہاتھ اٹھا کردعاء مانگیں یہ مسنون ہے۔
کبھی کبھار تعلیم کے لئے اجتماعی دعاء مانگی جاسکتی ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
"ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺒﮭﺎﺭ ﺗﻌﻠﯿﻢ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺍﺟﺘﻤﺎﻋﯽ ﺩﻋﺎﺀ ﻣﺎﻧﮕﯽ ﺟﺎﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ- "
اس سے اتفاق ہے

کیونکہ ہم روزے رکہنا ، نماز پڑہنا ، عمرہ و حج کرنے کا علم ضرور رکہتے ہیں لیکن واقعی ہمیں دعاء کرنے کے لئیے عملی طور پر تربیت کی ضرورت اتنی صدیوں بعد بهی ہے ۔ سبحان اللہ کہ ہم نے لوگوں کو پنج وقتہ نمازی بنا دیا ، ان کو ہر ہر بنیادی معلومات بهی دے دی اگر نا دے سکے تو وہ دعاء مانگنے کا طریقہ ہے ۔
عنوان پر توجہ کریں اور وہی احادیث پیش کریں جنکا تعلق عنوان سے ہو ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
فرض نماز کے بعد اجتمائی دعاء کی کوئی دلیل قرآن و حدیث میں نہیں۔
فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعاء مانگنے کی تلقین احادیث میں ہے۔
مطلقاً اجتماعی دعاء قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔
ہاتھ اٹھا کر دعاء مانگنے کا ثبوت احادیث میں ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
فرض نماز کے بعد اجتمائی دعاء کی کوئی دلیل قرآن و حدیث میں نہیں۔
فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعاء مانگنے کی تلقین احادیث میں ہے۔
مطلقاً اجتماعی دعاء قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔
ہاتھ اٹھا کر دعاء مانگنے کا ثبوت احادیث میں ہے۔
محترم اعادہ فرمالیں آپکے اردو کلام کا
 
Top