• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فقہ حنفی میں ماں بیٹی سے نکاح جائز ہے -

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436

میرا مقصد یہاں کوئی تنقید کرنا نہیں صرف @محمد باقر بھائی سے یہ پوچھنا ہے کہ پلیز اس مسئلہ کی تاویل کر دیں- تا کہ یہاں سب کو پتا چل سکے کہ اگر کوئی حنفی ایسا کربیٹھے جیسا کہ یہاں لکھا ہوا ہے تو اس پر کوئی حد نہیں -



man - 1.jpg
man - 2.jpg
man - 3.jpg
man - 4.jpg



 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436

محمود حسن دیوبندی صاحب کیا فرماتے ہیں - یہ بھی پڑھ لیں



m-1.jpg
m-2.jpg
m-3.jpg





 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
فقہ کے دشمنوں کو یہ باتیں سمجھ میں نہیں آتیں وہ اس آیت پر غور کریں
وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
فقہ کے دشمنوں کو یہ باتیں سمجھ میں نہیں آتیں وہ اس آیت پر غور کریں
وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا
میرے بھائی ہاں ھم جاہل ہے ذرا اس پوسٹ کی وضاحت کر دے تاکہ ھمارے علم میں بھی اضافہ ہو جائے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
فقہ کے دشمنوں کو یہ باتیں سمجھ میں نہیں آتیں وہ اس آیت پر غور کریں
وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا
تو تم سمجھاؤ نا ہمیں۔۔۔ صاف اور واضح سوال ہے کہ اگر کوئی فقہ سے محبت کرنے والا ایسا کر بیٹھے تو محمد باقر اس کو کس نظر سے دیکھے گا؟
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
یہ تو بہت عجیب بات ہے۔لولی بھائی ذرا یہ ادلہ کاملہ کا پی ڈی ایف لنک تو عنایت فرمائیں۔ تاکہ یہ بحث پوری پڑھیں۔ کہیں اس اسکین میں ادھوری بات تو نہیں؟ مکمل بات سے کچھ اور مطلب نہ نکلتا ہو یہ دیکھنا ضروری ہے۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
اشماریہ بھائی اگر کچھ وضاحت کر سکیں تو ضرور کریں تا کہ اگر بلاوجہ بدگمانی ہے تو ختم ہو۔ جزاکم اللہ
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
یہ تو بہت عجیب بات ہے۔لولی بھائی ذرا یہ ادلہ کاملہ کا پی ڈی ایف لنک تو عنایت فرمائیں۔ تاکہ یہ بحث پوری پڑھیں۔ کہیں اس اسکین میں ادھوری بات تو نہیں؟ مکمل بات سے کچھ اور مطلب نہ نکلتا ہو یہ دیکھنا ضروری ہے۔

 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اشماریہ بھائی اگر کچھ وضاحت کر سکیں تو ضرور کریں تا کہ اگر بلاوجہ بدگمانی ہے تو ختم ہو۔ جزاکم اللہ
جو عنوان لولی نے اس تھریڈ کا رکھا ہے وہ تو خیر سے کہیں مذکور ہی نہیں ہے یعنی نکاح کا "جائز" ہونا۔ (ابتسامہ)

نکاح کی دو قسمیں ہیں یعنی نکاح سے جو بعض احکام کا ترتب ہوتا ہے ان کے ہونے نہ ہونے کے اعتبار سے دو قسمیں ہیں۔ نکاح صحیح اور نکاح باطل۔
نکاح باطل کا مطلب یہ ہے کہ نکاح کرنے والوں میں یا عقد نکاح میں کوئی ایسی چیز مفقود ہو کہ نکاح ہو ہی نہ سکے۔ جیسے دو عورتوں کا نکاح کروا دیا جائے۔ عورت کو شوہر کہا جائے یا بیوی بہر حال وہ جماع کی قدرت ہی نہیں رکھتی لہذا نکاح کا کوئی معنی ہی نہ ہوا۔ اسی طرح دو لڑکوں کی شادی کر دی جائے تو دونوں میں سے کوئی بھی فراش حقیقی نہیں بن سکتا۔ اسی طرح اگر نکاح میں ایجاب و قبول یا ایک نہ ہو تو عقد ہی تمام نہیں ہوتا۔
اس قسم کی صورتوں میں نکاح باطل ہوتا ہے۔

اس کے برعکس اگر کسی شادی شدہ عورت سے نکاح کر لیا تو اگر اس کے شادی شدہ ہونے کو ذہن سے نکال دیں تو ہر کوئی نکاح ہوجانے کا کہے گا کیوں کہ اس میں نکاح کی تمام چیزیں پائی جاتی ہیں۔ یہ نکاح صحیح ہے یعنی اپنی تمام ذاتی صفات کے اعتبار سے یہ نکاح ہو جانا چاہیے تھا۔ لیکن یہاں درمیان میں شریعت آ جاتی ہے اور لا تنکحوا اور حرمت علیکم کے حکم سے اس نکاح سے روک دیتی ہے۔ یعنی اگر آپ ذرا سی گہرائی میں جائیں تو شریعت یہ کہہ رہی ہے کہ "بے شک عقلی اعتبار سے تم کسی کی منکوحہ سے جو نکاح کر رہے ہو وہ صحیح ہو رہا ہے، تم اس پر قادر ہو لیکن اللہ کا حکم یہ ہے کہ تم یہ کر سکنے کے باوجود نہ کرو۔"

اب نتیجہ یہ نکلے گا کہ اس نکاح کو حکم کے مطابق کالعدم سمجھا جائے گا اور نکاح کا جو اصل حکم ہے یعنی ملک متعہ حاصل ہونا یا وطی کا حلال ہونا وہ بھی نہیں پایا جائے گا۔ لیکن چوں کہ عقلاً یہ نکاح ہو رہا تھا اس لیے یہ معمولی سا شبہ بھی اپنے ساتھ لے کر آئے گا اور شبہ حد کو ساقط کر دے گا۔ حد ساقط ہونے کے بعد یہ فعل تعزیر کے تحت داخل ہو جائے گا اور تعزیر کی سختی اور حد (لمٹ) سے تو اہل علم واقف ہیں ہی۔
اب اس ساری بات میں "شادی شدہ عورت" کو نکال کر "محرمات" کو داخل کر لیں۔

اس ساری بات کو دو جملوں میں افعال شرعیہ سے نہیں اور افعال حسیہ سے نہی کہتے ہیں۔
یہ انتہائی دقیق موضوع ہے۔ اگر تھوڑا غور کریں تو سمجھ میں آ جائے گا۔

لیکن لولی کا کارنامہ یہ ہے کہ اس نے صفائی سے بیچ کے دو صفحے غائب کر دیے۔ میں نے یہ تفصیل لکھنے کے بعد کتاب کا لنک کھولا تو اس میں بھی کسی حد تک یہ تفصیل بیان کی گئی ہے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290

ایک اور مزے کی بات یہ ہے کہ اسی کتاب میں اوپر تفصیل میں یہ مذہب سفیان ثوری کا بھی بیان کیا گیا ہے۔ لیکن تعصب کے ماروں کو وہ نظر نہیں آیا۔
کیوں لولی؟ آج کے بعد ثوری کی کوئی روایت قبول نہیں کرو گے نا؟ ایسا مسلک ہے ان کا۔ چچ چچ چچ (یاد رکھنا آمین بالجہر کی روایت بھی ثوری کی ہی ہے۔)
 
Top