• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فلسفۂ تیمم۔ تفسیر السراج۔پارہ:۵

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
يَوْمَىِٕذٍ يَّوَدُّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَعَصَوُا الرَّسُوْلَ لَوْ تُسَوّٰى بِہِمُ الْاَرْضُ۝۰ۭ وَلَا يَكْتُمُوْنَ اللہَ حَدِيْثًا۝۴۲ۧ يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلٰوۃَ وَاَنْتُمْ سُكٰرٰى حَتّٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَلَا جُنُبًا اِلَّا عَابِرِيْ سَبِيْلٍ حَتّٰى تَغْتَسِلُوْا۝۰ۭ وَاِنْ كُنْتُمْ مَّرْضٰٓى اَوْ عَلٰي سَفَرٍ اَوْ جَاۗءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَاۗىِٕطِ اَوْ لٰمَسْتُمُ النِّسَاۗءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَاۗءً فَتَيَمَّمُوْا صَعِيْدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْہِكُمْ وَاَيْدِيْكُمْ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا۝۴۳
اس دن کافر اوررسول کے نافرمان یوں آرزو کریں گے کہ کاش وہ زمین میں کسی طرح ملادیئے جائیں اور خدا سے کوئی بات چھپا نہ سکیں گے۔۱؎(۴۲)مسلمانو! جب تم نشہ میں ہو تو نماز کے پاس نہ جاؤ۔ یہاں تک کہ سمجھنے لگو کہ کیا کہتے ہو۔۲؎ ورنہ بحالت جنابت، جب تک غسل نہ کرلو۔ البتہ اگر مسافرت میں ہوتو مضائقہ نہیں اوراگرتم بیمار یا مسافر ہو یا تم میں سے کوئی پاخانہ سے آیا ہو یا تم نے عورتوں کو ہاتھ لگایا ہو اورتمھیں پانی نہ ملے توپاک مٹی سے تیمم کرو۔ پھر اپنے مونہوں اورہاتھوں پر مسح کرلیا کرو۔ بے شک خدا معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔۳؎(۴۳)

۱؎ اس وقت وہ لوگ جنہوں نے آپﷺ کے مرتبہ ودرجہ کو نہیں پہچانا، پچھتائیں گے اورکھلے لفظوں میں اپنے کتمان حق کا اعتراف کریں گے۔

۲؎ اس آیت میں بتایا ہے کہ نماز کے وقت سکرومستی میں نہ رہو۔بات یہ تھی کہ تحریم خمر کی آیات کے نزول سے پہلے شراب عام طورپر استعمال کی جاتی تھی۔ حضرت عبداللہ بن عوف رضی اللہ عنہ نے صحابہ رضی اللہ عنہم کی دعوت کی اور اس میں شراب کا بھی انتظام کیا۔ سب نے پی اورمست ہوگئے۔ مغرب کی نماز میں امام جب قرآن پڑھنے لگا تو غلط سلط آیات پڑھ گیا۔ جس پر یہ آیات نازل ہوئیں۔حَتّٰی تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ کے ایک معنی تو یہ ہیں کہ الفاظ کی صحت کا خیال رہے اور دوسرے معنی یہ ہیں کہ نماز پڑھتے وقت نماز کی روح ومعنویت سے واقف رہنا نہایت ضروری ہے ۔ وہ شخص جو نماز کا سادہ سے سادہ ترجمہ بھی نہیں جانتا وہ کیوں کر صحیح معنوں میں نماز کے کوائف روحانیہ سے لطف اندوز ہوسکتا ہے ؟ جہاں تک الفاظ کا تعلق ہے ۔یہ اتنے سخت ہیں کہ بلا ترجمہ وعلم نماز پڑھنا قرآن کے نزدیک بمنزلہ سکر ومستی کے ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں عمل کی توفیق دے اور ہماری نمازوں کو قبول فرمائے۔
فلسفۂ تیمم

۳؎ معذوری کی حالت میں جب پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے تیمم کرلینا کافی ہے ۔مقصدیہ ہے کہ مسلمان خدا کی عبادت میں بہرحال کوشاں رہے اورکوئی معذوری اس کے لیے رکاوٹ کا باعث نہ ہوسکے۔چونکہ اللہ تعالیٰ نےمسلمان کو باقاعدہ و باضابطہ رہنے کی تلقین کی ہے اس لیے ضروری ہے کہ وہ بہرحال ضبط وانتظام میں فرق نہ آنے دے۔تیمم کے معنی قصد وارادہ کے ہیں۔ یعنی ضرورت اس بات کی ہے کہ ارادہ پاک وبلندر ہے۔ یہ کوئی ضروری نہیں کہ ہرحال وکیفیت میں پانی ضروری ہو۔
حل لغات
{سُکْریٰ} جمع سکران۔ بدمست۔ {جُنُباً} جنبی۔ ناپاک۔ {الغَآئِطِ} جائے ضروری۔ قضائے حاجت۔ {صَعِیْداً} مٹی۔
 
Top