• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"فلسفہ نقطہ آغاز " حیاء کا جذبہ اور تخلیق آدم علیہ السلام ۔

شمولیت
اگست 02، 2016
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
4
دھریوں کا مغالطہ اور اسلام کی تعلیمات
( ہم دنیا کو جنت سمجھتے ہیں اس لیے نہ ہمیں ایمان کی ضرورت ہے نہ حیاء کی )
"الحیاء من الایمان "
حیاء ایمان میں سے ہے ۔ آپ غور کیجیئے؟
جنت جیسی جگہ میں جہاں گناہ ثواب کا کوئی تصور نہ ہو گا ۔وہاں سیدنا آدم علیہ السلام جد الانبیاء والانسان اور سیدہ حوا علیھا السلام کے اندر جو جذبہ پیدا ہوا وہ حیاء کا جذبہ تھا ۔ اللہ کا قرآن ارشاد فرماتا ہے ۔۔۔
فَأَكَلَا مِنْهَا فَبَدَتْ لَهُمَا سَوْآتُهُمَا وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِن وَرَقِ الْجَنَّةِ ۚ وَعَصَىٰ آدَمُ رَبَّهُ فَغَوَىٰ (121)
تو دونوں نے اس درخت کا پھل کھا لیا تو ان پر ان کی شرمگاہیں ظاہر ہوگئیں اور وہ اپنے (بدنوں) پر بہشت کے پتّے چپکانے لگے۔ اور آدم نے اپنے پروردگار کے حکم خلاف کیا تو (وہ اپنے مطلوب سے) بےراہ ہو گئے
ثُمَّ اجْتَبَاهُ رَبُّهُ فَتَابَ عَلَيْهِ وَهَدَىٰ (122)
پھر ان کے پروردگار نے ان کو نوازا تو ان پر مہربانی سے توجہ فرمائی اور سیدھی راہ بتائی(سورۃ طہ)
یعنی نافرمانی کے خوف کے باعث توبہ کا جذبہ محسوس کرنے سے قبل جس جذبہ کو سیدنا آدم علیہ السلام اور سیدہ حوا علیھا السلام نے محسوس کیا " وہ حیاء " تھی ۔ اور چونکہ حیاء ایمان میں سے ہے ایمان ہی کا جز ہے تو ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ سیدنا آدم علیہ السلام حالت ایمان میں تھے ۔ اور توبہ کی قبولیت سے پہلے جو شرط ہے وہ یہ کہ انسان گناہوں سے شرمندگی کرتا ہو نادم ہو حیاء میں آ جائے ۔ " رسول اللہ ﷺ کا فرمان عالی شان بھی ہے کہ جب بندے میں حیا ء نہ رہے تو جو چاہے کرے ۔۔۔۔۔
ایمان ، حیاء ،خوف اور توبہ کے جذبات کی ابتداء جد الانبیاء سے ہوئی ۔ تبھی یہ چیزیں انسان کی جبلت و فطرت میں ہیں ۔ اور میرے خیال سے اس کو سائسنی بنیادوں پر بھی ثابت کیا جا سکتا ہے ۔ اور اسی کو میں فلسفہ نقطہ آغاز کہتا ہوں ۔
عبدالسلام فیصل​
 
Last edited by a moderator:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
محترم بھائی :
اگر فانٹ نارمل ، درست کردیں تو پڑھنے میں آسانی رہے گی ، جزاک اللہ خیراً
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
اس کا طریقہ کار کیا ہو گا ؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اگر آپ براہ راست یہاں پر لکھتے ہیں تو فونٹ سائز فورم کے مطابق ہی لکھا جاتا ہے..
جب کہیں سے ٹیکسٹ کو کاپی کر کے یہاں پر پیسٹ کیا جاتا ہے تو ٹیکسٹ کے ساتھ ساتھ اس کی فارمیٹنگ بھی ساتھ ہی آجاتی ہے..اور اس طرح فونٹ کا سائز فورم کے سائز سے بڑا یا چھوٹا ہو جاتا ہے..اور فونٹ سٹائل بھی مختلف ہوتا ہے..وغیرہ
اس کا آسان سا حل ہے کہ جب ٹیکسٹ کو یہاں پر پیسٹ کیا جائے تو پیسٹ کرنے کے بعد سارے ٹیکسٹ کو منتخب یعنی سلیکٹ کر کے اوپر ایڈیٹر میں موجود دائیں سے بائیں آٹھویں کمانڈ "ٹی ایکس" لگا دی جائے (موبائل ویو) اور بائیں سے دائیں دوسری (کمپیوٹر ویو)..تو اُمید ہے کہ اس ٹیکسٹ کی فارمیٹنگ فورم کے مطابق ہو جاتی ہے..
اگر اس مرحلے میں فارمیٹنگ نہ ہو تو مزید آپشنز میں جا کر پیش منظر دیکھیں اور دوبارہ فارمیٹنگ کر دیں..اور مراسلے کو ارسال کر دیں...اگر پھر بھی فورم کے مطابق فارمیٹنگ نہیں ہوئی تو "تدوین" کی آپشن استعمال کر کے دوبارہ وہی ٹی ایکس والی کمانڈ لگائیں..اور مراسلے کو پھر سے ارسال کریں..
یاد رہے کہ "تدوین" کی آپشن پہلی مرتبہ مراسلہ ارسال کرنے کے بعد آپ کے مراسلے کے نیچے کچھ منٹس کے لیے ظاہر ہوتی ہے تا کہ اگر غلطی رہ گئی ہے تو اُسے درست کر لیا جائے..
اس کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہوتا تو اپنے یا کسی کے بھی مراسلے کے نیچے ایک بٹن "رپوٹ" والا استعمال کریں اور اپنی مطلوبہ درخواست متعلقہ خانہ میں لکھ کر ارسال کر دیں..تو انتظامیہ کا کوئی رکن اس کی تصحیح کر دے گا..ان شاء اللہ!
 
Top