• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فن اصول فقہ کی تاریخ عہد رسالت ﷺ سے عہد حاضر تک

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,401
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
کتاب کا نام
فن اصول فقہ کی تاریخ عہد رسالت ﷺ سے عہد حاضر تک
مصنف
ڈاکٹر فاروق حسن
ناشر
دار الاشاعت، کراچی

تبصرہ
جب کوئی معاشرہ مذہب کو اپنے قانون کا ماخذ بنا لیتا ہے تو اس کے نتیجے میں علم فقہ وجود پذیر ہوتا ہے۔ علم فقہ، دین کے بنیادی ماخذوں سے حاصل شدہ قوانین کے ذخیرے کا نام ہے۔ چونکہ دین اسلام میں قانون کا ماخذ قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت ہے اس وجہ سے تمام قوانین انہی سے اخذ کیے جاتے ہیں۔ جب قرآن و سنت کی بنیاد پر قانون سازی کا عمل شروع کیا جائے تو اس کے نتیجے میں متعدد سوالات پیدا ہو جاتے ہیں۔قرآن مجید کو کیسے سمجھا جائے؟قرآن مجید کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کہاں سے اخذ کی جائے گی؟ قرآن اور سنت کا باہمی تعلق کیا ہے؟ قرآن مجید، سنت اور حدیث میں سے کس ماخذ کو دین کا بنیادی اور کس ماخذ کو ثانوی ماخذ قرار دیا جائے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی احادیث کو کیسے سمجھا جائے گا اور ان سے سنت کو کیسے اخذ کیا جائے گا؟ اگر قرآن مجید کی کسی آیت اور کسی حدیث میں بظاہر کوئی اختلاف نظر آئے یا دو احادیث میں ایک دوسرے سے بظاہر اختلاف نظر آئے تو اس اختلاف کو دور کرنے کے لئے کیا طریقہ اختیار کیا جائے گا؟ ان سوالوں کا جواب دینے کے لئے جو فن وجود پذیر ہوتا ہے، اسے اصول فقہ کہا جاتا ہے۔اور تمام قدیم مسالک (احناف،شوافع،حنابلہ اور مالکیہ)نے قرآن وسنت سے احکام شرعیہ مستنبط کرنے کے لئے اپنے اپنے اصول وضع کئے ہیں۔ان اصولوں کے وضع ہونے اور ان کے ترقی کی منازل تک پہنچنے میں ایک زمانہ اور وقت لگا ہے، جو کئی سو سالوں پر محیط ہے اور اس کی بھی ایک تاریخ ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"فن اصول فقہ کی تاریخ، عہد رسالتﷺ سے عہد حاضر تک"محترم ڈاکٹر فاروق حسن صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے عہد رسالت سے لیکر عصر حاضر تک فن اصول فقہ کی تاریخ، خصوصیات، مصنفین کے مناہج، کتب اصولیین کا تعارف، اہمیت، محاسن ومعائب اور شروح وحواشی کا ارتقائی انداز سے تحقیقی وجامع تجزیہ پیش کیا ہے تاکہ قارئین ایک ہی نظر میں مختلف ادوار میں کئے جانے والے کام سے آگاہ ہو سکیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

 
Last edited:

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
کتاب کا نام
فن اصول فقہ کی تاریخ عہد رسالت ﷺ نئے عہد حاضر تک
مصنف
ڈاکٹر فاروق حسن
ناشر
دار الاشاعت، کراچی

تبصرہ
جب کوئی معاشرہ مذہب کو اپنے قانون کا ماخذ بنا لیتا ہے تو اس کے نتیجے میں علم فقہ وجود پذیر ہوتا ہے۔ علم فقہ، دین کے بنیادی ماخذوں سے حاصل شدہ قوانین کے ذخیرے کا نام ہے۔ چونکہ دین اسلام میں قانون کا ماخذ قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت ہے اس وجہ سے تمام قوانین انہی سے اخذ کیے جاتے ہیں۔ جب قرآن و سنت کی بنیاد پر قانون سازی کا عمل شروع کیا جائے تو اس کے نتیجے میں متعدد سوالات پیدا ہو جاتے ہیں۔قرآن مجید کو کیسے سمجھا جائے؟قرآن مجید کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کہاں سے اخذ کی جائے گی؟ قرآن اور سنت کا باہمی تعلق کیا ہے؟ قرآن مجید، سنت اور حدیث میں سے کس ماخذ کو دین کا بنیادی اور کس ماخذ کو ثانوی ماخذ قرار دیا جائے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی احادیث کو کیسے سمجھا جائے گا اور ان سے سنت کو کیسے اخذ کیا جائے گا؟ اگر قرآن مجید کی کسی آیت اور کسی حدیث میں بظاہر کوئی اختلاف نظر آئے یا دو احادیث میں ایک دوسرے سے بظاہر اختلاف نظر آئے تو اس اختلاف کو دور کرنے کے لئے کیا طریقہ اختیار کیا جائے گا؟ ان سوالوں کا جواب دینے کے لئے جو فن وجود پذیر ہوتا ہے، اسے اصول فقہ کہا جاتا ہے۔اور تمام قدیم مسالک (احناف،شوافع،حنابلہ اور مالکیہ)نے قرآن وسنت سے احکام شرعیہ مستنبط کرنے کے لئے اپنے اپنے اصول وضع کئے ہیں۔ان اصولوں کے وضع ہونے اور ان کے ترقی کی منازل تک پہنچنے میں ایک زمانہ اور وقت لگا ہے، جو کئی سو سالوں پر محیط ہے اور اس کی بھی ایک تاریخ ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"فن اصول فقہ کی تاریخ، عہد رسالتﷺ سے عہد حاضر تک"محترم ڈاکٹر فاروق حسن صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے عہد رسالت سے لیکر عصر حاضر تک فن اصول فقہ کی تاریخ، خصوصیات، مصنفین کے مناہج، کتب اصولیین کا تعارف، اہمیت، محاسن ومعائب اور شروح وحواشی کا ارتقائی انداز سے تحقیقی وجامع تجزیہ پیش کیا ہے تاکہ قارئین ایک ہی نظر میں مختلف ادوار میں کئے جانے والے کام سے آگاہ ہو سکیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
انتہائی کٹر اور متعصب بریلوی مولف ہے اور میں اسے اچھی طرح جانتا ہوں اور اس کتاب کا مقدمہ پڑھیں تو معلوم ہو گا کہ اس میں کتنے لطائف موجود ہیں اصول میں پہلی کتاب مذہب احناف کی ہے جو مفقود ہے نام بھی واضح نہیں ، دوسری کتاب بھی فقہ حنفی کی ہے اور وہ بھی مفقود ہے تیسری کتاب بھی فقہ حنفی کی ہے وہ بھی مفقود ہے اور امام شافعی رحمہ اللہ کی الرسالۃ چوتھے نمبر پر ہے
یہ معیار ہے اس کتاب کی تحقیق کا اس سے اندازہ لگائیں کہ کس طرح پوری کتاب میں معلومات کو مشرف ب بریلویت کیا گیا ہے یا مشرف ب حنفیت
باقی معلومات کا معیار ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
زیر تبصرہ کتاب"فن اصول فقہ کی تاریخ، عہد رسالتﷺ سے عہد حاضر تک
@عبد الرشید بھائی بعض جگہوں پر ’ سے ‘ کی بجائے ’ نئے ‘ لکھا ہوا ہے ، درست کردیں ۔
تبصرہ کے اندر اور لائبریری پر اردو عنوان درست ہے ، جبکہ یہاں فورم پر اردو عنوان اور لائبریری پر انگریزی میں عنوان غلط ہے ۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
چلیں میرے جس بھائی نے اس تبصرے سے اتفاق نہیں کیا میں اس کتاب کے صفحات فوٹو سٹیٹ کروا کر یہاں لگاتا ہوں پھر آپ تبصرہ کیجیے گا
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
انتہائی کٹر اور متعصب بریلوی مولف ہے اور میں اسے اچھی طرح جانتا ہوں اور اس کتاب کا مقدمہ پڑھیں تو معلوم ہو گا کہ اس میں کتنے لطائف موجود ہیں اصول میں پہلی کتاب مذہب احناف کی ہے جو مفقود ہے نام بھی واضح نہیں ، دوسری کتاب بھی فقہ حنفی کی ہے اور وہ بھی مفقود ہے تیسری کتاب بھی فقہ حنفی کی ہے وہ بھی مفقود ہے اور امام شافعی رحمہ اللہ کی الرسالۃ چوتھے نمبر پر ہے
یہ معیار ہے اس کتاب کی تحقیق کا اس سے اندازہ لگائیں کہ کس طرح پوری کتاب میں معلومات کو مشرف ب بریلویت کیا گیا ہے یا مشرف ب حنفیت
باقی معلومات کا معیار ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
میں اس کتاب کے کچھ صفحات سکین کر کے یہاں پوسٹ کرتا ہوں تاکہ اس بات کا اندازہ ہو سکے کہ کیا تعصب ہے یا نہیں
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
49
برادر عزیز کیوں میرے لئے تکلیف کرتے ہیں ۔۔۔
بس اتنی سی بات ہے کہ آپ کی رائے کے مطابق اگر کوئی تحقیق نہیں ہے ۔۔تو انتہائی ریمارکس تو نہیں ہونے چاہییں ۔۔۔
اب اگر مصنف ’’ انتہائی کٹر اور متعصب بریلوی حنفی‘‘ ہے تو معتدل ، اور مائل بہ کون ہوگا۔۔‘‘
اور اس کی دلیل یہ ہے کہ یہ کتاب متصلب اہل حدیث سائٹ پہ اپلوڈ کی گئی ہے ۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
میں مصنف کو ذاتی طور پر جانتا ہوں اور اس حد تک جانتا ہوں کہ جہاں کچھ کہنا تضییع اوقات ہے لیکن پھر بھی توضیح حال کے لیے یہ ضروری ہے اور کسی اہل حدیث عیب سائٹ سے اس کا ڈاون لوڈ ہونا کیا معنی رکھتا ہے کہ اس کے تمام مندرجات سے ان کا اتفاق ہے۔ ہرگز نہیں
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
صفحہ نمبر 72 تا 78 پڑھیں تحقیق کے نام پر حنفی بریلوی تعصب خود اپنی دلیل آپ ہے اصول فقہ پر پہلی کتاب امام اعظم ابو حنیفہ کی لکھی ہوئی ہے لیکن مفقود دوسری کتاب ابو یوسف نے لکھی وہ بھی ناپید اور مفقود ہے تیسری کتاب حسن الشیبانی نے لکھی وہ بھی مفقود ہے اور تینوں کتب گا گی گے جیسے مجہول الحال صیغوں کے ساتھ ذکر کرنے کے بعد مولف بیان کرتے ہیں کہ یہی وجہ ہے کہ امام ابو حنیفہ نے ہی اصول فقہ پر پہلی تالیف کی جبکہ امام شافعی جن کی کتاب الرسالہ موجود ہے مکمل کتاب طبع شدہ وہ چوتھے نمبر پر ہے
یہ ہے تحقیق کا حال اور اس ترجیح کی تفصیل پڑھیں تو لایعنی کلمات بطور اسباب ترجیح کے بیان کیے گئے اور اگر کہیں گے تو تفصیلی تبصرہ بھی کر سکتا ہوں صرف مقدمہ میں ہی جو اغلاط ہیں جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ کتاب اصول فقہ کو مشرف ب حنفیت ثم بریلویت کرنے کے لیے لکھی گئی ہے
 

zeeshanb514

مبتدی
شمولیت
مئی 13، 2016
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
3
صفحہ نمبر 72 تا 78 پڑھیں تحقیق کے نام پر حنفی بریلوی تعصب خود اپنی دلیل آپ ہے اصول فقہ پر پہلی کتاب امام اعظم ابو حنیفہ کی لکھی ہوئی ہے لیکن مفقود دوسری کتاب ابو یوسف نے لکھی وہ بھی ناپید اور مفقود ہے تیسری کتاب حسن الشیبانی نے لکھی وہ بھی مفقود ہے اور تینوں کتب گا گی گے جیسے مجہول الحال صیغوں کے ساتھ ذکر کرنے کے بعد مولف بیان کرتے ہیں کہ یہی وجہ ہے کہ امام ابو حنیفہ نے ہی اصول فقہ پر پہلی تالیف کی جبکہ امام شافعی جن کی کتاب الرسالہ موجود ہے مکمل کتاب طبع شدہ وہ چوتھے نمبر پر ہے
یہ ہے تحقیق کا حال اور اس ترجیح کی تفصیل پڑھیں تو لایعنی کلمات بطور اسباب ترجیح کے بیان کیے گئے اور اگر کہیں گے تو تفصیلی تبصرہ بھی کر سکتا ہوں صرف مقدمہ میں ہی جو اغلاط ہیں جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ کتاب اصول فقہ کو مشرف ب حنفیت ثم بریلویت کرنے کے لیے لکھی گئی ہے

Sent from my GT-I9300I using Tapatalk
 
Top