• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فوائد ابن تیمیہؒ

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی کتاب ’’ الفرقان بین الحق و البطلان ‘‘ جو کہ ’’ الفرقان بین اولیاء الرحمان و أولیاء الشیطان ‘‘ کے نام سے بھی معروف ہے ، پڑھ کے دیکھیں ، اور دنیا میں ایسا کوئی صوفی ڈھونڈ کر دکھائیں ، محترم نعیم یونس صاحب نے اس کتاب کا اردو ترجمہ فورم پر یونیکوڈ کی صورت میں بھی لگا رکھا ہے ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
وہابیہ کے اتنے بڑے محقیق عبدالرحمٰن کیلانی تو یہ فرماتے ہیں کہ ابن تیمیہ صوفی تھا اور آپ فرمارہے ہیں کہ اس نے تصوف کے رد میں کتابیں لکھی اب میں کس کی بات کو سچ مانو کس کو سچا اور کس کو جھوٹا کہوں یہ آپ ہی بتلادیں شکریہ
ابن قیم رحم الله اور ان کے استاد ابن تیمیہ رحم الله کا عقیدہ سماع موتٰی سے متعلق صحیح نہیں ہے اور اس عقیدے میں وہ صوفیاء کے طرز پر ہی مبالغہ آرائی کا شکار ہوے ہیں -اس لئے میرے نزدیک مصنف عبدالرحمٰن کیلانی کی تحقیق کسی حد تک صحیح ہے-

البتہ بحثیت مجموئی انھیں (ابن قیم رحم الله اور ان کے استاد ابن تیمیہ رحم الله) کو طبقہ صوفیت میں شامل قرار دینا مشکل ہے -کیوں کہ ان کی کتاب "الفرقان بین أولیاء الرحمن و أولیاء الشیطان لابن تیمیہ" مروجہ صوفیت کے رد میں لکھی گئی ہے -

باقی الله بہتر جانتا ہے -

تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ ۖ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ سوره البقرہ ١٤١
یہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی ان کے لیے ان کے اعمال ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال ہیں اور تم سے ان کے اعمال کی نسبت نہیں پوچھا جائے گا-
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
البتہ بحثیت مجموئی انھیں (ابن قیم رحم الله اور ان کے استاد ابن تیمیہ رحم الله) کو طبقہ صوفیت میں شامل قرار دینا مشکل ہے -کیوں کہ ان کی کتاب "الفرقان بین أولیاء الرحمن و أولیاء الشیطان لابن تیمیہ" مروجہ صوفیت کے رد میں لکھی گئی ہے -
اس کتاب کی ہیڈ لائن یہ ہے کہ
فلسفی صوفی اور اسلامی صوفی
اسلامی صوفی کی اصطلاح کا استعمال اس کتاب کو تمام صوفیا کے رد میں ہونے پر سوالیہ ؟ نشان لگا دیتا ہے
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
کیا میں اس کو آپ کا اعتراف سمجھوں ابن تیمیہ کے صوفی ہونے پر ؟
محترم -

میں نے یہ تو نہیں کہا کہ "ابن تیمیہ رحم الله" مطلقاً صوفی تھے - میرا کہنا یہی تھا کہ البتہ ان کا موقف مسلہ سماع موتٰی سے متعلق صوفیاء کے طرز پر افرط و تفریط کا شکار تھا - جس کا اعتراف اہل حدیث عالم مولانا عبد الرحمان کیانی حفظ الله نے بھی اپنی کتاب (روح عذاب قبر اور سماع موتٰی صفحہ ٥٨ پر) کیا ہے-جیسا آپ نے بھی ذکر کیا-

البتہ یہ ضروری نہیں کہ ایک مسلے میں کسی کا ہم مطلب ہونے سے ایک آدمی اسی مسلک کا پیروکار کہلاے گا - آج دیوبندی حنفی قبرپرستی کے سب سے بڑے علمبردار ہیں- لیکن ان کے اپنے امام ابو حنیفہ رحم الله سماع موتٰی کے منکر تھے- باقی الله بہتر جانتا ہے کہ آخری عمر میں ابن تیمیہ رحم الله کے عقائد کیا تھے؟؟ - امام غزالی رحم الله جنھیں صوفیت کا امام تسلیم کیا جاتا ہے ان کے بارے میں یہ مشہور ہے کہ وہ اپنے آخری وقت میں (موت سے پانچ دس سال پہلے) صوفیت سے تائب ہو کر خالص قرآن و سنّت کی طرف مائل ہو گئے تھے - (واللہ اعلم)-
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
محمد علی جواد صاحب آپ کی بات صد فیصد صحیح ہے البتہ جو علامہ ابن تیمیہ کو صوفی گردانتا ہے اسے چاہئے کہ وہ علامہ کی پوری کتابوں کا مطالعہ کرے اسکے بعد کوئی حکم لگاے ۔کسی بھی شخص پر کوئی حکم لگانے کا یہی صحیح طریقہ ہے بغیر اسکی زندگی کا مطالعہ کئے حکم لگانا جہالت ہے ۔۔ رہا مسئلہ فہم نص یا اجتہاد کا تو اسمیں غلطی کا امکان ہوتاہے اسی لئے امام مالک نے کہا تھا کہ ۔۔ کل یوخذ ویرد الا صاحب ھذاالقبر۔اجتہادی غلطی ہر مجتہد سے ہوتی ہے جو اجتہاد کتاب وسنت کے مطابق ہوتی ہے اسے لے لیا جاتا ہے ورنہ چھوڑ دیا جاتاہے اور مجتہد کو اسکااجر اللہ کی طرف سے مل جاتا ہے ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
محمد علی جواد صاحب آپ کی بات صد فیصد صحیح ہے البتہ جو علامہ ابن تیمیہ کو صوفی گردانتا ہے اسے چاہئے کہ وہ علامہ کی پوری کتابوں کا مطالعہ کرے اسکے بعد کوئی حکم لگاے ۔کسی بھی شخص پر کوئی حکم لگانے کا یہی صحیح طریقہ ہے بغیر اسکی زندگی کا مطالعہ کئے حکم لگانا جہالت ہے ۔۔ رہا مسئلہ فہم نص یا اجتہاد کا تو اسمیں غلطی کا امکان ہوتاہے اسی لئے امام مالک نے کہا تھا کہ ۔۔ کل یوخذ ویرد الا صاحب ھذاالقبر۔اجتہادی غلطی ہر مجتہد سے ہوتی ہے جو اجتہاد کتاب وسنت کے مطابق ہوتی ہے اسے لے لیا جاتا ہے ورنہ چھوڑ دیا جاتاہے اور مجتہد کو اسکااجر اللہ کی طرف سے مل جاتا ہے ۔
جزاک الله - متفق
 
Top