• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فیس بُک سوشل میڈیا پر موجود مفتیان صاحبان کا مختصر تعارف !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
فیس بُک سوشل میڈیا پر موجود مفتیان صاحبان کا مختصر تعارف !

یوٹیوب اور فیس بک پر ریڈی میڈ مفتیوں کی ایک فوج موجود ہے
5 ہزار سے اوپر مفسر قرآن تو صرف یوٹیوب اور فیس بک پر موجود ہیں
جتنے مفسر امّت مسلمہ نے 14 سو سال میں پیدا نہیں کئے،
اتنے یوٹیوب فیس بُک نے 5 سال میں پیدا کردئیے
غضب اللہ کا جنہیں عربی کا ایک لفظ تک نہیں آتا وہ بھی تفسیر پڑھانے نکل پڑے
آدھا اسلام ’’ابا‘‘ کی پُر مغز گفتگو سے سیکھ لیا،
جس کا جو چاہا جیسا چاہا وہ مطلب نکال لیا
تو آدھا فیس بُک سے، لو جی ہوگئے پورے مفتی کسی کو پیشن گوئیوں کی بیماری لگ گئی
تو کسی صحافی کو خوابوں کی عادت پڑ گئی،
یہاں آنکھ لگی اور یہاں خواب وارد اور وہ وہ پیشن گوئیاں کہ دجال سے لے کر نیو ورلڈ آرڈر تک سب کا پتا چل جائے،
پتا نہیں تکیے پر سر پہلے رکھتے ہیں یا خواب پہلے آتا ہے
جس قوم نے تاریخ نسیم حجازی سے پڑھی ہو اور فرائض ٹی وی ڈراموں سے سیکھے ہوں،
گناہ پیروں سے بخشوائیں ہوں
اور راہِ سلوک کے ساتھ سوتیلی ماؤں والا سلوک کیا ہو
اس سے توقع بھی کیا کی جاسکتی ہے؟؟

میں سوچ رہا ہوں کہ اگر اندھے مریدوں کی تقدیر میں اندھے مفتیان اور اندھے پیر لکھ ہی دیے گئے ہیں
جو ان کی دنیا و آخرت برباد کرکے ہی چھوڑیں گے

تو میں کیوں نہ اس ادھم مستی میں اپنی دنیا ہی بنا لوں؟

بس میں جلد ہی پیری فقیری ڈاٹ کام کے نام سے اپنا بزنس شروع کرنا چاہتا ہوں،
ویسے بھی آج کل اس آئیڈیے کی مارکیٹ بھی بہت زیادہ ہے،
بیچنے کے لئے لوگوں کو خاطر خواہ کنوینس بھی نہیں کرنا پڑے گا

بات ہو تو پتے کی بشرطیکہ دل و دماغ میں اتر جائے!!!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
مفتی بننا
اور
مفتی سمجھنا
اس المیے کے دونوں پہلو ہیں ، دوسرے کا تعلق عام فیس بکیوں سے ہے ، جو ہر ایرے غیرے کو ’’ مفتی ‘‘ سمجھ لیتے ہیں ، اب فیس بک استعمال کرنے کا حق کسی سے چھینا تونہیں جاسکتا ، پھر اس پر پوسٹ کرنے کے لیے بھی کسی سند کا ہونا لازمی نہیں ، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ’’ لائک ، شیر ، کمنٹ ‘‘ کرنے والوں کی بھی تو کوئی ذمہ داری ہے ۔
یہ درست ہے کہ جس بات کا علم نہیں ، اس میں ٹانگ نہیں اڑانی چاہیے ، لیکن اگر کوئی غیر ذمہ دارانہ رویہ اپناتے ہوئے ایسا کرتا ہے ، تو پھر اس کی پذیرائی کرنے والے بھی تو ’’ غلط کاری ‘‘ میں شریک ہیں ۔
فیس بک پر اس قدر سمجھ دار ، اور بینے لوگ ہوتے ہیں کہ آپ کوئی تصویر اپلوڈ کرکے اس پر تبصرہ کریں کہ یہ تصویر غلط ہے ، یا اس میں یہ خرابی ہے ،، وغیرہ وغیرہ ، تو ایک بڑی تعداد میں لوگ آپ کو ایسے مل جائیں گے جو تصویر پر کیا گیا ، تبصرہ دیکھے بغیر ، اس کو درست سمجھ کر لائک شیر کرکے ثواب دارین کما رہے ہوں گے ۔
اشکال :
یہ اشکال بہر صورت باقی رہ جائے گا کہ ایک عام آدمی سے یہ مطالبہ کرنا عبث ہے کہ وہ کھوٹے کھرے کو پرکھے ، اس کے اندر اس قدر صلاحیت کہاں کے وہ لائک یا شیئر کرنے سے پہلے درست صحیح کی پہچان کرتا پھرے ،
لیکن اس کا ایک حل ہے کہ جس چیز کی حقیقت سے آپ واقف نہیں ، اس پر خاموشی اختیار کریں ، نہ اس کو غلط کہیں ، نہ درست کہیں ، نہ شیئر کریں ، نہ لائک کریں ، حتی کہ آپ کو کسی باوثوق ذریعے سے اس کی حقیقت معلوم ہو جائے ۔ اس طرح ان شاءاللہ غلط باتیں خود بخود دم توڑ جائیں گی ، اور جو درست باتیں ہوں گی ان کی تصدیق آپ کو دیگر ذرائع سے ہو جائے گی ۔ باذن اللہ تعالی ۔
 
Top